وجود

... loading ...

وجود

آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ کی واپسی ۔ آصف زرداری اور انور مجید نے کڑوا گھونٹ کیوں پیا؟

پیر 02 جنوری 2017 آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ کی واپسی ۔ آصف زرداری اور انور مجید نے کڑوا گھونٹ کیوں پیا؟

گزشتہ سال کے آغاز میں جب اس وقت کے آئی جی سندھ پولیس غلام حیدرجمالی کی داستانیں ہرزبان پر عام تھیں تواس وقت سپریم کورٹ نے انہیں ہٹانے کے احکامات جاری کردیے تھے۔ اس وقت دبئی میں پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سخت پریشان تھے کیونکہ آئی جی کا انتخاب ان کے لیے ایک امتحان تھا۔
پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے تب ایڈیشنل آئی جی ثناء اﷲ عباسی سے رابطہ کیا اوران سے صلاح مشورے کیے۔ ثناء اﷲ عباسی کی تجویز پر ہی آصف زرداری نے اے ڈی خواجہ اورثناء اﷲ عباسی کو دبئی بلایا۔ اُن سے مزید صلاح مشور ے کیے اورپھرثناء اﷲ عباسی کی تجویزپر اے ڈی خواجہ کوسندھ پولیس کا آئی جی بنانے کی منظوری دی گئی۔ اس کے بعد سمجھا جارہاتھا کہ اب کم ازکم دوتین سال تک تواے ڈی خواجہ ہی آئی جی سندھ رہیں گے۔ لیکن چند ماہ میں ہی یہ واضح ہوگیاکہ حکومت سندھ ان سے ناراض ہے۔ اس کا سبب آصف علی زرداری کے کارو باری شراکت دار انور مجید تھے۔ چونکہ پولیس کے معاملات انورمجید دیکھتے ہیں اور انور مجید جس طرح غلام حیدر جمالی کواپنی انگلی پرچلا یا پھر نچارہے تھے اس طرح وہ اے ڈی خواجہ کو بھی چلانا چاہتے تھے۔ سب سے پہلے جس معاملے میں انورمجید مشتعل ہوئے وہ پولیس میں بھرتیاں تھیں۔12ہزار نئے پولیس اہلکار بھرتی کرنے تھے۔ باخبر ذرائع کے مطابق انور مجید ان بھرتیوں پر اپنی رال ٹپکا رہے تھے۔ مبینہ طور پر اُن دنوں ہرپولیس اہلکار کی بھرتی پر5لاکھ روپے کے ریٹ ہر جگہ سنائی پڑ رہے تھے۔ اب یہ ریٹ کس نے عام کیے اور کس نے نہیں ۔ اس سے قطع نظر اگر اس ریٹ کو درست مانا جائے تو پھر پولیس کی ان بھرتیوں سے چھ ارب روپے بٹورے جاسکتے تھے۔ مگراے ڈی خواجہ کے باعث یہ بیل منڈھے نہ چڑ ھ سکی۔ اور اس منصوبے پرپانی پھر گیا۔ اے ڈی خواجہ نے پولیس کی بھرتیوں میں فوج کا بھی ایک افسر شامل کیا اس طرح پچھلے30 سال میں پہلی مرتبہ پولیس میں میرٹ پربھرتیاں ہوئیں جس میں غریبوں کے بچے بھی بھرتی ہوگئے۔اس پورے کھیل سے انور مجید کا کیا تعلق تھا اس سے قطع نظر پولیس کی ان شفاف بھرتیوں پر سب سے زیادہ اے ڈی خواجہ پر انور مجید نے ہی اشتعال کا مظاہرہ کیا۔
اے ڈی خواجہ پر انور مجید کی ناراضی دوسری بار سب کے سامنے تب آئی جب انورمجید ٹھٹھہ سے نوابشاہ تک تمام شوگر ملز خریدنا چاہتے تھے ۔ ایک شوگرملز کنگ بننے کے خواب آور مقصد کے لئے وہ پولیس کواستعمال کرناچاہتے تھیــ۔مگراے ڈی خواجہ نے صاف انکار کردیا پھرانورمجید کے چہیتے پولیس افسران رائو انوار،ڈاکٹر فاروق ،پیر فرید جان سرہندی کو اہم تعیناتیاں دینے پرزور دیاگیا لیکن اے ڈی خواجہ نے انکار کردیا۔حال ہی میں گنے کے کاشتکاروں کوگرفتار کرکے ان پرگنا کم قیمت پرانورمجید کودینے کے لئے دبائو ڈالنے کا دباؤ بھی سامنے آیا۔ جس کے سامنے اے ڈی خواجہ نہ صرف ڈٹ گئے بلکہ انہوں نے انورمجید کو کھری کھری سنا دیں بس اس بات نے جلتی پرتیل کا کام کیا۔ ذرئع کے مطابق انورمجید اس کے بعدسیدھے آصف زرداری کے پاس جاکر بیٹھ گئے اوردھمکی دی کہ اگراے ڈی خواجہ کونہ ہٹایا گیا تووہ ان کے کاروبار سے الگ ہوجائیں گے۔ آصف زرداری نے وزیراعلیٰ سندھ پردبائوڈالا پہلے تو وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اے ڈی خواجہ کی حمایت کی اور بلاول بھٹو زرداری نے اس کی تائید کی مگرجب انورمجید کا دبائو بڑھا توآصف زرداری نے ہتھیار ڈال دیئے اوروزیراعلیٰ کوحکم دیا کہ فوری طورپر اے ڈی خواجہ کو ہٹایا جائے۔ وزیراعلیٰ نے وفاقی حکومت سے بات کی مگروفاقی حکومت نے انکارکردیا تب وزیراعلیٰ نے منت سماجت کرکے اے ڈی خواجہ کوچھٹی لینے پرراضی کیا ۔وزیراعلیٰ نے اے ڈی خواجہ کی چھٹی کے بعد پارٹی قیادت کے حکم پر غلام قادرتھیبو کا نام نئے آئی جی سندھ پولیس کے لئے بھیج دیا جووفاقی حکومت نے مسترد کردیا۔پھردوسری سازش یہ کی کہ ایک ماہ سے تعیناتی کے منتظر گریڈ 21کے پولیس افسر سردارعبدالمجید دستی کو اچانک ایڈیشنل آئی جی ریسرچ مقررکردیا۔ اسی روز انہیں آئی جی سندھ پولیس کا اضافی چارج دینا تھا مگر اسی روز سندھ ہائی کورٹ نے حکم امتناعی جاری کیا کہ آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ کو12جنوری تک نہ ہٹایا جائے۔ وفاقی حکومت کے صاف انکاراورسندھ ہائی کورٹ کے واضح حکم پرحکومت سندھ اورپیپلزپارٹی کی قیادت مجبور ہوگئی۔ دوسری جانب رینجرز نے اے ڈی خواجہ کی عدم موجودگی پرانورمجید کے دفاترپرچھاپے مارے اوربڑی تعداد میںاسلحہ برآمد کیا تب آصف زرداری اور انور مجید نے دفاعی پوزیشن اختیار کرلی۔ اس صورت حال میں اچانک نئے کورکمانڈر اورنئے ڈی جی رینجرز کی تجویز پر 2 جنوری پیر کے روز (آج)ایپکس کمیٹی کا اجلاس بلالیاگیا ہے۔ اورآج ہی اے ڈی خواجہ چھٹیاں ختم کرکے اپنا عہدہ سنبھالیں گے ۔بتایاجاتاہے کہ نئے کورکمانڈر اور نئے ڈی جی رینجرز نے بھی اے ڈی خواجہ کوہٹانے کی مخالفت کی ہے تب وزیراعلیٰ سندھ نے جاکر آصف زرداری کومنایا اور پھر آصف زرداری نے انورمجید کوٹھنڈا کیا۔
ذمہ دار ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ آصف علی زرداری کے کارباری شراکت دار انور مجید نے نئی صورتِ حال سے مجبوراً نباہ تو کیا ہے مگر اُنہوں نے اپنی رضامندی کو مشروط کرتے ہوئے زور دیا کہ ان کے خلاف رینجرز کی طرف سے درج کرائے گئے مقدمات اے ڈی خواجہ ختم کرائیں گے۔ نیز آئندہ دنوں میں اُن کے گھر اوردفاتر پر مزید چھاپے نہیں مارے جائیں گے۔ باخبر ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ نے ان تمام امور پرضمانت لی ہے جس کے بعد حکومت سندھ اورپی پی قیادت کوزہرکا گھونٹ پیتے ہوئے اے ڈی خواجہ کی واپسی کوبادل نخواستہ قبول کرنا پڑا ہے۔ اگلے دنوں میں یہ طے ہو گا کہ اے ڈی خواجہ اپنے منصب پر رہنے کے لیے انور مجید کے خلاف اب تک ہونے والی کارروائیوں کو واپسی کا راستہ دکھاتے ہوئے اپنی نیک نامی کو قربان کرتے ہیں یا پھر وہ اپنے کردار کی حفاظت کرتے ہوئے قانون کو اپنا راستا دیتے ہیں۔ اس پوری صورتِ حال کو قریب سے دیکھنے والے آئندہ دنوں میں اس بحران میں کمی کے بجائے ابھی سے اضافے کی پیش گوئی کررہے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


جنگ مسلط کرنے کی کوشش کا فیصلہ کن جواب دیں گے، کور کمانڈرز کانفرنس وجود - هفته 03 مئی 2025

  بھارت کی جانب سے پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا انتہائی خطرناک ہے ،پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے سے پاکستان کی 24 کروڑ آبادی متاثر ہوگی ، جنوبی ایشیا میں عدم استحکام میں اضافہ ہوگا پاکستان کے امن اور ترقی کا راستہ کسی بھی بلاواسطہ یا پراکسیز کے ذریعے نہیں روکا ...

جنگ مسلط کرنے کی کوشش کا فیصلہ کن جواب دیں گے، کور کمانڈرز کانفرنس

برادر ممالک کشیدگی میں کمی کے لیے ہندوستان پر دباؤ ڈالیں،وزیراعظم کی سفراء سے بات چیت وجود - هفته 03 مئی 2025

  پاکستان نے گزشتہ برسوں میں انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں بڑی قربانیاں دی ہیں، بغیر کسی ثبوت کے پاکستان کو پہلگام واقعے سے جوڑنے کے بے بنیاد بھارتی الزامات کو مسترد کرتے ہیں پاکستان خود دہشت گردی کا شکار رہا اور خطے میں دہشت گردی کے ہر واقعے کی مذمت کرتا ہے ،وزیراعظم...

برادر ممالک کشیدگی میں کمی کے لیے ہندوستان پر دباؤ ڈالیں،وزیراعظم کی سفراء سے بات چیت

پہلگام پر’ را‘کی خفیہ دستاویز لیک ،بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی کا سربراہ برطرف وجود - هفته 03 مئی 2025

  بھارتی حکومتی تحقیقات کے مطابق لیک فائلز جنرل رانا کے دفتر سے میڈیا تک پہنچیں لیک دستاویز نے ’’را‘‘ کا عالمی سطح پر مذاق بنا دیا، بھارتی حکومت کو کٹہرے میں لا کھڑا کیا پہلگام واقعے پر ’’را‘‘ کی خفیہ دستاویز لیک ہونے کے بعد بھارت کی ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی (ڈی آئی ا...

پہلگام پر’ را‘کی خفیہ دستاویز لیک ،بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی کا سربراہ برطرف

واہگہ بارڈر پاکستانی شہریوں کے لیے کھلا رہے گا، دفتر خارجہ وجود - هفته 03 مئی 2025

متعدد مریض کی صحت نازک، علاج مکمل کیے بغیر پاکستان واپس آنے پر مجبور ہوئے خاندانوں کے بچھڑنے اور بچوں کے ایک والدین سے جدا ہونے کی اطلاعات بھی ہیں پاکستانی شہریوں کی بھارت سے واپسی کے لیے واہگہ بارڈر کی دستیابی سے متعلق دفتر خارجہ نے واضح کیا ہے کہ متعلقہ بارڈر آئندہ بھی پاکس...

واہگہ بارڈر پاکستانی شہریوں کے لیے کھلا رہے گا، دفتر خارجہ

ڈیری فارمرز کو دودھ کی قیمتوں کا گٹھ جوڑ ختم کرنے کا حکم وجود - هفته 03 مئی 2025

  کراچی کی تینوں ڈیری فارمر ایسوسی ایشنز دودھ کی قیمت کے تعین میں گٹھ جوڑ سے باز رہیں، ٹریبونل تحریری یقین دہانی جمع کرانے کی ہدایت،مرکزی عہدیداران کی درخواست پر جرمانوں میں کمی کر دی کمپی ٹیشن اپلیٹ ٹربیونل نے ڈیری فارمرز کو کراچی میں دودھ کی قیمتوں کا گٹھ جوڑ ختم کر...

ڈیری فارمرز کو دودھ کی قیمتوں کا گٹھ جوڑ ختم کرنے کا حکم

عالمی برادری پاکستان کے اندر بھارتی دہشت گردی کا نوٹس لے، صدر ، وزیراعظم وجود - جمعه 02 مئی 2025

  صدراور وزیراعظم کے درمیان ملاقات میں پہلگام حملے کے بعد بھارت کے ساتھ کشیدگی کے پیشِ نظر موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال، بھارت کے جارحانہ رویہ اور اشتعال انگیز بیانات پر گہری تشویش کا اظہار بھارتی رویے سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ ہے ، پاکستان اپنی علاقائ...

عالمی برادری پاکستان کے اندر بھارتی دہشت گردی کا نوٹس لے، صدر ، وزیراعظم

بھارت کی کسی بھی کارروائی کا منہ توڑ جواب دیں گے آرمی چیف وجود - جمعه 02 مئی 2025

  پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے ، کوئی کسی بھی قسم کی غلط فہمی میں نہ رہے، بھارت کے کسی بھی مس ایڈونچر کا فوری اور بھرپور جواب دیں گے ، پاکستان علاقائی امن کا عزم کیے ہوئے ہے پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے منگلا اسٹرائیک کور کی جنگی مشقوں کا معائنہ اور یمر اسٹر...

بھارت کی کسی بھی کارروائی کا منہ توڑ جواب دیں گے آرمی چیف

پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں را ملوث نکلیں،خفیہ دستاویزات بے نقاب وجود - جمعه 02 مئی 2025

دستاویز پہلگام حملے میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کا واضح ثبوت ہے ، رپورٹ دستاویز ثابت کرتی ہے پہلگام بھی پچھلے حملوں کی طرح فالس فلیگ آپریشن تھا، ماہرین پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ''را'' کا کردار بے نقاب ہوگیا، اہم دستاویز سوشل میڈیا ایپلی کیشن ٹی...

پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں را ملوث نکلیں،خفیہ دستاویزات بے نقاب

190ملین پاؤنڈکیس ،سزا کیخلاف بانی کی اپیل اس سال لگنے کا امکان نہیں، رجسٹرار وجود - جمعه 02 مئی 2025

نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے فیصلوں کے مطابق زیرِ التوا کیسز کو نمٹایا جائے گا اپیل پر پہلے پیپر بکس تیار ہوں گی، اس کے بعد اپیل اپنے نمبر پر لگائی جائے گی ، رپورٹ رجسٹرار آفس نے 190ملین پاؤنڈ کیس سے متعلق تحریری رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا دی۔تحریری رپورٹ...

190ملین پاؤنڈکیس ،سزا کیخلاف بانی کی اپیل اس سال لگنے کا امکان نہیں، رجسٹرار

میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، جسٹس جمال مندوخیل وجود - جمعه 02 مئی 2025

تمام انسانوں کے حقوق برابر ہیں، کسی سے آپ زبردستی کام نہیں لے سکتے سوال ہے کہ کیا میں بحیثیت جج اپنا کام درست طریقے سے کر رہا ہوں؟ خطاب سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل نے کہاہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، آپ حیران ہوں گے کہ میں کیا کہہ رہا ہوں؟ انصاف تو ا...

میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، جسٹس جمال مندوخیل

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل

مضامین
بھارتی جنگی جنون وجود هفته 03 مئی 2025
بھارتی جنگی جنون

چکر اور گھن چکر وجود هفته 03 مئی 2025
چکر اور گھن چکر

سندھ طاس معاہدہ کی معطلی وجود جمعه 02 مئی 2025
سندھ طاس معاہدہ کی معطلی

دنیا کی سب سے زیادہ وحشت ناک چیز بھوک ہے وجود جمعه 02 مئی 2025
دنیا کی سب سے زیادہ وحشت ناک چیز بھوک ہے

بھارت کیا چاہتا ہے؟؟ وجود جمعرات 01 مئی 2025
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر