وجود

... loading ...

وجود

جاپانی وزیر اعظم بھی کرپشن اسکینڈل میں پھنس گئے

پیر 27 مارچ 2017 جاپانی وزیر اعظم بھی کرپشن اسکینڈل میں پھنس گئے


جاپان کی انتہائی دائیں بازو کے خیالات رکھنے والی انتہا پسند پارٹی کی طلبا تنظیم نے دعویٰ کیاہے کہ جاپان کے وزیر اعظم شنزو اَے بے نے 2015ء کے دوران ان کو مالی امداد فراہم کی تھی۔اگر چہ جاپان کے وزیر اعظم نے اس دعوے کی فوری طورپر سختی کے ساتھ تردید کی ہے اور اس حوالے سے اپنے اکائونٹس کی جانچ پڑتال کرانے کی بھی پیشکش کی ہے لیکن اس گروپ کے اس دعوے کے بعد ان کے خلاف ایک نیا اسکینڈل کھڑ اہوگیاہے اورانتہائی دائیں بازو سے تعلق رکھنے والی انتہا پسند جماعتوں کے ساتھ ان کے مبینہ تعلقات اور رابطوں کے حوالے سے اعتراضات سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں۔ جاپان کے وزیر اعظم پر لگائے جانے والے یہ الزامات اگر درست ثابت ہوتے ہیں یا ان میں معمولی سی صداقت ثابت ہوجاتی ہے تو اس سے نہ صرف یہ کہ وزیر اعظم شنزو اَے بے بلکہ پوری حکمراں جماعت کو زبردست سیاسی نقصان کا سامنا کرنا پڑسکتاہے۔تاہم وزیر اعظم شنزو سے امداد حاصل کرنے والے گروپ کے قائدیاسو نوری کیگولکے نے ابھی تک اپنے اس دعوے کے ثبوت میںکچھ پیش کرنے سے گریز کیاہے، یعنی یہ دعویٰ ابھی تک زبانی حد تک ہی محدود ہے اوریہی وجہ ہے کہ جاپان کے عوام اس حوالے سے شک وشبہے کا اظہار تو کررہے ہیں ، وزیر اعظم شنزو کے مخالفین اس دعوے کو جاپان کے عوام کے سامنے درست ثابت کرنے کے لیے وزیر اعظم شنزو اَے بے کی سابقہ تقریروں سے ایسے حوالے تلاش کرکے پیش کرنے کی کوشش کررہے ہیں جن سے دائیں بازو کی جانب ان کے جھکائو کو ثابت کیا جاسکے۔
جاپان کی انتہائی دائیں بازو کے خیالات رکھنے والی انتہا پسند پارٹی کے تعلیمی گروپ کے قائدیاسو نوری کیگولکے کے اس انکشاف کے بعد کہ ان کا گروپ حکومت سے مالی امداد وصول کرتارہاہے ایک اسکینڈل کی شکل اختیار کرلی ہے اور جاپان کے تمام اخبارات نے اس انکشاف کو نہ صرف شہہ سرخیوں میں شائع کیاہے بلکہ وہ اس حوالے سے دیگر الزامات اور اپوزیشن رہنمائوں کے بیانات کو بھی خصوصی اہمیت دے رہے ہیں۔
اس انکشاف کے بعد جاپان کی بااثر نیوز ایجنسی نیٹ ورک نیوز نے انتہا پسند گروپ کے قائدیاسو نوری کیگولکے کے آبائی علاقے کے بعض ارکان پارلیمنٹ سے رابطہ کیا اور ان تمام ارکان پارلیمنٹ نے کہاہے کہ وہ اس معاملے پر وزیر اعظم شنزے سے جواب طلب کرنے کے لیے پارلیمنٹ کے اجلاس کے منتظر ہیں ، انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس انکشاف کے بعد اب پارلیمنٹ کا اگلا اجلاس دھماکہ خیز ثابت ہوسکتاہے ۔
انتہا پسند گروپ کے قائدیاسو نوری کیگولکے کے جاپان کے بعض اہم سیاسی رہنمائوں کے ساتھ تعلقات ہیں جس کی وجہ سے ان کی جانب سے وزیر اعظم شنزو پر لگائے جانے والے الزام یا ان سے مالی مدد حاصل کرنے کے اعتراف نے وزیر اعظم کا سیاسی مستقبل دائو پر لگادیا ہے۔یاسو نوری کیگولکے چین اورکوریاکے شدید مخالفین میں تصور کیے جاتے ہیں اور وہ جاپان میں فوجی تیاریوں کے حامی ہیں اور اس کے لیے جاپان کے پورے تعلیمی نظام میں تبدیلی لانا چاہتے ہیں، وہ چاہتے ہیں کہ جاپان کے تعلیمی نظام میں بچوں کو ذہنی طورپراپنے دشمنوں کامقابلہ کرنے کا جذبہ ابھارا جانا چاہیے۔
یاسو نوری کیگولکے کے گروپ کے حکومت کے اعلیٰ حلقوںتک رسائی اور تعلقات کی خبریں سب سے پہلے اس وقت منظر عام پر آئی تھیں جب یہ انکشاف ہواتھا کہ اعلیٰ حکام نے یاسو نوری کیگولکے کے موریٹومو گاکوئین گروپ کو رعایتی شرح سے سرکاری زمین خریدنے کی اجازت دینے کافیصلہ کیاہے۔یہ سرکاری زمین ایک ایلیمنٹری اسکول کے قیام کے لیے استعمال کی جائے گی۔ یاسو نوری کیگولکے جس کی تعمیر اور جسے چلانے کے لیے دائیں بازو سے تعلق رکھنے والی جماعتوں اور دائیں بازو کے خیالات رکھنے والے لوگوں سے چند ہ جمع کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
یہ بھی کہاجاتاہے کہ وزیر اعظم شنزو کی اہلیہ اکی اس گروپ سے گہری ہمدردی رکھتی ہیں اور حال ہی تک وہ اس مجوزہ اسکول کی پرنسپل کی حیثیت سے خدمات انجام دیتی رہی تھیںتاہم اس حوالے سے اعتراضات کی بھرمار ہونے کے بعد گزشتہ ماہ ہی انہوںنے اس عہدے سے استعفیٰ دیاہے۔لیکن وزیر اعٖظم شنزو اَے بے کاکہناہے کہ ان کا اس گروپ سے براہ راست کبھی کوئی تعلق نہیں رہا۔انہوں نے نہ تو خود اس گروپ کو کوئی عطیہ دیا نہ اپنی اہلیہ کے ذریعہ اور نہ ہی حکومت میں شامل یا انتظامیہ کے کسی فرد کے ذریعے اس گروپ کی کوئی مدد کی ہے ۔چیف کیبنٹ سیکریٹری یوشی ہائیڈ سوگا نے بھی یاسو نوری کیگولکے نے اس انکشاف کے فوری بعد اس بات کی تردید کرتے ہوئے کہاتھا کہ حکومت کی جانب سے اس گروپ کو کبھی کوئی امداد نہیں دی گئی۔وزیراعظم شنزو اَے بے اس سے قبل یہ اعلان کرچکے ہیں کہ اگر یہ ثابت ہوجائے کہ انہوں نے یا ان کی اہلیہ نے اس گروپ کی مدد کی ہے ، کسی پر بھی کسی طرح کاکوئی دبائو ڈالا ہے یا کوئی ترغیب دی ہے تو وہ سیاست ہی سے ریٹائر ہوجائیں گے۔
جاپان کے ایک معروف سیاسی تجزیہ کاراٹسو ایٹو کاکہنا ہے کہ وزیراعظم اگر کسی کو اپنی جیب سے کوئی عطیہ دیتے ہیں تو وہ ایسا کرسکتے ہیں اس میں کوئی مضائقہ نہیں ہے لیکن اگر یہ ثابت ہوجائے کہ انہوںنے اس گروپ کو کوئی عطیہ دیاہے تو اس حوالے سے ان کے سابقہ بیانات کی روشنی میں یہ ثابت ہوگا کہ وہ اب تک قوم کے سامنے جھوٹ بولتے رہے۔ جو ایک اخلاقی جرم ہے اور اس سے پوری سیاست میں ہلچل مچ سکتی ہے۔دوسری جانب انتہا پسند گروپ کے قائدیاسو نوری کیگولکے کاکہناہے کہ انہیں یاد پڑتاہے کہ ستمبر 2015ء میں وزیر اعظم شنزو اَے بے نے انہیں نقد رقم کے علاوہ دیگر عطیات دیے تھے، اگرچہ انہوں نے اس حوالے سے تفصیلات ظاہر نہیں کیں لیکن کہا کہ وہ اس حوالے سے تفصیلات پارلیمنٹ میں بتائیں گے۔
یہ بھی اطلاعات ہیں کہ اوساکا میں انتہا پسند گروپ کے قائدیاسو نوری کیگولکے نے ارکان پارلیمنٹ کے ایک گروپ کو بتایاہے کہ ستمبر 2015ء میں وزیر اعظم کی اہلیہ نے انہیں 10 لاکھ ین کا عطیہ دیاتھا ۔یہ عطیہ اس وقت دیاگیاتھا جب وزیر اعظم کی اہلیہ نے کنڈرگارٹن اسکول میں تقریر کی تھی۔یاسو نوری کیگولکے سے بات چیت کرنے والے ارکان پارلیمنٹ کاکہناہے کہ یاسونوری کاکہناہے کہ وہ سمجھتے ہیں کہ اس رقم میں سے کچھ رقم وزیراعظم کی تھی۔
اس حوالے سے حقیقت کیا ہے، اس کاپتہ تو اب پارلیمنٹ کے اجلا س میںیاسو نوری کیگولکے کی جانب سے اپنے الزامات کے حوالے سے پیش کیے جانے والے ثبوت دیکھ کر اور اس حوالے سے
ان پر ہونے والی بحث سے ہی چل سکے گا لیکن یہ ایک حقیقت ہے کہ یاسو نوری کیگولکے کے اس انکشاف نے پورے جاپان کی سیاست میں ہلچل مچادی ہے اور وزیر اعظم شنزو اَے بے کی حکومت کو ہلاکر رکھ دیا ہے۔
جوناتھن سوبل


متعلقہ خبریں


سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے وجود - بدھ 30 اپریل 2025

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان وجود - بدھ 30 اپریل 2025

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم وجود - بدھ 30 اپریل 2025

زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم وجود - منگل 29 اپریل 2025

  8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع وجود - منگل 29 اپریل 2025

  دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مودی نے سیاسی حکمت عملی یہ بنائی کہ کیسے مسلمانوں کا قتل عام کرنا ہے، عرفان صدیقی بھارت کی لالچی آنکھیں اب جہلم اور چناب کے پانی پر لگی ہوئی ہیں، سینیٹر علی ظفر سینیٹ اجلاس میں اراکین نے کہاہے کہ دنیا بھر میں کہیں بھی دہشت گردی ہو اس کی مذمت کرتے ہیں، پہلگام واقعہ بھارت کی سو...

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا وجود - منگل 29 اپریل 2025

پاکستان کی خودمختاری و سلامتی کے تحفظ کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں پاکستان کے جائز سکیورٹی خدشات کو سمجھتے ہیں ،پہلگام واقعے کی تحقیقات پر زور چین نے پہلگام واقعے کے معاملے پر پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا۔چین کے وزیر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے ...

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مل کر مسئلے کا ذمہ دارانہ حل تلاش کیا جائے،مختلف سطح پر سنجیدہ بات چیت جاری ہے امریکہ نہیں سمجھتا اس میں پاکستان ملوث ہے، سعودیہ و ایران ثالثی پیشکش کرچکے ہیں مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حالیہ واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور تناؤ کے درمیان امریکا کا ...

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک وجود - پیر 28 اپریل 2025

  بھارت کے پاکستان پر بے بنیاد الزامات کے وقت ، کارروائی سے واضح ہے یہ کس کے اشارے پر کام کر رہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف مہم میں کسی ایک کارروائی میں یہ سب سے زیادہ ہلاکتوں کا ریکارڈ ہے دہشت گرد اپنے غیر ملکی آقاؤںکے اشارے پر پاکستان میں بڑی دہشت گرد کارروائیاں کرنے کے ...

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد وجود - پیر 28 اپریل 2025

ٹنڈو یوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین سے روک دیا، ایدھی ترجمان کا احتجاج قبرستان کے گورکن بھی تشدد کرنے والوں میںشامل، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد سے مداخلت کی اپیل حیدرآباد کے ٹنڈویوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین کرنے والے ایدھی رضاکاروں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا، ج...

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد

مضامین
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟ وجود جمعرات 01 مئی 2025
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟

انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب وجود جمعرات 01 مئی 2025
انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب

پاکستان میں بھارتی دہشت گردی وجود جمعرات 01 مئی 2025
پاکستان میں بھارتی دہشت گردی

بھارت کی بین الاقوامی میڈیا میں سبکی وجود بدھ 30 اپریل 2025
بھارت کی بین الاقوامی میڈیا میں سبکی

مسئلہ بلوچستان پر سردار نواب بخش باروزئی کی فکر انگیز باتیں وجود بدھ 30 اپریل 2025
مسئلہ بلوچستان پر سردار نواب بخش باروزئی کی فکر انگیز باتیں

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر