... loading ...

کسی بھی شہر یا ملک کی ترقی کی پہلی سیڑھی سڑکیں ہوتی ہیں کیونکہ روڈ راستے ہوں گے توکاروبارہوگااور ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاری بھی ہوگی۔ وزیراعظم نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف میں ایک خوبی یہ ہے کہ انہوں نے پنجاب میں سڑکوں کا جال بچھا دیا ہے اور پنجاب کے چھوٹے بڑے شہر سڑکوں کے معاملے میں یورپی ممالک کی طرح نظر آتے ہیں، موٹروے کی بنیاد بھی نواز شریف نے ہی رکھی تھی۔گوادر سے پشاور اور وسطی ایشیا، کے علاوہ چین تک یہی موٹر وے ہی بن رہا ہے جس سے ملک کی ترقی کا آغاز ہو گا ۔پرویز مشرف کے دور میں جب نعمت اللہ خان اور مصطفی کمال سٹی ناظم بنے تب کراچی میں انڈر پاس، اوور ہیڈ پل بنے ،اچھی سڑکیں تعمیر کی گئیں لیکن اس کے بعد ترقی کا یہ سفر رک گیا۔
اب مراد علی شاہ نے شاہراہ فیصل کی کھدائی کرکے نصف سڑک مکمل کرانے کے بعد کام بند کرا دیا ہے، یونیورسٹی روڈ کی کھدائی تو کی گئی ہے لیکن ا س کا کام مکمل بھی نہیں ہوا اور ٹھیکیدار غائب ہوگئے ۔ یہی حشر طارق روڈ کا ہوا ہے ۔ بس ہر طرف سڑکیں کھنڈرات کا منظرپیش کر رہی ہیں۔ بڑے بڑے دعویٰ کیے گئے ،اہم اعلان ہوئے مگر کراچی میں لیاری بائی پاس کا منصوبہ تا حال نامکمل ہے ۔ سرکلر ریلوے کا منصوبہ کراچی کے شہریوں کے لیے ایک خواب بن کر رہ گیا ہے، گرین لائن بس چلیں مگر پھر خراب ہوئیں تو ان کو بند کرکے کھڑا کر دیا گیا ہے ۔
اس کے علاوہ کراچی میں ٹاور سے صفورا چورنگی تک ریڈ لائن بس چلانے کا منصوبہ بنایا گیا مگر وہ بھی سرکاری کاغذات تک محدود رہا ،ریڈ لائن منصوبہ کچھ اس طرح ڈیزائن کیا جانا تھا کہ کراچی کے اہم علاقے ٹاور سے صفورا تک ایک ایسی سڑک بننی تھی جو زمین سے 20 فٹ اوپر ہوگی جس طرح سڑک اسلام آباد۔ راولپنڈی میں بنی ہے پورے راستے میں ستون (پلر) بنا کر اس پر سڑک بنائی جانی تھی ،صفورا سے نیپا، حسن اسکوائر، شاہراہ قائدین سے ٹاور تک 43 اسٹیشن بنائے جانے تھے ،400 سے زائد بس چلائی جانی تھیں اور روزانہ 4 لاکھ افراد سفر کرتے۔ اس مقصد کے لیے ایشیائی ترقیاتی بینک سے قرضہ بھی لینا تھا تاکہ جس طرح راولپنڈی سے اسلام آباد کا سفر20 منٹ میں مکمل ہوتا ہے، اسی طرح کراچی کی دو انتہائوں پر واقع مقامات صفورا سے ٹاور تک کا سفر بھی30 منٹ کے اندر پورا ہوسکے ۔اس سے سرکاری اداروں اور اعلیٰ عدالتوں میں کام کرنے والے ملازمین دفاتر تک وقت پر پہنچیں اور واپس بھی سکون سے جاسکیں ۔ریڈ لائن منصوبے کے لیے ایشیائی ترقیاتی بینک نے ڈیزائن رپورٹ طلب کرلی، اس منصوبہ پر 70 کروڑ روپے کی لاگت آنی تھی لیکن حکومت سندھ نے بروقت نہ تو 70 کروڑ روپے جاری کیے اور نہ ہی منصوبے کی ڈیزائن تیارہو سکا جس کے باعث ایشیائی ترقیاتی بینک بھی پیچھے ہٹ گیا اور سب سے بے وقوفی والا عمل یہ کیا گیا کہ یونیورسٹی روڈ کی کھدائی کرکے اس روڈ کی دوبارہ تعمیر کرائی جا رہی ہے ،جب ریڈ لائن منصوبے کے لیے پلر (ستون) بنائے جائیں گے تو اس وقت پھر اس نئی تعمیر شدہ سڑک کی کھدائی کرنا پڑے گی، پھر شہری نئے عذاب کا سامنا کریں گے ۔اگر حکومت سندھ ریڈ لائن منصوبے پر سنجیدہ ہے تو اس کا فرض ہے کہ جیسے ہی یونیورسٹی روڈ کی تعمیر کا آغاز کرے تو ریڈ لائن روٹ کے لیے بھی پلر نصب کرنا شروع کرے تاکہ بیک وقت دونوں منصوبوں پر کام مکمل ہوتا جائے اور شہریوں کو دہرے عذاب کا شکار نہ ہونا پڑے اور سڑکوں کی بار بار کھدائی نہ کی جائے، اس سے سڑکیں بھی مضبوط اور پائیدار بنیں گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ریڈ لائن منصوبے کے لیے ابھی تک کوئی حکمت عملی تیار نہیں کی گئی۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس منصوبے کا آغاز بھی نہیں کیا گیا،صرف اعلانات کرکے شہریوں کو نفسیاتی طورپر خوش کیا گیا۔ اس طرح کے منصوبے ٹاور سے براستہ قائد آباد گلشن حدید تک ، کلفٹن سے سرجانی ٹائون تک اورٹاور سے کورنگی تک بن جائیں، لیاری ایکسپریس وے منصوبہ مکمل کرلیا جائے تو کراچی میں ٹریفک کا مسئلہ کسی حد تک حل ہو جائے گا لیکن حکمرانوں کو کون سمجھائے۔ ریڈ لائن منصوبے کے بارے میں صوبائی وزیرٹرانسپورٹ سید ناصر حسین شاہ نے میڈیا کو بتایا کہ ریڈ لائن منصوبہ حکومت سندھ نے تیار کیا ہے اور اس منصوبے کے لیے ایشیائی ترقیاتی بینک سے قرضہ بھی مانگا ہے اور ایشیائی ترقیاتی بینک نے قرضے کی حامی بھی بھری ہے لیکن ایشیائی ترقیاتی بینک کا کہنا ہے کہ وہ یہ منصوبہ آئندہ سال شروع کریں گے۔ وزیرموصوف نے یہ بات کرکے شہریوں کو ایک سال کے لیے انتظار کرنے کی نوید سنا دی ہے مگر حقیقت یہ ہے کہ حکومت سندھ اس منصوبے کا اعلان کرکے اس سے پیچھے ہٹ گئی ہے۔ اگر ایشیائی ترقیاتی بینک نے ایک سال بعد قرض دینے کے لیے کہا ہے تو کم از کم یہ تو کیا جاتا کہ ڈیزائننگ کے لیے 70 کروڑ روپے جاری کیے جاتے اور اس کا آغاز بھی کیا جاتا تو پھر شہری یہ سمجھتے کہ حکومت سندھ یہ منصوبہ مقررہ وقت پر شروع کرکے مقررہ وقت تک مکمل کرنا چاہتی ہے ۔لیکن حکومت سندھ نے تو جو منصوبے شروع کیے ہیں ان کو بھی نامکمل چھوڑ دیا ہے تو وہ ریڈلائن منصوبہ کیسے شروع کرتی۔
الیاس احمد
اصل سوال یہ ہے کہ حکومت کس کی ہے اور فیصلے کون کر رہا ہے، آئین کیخلاف قانون سازی کی جائے گی تو اس کا مطلب بغاوت ہوگا،اسٹیبلشمنٹ خود کو عقل کل سمجھتی رہی ،سربراہ جمعیت علمائے اسلام عمران خان سے ملاقاتوں کی اجازت نہ دینا جمہوری ملک میں افسوس ناک ہے، میں تو یہ سوال اٹھاتا ہوں وہ گ...
سہیل آفریدی اور ان کے وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوئے،تفتیشی افسر پیش سینئر سول جج عباس شاہ نے وزیراعلیٰ پختونخوا کیخلاف درج مقدمے کی سماعت کی خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کے خلاف ریاستی اداروں پر گمراہ کن الزامات اور ساکھ متاثر کرنے کے کیس میں عدم حاضری پر عدالت ن...
حکومت ایک نیا نظام تیار کرے گی، وزیرِ داخلہ کو نئے اختیارات دیے جائیں گے، وزیراعظم تشدد کو فروغ دینے والوں کیلئے نفرت انگیز تقریر کو نیا فوجداری جرم قرار دیا جائیگا،پریس کانفرنس آسٹریلوی حکومت نے ملک میں نفرت پھیلانے والے غیر ملکیوں کے ویزے منسوخ کرنے کی تیاریاں شروع کر دیں۔...
حملہ آور کا تعلق حیدرآباد سے تھا، ساجد اکرم آسٹریلیا منتقل ہونے کے بعدجائیداد کے معاملات یا والدین سے ملنے 6 مرتبہ بھارت آیا تھا،بھارتی پولیس کی تصدیق ساجد اکرم نے بھارتی پاسپورٹ پر فلپائن کا سفر کیا،گودی میڈیا کی واقعے کو پاکستان سے جوڑنے کی کوششیں ناکام ہوگئیں، بھارتی میڈی...
سہیل آفریدی، مینا آفریدی اور شفیع اللّٰہ کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کی جا رہی ہے عدالت نے متعدد بار طلب کیا لیکن ملزمان اے ٹی سی اسلام آباد میں پیش نہیں ہوئے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کردی گئی۔اسلام آباد کی انسدادِ...
سور کے سر اور اعضا رکھ دیے گئے، قبرستان کے دروازے پر جانوروں کی باقیات برآمد مسلم رہنماؤں کا حملہ آوروں کی میتیں لینے اوران کے جنازے کی ادائیگی سے انکار آسٹریلیا کے بونڈی بیچ پر حملے کے بعد سڈنی میں موجود مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی کا واقعہ سامنے آیا ہے۔جنوب مغربی س...
سڈنی دہشت گردی واقعہ کو پاکستان سے جوڑے کا گمراہ کن پروپیگنڈا اپنی موت آپ ہی مرگیا،ملزمان بھارتی نژاد ، نوید اکرم کی والدہ اٹلی کی شہری جبکہ والد ساجد اکرم کا تعلق بھارت سے ہے پاکستانی کمیونٹی کی طرف سیساجد اکرم اور نوید اکرم نامی شخص کا پاکستانی ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ، حملہ ا...
پاکستان کے بلند ترین ٹیرف کو در آمدی شعبے کے لیے خطرہ قرار دے دیا،برآمد متاثر ہونے کی بڑی وجہ قرار، وسائل کا غلط استعمال ہوا،ٹیرف 10.7 سے کم ہو کر 5.3 یا 6.7 فیصد تک آنے کی توقع پانچ سالہ ٹیرف پالیسی کے تحت کسٹمز ڈیوٹیز کی شرح بتدریج کم کی جائے گی، جس کے بعد کسٹمز ڈیوٹی سلیبز...
میں قران پر ہاتھ رکھ کر کہتا ہوں میری ڈگری اصلی ہے، کیس دوسرے بینچ کو منتقل کردیں،ریمارکس جواب جمع کروانے کیلئے جمعرات تک مہلت،رجسٹرار کراچی یونیورسٹی ریکارڈ سمیت طلب کرلیا اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، اسلام آباد ہائی...
سکیورٹی فورسز کی کلاچی میں خفیہ اطلاعات پر کارروائی، اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہلاک دہشت گرد متعدد دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے۔آئی ایس پی آر سکیورٹی فورسز کی جانب سے ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں خفیہ اطلاعات پر کیے گئے آپریشن میں 7 دہشت گرد مارے گئے۔آئی ایس...
کراچی رہنے کیلئے بدترین شہرہے، کراچی چلے گا تو پاکستان چلے گا، خراب حالات سے کوئی انکار نہیں کرتاوفاقی وزیر صحت کراچی دودھ دینے والی گائے مگر اس کو چارا نہیں دیاجارہا،میں وزارت کو جوتے کی نوک پررکھتاہوں ،تقریب سے خطاب وفاقی وزیر صحت مصطفی کما ل نے کہاہے کہ کراچی رہنے کے لیے ب...
ملک میں مسابقت پر مبنی بجلی کی مارکیٹ کی تشکیل توانائی کے مسائل کا پائیدار حل ہے تھر کول کی پلانٹس تک منتقلی کے لیے ریلوے لائن پر کام جاری ہے،اجلاس میں گفتگو وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بجلی کی ترسیل کار کمپنیوں (ڈسکوز) اور پیداواری کمپنیوں (جینکوز) کی نجکاری کے عمل کو تیز کر...