... loading ...
تحریک پاکستان کے ایک رہنما عامر احمد خان نے 1964 میں لیاقت آباد اوراس کے گردونواح میں رہنے والے لاکھوں افراد کو تعلیم کی سہولت فراہم کرنے کیلئے لیاقت آباد اور کریم آباد کے سنگم پر ایف سی ایریا میں ایک کالج تعمیر کرایاتھا اور انگریزوں کا بے جگری کے ساتھ مقابلہ کرنے والے نواب سراج الدولہ کے نام پر اس کانام سراج الدولہ کالج رکھا گیاتھا ،لیاقت آباد اور کریم آباد کو ملانے والے پل کے ساتھ ہی ایف سی ایریا میں قائم سراج الدولہ گورنمنٹ کالج ان دنوں کچرا کنڈی کامنظر پیش کررہا ہے،اس کے احاطے میں ہر طرف کچرا پھیلا اور کتے دوڑتے نظر آتے ہیں، جس کی وجہ سے اس کالج میں حصول تعلیم کیلئے آنے والے طلبہ کو گوناگوں مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور اسی تعفن زدہ ماحول میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہونا پڑرہاہے۔
اس کالج کی بائونڈری وال یعنی چاردیواری گزشتہ سال دسمبر میں بلدیہ کراچی کی کچرا اٹھانے والی گاڑی کی ٹکر سے ٹوٹ گئی تھی جس کے بعد اس کی تعمیر پر کوئی توجہ نہیں دی گئی جس کے نتیجے میں کالج کی دیوار کے ساتھ بنائی گئی کچرا کنڈی کالج کے احاطے تک وسعت اختیار کرگئی ہے اوراب نہ تو یہاں سے کچرا اٹھانے کی زحمت گوارا کی جاتی ہے اور نہ ہی یہ چاردیواری دوبارہ تعمیر کرنے پر کوئی توجہ دی جاتی ہے۔
کالج انتظامیہ کاکہناہے کہ اس سلسلے میں ہم نے ڈائریکٹر کالجز، میئر کراچی، ایگزیکٹو انجینئراور ایجوکیشن ورکس ڈیپارٹمنٹ کو متعدد خطوط لکھے جن میں چاردیواری کے ٹوٹ جانے کے سبب کالج کے طلبہ اور اساتذہ کودرس وتدریس میں پیش آنے والی مشکلات ان کی سیکورٹی کو لاحق خطرات،چاردیواری نہ ہونے کی وجہ سے کالج کے احاطے میں نشہ کرنے والوں کی آمدورفت کے علاوہ اسٹریٹ کرائم میں ملوث افراد کے اسے پناہ گاہ کے طورپرا ستعمال کئے جانے کی وجہ سے کالج کی لیبارٹری میں موجود قیمتی سامان کے چوری ہوجانے کے خدشات اور دیگر مسائل سے آگاہ کرنے اور چاردیواری تعمیر کرنے کی ضرورت سے آگاہ کیاگیالیکن کسی کے کان پر جوں نہیں رینگی، یہاں تک کہ ان خطوط کاجواب دینے کی زحمت بھی کسی نے گوارا نہیں کی۔
علاقے کے لوگوں کاکہناہے کہ27 دسمبر کو بلدیہ کراچی کی جانب سے کچرا اٹھانے کیلئے استعمال کی جانے والی بھاری مشینری کی ٹکر سے چاردیواری کا بڑا حصہ ٹوٹ کر گر پڑاتھا ۔کالج انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے دوسرے ہی دن یعنی 28 دسمبر2016 کو ڈائریکٹر کالجز کراچی ریجن کو ایک خط جس کاریفرنس نمبر SDGC/375/381/2016 تھا لکھاگیا ۔جس میں انھیں صورت حال سے آگاہ کرتے ہوئے چاردیواری کی تعمیر کاانتظام کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔بعد ازاں کوئی کارروائی نہ ہونے کے بعد 2 جنوری 2017 کو ایک خط ریفرنس نمبرSDGC/382/388/2017 لکھا گیا لیکن اس خط کابھی نہ تو کوئی جواب موصول ہوا اور نہ ہی کوئی کارروائی کی گئی۔19جنوری 2017 کو دوبارہ ایک خط ریفرنس نمبرSDGC/394/400/2017 لکھاگیا جس میں ان کو اس مسئلے کی یاددہانی کرائی گئی لیکن اس پر بھی کوئی توجہ نہیں دی گئی۔
سراج الدولہ کالج کے پرنسپل پروفیسر شاہد اقبال نے بتایا کہ بلدیہ کراچی نے کالج کے مین گیٹ کے ساتھ ہی ایک ہزار مربع گز کا علاقہ کچرا کنڈی کیلئے وقف کردیاہے اورکالج کی چاردیواری ٹوٹ جانے کے بعد اب علاقے میں صفائی کے ذمہ دار عملے نے کالج کے احاطے کو بھی کچرا کنڈی میں تبدیل کردیاگیاہے اور علاقے سے کچرا اور گندگی جمع کرکے باقاعدہ کالج کے احاطے میں جمع کردی جاتی ہے جس کی وجہ سے کالج کا پورا ماحول تعفن کا شکار ہوگیاہے اور بدبو کی وجہ سے کالج میں بیٹھنا مشکل ہوگیاہے۔
کالج کے عملے کے ایک رکن نے بتایا کہ کالج کے احاطے میں2013 میں کسی نے ایک شخص کو قتل کرکے لاش پھینک دی تھی اس وقت کالج کی چاردیواری موجود تھی اب جبکہ کالج کی چاردیواری ٹوٹ چکی ہے تو رات کو کالج کا یہ احاطہ علاقے کے جرائم پیشہ عناصر کی آماجگاہ بن جاتاہے اور اس طرح کی کوئی بڑی کارروائی بھی یہاں کسی بھی وقت ہوسکتی ہے۔کالج کے ایک استاد وجیہ الدین نے بتایا کہ کالج
ایک ایسے علاقے میں واقع ہے جسے ایک خاص سیاسی جماعت کاگڑھ تصور کیاجاتاہے اور ایسا معلوم ہوتاہے کہ اسی وجہ سے اسے نہ صرف نظر انداز کیاجارہاہے بلکہ اسے امتیازی سلوک کانشانہ بنایاجارہاہے۔ انھوں نے بتایا کہ اس وقت اس کالج میں کم وبیش ڈیڑھ ہزار طلبہ زیر تعلیم ہیں،کالج کے ایک اور پروفیسر ڈاکٹر فہیم نے بتایا کہ کالج میں طلبہ کی تعداد میں اضافہ ہورہاہے لیکن کالج کے فنڈز میں کوئی اضافہ نہیں کیاجارہا ہے اور کالج کو اتنی رقم بھی نہیں دی جارہی کہ روزمرہ کے معمول کے اخراجات ہی پورے کئے جاسکیں۔انھوں نے کالج میں اساتذہ کی کمی کی بھی نشاندہی کی اور مطالبہ کیا کہ کالج کو طلبہ کی تعداد کی مناسبت سے فنڈ فراہم کئے جانے چاہئیں۔انھوں نے کہا کہ چاردیواری ٹوٹ جانے کے بعد اب اس کالج کے طلبہ کے پاس کھیل کود اور غیر نصابی سرگرمی کیلئے بھی کوئی جگہ نہیں ہے۔کالج کے طلبہ نے کالج میں صفائی کے ناقص انتظامات ،اساتذہ کی کمی اور لائبریری بند ہونے کی شکایت کی ۔
کالج کے فرسٹ ایئر میڈیکل کے ایک طالب علم نے بتایا کہ کالج کی چاردیواری میں جگہ جگہ جھاڑیاں اگ آئی ہیں جنھیں صاف کرانے کی ضرورت ہے لیکن کالج میں عملہ نہ ہونے کی وجہ سے ان کی کٹائی اور صفائی ممکن نہیں ہورہی ہے جس سے طلبہ کومشکلات کاسامنا کرنا پڑرہاہے۔کالج کی انتظامیہ اور اساتذہ نے12 جنوری 2017 کو ایک مشترکہ خط ریفرنس نمبرSDGC/390/2017 کے ذریعے ضلع میونسپل کارپوریشن وسطی کے منتخب چیئرمین ریحان ہاشمی کواس صورت حال سے آگاہ کرنے کی کوشش کی لیکن اس علاقے کو اپنا سیاسی مرکز قرار دینے والے ضلعی چیئرمین نے بھی اس پر توجہ دینے کی ضرورت محسوس نہیں کی یہاں تک کہ انھوں نے ابھی تک کالج کی انتظامیہ کو ملاقات کا وقت بھی نہیںدیاہے۔
اصل سوال یہ ہے کہ حکومت کس کی ہے اور فیصلے کون کر رہا ہے، آئین کیخلاف قانون سازی کی جائے گی تو اس کا مطلب بغاوت ہوگا،اسٹیبلشمنٹ خود کو عقل کل سمجھتی رہی ،سربراہ جمعیت علمائے اسلام عمران خان سے ملاقاتوں کی اجازت نہ دینا جمہوری ملک میں افسوس ناک ہے، میں تو یہ سوال اٹھاتا ہوں وہ گ...
سہیل آفریدی اور ان کے وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوئے،تفتیشی افسر پیش سینئر سول جج عباس شاہ نے وزیراعلیٰ پختونخوا کیخلاف درج مقدمے کی سماعت کی خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کے خلاف ریاستی اداروں پر گمراہ کن الزامات اور ساکھ متاثر کرنے کے کیس میں عدم حاضری پر عدالت ن...
حکومت ایک نیا نظام تیار کرے گی، وزیرِ داخلہ کو نئے اختیارات دیے جائیں گے، وزیراعظم تشدد کو فروغ دینے والوں کیلئے نفرت انگیز تقریر کو نیا فوجداری جرم قرار دیا جائیگا،پریس کانفرنس آسٹریلوی حکومت نے ملک میں نفرت پھیلانے والے غیر ملکیوں کے ویزے منسوخ کرنے کی تیاریاں شروع کر دیں۔...
حملہ آور کا تعلق حیدرآباد سے تھا، ساجد اکرم آسٹریلیا منتقل ہونے کے بعدجائیداد کے معاملات یا والدین سے ملنے 6 مرتبہ بھارت آیا تھا،بھارتی پولیس کی تصدیق ساجد اکرم نے بھارتی پاسپورٹ پر فلپائن کا سفر کیا،گودی میڈیا کی واقعے کو پاکستان سے جوڑنے کی کوششیں ناکام ہوگئیں، بھارتی میڈی...
سہیل آفریدی، مینا آفریدی اور شفیع اللّٰہ کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کی جا رہی ہے عدالت نے متعدد بار طلب کیا لیکن ملزمان اے ٹی سی اسلام آباد میں پیش نہیں ہوئے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کردی گئی۔اسلام آباد کی انسدادِ...
سور کے سر اور اعضا رکھ دیے گئے، قبرستان کے دروازے پر جانوروں کی باقیات برآمد مسلم رہنماؤں کا حملہ آوروں کی میتیں لینے اوران کے جنازے کی ادائیگی سے انکار آسٹریلیا کے بونڈی بیچ پر حملے کے بعد سڈنی میں موجود مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی کا واقعہ سامنے آیا ہے۔جنوب مغربی س...
سڈنی دہشت گردی واقعہ کو پاکستان سے جوڑے کا گمراہ کن پروپیگنڈا اپنی موت آپ ہی مرگیا،ملزمان بھارتی نژاد ، نوید اکرم کی والدہ اٹلی کی شہری جبکہ والد ساجد اکرم کا تعلق بھارت سے ہے پاکستانی کمیونٹی کی طرف سیساجد اکرم اور نوید اکرم نامی شخص کا پاکستانی ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ، حملہ ا...
پاکستان کے بلند ترین ٹیرف کو در آمدی شعبے کے لیے خطرہ قرار دے دیا،برآمد متاثر ہونے کی بڑی وجہ قرار، وسائل کا غلط استعمال ہوا،ٹیرف 10.7 سے کم ہو کر 5.3 یا 6.7 فیصد تک آنے کی توقع پانچ سالہ ٹیرف پالیسی کے تحت کسٹمز ڈیوٹیز کی شرح بتدریج کم کی جائے گی، جس کے بعد کسٹمز ڈیوٹی سلیبز...
میں قران پر ہاتھ رکھ کر کہتا ہوں میری ڈگری اصلی ہے، کیس دوسرے بینچ کو منتقل کردیں،ریمارکس جواب جمع کروانے کیلئے جمعرات تک مہلت،رجسٹرار کراچی یونیورسٹی ریکارڈ سمیت طلب کرلیا اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، اسلام آباد ہائی...
سکیورٹی فورسز کی کلاچی میں خفیہ اطلاعات پر کارروائی، اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہلاک دہشت گرد متعدد دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے۔آئی ایس پی آر سکیورٹی فورسز کی جانب سے ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں خفیہ اطلاعات پر کیے گئے آپریشن میں 7 دہشت گرد مارے گئے۔آئی ایس...
کراچی رہنے کیلئے بدترین شہرہے، کراچی چلے گا تو پاکستان چلے گا، خراب حالات سے کوئی انکار نہیں کرتاوفاقی وزیر صحت کراچی دودھ دینے والی گائے مگر اس کو چارا نہیں دیاجارہا،میں وزارت کو جوتے کی نوک پررکھتاہوں ،تقریب سے خطاب وفاقی وزیر صحت مصطفی کما ل نے کہاہے کہ کراچی رہنے کے لیے ب...
ملک میں مسابقت پر مبنی بجلی کی مارکیٹ کی تشکیل توانائی کے مسائل کا پائیدار حل ہے تھر کول کی پلانٹس تک منتقلی کے لیے ریلوے لائن پر کام جاری ہے،اجلاس میں گفتگو وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بجلی کی ترسیل کار کمپنیوں (ڈسکوز) اور پیداواری کمپنیوں (جینکوز) کی نجکاری کے عمل کو تیز کر...