وجود

... loading ...

وجود

ہائوسنگ،تعلیم و صحت کے شعبوں میں ہوشربامہنگائی

منگل 28 فروری 2017 ہائوسنگ،تعلیم و صحت کے شعبوں میں ہوشربامہنگائی

رواں سال کے پہلے مہینے میں روز مرہ استعمال کی تقریباً تمام ہی اشیاو خدمات کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے تاہم سب سے زیادہ تیزی سے اضافہ گھر کے کرایوں، تعلیم اور ادویات کی قیمتوں میں ہوا۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری رپورٹ کے حوالے سے ہم عصر انگریزی روزنامے نے اپنی ایک سروے رپورٹ میں لکھاہے کہ 2017کے پہلے ماہ جنوری میں عام لوگوں کی زندگی میں سب سے زیادہ منفی اثر ہاؤسنگ کے شعبے نے ڈالا جس میں سب سے زیادہ 33.79 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔استعمال کی ضروری اشیا اور سروسز کی فہرست میں 15 شعبوں کو شامل کیا گیا جن میں سب سے زیادہ اضافہ مکان کے کرائے میں دیکھا گیا۔رپورٹ کے مطابق کرایوں میںاضافے کی اہم وجہ پراپرٹی کی قیمتوں میں ہونے والا مسلسل اضافہ ہے جس کی وجہ سے یہ متوسط طبقے کی پہنچ سے باہر نکل چکی ہے۔ بعض لوگ تو ایسے بھی ہیں جو اپنی نصف تنخواہ بلکہ اس سے بھی زیادہ صرف گھر کا کرایہ ادا کرنے پرخرچ کرنے پر مجبور ہیں۔
وزیر اعظم نواز شریف نے اپنے گزشتہ دور حکومت میں بھی کم آمدنی والے لوگوں کو کم لاگت کے مکان اور فلیٹ دینے کا دعویٰ کیاتھا اور اس مقصد کے لیے ملک کے مختلف شہروں کی طرح کراچی میں بھی ڈیفنس کے قریب کالا پل کے ساتھ اور گلستان جوہر میں مکان اور فلیٹ تیار کرکے کم آمدنی والے لوگوں کو مکانوں اور فلیٹوں کامالک بنائے جانے کے خواب دکھائے تھے۔ اس حوالے سے مختلف اخبارات میں بڑے بڑے اشتہارات بھی شائع کرائے گئے تھے ،لیکن ان منصوبوں کا کیا بنا ،اب نہ کسی کو معلوم ہے اور نہ ہی ارباب اختیار اس پر بات کرنے کو تیار نظر آتے ہیں ،تاہم وزیر اعظم اور ان کے رفقا ہر عوامی تقریب میں یہ دعویٰ کرتے نہیں تھکتے کہ حکومت ملک میں ہاؤسنگ کا مسئلہ حل کرنے کی کوششیں کر رہی ہے تاہم جیسا کہ اوپر لکھا گیا کہ اس حوالے سے اب تک کوئی پیش رفت نظر نہیں آسکی ہے۔

اعدادوشمار کے مطابق مکان کے کرایوں میں اضافے کی شرح جنوری کے مہینے میں 6.62 فیصد رہی جو کہ گزشتہ برس جنوری کے مہینے میں 5.46 فیصد تھی۔اسی طرح تعلیم کے شعبے میں بھی اخراجات میں اضافے کی شرح جنوری کے مہینے میں 12.73 فیصد رہی۔اس صورت حال کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ ملک میں مکانوں اوردکانوں کے کرائے اور نجی تعلیمی اداروں کی جانب سے بڑھائی جانے والی فیس اور دیگر مدوں میں وصول کی جانے والی رقوم کے حوالے سے کوئی چیک اینڈ بیلنس موجود نہیں ہے، دیگر اشیائے ضروریہ کی صورت حال بھی اس سے مختلف نہیں ہے ۔جب جس کادل چاہتاہے کسی جواز کے بغیر راتوں رات قیمتوں میں اضافہ کردیتاہے اور قیمتوں پر کنٹرول کے لیے حکومت کے پاس کوئی واضح طریقہ کار اور قانون موجود نہیں ہے ۔منافع خور اور بدطینت تاجر اس صورت حال کا کھل کر فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ اس کی تازہ مثال گزشتہ 48گھنٹے کے اندر کراچی میںمرغی کے گوشت کی قیمت میں 60سے 65روپے فی کلو تک کے اضافے سے لگایا جاسکتا ہے لیکن ارباب اختیار میں سے کوئی بھی پولٹری فارم مالکان سے یہ پوچھنے کو بھی تیار نہیں کہ 48گھنٹے کے اندر پولٹری فارمرز پر ایسی کون سی قیامت ٹوٹ پڑی ہے کہ ان کو یک دم سے قیمتوں میں اتنا بھاری اضافہ کرنے پر مجبور ہونا پڑا ہے، مہنگائی میں اضافے پر حکومت کی اس چشم پوشی نے منافع خوروں کو شیر بنادیاہے اور اس کی وجہ سے عام شہریوں پر مالی بوجھ میں اضافہ ہورہا ہے۔

جہاں تک نجی اسکولوں کی فیسوں میں اضافے کا معاملہ ہے تو یہ بات دیکھنے میں آئی ہے کہ متعدد اسکولوں اور کالجوں نے ملک کے اندر اپنی اجارہ داری قائم کررکھی ہے اور وہ حکومت کو ٹیکس ادا کیے بغیر اربوں روپے کمارہے ہیںاورعمارتوں پر عمارتیں خرید رہے ہیںاور امیر سے امیر تر ہوتے جارہے ہیں۔جس سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ پرائیوٹ ایجوکیشن کے شعبے کو دی گئی ٹیکس فری سہولت سے عوام کو کوئی فائدہ حاصل نہیںہورہا ہے۔
صحت کاشعبہ بھی کم وبیش اسی صورتحال سے دوچار ہے،سرکاری ہسپتالوں اور ڈسپنسریوں میں ناقص سہولتیں عوام کے لیے درد سر بنی ہوئی ہیں اور ادویات کی بڑھتی ہوئی قیمتیں اس درد میں اضافہ ہی کررہی ہیں۔اسٹیٹ بینک کے مطابق جنوری کے مہینے میں دواؤں کی قیمتوں میں 22.88 فیصد کا ہوشربا اضافہ دیکھنے میں آیا جو کہ گزشتہ برس جنوری میں صرف 0.88 فیصد تھا۔علاوہ ازیں روزمرہ ضرورت کی دیگر اشیا جیسے چینی اور دالوں کی قیمتوں میں بھی جنوری کے مہینے میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور ان کی قیمتوں میں بالترتیب 8.5 اور 34 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔
واضح رہے کہ اسٹیٹ بینک نے گزشتہ دنوں2 ماہ کے لیے مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے بنیادی شرح سود 5.75 فیصد برقرار رکھنے کے فیصلے کااعلان کرتے ہوئے توقع ظاہر کی تھی کہ اگر یہی حالات رہے تو رواں برس مہنگائی کی شرح ہدف سے 6 فیصد کم رہنے کا امکان ہے۔لیکن ’’اے بسا آرزو کہ خاک شد ‘‘کے مصداق گورنر اسٹیٹ بینک اشرف وتھرا کی اس خوش کن پریس کانفرنس کی گونج فضا میں موجود ہی تھی کہ اچانک مہنگائی کے جن نے عوام کی گردن دبوچ لی،اسٹیٹ بینک کے گورنر اشرف وتھرا نے 2 ماہ کے لیے مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے بڑھتے ہوئے ملکی قرضوں پر دبے لفظوں میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاتھا کہ ملکی قرضوں کا مجموعی حجم 2 ہزار 80 ارب سے زیادہ ہوچکاہے، انھوں نے اس اضافے کاجواز پیش کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہاتھا کہ رواں سال کولیشن سپورٹ فنڈ کی مد میں ایک ارب 10 کروڑ ڈالرز ملنے تھے، نہ ملنے کے باعث مشکلات میں اضافہ ہوا۔انھوں نے اپنی پریس کانفرنس میں یہ اعتراف کیاتھا کہ ڈالر کی اسمگلنگ روکنے کی کچھ ذمہ داری اسٹیٹ بینک کی بھی ہے، مگر زیادہ ذمہ داری قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ہے۔
اشرف وتھرا نے ملک کے کرنٹ اکاؤنٹ کے خسارے میں اضافے کاسبب پلانٹ اور مشینری کی درآمدات میں اضافے کو قرار دیاتھا ،تاہم اس کے ساتھ ہی انھوںنے یہ اعتراف کیاتھا کہ بیرونی کھاتوں کا خسارے پورا کرنے کے کے لیے برآمدات بڑھانا ہوں گی۔
کراچی اور ملک کے دوسرے شہروں میں گزشتہ ایک ماہ کے دوران مہنگائی نے جس طرح سر اٹھایا ہے وہ اسٹیٹ بینک کے گورنر سمیت تمام ماہرین اقتصادیات اور خاص طورپر ہمارے وزیر اعظم نواز شریف کے محبوب وزیر خزانہ کی آنکھیں کھولنے کے لیے کافی ہونی چاہئے اور وزیر اعظم اور ان کے رفقا کو، جو 2018کے الیکشن کو اپنی عوامی مقبولیت کاپیمانہ قرار دیتے ہیں،عوام کو درپیش مسائل اور روز بروز بڑھتی ہوئی مہنگائی پر توجہ دیتے ہوئے مہنگائی کے جن کو قابو میں رکھنے کے لیے موثر حکمت عملی اختیار کرنی چاہئے ورنہ اگلے انتخابات کے نتائج ان کے لیے ایک بھیانک خواب بھی ثابت ہوسکتے ہیں۔


متعلقہ خبریں


پورا پاکستان آئین پر حملے کیخلاف باہر نکلیں،اپوزیشن اتحاد کا یوم سیاہ پر احتجاج وجود - هفته 22 نومبر 2025

آئین کو توڑا گیا حلیہ بگاڑا گیا عوام پاکستان کے آئین کو بچائیں، آئی ایم ایف نے اعلان کیا ہے کہ یہ چوروں کی حکومت ہے اس حکومت نے 5 ہزار ارب روپے کی کرپشن کی ہے،محمود خان اچکزئی حکومت اسٹیبلشمنٹ کی پیروکار بنی ہوئی ہے، آئین میں ترمیم کا فائدہ بڑی شخصیات کو ہوتا ہے،عمران کی رہا...

پورا پاکستان آئین پر حملے کیخلاف باہر نکلیں،اپوزیشن اتحاد کا یوم سیاہ پر احتجاج

دبئی ایئر شو کے دوران بھارتی جنگی طیارہ گرکر تباہ،پائلٹ ہلاک، مودی سرکار پھر رسوا وجود - هفته 22 نومبر 2025

طیارہ معمول کی فلائنگ پرفارمنس کیلئے فضا میں بلند ہوا، چند لمحوں بعد کنٹرول برقرار نہ رہ سکا اور زمین سے جا ٹکرایا، تیجس طیارہ حادثہ بھارت کیلئے دفاعی حلقوں میں تنقید و شرمندگی کا باعث بن گیا حادثے میں پائلٹ جان لیوا زخمی ہوا اور موقع پر ہی دم توڑ گیا، واقعہ کی تحقیقات کی جا رہی...

دبئی ایئر شو کے دوران بھارتی جنگی طیارہ گرکر تباہ،پائلٹ ہلاک، مودی سرکار پھر رسوا

کسی کو دھمکی نہیں دی، دھاندلی روکنے کے احکامات دیے، سہیل آفریدی وجود - هفته 22 نومبر 2025

میرے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر چلایا گیا، جب کچھ بولتے ہیں تو مقدمہ درج ہوجاتا ہے عمران خان سے ملاقات کیلئے عدالتی احکامات کے باوجود ملنے سے روکا جارہا ہے،میڈیا سے گفتگو وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ میرے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر چلایا گیا، میں نے ک...

کسی کو دھمکی نہیں دی، دھاندلی روکنے کے احکامات دیے، سہیل آفریدی

فتنہ الخوارج سے امریکی ہتھیاروں کا بڑا ذخیرہ برآمد وجود - هفته 22 نومبر 2025

سیکیورٹی فورسز نے کے پی میں کارروائیاں، امریکی ساختہ اسلحہ اور جدید آلات برآمد دہشت گرد گروہ پاکستان کیخلاف کارروائیوں میں استعمال کر رہے ہیں،سیکیورٹی ذرائع سیکیورٹی فورسز نے کے پی میں کارروائیاں کرتے ہوئے فتنہ الخوارج سے امریکی ہتھیاروں کا بڑا ذخیرہ برآمد کرلیا۔تفصیلات کے...

فتنہ الخوارج سے امریکی ہتھیاروں کا بڑا ذخیرہ برآمد

آزادی یا موت،عمران خان کاقوم کوپیغام وجود - جمعرات 20 نومبر 2025

ہمیں کہا گیا بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں ہوسکتی جب تک عاصم مُنیر کا نوٹیفکیشن نہیں آتا، ایک شخص اپنے ملک کے لوگوں کیلئے قربانی دے رہا ہے اور اسے سیاست کہا جارہا ہیعلیمہ ، عظمیٰ ، نورین خان کیا یہ مقبوضہ پاکستان ہے؟ ہم پر غداری کے تمغے لگا دیے جاتے ہیں،9 مئی ہمارے خلاف پلان ک...

آزادی یا موت،عمران خان کاقوم کوپیغام

مافیاز کے ظالمانہ نظام کوبرداشت نہیں کریں گے، حافظ نعیم وجود - جمعرات 20 نومبر 2025

78سال سے ظلم و جبر کے نظام نے عوام کے ارمانوں کا خون کیا،امیر جماعت اسلامی 6ویںاور 27ویں ترمیم نے تو بیڑا غرق کردیا ،مینار پاکستان پر پریس کانفرنس سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ 78سال سے ظلم و جبر کے نظام نے عوام کو ریلیف دینے کی بجائے لوگوں ک...

مافیاز کے ظالمانہ نظام کوبرداشت نہیں کریں گے، حافظ نعیم

اسرائیل نے پھر لبنان پر حملہ کردیا، 13 شہری شہید وجود - جمعرات 20 نومبر 2025

عین الحلوہ پناہ گزینوں کے کیمپ پر ڈرون کی وحشیانہ بمباری ، متعدد زخمی ہوگئے شہدا کیمپ کے اپنے نوجوان ہیں، حماس نے اسرائیل کے دعوے کو مسترد کردیا جنوبی لبنان کے شہر صیدا میں واقع عین الحلوہ کیمپ پر قابض اسرائیلی فوج کے حملے کے نتیجے میں13فلسطینی شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔ واق...

اسرائیل نے پھر لبنان پر حملہ کردیا، 13 شہری شہید

27 ویں ترمیم بنیادی حقوق پر ڈرون حملہ، جمعہ کو یوم سیاہ منانے کا اعلان وجود - بدھ 19 نومبر 2025

جمعہ کی نماز میں ہم سب اس ترمیم کی مذمت کرینگے،ہمارا قانون ہر اس چیز کی مخالفت کرتا ہے جو اسلام کیخلاف ہو، ترمیم نے قانون کو غیر مؤثر کر دیا،ہر کوئی سیاہ پٹیاں باندھے گا،اپوزیشن اتحاد ہم ایک بڑی اپوزیشن اتحاد کانفرنس بلا رہے ہیں جس میں ہر طبقے کے لوگ شامل ہوں گے، بدتمیزی نہیں ہ...

27 ویں ترمیم بنیادی حقوق پر ڈرون حملہ، جمعہ کو یوم سیاہ منانے کا اعلان

کالعدم تحریک لبیک کے 23 ارب روپے سے زائدکے اثاثے منجمد وجود - بدھ 19 نومبر 2025

92 بینک اکاؤنٹس سمیت تمام ڈیجیٹل اکاؤنٹس جام کر دیے گئے، 9 فنانسرز کے خلاف مقدمات درج ، ٹھکانوں سے جدید اسلحہ، گولیاں، بلٹ پروف جیکٹس اور دیگر سامان برآمد ، ترجمان پنجاب حکومت دیگر صوبوں میں کارروائی کیلئے وفاق سے درخواست کرنے کا فیصلہ،سوشل میڈیا پر ملکی سلامتی کیخلاف مواد پر...

کالعدم تحریک لبیک کے 23 ارب روپے سے زائدکے اثاثے منجمد

فارم 47کی حکومت کو آئین میں ترمیم کرنے کا حق نہیں، حافظ نعیم وجود - بدھ 19 نومبر 2025

28ویں 29 ویں اور 30ویں ترامیم کے بعد حکمران قانون کی گرفت سے بچ نہیں سکیں گے ترامیم ملک و قوم کیلئے نہیں چند خاندانوں کے مفاد میں لائی گئیں،میٹ دی پریس سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ملک میں اس وقت 27ویں ترمیم کی گونج ہے، اس کے بعد 28ویں 29 وی...

فارم 47کی حکومت کو آئین میں ترمیم کرنے کا حق نہیں، حافظ نعیم

کراچی میں بے ہنگم ٹریفک کی ذمہ دار صوبائی حکومت ،آفاق احمد وجود - بدھ 19 نومبر 2025

موٹر سائیکل سواروں کابھاری چالان ظلم ،دھونس ، دھمکی مسئلے کا حل نہیں،جرمانوں میں کمی کی جائے ہیوی ٹریفک چالان اور بندش احسن اقدام ، لیکن یہ مستقل حل نہیں،چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ مہاجر قومی موومنٹ (پاکستان) کے چیئرمین آفاق احمدنے کہا کہ کسی قانون کا بننا اور اسکے نفاذ کا طر...

کراچی میں بے ہنگم ٹریفک کی ذمہ دار صوبائی حکومت ،آفاق احمد

حکومت کو گرانا ہے ورنہ پاکستان ڈوب جائیگا،اپوزیشن اتحاد وجود - منگل 18 نومبر 2025

نئی تحریک شروع پارلیمنٹ نہیں چلنے دینگے،حزب اختلاف کی نئی تحریک کا مقصد موجودہ حکومت کو گرانا ہے،حکومت نام کی کوئی چیز نہیں رہی ہے عوام کی بالادستی ہونی چاہیے تھی،محمود خان اچکزئی حکومت نے کوئی اور راستہ نہیں چھوڑا تو پھر بیٹھ کر اس کا علاج کریں گے ،تحریک اقتدار کیلئے نہیں آئین...

حکومت کو گرانا ہے ورنہ پاکستان ڈوب جائیگا،اپوزیشن اتحاد

مضامین
عہدِ حاضر میں برداشت، امن اور ہم آہنگی کی ضرورت وجود هفته 22 نومبر 2025
عہدِ حاضر میں برداشت، امن اور ہم آہنگی کی ضرورت

زور پکڑتی خالصتان تحریک وجود هفته 22 نومبر 2025
زور پکڑتی خالصتان تحریک

جوہری ہتھیاروں کے نئے تجربات کااعلان وجود هفته 22 نومبر 2025
جوہری ہتھیاروں کے نئے تجربات کااعلان

سائبر ڈپلومیسی اور بین الاقوامی تعلقات کی بدلتی ہوئی فطرت وجود جمعه 21 نومبر 2025
سائبر ڈپلومیسی اور بین الاقوامی تعلقات کی بدلتی ہوئی فطرت

بھارتی فوج میں سیاست وجود جمعه 21 نومبر 2025
بھارتی فوج میں سیاست

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر