وجود

... loading ...

وجود

زرمبادلہ کے ذخائر پر شدید دبائو۔۔بینکوں کو ڈالر بانڈ جاری کرنے کی تلقین

بدھ 08 مارچ 2017 زرمبادلہ کے ذخائر پر شدید دبائو۔۔بینکوں کو ڈالر بانڈ جاری کرنے کی تلقین


کوئی تحریری حکم نہیں دیا گیا، زبانی ہدایت دی گئی، یہ بانڈ حکومت بھی جاری کرے گی اور مختلف بینک اپنے طورپر بھی جاری کرسکیں گے،بینکنگ ذرائع
حکومت کو قرضوں پر سود کی ادائیگی اور کرنٹ اکائونٹس کے بڑھتے ہوئے خسارے کی وجہ سے زرمبادلہ کی شدید کمی کا سامنا ، ڈالر بانڈز بھی غیر ملکی قرض ہی کی ایک شکل ہوگی
ایچ اے نقوی
درآمدات اور برآمدات میں بڑھتے ہوئے تفاوت کی وجہ سے بھاری شرح سود پر حاصل کیے قرضوں سے پیداکردہ زرمبادلہ کے ذخائر پر بڑھتے ہوئے دبائو کو کم کرنے کے لیے اب اسٹیٹ بینک نے بینکوں کو درآمدات کی ادائیگی کے لیے بیرون ملک ڈالر بانڈ جاری کرنے کی تلقین اور اس حوالے سے ان کی حوصلہ افزائی کرنا شروع کردی ہے۔تاہم مالیاتی امور کے ماہرین اس کو ایک خطرناک طریقہ قرار دے رہے ہیں۔ ان کاکہناہے کہ اگر بینکوں نے ایکسچینج ریٹ میں ہونے والی کمی بیشی کے خطرات درآمد کنندگان کو منتقل نہ کیے تو بینکوں کو خطرناک صورت حال کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتاہے۔
ماہرین مالیات اور تجزیہ کاروں کاکہناہے کہ یہ صورت حال اس لیے پیداہوئی ہے کہ حکومت کو قرضوں پر سود کی ادائیگی اور کرنٹ اکائونٹس کے بڑھتے ہوئے خسارے کی وجہ سے زرمبادلہ کی شدید کمی کا سامنا ہے ، اس صورتحال سے نکلنے کے لیے اسٹیٹ بینک کے سامنے آسان راستہ یہی تھا کہ بینکوں کے ذریعہ زرمبادلہ حاصل کیاجائے۔
اطلاعات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے اگرچہ ابھی تک بینکوں کو ڈالر بانڈ جاری کرنے کا کوئی تحریری حکم نہیں دیا ہے لیکن زبانی طورپر انہیں کہاگیاہے کہ وہ لیٹر آف کریڈٹ کی ذمہ داریاں پوری کرنے کے لیے بین الاقوامی منڈی میں ڈالر بانڈ جاری کرنے کے آپشن پر بھی غورکریں۔بینکنگ ذرائع کاکہناہے کہ یہ بانڈ حکومت کی جانب سے بھی جاری کیے جائیں گے اور مختلف بینک اپنے طورپر بھی جاری کرسکیں گے۔ذرائع کے مطابق اسٹیٹ بینک کی خواہش ہے کہ بھاری مشینریز اور دیگر میگاپراجیکٹس کے لیے بھاری درآمدات کے لیے کھولے جانے والے لیٹر آف کریڈٹ کی ادائیگیاں ملک میں نہیں بلکہ بیرون ملک پیدا کردہ وسائل کے ذریعہ ہی کی جائیں تاکہ ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر پر کوئی اثر نہ پڑے اورحکومت پر واجب الادا قرضوں میں بھی اضافہ نظر نہ آئے۔اس صورت حال میں بینکوں کے سامنے دو ہی راستے رہ جاتے ہیں یاتو وہ بین الاقوامی منڈی سے قرض حاصل کریں یاڈالر بانڈ کی فروخت کے ذریعے رقم حاصل کریں جبکہ یہ بھی غیر ملکی قرض ہی کی ایک شکل ہوگی۔ذرائع کاکہنا ہے کہ غیر ملی بینکوں سے براہ راست قرض کے حصول کی صورت میں تمام بوجھ درآمد کنندگان کو برداشت کرنا پڑے گا،جبکہ بانڈز کے ذریعہ حاصل کردہ رقم سے بینکوں کو زیادہ خطرات کاسامنا کرناپڑسکتاہے اورایکسچینج ریٹ میں بہت زیادہ اضافے کی صورت میں بینک شدید مشکلات سے دوچار ہوسکتے ہیں۔
اسٹیٹ بینک کے ذرائع کاکہناہے کہ بینک کے اعلیٰ حکام کا خیال ہے کہ پاکستانی بینکوں کی ریٹنگ اچھی ہے اورگزشتہ سال اکتوبر میں موڈی کی انویسٹرز سروس نے پاکستان کے بینکاری نظام کو مستحکم قرار دیاتھا اور خیال ظاہر کیاتھا کہ پاکستانی بینک مستحکم ڈیپازٹ کی بنیاد پر مزید ترقی کرسکتے ہیں۔اس لیے وہ بیرون ملک ڈالر بانڈ جاری کرکے بآسانی مطلوبہ رقم حاصل کرسکتے ہیں۔ڈالر بانڈ جاری کرنے کی تجویز کا بنیادی مقصد انٹربینک مارکیٹ سے دبائو کو فنانسنگ کے دیگر ذرائع کی جانب منتقل کرنا ہے ۔ذرائع کے مطابق بھاری مشینری اور خام تیل کی درآمد میں اضافے کی وجہ سے ملک کی درآمدات میں مسلسل اضافہ ہورہاہے جبکہ ہماری برآمدات درآمدات کاساتھ دینے سے قاصر ہیں جس کی وجہ سے زرمبادلہ کے ذخائر مسلسل دبائو میں رہتے ہیں۔
ملک میں درآمدات میں اضافے کااندازہ اس طرح لگایاجاسکتاہے کہ جنوری2017ء میں ہماری درآمدات کی مجموعی مالیت 4 ارب 74 کروڑ ڈالر کے مساوی تھیں جو کہ جنوری 2016 ء کے مقابلے میں37 فیصد زیادہ تھیں۔درآمدت کے حوالے سے یہ تمام ادائیگیاں انٹربینک مارکیٹ ذرائع سے کی گئیں۔آئی ایم ایف پروگرام ختم ہونے کے بعد زرمبادلہ کے ذخائر میں تیزی سے ہونے والی کمی نے اسٹیٹ بینک کو زرمبادلہ کے حصول کے متبادل ذرائع تلاش کرنے پر مجبور ہونا پڑا اور ڈالر بانڈ اسی طرح کاایک آسان لیکن ماہرین مالیات کے مطابق ایک پر خطر ذریعہ ہے۔
جہاں تک زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کی صورتحال کاتعلق ہے تو اس کااندازہ اس طرح لگایاجاسکتاہے کہ 10 فروری کو اسٹیٹ بینک کے پاس گزشتہ 9 ماہ میں پہلی مرتبہ زرمبادلہ کے ذخائر مزید کم ہوکر 16 ارب 99 کروڑ 30 لاکھ ڈالر رہ گئے تھے۔جبکہ اعدادوشمار سے ظاہرہوتاہے کہ گزشتہ ساڑھے تین ماہ کے دوران سرکاری طورپر زرمبادلہ کے ذخائر میں ایک ارب90 کروڑ ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔
بینکاری ذرائع کاکہناہے کہ اگر بینک اسٹیٹ بینک کے مشورے کے مطابق ڈالر بانڈ جاری کرکے زرمبادلہ جمع کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو انہیں کرنسی میں اتار چڑھائو کے شدید خطرات کاسامنا کرنا پڑ سکتاہے جس سے ان کی ریٹنگ بھی اثر انداز ہوسکتی ہے۔بینکاری ذرائع اس طریقہ کار کو غیرمنطقی قرار دیتے ہیں۔ان کاکہناہے کہ اس سے بینکوںکو جو بوجھ برداشت کرناپڑے گا وہ روپے کی صورت میں ہوگا اور اس طرح ان کے رسک میں 8 فیصد سے زیادہ کااضافہ ہوسکتاہے۔
دوسری جانب اسٹیٹ بینک کامؤقف یہ ہے کہ زرمبادلہ کی تمام رقم جس میں کمرشل اورنان کمرشل شامل ہے جس میں برآمدات ،بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیل زر،انٹر بینک مارکیٹ کے ذریعہ ہی وصول ہوتی ہے اور زرمبادلہ سے متعلق قوانین کے تحت اسٹیٹ بینک اس طرح کی ادائیگیوں کے لیے زرمبادلہ فراہم کرنے کاپابند نہیں ہے۔ اسی طرح برآمدات اور بیرون ملک پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جانے والی رقم کے عوض حاصل ہونے والا زرمبادلہ آتھرائیزڈ ڈیلرز بھی اسٹیٹ بینک کو دینے کے پابند نہیں ہیں۔ اسٹیٹ بینک کے ترجمان کاکہناہے کہ اسٹیٹ بینک وقتاً فوقتاً اپنے زرمبادلے کے ذخائر میںاضافہ کرنے اور انٹربینک ایف ایکس مارکیٹ میں بہت زیادہ اتارچڑھائو کو کنٹرول کرنے کے لیے فارن کرنسی مارکیٹ میں مداخلت ضرور کرتاہے کیونکہ کرنسی کو مستحکم رکھنے اور زرمبادلہ کے ذخائر کو ایک حد پر قائم رکھنے کے لیے ایسا کرنا ضروری ہوتاہے۔
اب دیکھنایہ ہے کہ کمرشل بینک اپنی زرمبادلہ کی ضروریات اور ذمہ داریاں پوری کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک کے مشورے کے مطابق ڈالر بانڈ جاری کرنے کاآسان طریقہ اختیار کرتے ہیں یاکوئی ایسا متبادل طریقہ اختیارکرتے ہیں جس میں ڈالر بانڈ کے مقابلے میں خطرات کم ہوں اور بینک کے کھاتیدار یعنی لیٹر آف کریڈٹ کھلوانے والے صنعت کار اور تاجر بھی زیادہ زیر بار نہ ہوں۔


متعلقہ خبریں


فیلڈ مارشل سے ملاقات اعزاز ہے ایران اور اسرائیل معاملے پر بھی بات ہوئی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ وجود - جمعرات 19 جون 2025

پاکستان ایران کو بہت زیادہ جانتا ہے جب کہ پاکستان کے ساتھ تجارتی معاہدے پر بات چیت ہورہی ہے ،جنرل عاصم پاک بھارت کشیدگی کو پاکستان کی طرف سے روکنے میں انتہائی مؤثر رہے آرمی چیف کی امریکی صدر سے ملاقات ایک بڑی سفارتی کامیابی قرار، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فیلڈ مارشل کاکیب...

فیلڈ مارشل سے ملاقات اعزاز ہے ایران اور اسرائیل معاملے پر بھی بات ہوئی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ

دہشت گرد اسرائیل کو سخت جواب دیں گے(سپریم لیڈر خامنہ ای) وجود - جمعرات 19 جون 2025

(ایران کا اسرائیل پر رحم نہ کرنے کا عہد) ایران کبھی سرنڈر نہیں کرے گا اور نہ ہی صیہونی ریاست پر رحم کیا جائے گا( ایکس پر پیغامات) آپریشن وعدہ صادق سوم کی دسویں لہر کا آغاز ، اسرائیل پر مزید میزائل داغ دیے اسرائیل میں خطرے کے سائرن بج اٹھے،اسرائیلی حکومت کی شہریوں کو بنکرز میں...

دہشت گرد اسرائیل کو سخت جواب دیں گے(سپریم لیڈر خامنہ ای)

ججز سینیارٹی،ٹرانسفر کیس میں کئی اہم سوالات اٹھ گئے وجود - جمعرات 19 جون 2025

15ویں نمبر والے جج کو کیوں ٹرانسفر کیا گیا؟ کیا 14 جج قابل نہیں تھے؟ جسٹس نعیم اختر افغان کا سوال اگر فریقین کے وکلاء کے دلائل مکمل ہوگئے تو آج کیس کافیصلہ سنادیا جائیگا،سربراہ آئینی بینچجسٹس محمد علی مظہر اسلام آباد ہائی کورٹ میں تین ہائی کورٹس سے ججز کے تبادلہ اورسنیارٹی...

ججز سینیارٹی،ٹرانسفر کیس میں کئی اہم سوالات اٹھ گئے

بجٹ گمراہ کن، فراڈ ، عوام کے گلے پر چھری پھیری گئی( عمر ایوب ،اسد قیصر) وجود - جمعرات 19 جون 2025

ہماری جماعت کی ایران کے حق اور اسرائیل کی مخالفت میں قرارداد کو بھی براہ راست نشر نہیں کیا گیا پاکستان کی درآمدات کا 25 فیصد خرچ پیٹرولیم مصنوعات پر ہوتا ہے ، رہنماوں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر و پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب خا...

بجٹ گمراہ کن، فراڈ ، عوام کے گلے پر چھری پھیری گئی( عمر ایوب ،اسد قیصر)

عالمی برداری ایران اسرائیل جنگ بندی کیلئے اقدامات کرے)وزیراعظم( وجود - جمعرات 19 جون 2025

اسرائیل نے ایران کیخلا ف کھلی جارحیت کی، سیکڑوں لوگ شہید ہوگئے ہیں،شہباز شریف ایران کے صدر مسعود پزیشکیان سے صورتحال پر تفصیلی گفتگو ہوئی ہے،کابینہ اجلاس میں گفتگو وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایران اسرائیل جنگ سے پیدا ہونے والی صورتحال تشویشناک ہے، عالمی برداری ایران اسر...

عالمی برداری ایران اسرائیل جنگ بندی کیلئے اقدامات کرے)وزیراعظم(

ہمیں قانون کی حکمرانی کی بالادستی کیلئے کوشش کرنی ہوگی) چیف جسٹس( وجود - جمعرات 19 جون 2025

ہمارا ہر اقدام قانون کی حکمرانی کیلئے ہوگا ،جسٹس یحییٰ آفریدی نے نومنتخب کابینہ کو مبارک باددی لوگوں کو انصاف دلائیں گے، پہلی ترجیح عوامی شکایات دور کرنا ہے،پشاور ہائیکورٹ بار سے خطاب چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا ہے کہ ہمارا ہر اقدام قانون کی حکمرانی کیلئے ...

ہمیں قانون کی حکمرانی کی بالادستی کیلئے کوشش کرنی ہوگی) چیف جسٹس(

(ایران کے حملے جاری)حیفہ ریفائنری بند، موساد کا ہیڈ کوارٹر تباہ وجود - بدھ 18 جون 2025

ایران نے چوتھی بار درجنوںیلسٹک میزائل و ڈرون داغ دیے،کئی عمارتیں کھنڈر بن گئیں ،تل ابیب میں دھوئیں کے بادل چھا گئے، اسرائیل میں سائرن بج اٹھے ،8اسرائیلی ہلاک اور 300زخمی ہم دشمن کو ایک لمحہ کیلئے امن میسر نہیں ہونے دیں گے، اسرائیل کو رات کے وقت دن کا منظر دکھائے دے گا( ترجمان جن...

(ایران کے حملے جاری)حیفہ ریفائنری بند، موساد کا ہیڈ کوارٹر تباہ

( ایران اسرائیل کشیدگی)عمران خان نے احتجاجی تحریک 2 ہفتوں کیلئے مؤخر کردی وجود - بدھ 18 جون 2025

پاکستان کو اس وقت متحد ہونا چاہیے، احتجاجی تحریک عالمی حالات کی وجہ سے مؤخر کی، اسرائیل کے بارے میںہمارا کیا مؤقف ہے یہ ساری دنیا جانتی ہے، پیٹرن انچیف اس وقت ہم 17 سیٹوں والے، فارم 47 کے حکمرانوں صدر، وزیراعظم، فیلڈ مارشل کے اسرائیل کے حوالے سے بیان کا انتظار کررہے ہیں، ہمشیر...

( ایران اسرائیل کشیدگی)عمران خان نے احتجاجی تحریک 2 ہفتوں کیلئے مؤخر کردی

بھارتی حمایت یافتہ دہشتگرد بلوچستان کو نقصان نہیں پہنچا سکتے(ترجمان پاک فوج) وجود - بدھ 18 جون 2025

آپریشن بنیان مرصوص میں طلبہ نے کلیدی کردار ادا کیا، بھارتی اسٹریٹجک مفروضوں کو ہمیشہ کیلئے زمین بوس کر دیا ڈی جیلیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کراچی یونیورسٹی کا دورہ، انتظامیہ اور طالبات نے پرجوش استقبال کیا پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)کے ڈائریکٹر جنرل (...

بھارتی حمایت یافتہ دہشتگرد بلوچستان کو نقصان نہیں پہنچا سکتے(ترجمان پاک فوج)

(انٹرنیشنل کرکٹ کونسل)ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی قوانین میں تبدیلی وجود - منگل 17 جون 2025

اننگز کے آغاز سے 34ویں اوور کے اختتام تک دونوں اینڈز سے 2 گیندیں استعمال کرسکیں گے ٹیموں کو ہر انٹر نیشنل میچ شروع ہونے سے پہلے 5 متبادل کھلاڑی نامزد کرنے ہوں گے، نیا قانون انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) نے مینز کرکٹ کے تینوں فارمیٹس (ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی) کے قوانین م...

(انٹرنیشنل کرکٹ کونسل)ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی قوانین میں تبدیلی

(سندھ بجٹ)بے گھر افراد کیلیے 1ارب 19 کروڑکا اعلان وجود - منگل 17 جون 2025

پارکس، لائبریریز اور کراچی زو کے لئے ڈیڑھ ارب روپے مختص کیے گئے ،جرأت رپورٹ گٹر باغیچہ پارک کی بحالی کے لئے 14 کروڑ 70 لاکھ، قبرستانوں کی تعمیر کیلیے40کروڑ سندھ بجٹ میں کراچی کے پارکس، لائبریریز اور کراچی زو کے لئے ڈیڑھ ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، جبکہ نالوں سے بے گھر ہونے وا...

(سندھ بجٹ)بے گھر افراد کیلیے 1ارب 19 کروڑکا اعلان

عمران خان کا ٹیسٹوں سے انکار ٹرائل سے بچنے کی کوشش (عدالت کا تحریری فیصلہ) وجود - منگل 17 جون 2025

پی ٹی آئی بانی چیئرمین کو اپنی بے گناہی ثابت کرنے کے لیے مکمل اور منصفانہ مواقع دیٔے گئے ان کی ضد اور مسلسل انکار نے تفتیشی ٹیم سے ملاقات سے گریز کیا، عدالت نے اظہار تعجب کیا انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے بانی پاکستان تحریک انصاف کے پولی گرافک اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ سے متعل...

عمران خان کا ٹیسٹوں سے انکار ٹرائل سے بچنے کی کوشش (عدالت کا تحریری فیصلہ)

مضامین
مودی کی فرقہ وارانہ پالیسی وجود جمعرات 19 جون 2025
مودی کی فرقہ وارانہ پالیسی

ابن ِ خلدون کی پاکستان کے متعلق پیش گوئی وجود جمعرات 19 جون 2025
ابن ِ خلدون کی پاکستان کے متعلق پیش گوئی

اسرائیلی جارحیت ایک مخصوص سو چ کی عکاس وجود بدھ 18 جون 2025
اسرائیلی جارحیت ایک مخصوص سو چ کی عکاس

مسلمانوں کی حب الوطنی پرسوال وجود بدھ 18 جون 2025
مسلمانوں کی حب الوطنی پرسوال

مذاکرات کے درمیان ایران پر اسرائیلی حملہ کیوں؟ وجود بدھ 18 جون 2025
مذاکرات کے درمیان ایران پر اسرائیلی حملہ کیوں؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر