وجود

... loading ...

وجود

عرفان مروت کی شمولیت:بلاول اور بہنوں میں ایکا۔زرداری پسپا

جمعه 03 مارچ 2017 عرفان مروت کی شمولیت:بلاول اور بہنوں میں ایکا۔زرداری پسپا

یہ بات تو اب راز نہیں رہی کہ آصف علی زرداری ایسے سیاستدان ہیںجن کو بے نظیر بھٹو نے ہمیشہ آخری صفوں میں جگہ دی ۔ان کو کبھی اگلی صفوں میں آنے کی جرأت بھی نہیں ہوئی ،اور یہی وجہ تھی کہ آصف زرداری اور بے نظیر بھٹو کے درمیان جھگڑوں کی خبریں آتی رہیں ،کیونکہ آصف زرداری نے ہمیشہ اپنے مخصوص ذہنی سوچ کو آگے رکھا اور یہی بات بے نظیر کو پسند نہیں تھی ۔بس پھر کئی کہانیاں عام ہوئیں، ظاہر ہے ان میں کچھ سچ اور کچھ جھوٹ شامل تھا۔ لیکن بی بی کے بعد آصف زرداری مطلق العنان بن گئے اور سیاہ و سفید کے مالک بن گئے ۔اس وقت وہ جو بات کرتے ہیں وہ پارٹی کے اندر پتھر پر لکیر سمجھی جاتی ہے۔ محترمہ کے بعد آصف زرداری کا اصل چہرہ کھل کر سامنے آیا اور انہوں نے اجلاسوں اور نشستوں میں پارٹی رہنمائوں کے ساتھ بھی بہت ہی خراب یا بازاری زبان استعمال کرنا شروع کی۔ کسی نے اگر اختلاف رائے رکھا تو اسے سختی سے باورکرایاکہ’’ تمہیں اگر اصول پسند ہیں تومہربانی کرکے پارٹی چھوڑ دو ورنہ ایسا نہ ہو کہ تمہیں دھکے دے کر پارٹی سے نہ نکال دیا جائے ‘‘۔اندرونی ذرائع کا اس حوالے سے یہ کہنا ہے کہ وہ ایسی ایسی باتیں انہوں نے کہی کہ کسی کو جرأت بھی نہیں کہ وہ پارٹی کے اندر یا پھر میڈیا میں آکر اس پر اختلاف رائے رکھے۔ پارٹی میں یہاں تک بات پھیل گئی کہ پارٹی میں رہنا ہے تو پھر ہونٹوں پر تالا لگانا ہے۔ کان بند رکھنے ہیں اور اندھے‘ بہرے ‘ گونگوں کی طرح ہاں میں ہاں ملانی ہے اور اگر پارٹی چھوڑنے کا حوصلہ ہے توہی کھل کر باتیں کریں۔باوثوق ذرائع بتاتے ہیںکہ تاج حیدر‘ میاں رضا ربانی‘ اعتزاز احسن جیسے شانداروباوقار سیاسی حیثیت کے حامل سیاست دان بھی اپنی تضحیک برداشت کرکے خاموش ہوگئے ہیں۔ ان کے ساتھ جو رویہ اختیار کیا گیا وہ شاید رقم کرنا مشکل ہے۔ناقدین کا کہنا ہے کہ آصف زرداری نے اپنی مرضی سے فیصلے کرنے شروع کردیے اور خود کو عوام سے دور کرتے گئے۔رواں صورتحال میں وہ صرف بے نظیر بھٹو اور ذوالفقار بھٹو کی برسی پر اسٹیج پر خطاب کرتے ہیں وہ بھی بلٹ پروف میں، بس اس کے بعد خدا حافظ اور پھر جاکر اپنی ’’مصروفیات‘‘ میں لگ جاتے ہیں۔ پچھلے دور میں جب انہوں نے خود کو صدر بنوایا، یوسف رضا گیلانی کو وزیر اعظم بنوایا، قائم علی شاہ کو وزیر اعلیٰ بنایا۔ پھر آگے چل کر 2013 ء میں پارٹی کا تین صوبوں میں صفایا ہوگیا لیکن اس کا بھی آصف زرداری پر کوئی اثر نہ پڑا۔ سندھ میں ’’چمک‘‘ پر دوسری مرتبہ عام الیکشن میں کامیابی حاصل کی ، پہلے قائم علی شاہ کو دوسری مدت کے لئے وزیر اعلیٰ بنایا پھر آگے چل کر اب مراد علی شاہ کو وزیر اعلیٰ بنایا۔ کس کو وزارت دینی‘ کس سے واپس لینی ہے، یہ سب ان کے زبانی فیصلے ہوتے ہیں جو حرف آخر تصور کئے جاتے ہیں۔ وہ جب دبئی میں رہے یا امریکا میں رہے ،حکومت سندھ پر ان کی گرفت مضبوط تھی۔
ذرائع کا تجزیہ ہے کہ بلاول بھٹو زرداری صرف جلسے جلوسوں اور نعروں کی حد تک لیڈر ہیں ان کو ایک یونین کونسل کے پارٹی عہدیدار رکھنے یا ہٹانے کا اختیار نہیں‘ حکومت سندھ میں بلاول بھٹو زرداری نے ایک مشیر یا معاون خصوصی تک نہیں رکھا۔

یہاں اگر آصف زرداری کے بعد فیصلے کا اختیار ہے تو وہ فریال تالپر ہیں ۔فریال تالپر کو وزراء‘ مشیر‘ معاونین خصوصی رکھنے یا نکالنے یا پھر بیورو کریسی میں تقرریوں و تبادلوں کا مکمل اختیار ہے۔ آصف زرداری طویل عرصہ جلاوطن رہنے کے بعد وطن واپس آئے تو ان کا پارٹی نے شاندار استقبال کیا اور چند روز یہاں رہے اور پھر واپس چلے گئے اور حال ہی میں واپس آئے تو پارٹی کے سینیئر رہنمائوں کا اجلاس بلانے کی زحمت بھی نہیں کی لیکن اپنی مرضی سے مختلف پارٹی رہنمائوں کو پی پی میں شامل کرنے لگے۔ سب سے پہلے نبیل گبول کو پارٹی میں شامل کیا۔ پھر تحریک انصاف سندھ کے صدر نادر اکمل لغاری کو پارٹی میں شامل کیا۔ پھر خالد احمد لوند کو اپنی پارٹی میں لائے اور آخر میں عرفان مروت کو بلاول ہائوس ملاقات کے لئے بلا کر پارٹی میں شامل کرایا۔ نبیل گبول‘ نادر اکمل لغاری‘ خالد احمد لوند کی حد تک تو پارٹی خاموش رہی‘ مگر عرفان مروت پر سب سے زیادہ ردعمل بلاول بھٹو زرداری نے دکھایا۔ کیونکہ وہ اور ان کی بہنیں اپنی والدہ کی گود میں ہوتے تھے جب وہ عرفان مروت کی زیادتیوں کے خلاف پریس میں اور عدالت میں روزانہ جاتے تھے ان کو وہ دن یاد تھے۔ وینا حیات‘ شہلا رضا‘ راحیلہ ٹوانہ کے ساتھ غیر انسانی سلوک ان کویاد تھا۔ بلاول بھٹو نے جیسے ہی ناراضگی کا اظہار کیا تو آصف زرداری نے ان کو خاموش رہنے کا پیغام دے دیا۔ جس پر بلاول نے کمر کس لی اور اپنی دونوں بہنوں سے کہا کہ اب اس پر کوئی سخت موقف اختیار کرنا چاہئے۔ بہنوں نے سوچ بچار کئے بغیر ٹوئیٹر پر دھماکا کردیا اور اپنے بھائی سے کہا کہ اگر اس ایشو پر والد کو چھوڑنا پڑا تو وہ ان کو چھوڑ کر اپنے بھائی کے ساتھ کھڑی ہوجائیں گی۔ بس ان کا دھماکہ اصل میں اپنے والد کے خلاف تھا۔ ٹوئیٹر پر بختاور اور آصفہ نے ایک ہی پیغام لکھا کہ عرفان مروت جیسے بدبودار انسان کو پی پی میں نہیں بلکہ جیل میں ہونا چاہئے۔ پارٹی کے اندرونی حلقوں نے بتایا کہ جیسے ہی دونوں بہنوں کا ٹوئٹ سامنے آیا اور الیکٹرانک میڈیا میں بریکنگ نیوز کے طور پر ٹوئٹ چلا تو آصف زرداری کے چھکے چھوٹ گئے ان کو ماتھے پر پسینہ آگیا اور انہوں نے تین چار گلاس پانی پی لیا پھر انہوں نے اپنی بیٹیوں سے رابطہ کیا تو دونوں بیٹیوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ وہ تینوں بہن بھائی عرفان مروت کا دور اپنی والدہ کے ساتھ دھکے کھاتے دیکھ چکے ہیں، اس لئے ان پر کوئی سودے بازی نہیں ہوگی اور یہ حتمی فیصلہ ہے۔ اس پر آصف زرداری کچھ کہے بغیر ادویات لے کر وقت سے پہلے سوگئے لیکن پوری رات ان کو نیند نہیں آئی ‘ کئی بار ذاتی ملازمین کو بلا کر کبھی کوئی ادویات‘ کبھی سونے کی کوئی چیز‘ کبھی کھانے پینے کی چیزیں منگواتے رہے۔ دوسرے روز بلاول بھٹو زرداری نے بھی اپنی بہنوں کی حمایت کردی تو آصف زرداری کو پختہ یقین ہوگیا کہ تینوں بہن بھائی اب اکٹھے ہوگئے ہیں، اس لئے انہوں نے خاموشی اختیار کرلی اور دو روز بعد جب وہ حب کے دورے پر گئے تو انہوں نے عرفان مروت کے معاملے پر اتنا کہا کہ ’’ٹوئیٹر بریگیڈ کی کہانیاں ہیں‘‘۔ ان سے کوئی پوچھے کہ ٹوئیٹر پر تو ان کی دونوں بیٹیوں نے پہلے دن اور بیٹے نے دوسرے دن اپنے والد کے فیصلے کے خلاف ٹوئٹ کیا تو دوسروں کو موردالزام ٹھہرانے کا کیا مقصد ہے؟اندرونی ذرائع اصل میں پہلی مرتبہ آصف زرداری کے فیصلے کو ان کی اولاد نے چیلنج کیا ہے جس پر وہ سخت پریشان ہیں۔


متعلقہ خبریں


سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے وجود - بدھ 30 اپریل 2025

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان وجود - بدھ 30 اپریل 2025

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم وجود - بدھ 30 اپریل 2025

زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم وجود - منگل 29 اپریل 2025

  8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع وجود - منگل 29 اپریل 2025

  دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مودی نے سیاسی حکمت عملی یہ بنائی کہ کیسے مسلمانوں کا قتل عام کرنا ہے، عرفان صدیقی بھارت کی لالچی آنکھیں اب جہلم اور چناب کے پانی پر لگی ہوئی ہیں، سینیٹر علی ظفر سینیٹ اجلاس میں اراکین نے کہاہے کہ دنیا بھر میں کہیں بھی دہشت گردی ہو اس کی مذمت کرتے ہیں، پہلگام واقعہ بھارت کی سو...

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا وجود - منگل 29 اپریل 2025

پاکستان کی خودمختاری و سلامتی کے تحفظ کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں پاکستان کے جائز سکیورٹی خدشات کو سمجھتے ہیں ،پہلگام واقعے کی تحقیقات پر زور چین نے پہلگام واقعے کے معاملے پر پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا۔چین کے وزیر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے ...

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مل کر مسئلے کا ذمہ دارانہ حل تلاش کیا جائے،مختلف سطح پر سنجیدہ بات چیت جاری ہے امریکہ نہیں سمجھتا اس میں پاکستان ملوث ہے، سعودیہ و ایران ثالثی پیشکش کرچکے ہیں مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حالیہ واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور تناؤ کے درمیان امریکا کا ...

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک وجود - پیر 28 اپریل 2025

  بھارت کے پاکستان پر بے بنیاد الزامات کے وقت ، کارروائی سے واضح ہے یہ کس کے اشارے پر کام کر رہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف مہم میں کسی ایک کارروائی میں یہ سب سے زیادہ ہلاکتوں کا ریکارڈ ہے دہشت گرد اپنے غیر ملکی آقاؤںکے اشارے پر پاکستان میں بڑی دہشت گرد کارروائیاں کرنے کے ...

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد وجود - پیر 28 اپریل 2025

ٹنڈو یوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین سے روک دیا، ایدھی ترجمان کا احتجاج قبرستان کے گورکن بھی تشدد کرنے والوں میںشامل، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد سے مداخلت کی اپیل حیدرآباد کے ٹنڈویوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین کرنے والے ایدھی رضاکاروں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا، ج...

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد

مضامین
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟ وجود جمعرات 01 مئی 2025
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟

انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب وجود جمعرات 01 مئی 2025
انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب

پاکستان میں بھارتی دہشت گردی وجود جمعرات 01 مئی 2025
پاکستان میں بھارتی دہشت گردی

بھارت کی بین الاقوامی میڈیا میں سبکی وجود بدھ 30 اپریل 2025
بھارت کی بین الاقوامی میڈیا میں سبکی

مسئلہ بلوچستان پر سردار نواب بخش باروزئی کی فکر انگیز باتیں وجود بدھ 30 اپریل 2025
مسئلہ بلوچستان پر سردار نواب بخش باروزئی کی فکر انگیز باتیں

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر