وجود

... loading ...

وجود

پی پی حکومت نے بہترین دینی مدارس کو بھی مشکوک مدارس کی فہرست میں ڈال دیا!

منگل 24 جنوری 2017 پی پی حکومت نے بہترین دینی مدارس کو بھی مشکوک مدارس کی فہرست میں ڈال دیا!

حکومت سندھ نے انتہائی عامیانہ انداز سے دینی مدارس کے وقار سے کھیلنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ جرات کو دستیاب شواہد کے مطابق حکومت سندھ نے ایپیکس کمیٹی میں ہونے والے فیصلے کے تحت دینی مدارس کا سروے تو کرالیا ہے مگر یہ سروے انتہائی متنازع ثابت ہورہا ہے۔ حکومت سندھ یہ وضاحت نہیں کرپارہی کہ دینی مدارس کو مشکوک قرار دینے کے لیے اُس کے پاس کون سا پیمانہ تھا۔ حکومت سندھ نے کن عوامل کا جائزہ لیتے ہوئے 94 مدارس کو مشکوک قراردیا ہے۔ حیرت انگیز طور پر حکومت سندھ نے جو فہرست مرتب کی ہے وہ جنرل پرویز مشرف کے دور میں بھی ہر قسم کے شکوک سے بالا سمجھے گئے۔ ان دینی مدارس میں بعض ادارے عالمی سطح پر مقبول ہیں۔ دارالعلوم کورنگی ایک انتہائی باو قار ادارے کے طور پر عالمی سطح پر معروف ہے۔ اسی طرح جامعۃ العلوم اسلامیہ بنوری ٹاؤن بھی دینی حلقوں میں اپنی ساکھ کے اعتبار سے انتہائی معتبر ادارہ سمجھا جاتا ہے۔ فہرست میں شامل جامعہ فاروقیہ اس لحاظ سے ایک منفرد ادارہ ہے کہ اس کے مہتمم مولانا سلیم اللہ خان ،جو گزشتہ دنوں انتقال فرما گئے، مدارس کے قومی نظم یعنی وفاق المدارس سے کے سربراہ تھے۔ اور وہ اُن علمائے کرام کی فہرست میں ممتاز مقام رکھتے تھے جو عمر بھر دینی مدارس کو تعلیمی اداروں کے علاوہ ہر قسم کی سرگرمیوں سے پاک رکھنے کے زبردست داعی رہے۔ اُنہوں نے نوگیارہ کے بعد امریکی دباؤ میں دینی مدارس پر سختی کے پرویز مشرف کے دور میں اس کا مقابلہ انتہائی عالی حوصلگی سے کیا تھا۔ تب پرویز مشرف کے سخت گیر عہد میں ان مدارس کا باریک بینی سے جائزہ لیا گیا تھا اور جنرل(ر) مشرف ایسے دین بیزار شخص بھی یہ کہنے پر مجبور ہو گئے تھے کہ غیر ریاستی سطح کا ایسا زبردست انتظام دنیا میں کہیں پر بھی نہیں پایا جاتا۔ یہ وہ زمانہ تھا جب دینی مدارس عالمی سطح پر دہشت گردی کے مراکز کے طور پر ایک پروپیگنڈے کا شکار تھے۔ مگر اُس عرصے میں دینی مدارس کے خلاف ہونے والی تمام تحقیقات میں کچھ بھی ثابت نہیں ہو سکا تھا۔ اب ایک مرتبہ پھر دینی مدارس کو مشکوک قراردینے کی ایک مہم نے نئے سرے سے سر اُٹھایا ہے۔ جس میں حکومت سندھ پیش پیش ہے۔
حکومت سندھ کی پیش کردہ فہرست اس حوالے سے نہایت مضحکہ خیز ہے کہ اس فہرست کو وفاقی وزیر داخلہ نے دیکھتے ہی مسترد کردیا۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ سندھ حکومت کے پاس ایسے کون سے انوکھے ذرائع یا منفرد معلومات ہیں جو وفاقی حکو مت کے پا س نہیں۔ حکومت سندھ نے مشکوک مدارس کی فہرست کس طرح تیار کی ہے اُس کا انداز اس امر سے لگایا جاسکتا ہے کہ اُنہوں نے بعض مدارس کے نام بھی درست معلوم کرنے کی زحمت تک گوارا نہیں کی چہ جائیکہ وہ اُن مدارس کی سرگرمیوں کا کوئی ریکارڈ دیکھتے یا مشکوک سرگرمیوں کے کوئی ثبوت جمع کرتے۔
حکومت سندھ کو درست طور پر کسی بھی مدرسے کو مشکوک قرار دینے کے لیے کچھ حقائق بھی جمع کرنا چاہئے تھے مگر ایک مشکوک مدارس کی فہرست کو پیش کرکے حکومت سندھ اس پر بضد ہے کہ اِسے درست تسلیم کرلیا جائے۔ جرأت کو باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ حکومت سندھ ان مدارس کو مشکوک قراردینے کے بعد اب اگلے مرحلے میں اس کے لیے کوشاں ہو چکی ہے کہ ان پر پابندی لگادی جائے۔ یہ بات سننے میں ہی بہت عجیب لگتی ہے کہ جن 94 مدارس کو مشکوک قرار دے کر اُس کی پابندی کا مطالبہ وفاقی حکومت سے کیا جارہا ہے اُس میں دارالعلوم کورنگی کراچی کے علاوہ جامعہ فاروقیہ اور جامعہ العلوم اسلامیہ بنوری ٹاؤن کے نام بھی شامل ہیں۔ اس ضمن میں سیکریٹری داخلہ سندھ شکیل احمد منگیجو نے ایک تحریری درخواست بھی وفاقی حکومت کو بھیجی ہے۔
یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ پاکستانی معاشرہ جو پہلے سے ہی تقسیم در تقسیم کا شکار ہے وہاں مزید طرح طرح کی تقسیم کے دائرے پید ا کیے جارہے ہیں۔ بدقسمی کی بات یہ بھی ہے کہ ایپکس کمیٹی میں جہاں مدارس کی یہ فہرست پیش کی گئی وہاں قانون نا فذ کرنے والے ادارے بھی اس کا درست جائزہ لینے میں ناکام رہے۔ حکومت سندھ یہ دعویٰ کر رہی ہے کہ ان مدارس کے کالعدم جماعتوں سے رابطوں کی تصدیق حساس ادارے ، پولیس اور رینجرز نے کی ہے۔ حیرت انگیز امر یہ ہے کہ ان رابطوں کی تصدیق تو حکومت سندھ کے پاس ہے مگر ان رابطوں پر اب تک کالعدم جماعتوں کے خلاف کارروائی کا کوئی نام ونشان تک موجود نہیں۔ پھر رابطوں کی تصدیق کی تصدیق کا بھی کوئی نظام موجود نہیں۔جرات کو ملنے والی معلومات کے مطابق اس پورے عمل پر دینی مدارس میں شدید غم وغصہ پایا جاتا ہے اور دینی مدارس کے رہنما اس پر اپنا لائحہ عمل تیار کرنے میں مصروف ہیں۔


متعلقہ خبریں


سہیل آفریدی وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا منتخب، اپوزیشن کابائیکاٹ وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

پرچی سے وزیر اعلیٰ نہیں بنا، محنت کر کے یہاں پہنچا ہوں، نام کے ساتھ زرداری یا بھٹو لگنے سے کوئی لیڈر نہیں بن جاتا،خیبرپختونخواہ میں ہمارے لوگوں کو اعتماد میں لیے بغیر آپریشن نہیں ہوگا بانی پی ٹی آئی کو فیملی اور جماعت کی مشاورت کے بغیر ادھر ادھر کیا تو پورا ملک جام کر دیں گے، ...

سہیل آفریدی وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا منتخب، اپوزیشن کابائیکاٹ

تحریک لبیک کیخلاف رات کے اندھیرے میں آپریشن (تصادم میں ایس ایچ اوسمیت 5 افراد جاں بحق، 48 اہلکار زخمی) وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

سیکیورٹی اداروں نے کرین پارٹی کے کارکنان کو منتشر کرکے جی ٹی روڈ کو خالی کروا لیا، ٹی ایل پی کارکنوں کی اندھا دھند فائرنگ، پتھراؤ، کیل دار ڈنڈوں اور پیٹرول بموں کا استعمال کارروائی کے دوران 3 مظاہرین اور ایک راہگیر جاں بحق، چالیس سرکاری اور پرائیویٹ گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی،شہر...

تحریک لبیک کیخلاف رات کے اندھیرے میں آپریشن (تصادم میں ایس ایچ اوسمیت 5 افراد جاں بحق، 48 اہلکار زخمی)

حکومت نے ظالمانہ اقدام اٹھایا، واقعہ کی شفاف تحقیقات کی جائیں،امیرجماعت وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

سربراہ سعد رضوی مذاکرات کیلئے تیار تھے،مظاہرین سے بات چیت کیوں نہیں کی؟ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے تحریک لبیک پاکستان کے مظاہرین پر پولیس فائرنگ اور بہیمانہ تشدد کی پرزورمذمت کی ہے اور اسے ظالمانہ، انتہائی افسوسناک اور تکلیف دہ قرار دیا ہے۔ منصورہ سے جاری بیا...

حکومت نے ظالمانہ اقدام اٹھایا، واقعہ کی شفاف تحقیقات کی جائیں،امیرجماعت

ٹی ایل پی مظاہرین پر فائرنگ، تشدد کی پرزورمذمت، حافظ نعیم وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

حکومت نے ظالمانہ اقدام اٹھایا، واقعہ کی شفاف تحقیقات کی جائیں،امیرجماعت سربراہ سعد رضوی مذاکرات کیلئے تیار تھے،مظاہرین سے بات چیت کیوں نہیں کی؟ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے تحریک لبیک پاکستان کے مظاہرین پر پولیس فائرنگ اور بہیمانہ تشدد کی پرزورمذمت کی ہے اور ا...

ٹی ایل پی مظاہرین پر فائرنگ، تشدد کی پرزورمذمت، حافظ نعیم

فلسطینی عوام کو آزاد فلسطین میں رہنے کا پورا حق ہے ، شہباز شریف وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

امریکی صدرٹرمپ اور مصری صدر سیسی کی خصوصی دعوت پر وزیرِاعظم شرم الشیخ پہنچ گئے وزیرِاعظم وفد کے ہمراہ غزہ امن معاہدے پر دستخط کی تقریب میںشرکت کریں گے شرم الشیخ(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیرِاعظم محمد شہباز شریف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی کی خصوصی دعوت پر شرم ال...

فلسطینی عوام کو آزاد فلسطین میں رہنے کا پورا حق ہے ، شہباز شریف

اپنی ہی عوام کیخلاف طاقت کا استعمال درست نہیں ، آفاق احمد وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

ٹی ایل پی کی قیادت اورکے کارکنان پر پولیس کی فائرنگ اور شیلنگ کی شدیدمذمت کرتے ہیں خواتین کو حراست میں لینا رویات کے منافی ، فوری رہا کیا جائے،چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ مہاجر قومی موومنٹ (پاکستان) کے چیئرمین آفاق احمد نے تحریک لبیک پاکستان کے مارچ پر پولیس کی جانب سے شیلنگ اور...

اپنی ہی عوام کیخلاف طاقت کا استعمال درست نہیں ، آفاق احمد

کراچی میں ٹی ایل پی کا احتجاج، ہنگامہ آرائی( 10 گرفتار، دو بچے زخمی) وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

نیو کراچی سندھ ہوٹل، نالہ اسٹاپ ، 4 کے چورنگی پر پتھراؤ کرکے گاڑیوں کے شیشے توڑ دیے پولیس کی شہر کے مختلف مقامات پر دھرنے اور دکانیں بند کرنے سے متعلق خبروں کی تردید (رپورٹ : افتخار چوہدری)پنجاب کے بعد کراچی کے مختلف علاقوں میں بھی ٹی ایل پی نے احتجاج کے دوران ہنگامہ آرائی ...

کراچی میں ٹی ایل پی کا احتجاج، ہنگامہ آرائی( 10 گرفتار، دو بچے زخمی)

افغان سر زمین پاکستان کیخلاف استعمال ہو رہی ہے، حافظ نعیم وجود - پیر 13 اکتوبر 2025

طالبان کو کہتا ہوں بھارت کبھی آپ کا خیر خواہ نہیں ہو سکتا، بھارت پر یقین نہ کریں بھارت کبھی بھی مسلمانوں کا دوست نہیں بن سکتا،پشاور میں غزہ مارچ سے خطاب جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے افغانستان کے حکمران طالبان کو بھارت سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانس...

افغان سر زمین پاکستان کیخلاف استعمال ہو رہی ہے، حافظ نعیم

پاکستان کے دفاع پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، وزیراعظم وجود - پیر 13 اکتوبر 2025

پاک فوج نے فیلڈ مارشل کی قیادت میں افغانستان کو بھرپور جواب دے کر پسپائی پر مجبور کیا ہر اشتعال انگیزی کا بھرپور اور مؤثر جواب دیا جائے گا، ہمارا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے وزیراعظم محمد شہباز شریف کا کہنا ہے کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی بے باک قیادت میں پاک فوج نے افغانستان...

پاکستان کے دفاع پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، وزیراعظم

افغان فورسز کی 19 پوسٹوں پر پاک فوج کا قبضہ وجود - پیر 13 اکتوبر 2025

دشمن کو پسپائی پر مجبور ،اہم سرحدی پوسٹوں سے پاکستانی علاقوں کو نشانہ بنایا جا رہا تھا متعدد افغان طالبان اور سیکیورٹی اہلکار پوسٹیں خالی چھوڑ کر فرار ہوگئے،سیکیورٹی ذرائع افغانستان کی جانب سے پاک افغان بارڈر پر رات گئے بلااشتعال فائرنگ کے بعد پاک فوج نے بھرپور اور مؤثر جواب...

افغان فورسز کی 19 پوسٹوں پر پاک فوج کا قبضہ

افغان حکومت دہشتگرد گروہوں کیخلاف کارروائی کرے، بلاول بھٹو وجود - پیر 13 اکتوبر 2025

افغان حکام امن کیلئے ذمہ داری کا مظاہرہ کریں، پاکستان خوشحال افغانستان کا خواہاں ہے پاک افواج نے عزم، تحمل اور پیشہ ورانہ مہارت سے بلااشتعال حملے کا جواب دیا،چیئرمین چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے مطالبہ کیا کہ افغان حکام علاقائی امن کے لیے تحمل اور ذمہ داری کا مظاہر...

افغان حکومت دہشتگرد گروہوں کیخلاف کارروائی کرے، بلاول بھٹو

پاک افغان سرحد پرچھڑپیں، پاک فوج کا بھرپور جواب ، افغان فوجی اور خارجی ہلاک،متعددچوکیاں تباہ وجود - اتوار 12 اکتوبر 2025

افغان فورسزنے پاک افغان بارڈر پر انگور اڈا، باجوڑ،کرم، دیر، چترال، اور بارام چاہ (بلوچستان) کے مقامات پر بِلا اشتعال فائرنگ کی، فائرنگ کا مقصد خوارج کی تشکیلوں کو بارڈر پار کروانا تھا پاک فوج نے متعدد بارڈر پوسٹیں تباہ ، درجنوں افغان فوجی، خارجی ہلاک ، طالبان متعدد پوسٹیں اور لا...

پاک افغان سرحد پرچھڑپیں، پاک فوج کا بھرپور جواب ، افغان فوجی اور خارجی ہلاک،متعددچوکیاں تباہ

مضامین
پاکستان اپنی سلامتی کے تحفظ کیلئے پرعزم ! وجود منگل 14 اکتوبر 2025
پاکستان اپنی سلامتی کے تحفظ کیلئے پرعزم !

بدمعاشی کلچر اور پولیس کلچر وجود منگل 14 اکتوبر 2025
بدمعاشی کلچر اور پولیس کلچر

ٹرمپ کا نوبیل خواب چکناچور وجود منگل 14 اکتوبر 2025
ٹرمپ کا نوبیل خواب چکناچور

پاکستان اور افغانستان کے حالیہ بگڑتے تعلقات وجود پیر 13 اکتوبر 2025
پاکستان اور افغانستان کے حالیہ بگڑتے تعلقات

اسرائیل کی غزہ جنگ کے دو سال:ٹرمپ کا فارمولہ وجود پیر 13 اکتوبر 2025
اسرائیل کی غزہ جنگ کے دو سال:ٹرمپ کا فارمولہ

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر