... loading ...
پاکستان جیسے ملک میں جہاں لاکھوں افراد انسانی زندگی کی بنیادی ضرورت پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں ،جہاں پانی نہ ملنے کی وجہ سے فصلیں سوکھ جاتی ہیں اور کسان نان جویں کے محتاج ہوجاتے ہیں،اور ملک کے بعض علاقوں میں لوگوں کو اپنے پینے کے پانی کی ضروریات کی تکمیل کیلئے گدھوں، خچروں اوراونٹوں پربیٹھ کر میلوں کاسفر طے کرکے گندے پانی کے جوہڑوں سے پانی حاصل کرنا اوراسی سے پینے کے پانی کی ضرورت پوری کرنا پڑتی ہے ،اس صورت حال کی وجہ سے پانی کی قلت کے شکار علاقوں میں شرح اموات دیگر علاقوں سے بہت زیادہ ہے اور جن لوگوں کو تندرست کہاجاتاہے وہ بھی مکمل طورپر تندرست اوربیماریوں سے محفوظ نہیںہیں ،اور انھیں اپنی آمدنی کابڑا حصہ اپنے اور اپنے خاندان کے علاج معالجے پر خرچ کرنا پڑتاہے ،گندے پانی کو ضائع ہونے سے بچانے اور اسے صاف کرکے یعنی اس کی ری سائیکلنگ کرکے اسے دوبارہ قابل استعمال بنانے کی ضرورت اور اہمیت کا اندازہ لگانا مشکل نہیں ہے۔پاکستان میں فطرت کو محفوظ بنانے سے متعلق بین الاقوامی یونین کے نمائندے محمود اے چیمہنے گزشتہ روزعالمی یوم آب کے موقع پر بیرٹ ہوجسن یونیورسٹی کے زیر اہتمام گندے پانی کو دوبارہ قابل استعمال بنانے کے موضوع پر منعقدہ ایک سیمینا ر سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان کو پانی کی بڑھتی ہوئی قلت پر قابو پانے کیلئے گندے پانی کو ضائع ہونے سے بچانے اور اسے صاف کرکے دوبارہ قابل استعمال بنانے کی ضرورت کا احساس کرنا چاہئے۔
اس سیمینار کے مقررین نے پاکستان میں پانی کی قلت پر قابو پانے اور عوام کی پانی کی ضروریات کی تکمیل کے حوالے سے لوگوں میں پانی کی اہمیت کے حوالے سے آگہی پیدا کرنے لوگوں میں پانی کو
ضائع ہونے سے بچانے کی اہمیت سے آگاہ کرنے اور ان میں پانی کو محفوظ رکھنے اور اس سے زیادہ سے زیادہ حد تک بہتر طورپر استفادہ کرنے کا شعور اجاگر کرنے کے حوالے سے اپنی ماہرانہ رائے پیش کیں۔اس موقع پر بیرٹ ہوجسن یونیورسٹی کے کراچی میں سالم حبیب کیمپس کے وائس چانسلر ڈاکٹر عارف صدیقی نے پاکستان میں پانی کے استعمال میں کفایت شعاری اور استعمال شدہ پانی کے دوبارہ استعمال کے حوالے سے لوگوں میں آگاہی پیدا کرنے، ترقی کے پائیدار اہداف کے حصول میں یونیورسٹی کی جانب سے معاونت کرنے اور لوگوں میں آگہی اور شعور پیدا کرنے کی مہم میں شریک ہونے کااعلان کیا ۔
پاکستان میں سمندروں سے متعلق قومی انسٹی ٹیوٹ کی خاتون ماہر ڈاکٹر حنا بیگ نے پاکستان میں سمندروں میں بڑھتی ہوئی آلودگی کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسائل اور ان کی وجہ سے سمندروں کی حالت زار پر روشنی ڈالی۔ڈاکٹر حنا بیگ نے یہ واضح کیا کہ پاکستان میں خوراک کی قلت پر قابو پانے اور زرعی استعمال کیلئے وافر پانی کی فراہمی کیلئے گندے اور استعمال شدہ پانی کو دوبارہ قابل استعمال بنانا بہت
ضروری ہے ۔ اس موقع پر انھوں نے یہ بھی واضح کیا کہ گندے پانی کو دریائوں، تالابوں اور سمندر میں دھکیلنے کی روش سے آبی حیات کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ رہاہے،اور اس ملک کے عوام کو صحت مند آبی حیات مہیا کرنے اور مچھلی جھینگے اور دیگر آبی حیات کی برآمدات میں اضافہ کرنے کیلئے ضروری ہے کہ سمندروں اوردریائوں کو آلودگی سے پاک کرنے پر توجہ دی جائے ۔ڈاکٹر حنا نے ماحول کو آلودگی سے پاک کرنے اور عوام کو صاف ہوا اور پانی کی فراہمی کیلئے سمندروں کو آلودگی سے پاک کرنے کی اہمیت اجاگر کی اور بتایا کہ پوری دنیا میں گندے پانی کو دوبارہ قابل استعمال بناکر پانی کی قلت پر قابو پایاجاچکاہے اوراس طرح ایسے ممالک میں بھی جہاں پانی کے وسائل کی بہت زیادہ کمی ہے، فارمز کو پانی کی فراہمی کابڑا ذریعہ یہی صاف کردہ پانی ہے اور اس کی وجہ سے ان ملکوں میں زرعی فارمز کی تمام ضروریات پوری ہورہی ہیں۔ اس لئے پاکستان بھی اس تکنیک سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی زراعت کیلئے پانی کی ضروریات کو پورا کرسکتاہے اور اس طرح زرعی پیدا وار میں کئی گنا اضافہ ہوسکتاہے جس سے نہ صرف یہ کہ ملک میں خوراک کی ضرورت پوری ہوگی اور ہمیں بعض اجناس کی درآمد پر بھاری زرمبادلہ خرچ نہیں کرنا پڑے گا بلکہ ان کی برآمد کے ذریعے وافر زرمبادلہ بھی حاصل کیاجاسکتاہے ۔
ورلڈ وائیڈ نیچر فنڈ کے کرتا دھرتا بھی اس حقیقت کو تسلیم کرتے ہیں کہ پاکستان ان ممالک میںشامل ہے جو پانی کی شدید قلت سے دوچارہیں اور جہاں زراعت ، صنعت اور گھریلو ضرورت کیلئے پانی کی فراہمی ایک بڑا مسئلہ ہے، اس امر میں کوئی شبہ نہیں کہ پاکستان کے دیہی علاقوں میں پانی کی قلت کی صورت حال اپنی جگہ، بڑے شہروں میں بھی لوگوں کو ضرورت کے مطابق پانی نہیں ملتااور لوگ اپنی پانی کی ضروریات کی تکمیل کیلئے آلودہ اور بسا اوقات ناقابل استعمال پانی استعمال کرنے پرمجبور ہوتے ہیں۔ آبادی اور وسائل کے اعتبار سے پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کے عوام کی بھاری اکثریت صاف شدہ پانی سے محروم ہے اور اس شہر کے لوگوں کو صاف پانی کے نام پر جو پانی فراہم
کیاجارہاہے اس کا معیار گزشتہ دنوں سندھ ہائیکورٹ میں واٹر بورڈ کی کارکردگی کے حوالے سے مقدمے کی سماعت کے دوران کھل کرسامنے آگیا۔ کراچی حیدرآباد، میرپور خاص، سکھر ، نوابشاہ، لاڑکانہ اوریہاں تک کہ پنجاب کے سب سے بڑے شہر لاہور اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی پینے کے صاف پانی کا ایسا موثر نظام موجود نہیں جس کے تحت عوام کو کم از کم پینے کیلئے ہی صاف پانی فراہم کیاجاسکے جس کی وجہ سے ان شہروں کے لوگوں کو اپنی پانی کی ضروریات کی تکمیل کیلئے زیر زمین پانی پر اکتفا کرنا پڑتاہے جومکمل طورپر پینے کے قابل ہونے کے معیار پر پورا نہیں اترتا۔
اس صورت حال کاتقاضہ ہے کہ حکومت عالمی یوم آب کے رواں سال کے موضوع ’’ پانی ضائع کیوںہو؟‘‘ کے جواب تلاش کرتے ہوئے اس سے فائدہ اٹھائے اور ملک میںپانی کی قلت پر موثر طورپر قابو پانے کیلئے لوگوں میں پانی کی بچت کا شعور اجاگر کرنے کے ساتھ ہی ضائع ہوجانے والے گندے پانی کو صاف کرکے دوبارہ قابل استعمال بنانے کیلئے عالمی اداروں کے تعاون سے ری سائیکلنگ پلانٹ لگائے۔جب تک ایسا نہیں کیا جائے گانہ صرف یہ کہ پانی کی قلت پر قابو پاناممکن نہیں ہوسکتا بلکہ پانی کی کمی میں اضافہ ہوتاجائے گا اور ہمارے سونا اگلنے والے کھیت بنجر میدانوں میں تبدیل ہوجائیں گے۔
اصل سوال یہ ہے کہ حکومت کس کی ہے اور فیصلے کون کر رہا ہے، آئین کیخلاف قانون سازی کی جائے گی تو اس کا مطلب بغاوت ہوگا،اسٹیبلشمنٹ خود کو عقل کل سمجھتی رہی ،سربراہ جمعیت علمائے اسلام عمران خان سے ملاقاتوں کی اجازت نہ دینا جمہوری ملک میں افسوس ناک ہے، میں تو یہ سوال اٹھاتا ہوں وہ گ...
سہیل آفریدی اور ان کے وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوئے،تفتیشی افسر پیش سینئر سول جج عباس شاہ نے وزیراعلیٰ پختونخوا کیخلاف درج مقدمے کی سماعت کی خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کے خلاف ریاستی اداروں پر گمراہ کن الزامات اور ساکھ متاثر کرنے کے کیس میں عدم حاضری پر عدالت ن...
حکومت ایک نیا نظام تیار کرے گی، وزیرِ داخلہ کو نئے اختیارات دیے جائیں گے، وزیراعظم تشدد کو فروغ دینے والوں کیلئے نفرت انگیز تقریر کو نیا فوجداری جرم قرار دیا جائیگا،پریس کانفرنس آسٹریلوی حکومت نے ملک میں نفرت پھیلانے والے غیر ملکیوں کے ویزے منسوخ کرنے کی تیاریاں شروع کر دیں۔...
حملہ آور کا تعلق حیدرآباد سے تھا، ساجد اکرم آسٹریلیا منتقل ہونے کے بعدجائیداد کے معاملات یا والدین سے ملنے 6 مرتبہ بھارت آیا تھا،بھارتی پولیس کی تصدیق ساجد اکرم نے بھارتی پاسپورٹ پر فلپائن کا سفر کیا،گودی میڈیا کی واقعے کو پاکستان سے جوڑنے کی کوششیں ناکام ہوگئیں، بھارتی میڈی...
سہیل آفریدی، مینا آفریدی اور شفیع اللّٰہ کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کی جا رہی ہے عدالت نے متعدد بار طلب کیا لیکن ملزمان اے ٹی سی اسلام آباد میں پیش نہیں ہوئے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کردی گئی۔اسلام آباد کی انسدادِ...
سور کے سر اور اعضا رکھ دیے گئے، قبرستان کے دروازے پر جانوروں کی باقیات برآمد مسلم رہنماؤں کا حملہ آوروں کی میتیں لینے اوران کے جنازے کی ادائیگی سے انکار آسٹریلیا کے بونڈی بیچ پر حملے کے بعد سڈنی میں موجود مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی کا واقعہ سامنے آیا ہے۔جنوب مغربی س...
سڈنی دہشت گردی واقعہ کو پاکستان سے جوڑے کا گمراہ کن پروپیگنڈا اپنی موت آپ ہی مرگیا،ملزمان بھارتی نژاد ، نوید اکرم کی والدہ اٹلی کی شہری جبکہ والد ساجد اکرم کا تعلق بھارت سے ہے پاکستانی کمیونٹی کی طرف سیساجد اکرم اور نوید اکرم نامی شخص کا پاکستانی ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ، حملہ ا...
پاکستان کے بلند ترین ٹیرف کو در آمدی شعبے کے لیے خطرہ قرار دے دیا،برآمد متاثر ہونے کی بڑی وجہ قرار، وسائل کا غلط استعمال ہوا،ٹیرف 10.7 سے کم ہو کر 5.3 یا 6.7 فیصد تک آنے کی توقع پانچ سالہ ٹیرف پالیسی کے تحت کسٹمز ڈیوٹیز کی شرح بتدریج کم کی جائے گی، جس کے بعد کسٹمز ڈیوٹی سلیبز...
میں قران پر ہاتھ رکھ کر کہتا ہوں میری ڈگری اصلی ہے، کیس دوسرے بینچ کو منتقل کردیں،ریمارکس جواب جمع کروانے کیلئے جمعرات تک مہلت،رجسٹرار کراچی یونیورسٹی ریکارڈ سمیت طلب کرلیا اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، اسلام آباد ہائی...
سکیورٹی فورسز کی کلاچی میں خفیہ اطلاعات پر کارروائی، اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہلاک دہشت گرد متعدد دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے۔آئی ایس پی آر سکیورٹی فورسز کی جانب سے ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں خفیہ اطلاعات پر کیے گئے آپریشن میں 7 دہشت گرد مارے گئے۔آئی ایس...
کراچی رہنے کیلئے بدترین شہرہے، کراچی چلے گا تو پاکستان چلے گا، خراب حالات سے کوئی انکار نہیں کرتاوفاقی وزیر صحت کراچی دودھ دینے والی گائے مگر اس کو چارا نہیں دیاجارہا،میں وزارت کو جوتے کی نوک پررکھتاہوں ،تقریب سے خطاب وفاقی وزیر صحت مصطفی کما ل نے کہاہے کہ کراچی رہنے کے لیے ب...
ملک میں مسابقت پر مبنی بجلی کی مارکیٹ کی تشکیل توانائی کے مسائل کا پائیدار حل ہے تھر کول کی پلانٹس تک منتقلی کے لیے ریلوے لائن پر کام جاری ہے،اجلاس میں گفتگو وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بجلی کی ترسیل کار کمپنیوں (ڈسکوز) اور پیداواری کمپنیوں (جینکوز) کی نجکاری کے عمل کو تیز کر...