وجود

... loading ...

وجود

گندا پانی ری سائیکل کرکے پانی کی قلت پر قابوممکن

پیر 27 مارچ 2017 گندا پانی ری سائیکل کرکے پانی کی قلت پر قابوممکن

پاکستان جیسے ملک میں جہاں لاکھوں افراد انسانی زندگی کی بنیادی ضرورت پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں ،جہاں پانی نہ ملنے کی وجہ سے فصلیں سوکھ جاتی ہیں اور کسان نان جویں کے محتاج ہوجاتے ہیں،اور ملک کے بعض علاقوں میں لوگوں کو اپنے پینے کے پانی کی ضروریات کی تکمیل کیلئے گدھوں، خچروں اوراونٹوں پربیٹھ کر میلوں کاسفر طے کرکے گندے پانی کے جوہڑوں سے پانی حاصل کرنا اوراسی سے پینے کے پانی کی ضرورت پوری کرنا پڑتی ہے ،اس صورت حال کی وجہ سے پانی کی قلت کے شکار علاقوں میں شرح اموات دیگر علاقوں سے بہت زیادہ ہے اور جن لوگوں کو تندرست کہاجاتاہے وہ بھی مکمل طورپر تندرست اوربیماریوں سے محفوظ نہیںہیں ،اور انھیں اپنی آمدنی کابڑا حصہ اپنے اور اپنے خاندان کے علاج معالجے پر خرچ کرنا پڑتاہے ،گندے پانی کو ضائع ہونے سے بچانے اور اسے صاف کرکے یعنی اس کی ری سائیکلنگ کرکے اسے دوبارہ قابل استعمال بنانے کی ضرورت اور اہمیت کا اندازہ لگانا مشکل نہیں ہے۔پاکستان میں فطرت کو محفوظ بنانے سے متعلق بین الاقوامی یونین کے نمائندے محمود اے چیمہنے گزشتہ روزعالمی یوم آب کے موقع پر بیرٹ ہوجسن یونیورسٹی کے زیر اہتمام گندے پانی کو دوبارہ قابل استعمال بنانے کے موضوع پر منعقدہ ایک سیمینا ر سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان کو پانی کی بڑھتی ہوئی قلت پر قابو پانے کیلئے گندے پانی کو ضائع ہونے سے بچانے اور اسے صاف کرکے دوبارہ قابل استعمال بنانے کی ضرورت کا احساس کرنا چاہئے۔
اس سیمینار کے مقررین نے پاکستان میں پانی کی قلت پر قابو پانے اور عوام کی پانی کی ضروریات کی تکمیل کے حوالے سے لوگوں میں پانی کی اہمیت کے حوالے سے آگہی پیدا کرنے لوگوں میں پانی کو
ضائع ہونے سے بچانے کی اہمیت سے آگاہ کرنے اور ان میں پانی کو محفوظ رکھنے اور اس سے زیادہ سے زیادہ حد تک بہتر طورپر استفادہ کرنے کا شعور اجاگر کرنے کے حوالے سے اپنی ماہرانہ رائے پیش کیں۔اس موقع پر بیرٹ ہوجسن یونیورسٹی کے کراچی میں سالم حبیب کیمپس کے وائس چانسلر ڈاکٹر عارف صدیقی نے پاکستان میں پانی کے استعمال میں کفایت شعاری اور استعمال شدہ پانی کے دوبارہ استعمال کے حوالے سے لوگوں میں آگاہی پیدا کرنے، ترقی کے پائیدار اہداف کے حصول میں یونیورسٹی کی جانب سے معاونت کرنے اور لوگوں میں آگہی اور شعور پیدا کرنے کی مہم میں شریک ہونے کااعلان کیا ۔
پاکستان میں سمندروں سے متعلق قومی انسٹی ٹیوٹ کی خاتون ماہر ڈاکٹر حنا بیگ نے پاکستان میں سمندروں میں بڑھتی ہوئی آلودگی کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسائل اور ان کی وجہ سے سمندروں کی حالت زار پر روشنی ڈالی۔ڈاکٹر حنا بیگ نے یہ واضح کیا کہ پاکستان میں خوراک کی قلت پر قابو پانے اور زرعی استعمال کیلئے وافر پانی کی فراہمی کیلئے گندے اور استعمال شدہ پانی کو دوبارہ قابل استعمال بنانا بہت
ضروری ہے ۔ اس موقع پر انھوں نے یہ بھی واضح کیا کہ گندے پانی کو دریائوں، تالابوں اور سمندر میں دھکیلنے کی روش سے آبی حیات کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ رہاہے،اور اس ملک کے عوام کو صحت مند آبی حیات مہیا کرنے اور مچھلی جھینگے اور دیگر آبی حیات کی برآمدات میں اضافہ کرنے کیلئے ضروری ہے کہ سمندروں اوردریائوں کو آلودگی سے پاک کرنے پر توجہ دی جائے ۔ڈاکٹر حنا نے ماحول کو آلودگی سے پاک کرنے اور عوام کو صاف ہوا اور پانی کی فراہمی کیلئے سمندروں کو آلودگی سے پاک کرنے کی اہمیت اجاگر کی اور بتایا کہ پوری دنیا میں گندے پانی کو دوبارہ قابل استعمال بناکر پانی کی قلت پر قابو پایاجاچکاہے اوراس طرح ایسے ممالک میں بھی جہاں پانی کے وسائل کی بہت زیادہ کمی ہے، فارمز کو پانی کی فراہمی کابڑا ذریعہ یہی صاف کردہ پانی ہے اور اس کی وجہ سے ان ملکوں میں زرعی فارمز کی تمام ضروریات پوری ہورہی ہیں۔ اس لئے پاکستان بھی اس تکنیک سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی زراعت کیلئے پانی کی ضروریات کو پورا کرسکتاہے اور اس طرح زرعی پیدا وار میں کئی گنا اضافہ ہوسکتاہے جس سے نہ صرف یہ کہ ملک میں خوراک کی ضرورت پوری ہوگی اور ہمیں بعض اجناس کی درآمد پر بھاری زرمبادلہ خرچ نہیں کرنا پڑے گا بلکہ ان کی برآمد کے ذریعے وافر زرمبادلہ بھی حاصل کیاجاسکتاہے ۔
ورلڈ وائیڈ نیچر فنڈ کے کرتا دھرتا بھی اس حقیقت کو تسلیم کرتے ہیں کہ پاکستان ان ممالک میںشامل ہے جو پانی کی شدید قلت سے دوچارہیں اور جہاں زراعت ، صنعت اور گھریلو ضرورت کیلئے پانی کی فراہمی ایک بڑا مسئلہ ہے، اس امر میں کوئی شبہ نہیں کہ پاکستان کے دیہی علاقوں میں پانی کی قلت کی صورت حال اپنی جگہ، بڑے شہروں میں بھی لوگوں کو ضرورت کے مطابق پانی نہیں ملتااور لوگ اپنی پانی کی ضروریات کی تکمیل کیلئے آلودہ اور بسا اوقات ناقابل استعمال پانی استعمال کرنے پرمجبور ہوتے ہیں۔ آبادی اور وسائل کے اعتبار سے پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کے عوام کی بھاری اکثریت صاف شدہ پانی سے محروم ہے اور اس شہر کے لوگوں کو صاف پانی کے نام پر جو پانی فراہم
کیاجارہاہے اس کا معیار گزشتہ دنوں سندھ ہائیکورٹ میں واٹر بورڈ کی کارکردگی کے حوالے سے مقدمے کی سماعت کے دوران کھل کرسامنے آگیا۔ کراچی حیدرآباد، میرپور خاص، سکھر ، نوابشاہ، لاڑکانہ اوریہاں تک کہ پنجاب کے سب سے بڑے شہر لاہور اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی پینے کے صاف پانی کا ایسا موثر نظام موجود نہیں جس کے تحت عوام کو کم از کم پینے کیلئے ہی صاف پانی فراہم کیاجاسکے جس کی وجہ سے ان شہروں کے لوگوں کو اپنی پانی کی ضروریات کی تکمیل کیلئے زیر زمین پانی پر اکتفا کرنا پڑتاہے جومکمل طورپر پینے کے قابل ہونے کے معیار پر پورا نہیں اترتا۔
اس صورت حال کاتقاضہ ہے کہ حکومت عالمی یوم آب کے رواں سال کے موضوع ’’ پانی ضائع کیوںہو؟‘‘ کے جواب تلاش کرتے ہوئے اس سے فائدہ اٹھائے اور ملک میںپانی کی قلت پر موثر طورپر قابو پانے کیلئے لوگوں میں پانی کی بچت کا شعور اجاگر کرنے کے ساتھ ہی ضائع ہوجانے والے گندے پانی کو صاف کرکے دوبارہ قابل استعمال بنانے کیلئے عالمی اداروں کے تعاون سے ری سائیکلنگ پلانٹ لگائے۔جب تک ایسا نہیں کیا جائے گانہ صرف یہ کہ پانی کی قلت پر قابو پاناممکن نہیں ہوسکتا بلکہ پانی کی کمی میں اضافہ ہوتاجائے گا اور ہمارے سونا اگلنے والے کھیت بنجر میدانوں میں تبدیل ہوجائیں گے۔


متعلقہ خبریں


حکومت کا مینڈیٹ جعلی،عمران خان گرفتار کیوں ہیں،مولانا فضل الرحمان وجود - جمعه 19 دسمبر 2025

اصل سوال یہ ہے کہ حکومت کس کی ہے اور فیصلے کون کر رہا ہے، آئین کیخلاف قانون سازی کی جائے گی تو اس کا مطلب بغاوت ہوگا،اسٹیبلشمنٹ خود کو عقل کل سمجھتی رہی ،سربراہ جمعیت علمائے اسلام عمران خان سے ملاقاتوں کی اجازت نہ دینا جمہوری ملک میں افسوس ناک ہے، میں تو یہ سوال اٹھاتا ہوں وہ گ...

حکومت کا مینڈیٹ جعلی،عمران خان گرفتار کیوں ہیں،مولانا فضل الرحمان

سہیل آفریدی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری وجود - جمعه 19 دسمبر 2025

سہیل آفریدی اور ان کے وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوئے،تفتیشی افسر پیش سینئر سول جج عباس شاہ نے وزیراعلیٰ پختونخوا کیخلاف درج مقدمے کی سماعت کی خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کے خلاف ریاستی اداروں پر گمراہ کن الزامات اور ساکھ متاثر کرنے کے کیس میں عدم حاضری پر عدالت ن...

سہیل آفریدی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری

آسٹریلیا کا نفرت پھیلانیوالوں کے ویزے منسوخ کرنے کا فیصلہ وجود - جمعه 19 دسمبر 2025

حکومت ایک نیا نظام تیار کرے گی، وزیرِ داخلہ کو نئے اختیارات دیے جائیں گے، وزیراعظم تشدد کو فروغ دینے والوں کیلئے نفرت انگیز تقریر کو نیا فوجداری جرم قرار دیا جائیگا،پریس کانفرنس آسٹریلوی حکومت نے ملک میں نفرت پھیلانے والے غیر ملکیوں کے ویزے منسوخ کرنے کی تیاریاں شروع کر دیں۔...

آسٹریلیا کا نفرت پھیلانیوالوں کے ویزے منسوخ کرنے کا فیصلہ

سڈنی حملہ،بھارت دہشت گردی کا مرکز قرار،عالمی سطح پر ریاستی سرپرستی بے نقاب وجود - بدھ 17 دسمبر 2025

حملہ آور کا تعلق حیدرآباد سے تھا، ساجد اکرم آسٹریلیا منتقل ہونے کے بعدجائیداد کے معاملات یا والدین سے ملنے 6 مرتبہ بھارت آیا تھا،بھارتی پولیس کی تصدیق ساجد اکرم نے بھارتی پاسپورٹ پر فلپائن کا سفر کیا،گودی میڈیا کی واقعے کو پاکستان سے جوڑنے کی کوششیں ناکام ہوگئیں، بھارتی میڈی...

سڈنی حملہ،بھارت دہشت گردی کا مرکز قرار،عالمی سطح پر ریاستی سرپرستی بے نقاب

سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع وجود - بدھ 17 دسمبر 2025

سہیل آفریدی، مینا آفریدی اور شفیع اللّٰہ کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کی جا رہی ہے عدالت نے متعدد بار طلب کیا لیکن ملزمان اے ٹی سی اسلام آباد میں پیش نہیں ہوئے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کردی گئی۔اسلام آباد کی انسدادِ...

سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع

سڈنی حملہ،آسٹریلیا میں مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی وجود - بدھ 17 دسمبر 2025

سور کے سر اور اعضا رکھ دیے گئے، قبرستان کے دروازے پر جانوروں کی باقیات برآمد مسلم رہنماؤں کا حملہ آوروں کی میتیں لینے اوران کے جنازے کی ادائیگی سے انکار آسٹریلیا کے بونڈی بیچ پر حملے کے بعد سڈنی میں موجود مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی کا واقعہ سامنے آیا ہے۔جنوب مغربی س...

سڈنی حملہ،آسٹریلیا میں مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی

بھارت، اسرائیل کی پاکستان کیخلاف سازشیں ناکام، سڈنی حملے میں بھارت خود ملوث نکلا وجود - منگل 16 دسمبر 2025

سڈنی دہشت گردی واقعہ کو پاکستان سے جوڑے کا گمراہ کن پروپیگنڈا اپنی موت آپ ہی مرگیا،ملزمان بھارتی نژاد ، نوید اکرم کی والدہ اٹلی کی شہری جبکہ والد ساجد اکرم کا تعلق بھارت سے ہے پاکستانی کمیونٹی کی طرف سیساجد اکرم اور نوید اکرم نامی شخص کا پاکستانی ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ، حملہ ا...

بھارت، اسرائیل کی پاکستان کیخلاف سازشیں ناکام، سڈنی حملے میں بھارت خود ملوث نکلا

آئی ایم ایف نے تجارتی پالیسیوں اور کسٹمزاسٹرکچر پر سوالات اٹھا دیے وجود - منگل 16 دسمبر 2025

پاکستان کے بلند ترین ٹیرف کو در آمدی شعبے کے لیے خطرہ قرار دے دیا،برآمد متاثر ہونے کی بڑی وجہ قرار، وسائل کا غلط استعمال ہوا،ٹیرف 10.7 سے کم ہو کر 5.3 یا 6.7 فیصد تک آنے کی توقع پانچ سالہ ٹیرف پالیسی کے تحت کسٹمز ڈیوٹیز کی شرح بتدریج کم کی جائے گی، جس کے بعد کسٹمز ڈیوٹی سلیبز...

آئی ایم ایف نے تجارتی پالیسیوں اور کسٹمزاسٹرکچر پر سوالات اٹھا دیے

پنڈورا باکس نہ کھولیں، سب کی پگڑیاں اچھلیں گی( جسٹس طارق محمود جہانگیری) وجود - منگل 16 دسمبر 2025

میں قران پر ہاتھ رکھ کر کہتا ہوں میری ڈگری اصلی ہے، کیس دوسرے بینچ کو منتقل کردیں،ریمارکس جواب جمع کروانے کیلئے جمعرات تک مہلت،رجسٹرار کراچی یونیورسٹی ریکارڈ سمیت طلب کرلیا اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، اسلام آباد ہائی...

پنڈورا باکس نہ کھولیں، سب کی پگڑیاں اچھلیں گی( جسٹس طارق محمود جہانگیری)

ڈیرہ اسماعیل خان میں آپریشن، 7دہشگرد ہلاک( سپاہی شہید) وجود - منگل 16 دسمبر 2025

سکیورٹی فورسز کی کلاچی میں خفیہ اطلاعات پر کارروائی، اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہلاک دہشت گرد متعدد دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے۔آئی ایس پی آر سکیورٹی فورسز کی جانب سے ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں خفیہ اطلاعات پر کیے گئے آپریشن میں 7 دہشت گرد مارے گئے۔آئی ایس...

ڈیرہ اسماعیل خان میں آپریشن، 7دہشگرد ہلاک( سپاہی شہید)

معاشی مشکلات سے آئی ایم ایف نہیں کراچی نکال سکتاہے،مصطفی کمال وجود - منگل 16 دسمبر 2025

کراچی رہنے کیلئے بدترین شہرہے، کراچی چلے گا تو پاکستان چلے گا، خراب حالات سے کوئی انکار نہیں کرتاوفاقی وزیر صحت کراچی دودھ دینے والی گائے مگر اس کو چارا نہیں دیاجارہا،میں وزارت کو جوتے کی نوک پررکھتاہوں ،تقریب سے خطاب وفاقی وزیر صحت مصطفی کما ل نے کہاہے کہ کراچی رہنے کے لیے ب...

معاشی مشکلات سے آئی ایم ایف نہیں کراچی نکال سکتاہے،مصطفی کمال

بجلی کی ترسیل کارکمپنیوں کی نجکاری کاعمل تیز کیا جائے ،وزیراعظم وجود - منگل 16 دسمبر 2025

ملک میں مسابقت پر مبنی بجلی کی مارکیٹ کی تشکیل توانائی کے مسائل کا پائیدار حل ہے تھر کول کی پلانٹس تک منتقلی کے لیے ریلوے لائن پر کام جاری ہے،اجلاس میں گفتگو وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بجلی کی ترسیل کار کمپنیوں (ڈسکوز) اور پیداواری کمپنیوں (جینکوز) کی نجکاری کے عمل کو تیز کر...

بجلی کی ترسیل کارکمپنیوں کی نجکاری کاعمل تیز کیا جائے ،وزیراعظم

مضامین
بھارت میں فلم، میڈیا اور سیاست کا گٹھ جوڑ ۔۔پاکستان مخالف پروپیگنڈا وجود جمعه 19 دسمبر 2025
بھارت میں فلم، میڈیا اور سیاست کا گٹھ جوڑ ۔۔پاکستان مخالف پروپیگنڈا

بھارتی مسلمان تشدد کا نشانہ وجود جمعه 19 دسمبر 2025
بھارتی مسلمان تشدد کا نشانہ

پاکستان اور جمہوریت وجود جمعه 19 دسمبر 2025
پاکستان اور جمہوریت

پاکستان کی پناہ گزینوں کیلئے قربانیاں اور عالمی دن وجود جمعرات 18 دسمبر 2025
پاکستان کی پناہ گزینوں کیلئے قربانیاں اور عالمی دن

پاکستان کیوں ایک خو شحال ریاست نہیں بن پارہا ! وجود جمعرات 18 دسمبر 2025
پاکستان کیوں ایک خو شحال ریاست نہیں بن پارہا !

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر