وجود

... loading ...

وجود

میئر کراچی سانحہ 12 مئی میں ملوث کے ایم سی ملازمین کو ریلیف دلانے کے لیے سرگرم

بدھ 01 فروری 2017 میئر کراچی سانحہ 12 مئی میں ملوث کے ایم سی ملازمین کو ریلیف دلانے کے لیے سرگرم

کراچی میں جن سانحات کی ایک طویل فہرست ہے، ان میں سانحہ 12 مئی 2007تاریخ کا سیاہ باب ہے۔ جو مسلسل ایم کیوایم کے تعاقب میں ہے ۔اسی دن اس وقت کے معزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کراچی بارکے وکلا ء سے خطاب کرنے سندھ ہائی کورٹ آرہے تھے مگر اس وقت کے فوجی آمر پرویز مشرف نے کہہ دیاتھا کہ کراچی میں افتخار محمد چوہدری کے بجائے ایم کیو ایم اور اس کے اتحادی اپنی طاقت کا مظاہرہ کریں۔ اب یہ بات بھی ڈھکی چھپی نہیں رہی کیونکہ میئر کراچی نے حال ہی میں دوران قید جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کے سامنے جو 19 سوالات کے جوابات دیے ہیں، اس میں انہوں نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ بانی ایم کیو ایم الطاف حسین نے واضح احکامات دیے تھے کہ معزول چیف جسٹس کو نہیں آنے دیا جائے گا اور ایم کیو ایم ریلیاں نکالے گی ۔ وسیم اختر کے بقول ان کی پارٹی میں اتنی حیثیت نہیں تھی کہ الطاف حسین کو ریلیاں نکالنے سے روکتے اور اگر وہ ایسی کوشش کرتے تو ان کا سیاسی مستقبل ہی ختم ہوجاتا۔
معزول چیف جسٹس 12مئی کو کراچی ایئرپورٹ سے باہر نہ نکل سکے کیونکہ سڑکوں پر مسلح افراد دندناتے پھر رہے تھے اور انسانوں کو گاجر مولی کی طرح کاٹ رہے تھے۔ اس روز شہر کی سڑکوں پر50 سے زائد افراد قتل ہوئے ‘ سینکڑوں زخمی ہوئے اور پھر اس کے بعد اس وقت کے چیف سیکریٹری شکیل درانی نے جو رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائی وہ تاریخی حیثیت رکھتی ہے جس میں انہوں نے اس وقت کی صوبائی حکومت کو ان واقعات کو روکنے میں ناکام ثابت کیا اور انہوں نے ایم کیو ایم کو ان واقعات کا اصل محرک قرار دیا۔ خیر اسی شام فوجی حکمراں پرویز مشرف نے سفید شیروانی پہن کر مکے لہرائے اورکہا کہ ’’کراچی والوں نے طاقت دکھا دی‘‘۔
ناقدین کا کہنا کہ جب انکی عملداری میں ایک شہر میں ظلم و ستم کا جھنڈا لہرا رہا تھا اوروہ مکے لہرا کر اس واقعے کے ساتھ اپنا تعلق ظاہر کر رہے تھے ، حالاںکہ اس پر اُنہیں نادم ہونا چاہیے تھااور فوری طور پر عدالتی کمیشن بنانا چاہئے تھا۔ پولیس اور انتظامی افسران کو ہٹاتے لیکن انہوں نے مکے ہوا میں لہرا کر صوبائی حکومت اور اس کی اتحادی جماعت ایم کیو ایم کو شاباش دی۔ پھر مختلف اوقات میں کچھ افراد گرفتار ہوئے اور بعدازاںحال ہی میں جب ایم کیو ایم کے اندر گروپ بنے اور ایم کیو ایم پاکستان‘ پی ایس پی اور ایم کیو ایم لندن کے نام سے تین تنظیمیں سامنے آئیں تو بہت کچھ کھل کر سامنے آگیا اور پتہ چلا کہ 12 مئی کے واقعات کے اصل کردار کے ایم سی کے وہ ملازمین تھے جو ایم کیو ایم کے کارکن بھی تھے۔
بہر حال واقعے کے کچھ عرصے بعداس کیس میں درجنوں افراد سے تفتیش ہوئی ،اہم انکشافات ہوئے، اعلیٰ عدالتوں میں مقدمہ شروع ہوا تو ایم کیو ایم کے ہزاروں کارکنوں نے سندھ ہائی کورٹ کا گھیرائو کیا اور مجبوراً سندھ ہائی کورٹ کے ججوں کو کیس بند کرنا پڑا۔ بعد ازاں جب نیشنل ایکشن پلان کے تحت ملک بھر میں فوجی عدالتیں قائم ہوئیں، صولت مرزا دیگر مجرموں کے ساتھ پھانسی چڑھا اور نائن زیرو پر دو مرتبہ چھاپے مارے گئے ،ولی خان بابر کے قتل کیس میں پھانسی کی سزا پانے والے مجرم فیصل موٹا کے علاوہ ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کے مرکزی ملزم معظم علی کو گرفتار کیا گیا تو کراچی میں خوف کے سائے ختم ہونے لگے اور پھر یہ کیس انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں چلنے لگا۔
موجودہ میئر کراچی وسیم اختر کا نام بھی سانحہ 12 مئی کے ملزمان میں شامل تھا، اس لیے انہوں نے پہلے عدالت سے ضمانت کرائی اور پھر آگے چل کر ان کی ضمانت منسوخ کی گئی تو انہیں گرفتار کیا گیا ،ان سے جے آئی ٹی نے جو سوالات کیے تھے ان کے جوابات جرأت کے قارئین ملاحظہ کرچکے ہیں۔ رہائی کے بعد وسیم اختر نے سب سے پہلے حالات و واقعات کا جائزہ لیا اور پھر انہوں نے کے ایم سی کے اعلیٰ افسران کو بلا کر دو ذمہ داریاں دیں ایک یہ کہ 12 مئی کے واقعات میں ایم کیو ایم کی رکنیت رکھنے والے کے ایم سی کے 35 ملازمین کو فوری طور پر تنخواہیں دلائی جائیں‘ کے ایم سی افسران نے جب اکائونٹنٹ جنرل سندھ سے رابطہ کیا تو پتہ چلا کہ اب نیا نظام آچکا ہے ایک تو ملازمین کی بایو میٹرک ہوچکی ہے اور پھر سندھ بینک میں نئے اکائونٹ کھولے جاچکے ہیں ۔اس کے علاوہ کوئی بھی ملازم ہوگا تو وہ غیر حاضر یا برطرف ملازم تصور کیا جائے گا، اس لیے دونوں راستے اپنا کر تنخواہیں وصول نہیں کی جاسکتی ہیں اور یہ کام اس وقت ممکن نہیں ہے کیونکہ ان میں سے کچھ ملازمین گرفتار ہیں اور کچھ مفرور ہیں۔ وہ نہ تو بایومیٹرک کراسکیں گے اور نہ ہی سندھ بینک میں نیا اکائونٹ کھلوائیں گے اور پھر تنخواہ بھی نہیں لے سکیں گے۔ میئر کراچی وسیم اختر نے کے ایم سی حکام اور سٹی وارڈن کو دوسری ذمہ داری یہ دی ہے کہ وہ چھان بین کر کے پتہ لگائیں کہ کے ایم سی میں وہ کون لوگ ہیں جنہوں نے پولیس‘ رینجرز اور حساس اداروں کو کے ایم سی کے ملازمین کے نام دیے تھے کہ وہ 12 مئی کے ہنگاموں میں ملوث تھے، تاکہ پتہ چل سکے کہ کے ایم سی میں کون سے لوگ اطلاع رسانی کا کام کر رہے ہیں۔ ظاہرسی بات ہے کہ اندر کے کسی خاص آدمی نے تمام تفصیل عیاں کی تو سارا بھانڈا پھوٹ گیا۔ وسیم اختر نے بطور میئر حلف اٹھانے کے بعد کہا تھا کہ اب وہ کسی پارٹی کے نہیں بلکہ کراچی کے میئر ہیں جس طرح انہوں نے جے آئی ٹی میں صاف گوئی سے کام لیتے ہوئے حقائق بیان کیے۔ ان جیسے منجھے ہوئے اور سردوگرم زمانہ چشیدہ سیاسی شخصیت سے یہ توقع رکھنی چاہئے کہ وہ قانون کی پاسداری کریں گے۔یہی وہ موقع ہے کہ وہ اپنے امیج کو داغدار ہونے سے بچائیں۔ تاکہ کراچی کے لیے جائز اختیارات مانگتے ہوئے اُن کے مقدمے کے زیادہ سے زیادہ حامی پید ا ہوں۔کے ایم سی کے اگر ان ملزمان کی تنخواہوں اور پھر مخبروں کی کھوج لگانے کے بجائے شہر کی ترقی کے کام پر لگادیا جائے تو کراچی کا نظارہ زیادہ خوبصورت لگے گا۔ابھی تو ان کے حالیہ اقدامات سے اُن سیاسی اور’’ خصوصی‘‘ حلقوں میں مایوسی پھیل گئی ہے جو اُن سے موجودہ حالات میں ایک زبردست کردار کی توقع رکھتے ہیں۔


متعلقہ خبریں


باجوڑ میں خوارج سے سمجھوتے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوت وجود - هفته 09 اگست 2025

خوارج باجوڑ میں آبادی کے درمیان رہ کر دہشت گرد اور مجرمانہ کارروائیوں میں ملوث ہیں،رپورٹ اگر قبائل خوارج کو خود نہیں نکال سکتے تو ایک یا دو دن کیلئے علاقہ خالی کردیں،دوٹوک انداز میں پیغام سکیورٹی ذرائع کی جانب سے دوٹوک انداز میں واضح کیا گیا ہے کہ باجوڑ میں ریاست کی خوارج سے...

باجوڑ میں خوارج سے سمجھوتے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوت

جماعت اسلامی، مینار پاکستان میں اجتماع عام منعقد کرنے کا اعلان وجود - هفته 09 اگست 2025

21 سے 23 نومبر کواجتماع میں دنیا بھر سے اسلامی تحریکوں کے قائدین کو شرکت کی دعوت دیں گے گلے سڑے نظام سے جان چھڑوانے کیلئے طویل جدوجہد کرکے بڑی ٹیم تیار کی ہے،حافظ نعیم الرحمٰن جماعت اسلامی پاکستان نے 21 سے 23 نومبر کو لاہور میں اجتماع عام کا اعلان کر دیا۔منصورہ لاہور میں پریس...

جماعت اسلامی، مینار پاکستان میں اجتماع عام منعقد کرنے کا اعلان

14 اگست کو سب لوگ نکلیں،جیلوں اور گرفتاریوں سے نہ ڈریں،عمران خان کا پیغام وجود - جمعرات 07 اگست 2025

ہمارے جو لوگ نااہل ہوئے ہیں ان کی نشستوں پر کسی کو کھڑا نہیں کیا جائے ناجائز طریقے سے لوگوں کو نااہل کیا گیا،ظلم و زیادتی دباؤ کے باوجود لوگوں کے احتجاج پر خوشی کا اظہار خیبر پختونخوامیں آپریشن پی ٹی آئی کیخلاف نفرت پیدا کرنے کیلئے کیا جارہا ہے،علی امین گنڈاپور آپریشن نہیں ر...

14 اگست کو سب لوگ نکلیں،جیلوں اور گرفتاریوں سے نہ ڈریں،عمران خان کا پیغام

ملک ریاض کے ہسپتال پر چھاپا، ایک ارب 12 کروڑ کی منی لانڈرنگ بے نقاب، وجود - جمعرات 07 اگست 2025

ملک ریاض کے ہسپتال پر چھاپا، ایک ارب 12 کروڑ کی منی لانڈرنگ بے نقاب، عملے کی ریکارڈ کو آگ لگانے کی کوشش ایف آئی اے نے ملک ریاض اور بحریہ ٹاؤن کیخلاف کرپش کیس میں اہم دستاویزات اور ناقابل تردید ثبوت حاصل کر لیے ، سفاری ہسپتال کو بطور فرنٹ آفس استعمال کر رہا تھا حوالہ ہنڈی کے...

ملک ریاض کے ہسپتال پر چھاپا، ایک ارب 12 کروڑ کی منی لانڈرنگ بے نقاب،

اسلام آباد میں برساتی نالے بپھرنے سے پانی گھروں میں داخل، گاڑیاں بھی تیرنے لگیں وجود - جمعرات 07 اگست 2025

سیلابی پانی میں علاقہ مکینوں کا تمام سامان اور فرنیچر بہہ گیا، لوگ اپنے گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے نیو چٹھہ بختاور،نیو مل شرقی ،بھارہ کہو، سواں ، پی ایچ اے فلیٹس، ڈیری فارمز بھی بری طرح متاثرہیں اسلام آبادمیں بارش کے بعد برساتی نالے بپھرنے سے پانی گھروں میں داخل ہوگیا۔اسلا...

اسلام آباد میں برساتی نالے بپھرنے سے پانی گھروں میں داخل، گاڑیاں بھی تیرنے لگیں

14 اگست کو ملک گیر مظاہروں پر مشاورت،تحریک انصاف کا سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کا فیصلہ وجود - جمعرات 07 اگست 2025

بیرسٹر گوہر کی زیرصدارت پارلیمانی پارٹی کا اجلاس،موجودہ سیاسی حالات میںبیانیے کو مزید مؤثر بنانے پر اتفاق عدالتی فورمز پر دباؤ بڑھانے اور عوامی حمایت کیلئے عدلیہ کی توجہ آئینی اور قانونی امور پر مبذول کرائی جا سکے،ذرائع پی ٹی آئی نے اپنے اراکین اسمبلی و سینیٹ کی نااہلی کے...

14 اگست کو ملک گیر مظاہروں پر مشاورت،تحریک انصاف کا سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کا فیصلہ

ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر مزید 25 فیصد ٹیرف عائد کر دیا،مجموعی ٹیرف 50 فیصد ہوگیا وجود - جمعرات 07 اگست 2025

یہ ضروری اور مناسب فیصلہ ہے کہ بھارت سے درآمدات پر ایگزیکٹو آرڈر کے تحت اضافی ڈیوٹی عائد کی جائے ،امریکی صدر بھارت کی حکومت روس سے براہ راست یا بالواسطہ تیل درآمد کر رہی ہے، جرمانہ بھی ہوگا،وائٹ ہاؤس سے جاری اعلامیہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت سے درآمدات پر مزید 25 فی...

ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر مزید 25 فیصد ٹیرف عائد کر دیا،مجموعی ٹیرف 50 فیصد ہوگیا

پاکستان اورآئرلینڈ ویمنز کرکٹ ٹیموں کا آج مقابلہ وجود - بدھ 06 اگست 2025

دونوں ٹیموں کے درمیان تین ٹی ٹونٹی میچوں کی سیریز کا دوسرا میچ 8اگست کوہوگا دلچسپ مقابلے کی توقع ،ویمنز ٹیم کو فاطمہ ثنا لیڈ کریں گی ، شائقین کرکٹ بے چین آئرلینڈ اور پاکستان کی خواتین کرکٹ ٹیموں کے درمیان تین ٹی ٹونٹی بین الاقوامی میچوں پر مشتمل سیریز کا پہلا میچ آج (بدھ کو...

پاکستان اورآئرلینڈ ویمنز کرکٹ ٹیموں کا آج مقابلہ

یہودی فو ج کے ہاتھوں یومیہ 28 مسلم بچے قتل وجود - بدھ 06 اگست 2025

بمباری ، بھوک سے ہونے والی شہادتوں پر یونیسف کی رپورٹ 7 اکتوبر 2023 ء سے اب تک 18 ہزار بچوں کی شہادتیں ہوئیں غزہ میں اسرائیلی بمباری اور انسانی امداد کی فراہمی میں رکاوٹوں کے باعث بچوں کی ہلاکتوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہو چکا ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال یونیسف کے مطا...

یہودی فو ج کے ہاتھوں یومیہ 28 مسلم بچے قتل

بانی پی ٹی آئی اس وقت ملک کے سب سے مقبول ترین لیڈر ہیں،محمود خان اچکزئی وجود - بدھ 06 اگست 2025

ہم سب کو تسلیم کرنا ہوگا عوام کی نمائندگی اور ان کے ووٹ کے تقدس کو پامال کیا جا رہا ہے،سربراہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کا پارلیمنٹ میں دو ٹوک مؤقف آئین کے پرخچے اُڑائے جا رہے ہیں اور بدقسمتی سے پیپلز پارٹی جیسی بڑی جماعت اس عمل میں شریک ہے، قومی اسمبلی اجلاس میں جذباتی خطاب ...

بانی پی ٹی آئی اس وقت ملک کے سب سے مقبول ترین لیڈر ہیں،محمود خان اچکزئی

اڈیالہ جیل میں 2 سال مکمل، عمران خان عوامی حاکمیت کی علامت بن گئے وجود - بدھ 06 اگست 2025

سیاسی کارکنان اور عوام انہیں نئے پاکستان کا بانی قرار دے رہے ہیں ، وہ طاقت کے مراکز سے سمجھوتہ کیے بغیر عوام کی آزادی کا مقدمہ لڑ رہے ہیں بانی پی ٹی آئی پاکستان میں ایسی جمہوری سیاست کے داعی ہیں جہاں اقتدار کا سرچشمہ عوام ہوں، اور ادارے قانون کے تابع رہیں،سیاسی مبصرین عمران...

اڈیالہ جیل میں 2 سال مکمل، عمران خان عوامی حاکمیت کی علامت بن گئے

عمران خان کی قید کو دوسال،پی ٹی آئی کااڈیالہ جیل کے باہر احتجاج کا فیصلہ وجود - منگل 05 اگست 2025

قومی اسمبلی اراکین اور سینیٹرز کو اسلام آباد بلالیا،احتجاج تحریک تحفظ آئین پاکستان کے پلیٹ فارم سے ہوگا،صوبائی صدور اورچیف آرگنائزرزسے مشاورت مکمل ارکان صوبائی اسمبلی اپنے متعلقہ حلقوں میں احتجاج کریں گے، نگرانی سلمان اکرم راجا کریں گے، تمام ٹکٹس ہولڈرز الرٹ، شیڈول اعلیٰ قیاد...

عمران خان کی قید کو دوسال،پی ٹی آئی کااڈیالہ جیل کے باہر احتجاج کا فیصلہ

مضامین
عدلیہ و فوج میں مودی سرکار کی مداخلت وجود هفته 09 اگست 2025
عدلیہ و فوج میں مودی سرکار کی مداخلت

ناپ تول میں کمی:ایک معاشرتی ناسور وجود هفته 09 اگست 2025
ناپ تول میں کمی:ایک معاشرتی ناسور

جموں و کشمیر:بے بسی اور بے اختیاری کے چھ سال وجود هفته 09 اگست 2025
جموں و کشمیر:بے بسی اور بے اختیاری کے چھ سال

بنگلہ دیش میں یوم آزادی پاکستان منانے کی تیاریاں وجود جمعه 08 اگست 2025
بنگلہ دیش میں یوم آزادی پاکستان منانے کی تیاریاں

امریکی ٹیرف کے بھارتی معیشت پر ممکنہ اثرات وجود جمعه 08 اگست 2025
امریکی ٹیرف کے بھارتی معیشت پر ممکنہ اثرات

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر