وجود

... loading ...

وجود

رواں کھاتوں کے بڑھتے خسارے کا سامنا

جمعه 24 مارچ 2017 رواں کھاتوں کے بڑھتے خسارے کا سامنا

مغربی ذرائع ابلاغ اور حکومت کے ایما پر باقاعدہ ادائیگی کرکے تیار کرائی جانے والی سروے رپورٹوں سے قطع نظر یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ پاکستان کو ایک مرتبہ پھر رواں کھاتوں کے بڑھتے خسارے کا سامنا ہے جس کا فوری سدباب نہ کیا گیا تو مشکلات ایک مرتبہ پھر سر پر آن کھڑی ہوں گی۔ پاکستان میں معیشت کو جس سب سے بڑے بحران کا سامنا رہا ہے وہ ہے بیرونی ادائیگیوں اور آمدنی میں توازن قائم کرنا، جس کو معیشت کی زبان میں رواں کھاتوں کا خسارہ کہا جاتا ہے۔ اعدادوشمار کے مطابق پاکستان کو مرچنڈائز (پرچون فروشی) کی تجارت میں سال بہ سال 35 فیصد نقصان کا سامنا ہے، جب کہ رواں مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں یہ خسارہ 20 ارب 20 کروڑ ڈالرتک پہنچ گیا۔پاکستان کو یہ خسارہ مختلف اقسام کی اشیاکی خرید و فروخت اور درآمدات و برآمدات کی مد میں ہوا۔تجارتی خسارے کی ایک وجہ برآمدت میں کمی اور حکومت کی لبرل تجارتی پالیسیوں کی وجہ سے بڑھتی درآمدات بھی ہیں۔اس وقت عالمی ذرائع ابلاغ پاکستانی معیشت میں ہونے والی تبدیلی اور بہتری کے ساتھ ساتھ ملک میں قائم ہونے والے مثالی امن کو بھی سراہ رہے ہیں اور یہ ایک بڑی حد تک درست بھی ہے۔ اسٹاک مارکیٹ، افراط زر اور شرحِ سود کی کم ترین شرح اور دیگر میکرو اکنامک اعشاریے بہتری کی جانب گامزن ہیں۔
ادارہ شماریات کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سال 01-2000 میں پاکستان کا تجارتی خسارہ 1 ارب 52 کروڑ 7 لاکھ ڈالر تھا، جو 2015-2014 میں بڑھ کر22 ارب 15 کروڑ 9 لاکھ ڈالر ہوگیا، جب کہ 2014-2015 میں 45 ارب 8 کروڑ 26 لاکھ ڈالر کی درآمدات کی گئیں۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس فروری تک پاکستان کا تجارتی خسارہ 2 ارب 80 کروڑ 70 لاکھ ڈالر تھا، 15-2014 میں یہ خسارہ 22 ارب 15 کروڑ 90 لاکھ ڈالر سے تجاوز کر گیا تھا جبکہ 15-2014 میں پاکستان کا امپورٹ بل 45 ارب 85 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تھا جبکہ فروری تک اس میں خسارہ 2ارب 80 کروڑ 70 لاکھ ڈالر تھا جبکہ ایک سال کے دوران 87.88 فیصد اضافہ ہوا۔ایک انگریزی روزنامے کی رپورٹ کے مطابق بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اور خصوصاًسڑکوں کی بحالی کے حوالے سے سرمایہ کاری میں اضافے کی وجہ سے مشینری اور آلات کی درآمدات بڑھیں، جب کہ گزشتہ 8 ماہ کے دوران برآمدات میں 13 ارب 3 کروڑ 18 لاکھ روپے کی کمی ہوئی۔فروری میں بیشتر چیزوں کی برآمدات میں 8 اعشاریہ 29 فیصد کی کمی دیکھی گئی، تاہم کپڑے اور دیگر ٹیکسٹائل چیزوں کی برآمدات میں اضافہ ہوا، جب کہ جنرلائیزڈ اسکیم آف پرفرنسز(جی ایس پی) کے تحت گارمنٹس اور دیگر ویلیو ایڈڈ مصنوعات کی یورپ میں برآمدات شروع کی گئی۔واضح رہے کہ گزشتہ برس ہی پاکستان نے 3 سالہ اسٹریٹجک ٹریڈ پالیسی کا آغاز کیا تھا، جس کے ذریعے حکومت نے 2018 تک برآمدات کا سالانہ ہدف 35 ارب ڈالر مقرر کیا تھا۔اسٹریٹجک ٹریڈ پالیسی 2018-2015 کے تحت وزارت
تجارت نے مصنوعات کے ڈزائن کو بہتر کرنے، جدت کی حوصلہ افزائی، برانڈنگ اور سرٹیفکیشن کی سہولت، نئی مشینری لگانے اور پلانٹس کو اپ گریڈ کرنے کی حوصلہ افزائی سمیت زراعت سے منسلک مشینری اور پلانٹس کو اپ گریڈ کرنے کے لیے نقد انعامات اور مقامی ٹیکس پر چھوٹ دینے جیسے اعلانات بھی کیے۔
رواں مالی سال میں ملک کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 120 فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا اور فروری سے جولائی تک مجموعی کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 5 ارب 40 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا۔اسٹیٹ بینک (ایس بی پی) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں اضافے کی وجہ سے زر مبادلہ کی شرح پر دباؤ پڑتا ہے اور ملک کے بیرونی شعبے متاثر ہوتے ہیں اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک اپنی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے غیرملکی فنڈز استعمال کر رہا ہے۔مالی سال 2017-2016 کے پہلے 8 ماہ میں تجارتی خسارہ 15 ارب 40 کروڑ ڈالر ہوگیا، جو گزشتہ برس کے مقابلے میں 26.8 فیصد زیادہ ہے۔خسارے کے بڑھ جانے کی ایک وجہ درآمدات میں اضافہ ہے، جس میں 11.2 فیصد اضافہ ہوا، جب کہ اسی مدت کے دوران برآمدات میں 2 فیصد کمی ہوئی۔جولائی تا فروری تک کرنٹ اکاؤنٹ کا خسارہ مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) کی شرح کے حساب سے 2.6 فیصد رہا، جب کہ گزشتہ سال اسی مدت کے دوران یہ خسارہ 1.3 فیصد تھا۔اسٹیٹ بینک کے مطابق بیرون ملک رہائش پذیر پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جانے والی ترسیلات زر میں بھی اسی عرصے میں 2.5 فیصد کمی ہوئی، کیوں کہ تیل پیدا کرنے والے ممالک کو تیل کی کم قیمتوں نے اپنے مالی اخراجات کم کرنے پر مجبور کردیا ہے، جس کی وجہ سے خلیجی ممالک میں رہائش پذیر پاکستانی سخت متاثر ہوئے اور ان کی آمدنی کم ہوگئی۔گزشتہ8 ماہ میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور امریکہ سے بھجوائی جانے والی ترسیلات میں بالترتیب 6.8 فیصد، 1.6 اور 2.5 فیصد کمی واقع ہوئی۔
حال ہی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران گورنراسٹیٹ بینک اشرف محمود وتھرا نے سال 2017-2016 کے آغاز میں ہی درآمدات کے بڑھنے پرملک بھر میں ظاہر کئے جانے والے خدشات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ 6 ارب ڈالر کے سامان کی درآمدات سے آگے چل کر برآمدات میں اضافہ ہوگا اور تجارتی خسارہ کم ہوگا۔ایک طرف اسٹیٹ بینک کے گورنر درآمدات میں اضافے اور برآمدات میں کمی پر ملک بھر میں پائے جانے والے خدشات کی نفی کررہے تھے جبکہ اس صورت حال پر اسٹیٹ بینک کی گھبراہٹ کا اندازہ اس طرح لگایاجاسکتاہے کہ اسٹیٹ بینک نے حال ہی میں غیر ضروری اشیاجیسے موبائل فونز اور دیگر اشیا کی درآمد پر 100 فیصد کیش مارجن کا نفاذ کا اعلان کیا تھا۔درآمد کنندگان کو اب بینکوں کو 400 غیر ضروری اشیاکے سلسلے میں لیکویڈیٹی پیش کرنی پڑے گی، جس کی وجہ سے ملک میں سالانہ 8 ارب 50 کروڑ ڈالر کی درآمدات کم ہوجائیں گی۔علاوہ ازیں حکومت نے بھی برآمدی شعبوں جیسے ٹیکسٹائل اور کپڑوں جیسی مقامی صنعتوں کے لیے سہولتوں کا اعلان کیا ہے، مگر برآمدات میں کوئی خاطر خواہ تبدیلی نہیں آئی۔
سبسڈی پیکیجز کے سلسلے میں حال ہی میں حکومت نے ٹیکسٹائل، کپڑوں، اسپورٹس، سرجیکل، لیدر اور کارپٹ سیکٹر کے لیے 180 ارب روپے کی امداد کا اعلان کیا ہے، جو 30 جون 2018 سے نافذ العمل ہوگا۔اسٹیٹ بینک کے مطابق امریکہ اور یورپ میں تجارت مخالف جذبات کی وجہ سے برآمدات کو کسی حد تک چیلنجز درپیش ہوں گے، کیوں کہ یہ ممالک پاکستانی برآمدات کی بڑی مارکیٹس
ہیں۔اسٹیٹ بینک نے اپنی رپورٹ میں ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن (ڈبلیو ٹی او) کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ جی 20 ممالک نے اکتوبر 2015 سے مئی 2016 تک 145 نئی مختلف تجارتی پابندیاں لگائیں جو ماہانہ تقریباً 21 پابندیاں ہوتی ہیں، یہ پابندیاں 2009 میں مانیٹرنگ مشقیں شروع کرنے کے بعد سب سے زیادہ سخت اور بڑی پابندیاں تھیں۔


متعلقہ خبریں


آزادی یا موت،عمران خان کاقوم کوپیغام وجود - جمعرات 20 نومبر 2025

ہمیں کہا گیا بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں ہوسکتی جب تک عاصم مُنیر کا نوٹیفکیشن نہیں آتا، ایک شخص اپنے ملک کے لوگوں کیلئے قربانی دے رہا ہے اور اسے سیاست کہا جارہا ہیعلیمہ ، عظمیٰ ، نورین خان کیا یہ مقبوضہ پاکستان ہے؟ ہم پر غداری کے تمغے لگا دیے جاتے ہیں،9 مئی ہمارے خلاف پلان ک...

آزادی یا موت،عمران خان کاقوم کوپیغام

مافیاز کے ظالمانہ نظام کوبرداشت نہیں کریں گے، حافظ نعیم وجود - جمعرات 20 نومبر 2025

78سال سے ظلم و جبر کے نظام نے عوام کے ارمانوں کا خون کیا،امیر جماعت اسلامی 6ویںاور 27ویں ترمیم نے تو بیڑا غرق کردیا ،مینار پاکستان پر پریس کانفرنس سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ 78سال سے ظلم و جبر کے نظام نے عوام کو ریلیف دینے کی بجائے لوگوں ک...

مافیاز کے ظالمانہ نظام کوبرداشت نہیں کریں گے، حافظ نعیم

اسرائیل نے پھر لبنان پر حملہ کردیا، 13 شہری شہید وجود - جمعرات 20 نومبر 2025

عین الحلوہ پناہ گزینوں کے کیمپ پر ڈرون کی وحشیانہ بمباری ، متعدد زخمی ہوگئے شہدا کیمپ کے اپنے نوجوان ہیں، حماس نے اسرائیل کے دعوے کو مسترد کردیا جنوبی لبنان کے شہر صیدا میں واقع عین الحلوہ کیمپ پر قابض اسرائیلی فوج کے حملے کے نتیجے میں13فلسطینی شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔ واق...

اسرائیل نے پھر لبنان پر حملہ کردیا، 13 شہری شہید

27 ویں ترمیم بنیادی حقوق پر ڈرون حملہ، جمعہ کو یوم سیاہ منانے کا اعلان وجود - بدھ 19 نومبر 2025

جمعہ کی نماز میں ہم سب اس ترمیم کی مذمت کرینگے،ہمارا قانون ہر اس چیز کی مخالفت کرتا ہے جو اسلام کیخلاف ہو، ترمیم نے قانون کو غیر مؤثر کر دیا،ہر کوئی سیاہ پٹیاں باندھے گا،اپوزیشن اتحاد ہم ایک بڑی اپوزیشن اتحاد کانفرنس بلا رہے ہیں جس میں ہر طبقے کے لوگ شامل ہوں گے، بدتمیزی نہیں ہ...

27 ویں ترمیم بنیادی حقوق پر ڈرون حملہ، جمعہ کو یوم سیاہ منانے کا اعلان

کالعدم تحریک لبیک کے 23 ارب روپے سے زائدکے اثاثے منجمد وجود - بدھ 19 نومبر 2025

92 بینک اکاؤنٹس سمیت تمام ڈیجیٹل اکاؤنٹس جام کر دیے گئے، 9 فنانسرز کے خلاف مقدمات درج ، ٹھکانوں سے جدید اسلحہ، گولیاں، بلٹ پروف جیکٹس اور دیگر سامان برآمد ، ترجمان پنجاب حکومت دیگر صوبوں میں کارروائی کیلئے وفاق سے درخواست کرنے کا فیصلہ،سوشل میڈیا پر ملکی سلامتی کیخلاف مواد پر...

کالعدم تحریک لبیک کے 23 ارب روپے سے زائدکے اثاثے منجمد

فارم 47کی حکومت کو آئین میں ترمیم کرنے کا حق نہیں، حافظ نعیم وجود - بدھ 19 نومبر 2025

28ویں 29 ویں اور 30ویں ترامیم کے بعد حکمران قانون کی گرفت سے بچ نہیں سکیں گے ترامیم ملک و قوم کیلئے نہیں چند خاندانوں کے مفاد میں لائی گئیں،میٹ دی پریس سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ملک میں اس وقت 27ویں ترمیم کی گونج ہے، اس کے بعد 28ویں 29 وی...

فارم 47کی حکومت کو آئین میں ترمیم کرنے کا حق نہیں، حافظ نعیم

کراچی میں بے ہنگم ٹریفک کی ذمہ دار صوبائی حکومت ،آفاق احمد وجود - بدھ 19 نومبر 2025

موٹر سائیکل سواروں کابھاری چالان ظلم ،دھونس ، دھمکی مسئلے کا حل نہیں،جرمانوں میں کمی کی جائے ہیوی ٹریفک چالان اور بندش احسن اقدام ، لیکن یہ مستقل حل نہیں،چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ مہاجر قومی موومنٹ (پاکستان) کے چیئرمین آفاق احمدنے کہا کہ کسی قانون کا بننا اور اسکے نفاذ کا طر...

کراچی میں بے ہنگم ٹریفک کی ذمہ دار صوبائی حکومت ،آفاق احمد

حکومت کو گرانا ہے ورنہ پاکستان ڈوب جائیگا،اپوزیشن اتحاد وجود - منگل 18 نومبر 2025

نئی تحریک شروع پارلیمنٹ نہیں چلنے دینگے،حزب اختلاف کی نئی تحریک کا مقصد موجودہ حکومت کو گرانا ہے،حکومت نام کی کوئی چیز نہیں رہی ہے عوام کی بالادستی ہونی چاہیے تھی،محمود خان اچکزئی حکومت نے کوئی اور راستہ نہیں چھوڑا تو پھر بیٹھ کر اس کا علاج کریں گے ،تحریک اقتدار کیلئے نہیں آئین...

حکومت کو گرانا ہے ورنہ پاکستان ڈوب جائیگا،اپوزیشن اتحاد

سندھ میںنیا صوبہ بنے گا ایم کیو ایم وجود - منگل 18 نومبر 2025

پیپلزپارٹی نے بلدیاتی بل پر بات نہ کی تو 18ویں ترمیم ختم ہوگی، بلدیات سے متعلق ترمیم آئے گی اور منظور ہوگی، کراچی دودھ دینے والی گائے ہے، اسے چارہ نہیں دو گے تو کیسے چلے گا،مصطفیٰ کمال ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی نے بلدیاتی نظام سے متعلق ب...

سندھ میںنیا صوبہ بنے گا ایم کیو ایم

تحریک عدم اعتماد کامیاب، فیصل ممتاز راٹھور نئے وزیراعظم آزاد کشمیر منتخب وجود - منگل 18 نومبر 2025

36 اراکین نے فیصل ممتاز کے حق میں جبکہ 2 اراکین نے مخالفت میں ووٹ دیا پیپلز پارٹی کے نامزد کردہ سولہویں وزیراعظم ہوں گے،حلف آج بروز منگل متوقع تحریک عدم اعتماد کامیاب، فیصل ممتاز راٹھور نئے وزیراعظم آزاد کشمیر منتخب ہو گئے۔آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں اراکین کی تعداد 54...

تحریک عدم اعتماد کامیاب، فیصل ممتاز راٹھور نئے وزیراعظم آزاد کشمیر منتخب

وزیراعظم کا شالیمار ایکسپریس کی اپ گریڈیشن کا افتتاح وجود - منگل 18 نومبر 2025

وفاقی حکومت ملک بھر کے ریلوے اسٹیشنوں کی اپ گریڈیشن کو یقینی بنائے گی،شہباز شریف وزیر ریلوے حنیف عباسی نے اپنی کارکردگی سے مخالفین کے منہ بند کردیے،تقریب سے خطاب (رپورٹ: افتخار چوہدری)وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان ریلوے کی ڈیجیٹائزیشن اور جدید سہولیات کی فراہم...

وزیراعظم کا شالیمار ایکسپریس کی اپ گریڈیشن کا افتتاح

حسینہ واجد کی سزائے موت دنیا کیلئے عبرت ناک سبق ،حافظ نعیم وجود - منگل 18 نومبر 2025

بھارتی پروردہ نے اقتدار کے پندرہ برسوں میں جھوٹے مقدمات کی سیاست کو فروغ دیا عدالتی فیصلوں کو انتقام کا ہتھیار بنایا اور فسطائیت پر مبنی طرزِ حکمرانی اپنائی،ردعمل کا اظہار امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے حسینہ واجد کو سزائے موت سنائے جانے کے فیصلے پر اپنے ردعمل...

حسینہ واجد کی سزائے موت دنیا کیلئے عبرت ناک سبق ،حافظ نعیم

مضامین
عہدِ حاضر میں برداشت، امن اور ہم آہنگی کی ضرورت وجود هفته 22 نومبر 2025
عہدِ حاضر میں برداشت، امن اور ہم آہنگی کی ضرورت

زور پکڑتی خالصتان تحریک وجود هفته 22 نومبر 2025
زور پکڑتی خالصتان تحریک

جوہری ہتھیاروں کے نئے تجربات کااعلان وجود هفته 22 نومبر 2025
جوہری ہتھیاروں کے نئے تجربات کااعلان

سائبر ڈپلومیسی اور بین الاقوامی تعلقات کی بدلتی ہوئی فطرت وجود جمعه 21 نومبر 2025
سائبر ڈپلومیسی اور بین الاقوامی تعلقات کی بدلتی ہوئی فطرت

بھارتی فوج میں سیاست وجود جمعه 21 نومبر 2025
بھارتی فوج میں سیاست

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر