... loading ...
گزشتہ سال کے آغاز میں جب اس وقت کے آئی جی سندھ پولیس غلام حیدرجمالی کی داستانیں ہرزبان پر عام تھیں تواس وقت سپریم کورٹ نے انہیں ہٹانے کے احکامات جاری کردیے تھے۔ اس وقت دبئی میں پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سخت پریشان تھے کیونکہ آئی جی کا انتخاب ان کے لیے ایک امتحان تھا۔
پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے تب ایڈیشنل آئی جی ثناء اﷲ عباسی سے رابطہ کیا اوران سے صلاح مشورے کیے۔ ثناء اﷲ عباسی کی تجویز پر ہی آصف زرداری نے اے ڈی خواجہ اورثناء اﷲ عباسی کو دبئی بلایا۔ اُن سے مزید صلاح مشور ے کیے اورپھرثناء اﷲ عباسی کی تجویزپر اے ڈی خواجہ کوسندھ پولیس کا آئی جی بنانے کی منظوری دی گئی۔ اس کے بعد سمجھا جارہاتھا کہ اب کم ازکم دوتین سال تک تواے ڈی خواجہ ہی آئی جی سندھ رہیں گے۔ لیکن چند ماہ میں ہی یہ واضح ہوگیاکہ حکومت سندھ ان سے ناراض ہے۔ اس کا سبب آصف علی زرداری کے کارو باری شراکت دار انور مجید تھے۔ چونکہ پولیس کے معاملات انورمجید دیکھتے ہیں اور انور مجید جس طرح غلام حیدر جمالی کواپنی انگلی پرچلا یا پھر نچارہے تھے اس طرح وہ اے ڈی خواجہ کو بھی چلانا چاہتے تھے۔ سب سے پہلے جس معاملے میں انورمجید مشتعل ہوئے وہ پولیس میں بھرتیاں تھیں۔12ہزار نئے پولیس اہلکار بھرتی کرنے تھے۔ باخبر ذرائع کے مطابق انور مجید ان بھرتیوں پر اپنی رال ٹپکا رہے تھے۔ مبینہ طور پر اُن دنوں ہرپولیس اہلکار کی بھرتی پر5لاکھ روپے کے ریٹ ہر جگہ سنائی پڑ رہے تھے۔ اب یہ ریٹ کس نے عام کیے اور کس نے نہیں ۔ اس سے قطع نظر اگر اس ریٹ کو درست مانا جائے تو پھر پولیس کی ان بھرتیوں سے چھ ارب روپے بٹورے جاسکتے تھے۔ مگراے ڈی خواجہ کے باعث یہ بیل منڈھے نہ چڑ ھ سکی۔ اور اس منصوبے پرپانی پھر گیا۔ اے ڈی خواجہ نے پولیس کی بھرتیوں میں فوج کا بھی ایک افسر شامل کیا اس طرح پچھلے30 سال میں پہلی مرتبہ پولیس میں میرٹ پربھرتیاں ہوئیں جس میں غریبوں کے بچے بھی بھرتی ہوگئے۔اس پورے کھیل سے انور مجید کا کیا تعلق تھا اس سے قطع نظر پولیس کی ان شفاف بھرتیوں پر سب سے زیادہ اے ڈی خواجہ پر انور مجید نے ہی اشتعال کا مظاہرہ کیا۔
اے ڈی خواجہ پر انور مجید کی ناراضی دوسری بار سب کے سامنے تب آئی جب انورمجید ٹھٹھہ سے نوابشاہ تک تمام شوگر ملز خریدنا چاہتے تھے ۔ ایک شوگرملز کنگ بننے کے خواب آور مقصد کے لئے وہ پولیس کواستعمال کرناچاہتے تھیــ۔مگراے ڈی خواجہ نے صاف انکار کردیا پھرانورمجید کے چہیتے پولیس افسران رائو انوار،ڈاکٹر فاروق ،پیر فرید جان سرہندی کو اہم تعیناتیاں دینے پرزور دیاگیا لیکن اے ڈی خواجہ نے انکار کردیا۔حال ہی میں گنے کے کاشتکاروں کوگرفتار کرکے ان پرگنا کم قیمت پرانورمجید کودینے کے لئے دبائو ڈالنے کا دباؤ بھی سامنے آیا۔ جس کے سامنے اے ڈی خواجہ نہ صرف ڈٹ گئے بلکہ انہوں نے انورمجید کو کھری کھری سنا دیں بس اس بات نے جلتی پرتیل کا کام کیا۔ ذرئع کے مطابق انورمجید اس کے بعدسیدھے آصف زرداری کے پاس جاکر بیٹھ گئے اوردھمکی دی کہ اگراے ڈی خواجہ کونہ ہٹایا گیا تووہ ان کے کاروبار سے الگ ہوجائیں گے۔ آصف زرداری نے وزیراعلیٰ سندھ پردبائوڈالا پہلے تو وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اے ڈی خواجہ کی حمایت کی اور بلاول بھٹو زرداری نے اس کی تائید کی مگرجب انورمجید کا دبائو بڑھا توآصف زرداری نے ہتھیار ڈال دیئے اوروزیراعلیٰ کوحکم دیا کہ فوری طورپر اے ڈی خواجہ کو ہٹایا جائے۔ وزیراعلیٰ نے وفاقی حکومت سے بات کی مگروفاقی حکومت نے انکارکردیا تب وزیراعلیٰ نے منت سماجت کرکے اے ڈی خواجہ کوچھٹی لینے پرراضی کیا ۔وزیراعلیٰ نے اے ڈی خواجہ کی چھٹی کے بعد پارٹی قیادت کے حکم پر غلام قادرتھیبو کا نام نئے آئی جی سندھ پولیس کے لئے بھیج دیا جووفاقی حکومت نے مسترد کردیا۔پھردوسری سازش یہ کی کہ ایک ماہ سے تعیناتی کے منتظر گریڈ 21کے پولیس افسر سردارعبدالمجید دستی کو اچانک ایڈیشنل آئی جی ریسرچ مقررکردیا۔ اسی روز انہیں آئی جی سندھ پولیس کا اضافی چارج دینا تھا مگر اسی روز سندھ ہائی کورٹ نے حکم امتناعی جاری کیا کہ آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ کو12جنوری تک نہ ہٹایا جائے۔ وفاقی حکومت کے صاف انکاراورسندھ ہائی کورٹ کے واضح حکم پرحکومت سندھ اورپیپلزپارٹی کی قیادت مجبور ہوگئی۔ دوسری جانب رینجرز نے اے ڈی خواجہ کی عدم موجودگی پرانورمجید کے دفاترپرچھاپے مارے اوربڑی تعداد میںاسلحہ برآمد کیا تب آصف زرداری اور انور مجید نے دفاعی پوزیشن اختیار کرلی۔ اس صورت حال میں اچانک نئے کورکمانڈر اورنئے ڈی جی رینجرز کی تجویز پر 2 جنوری پیر کے روز (آج)ایپکس کمیٹی کا اجلاس بلالیاگیا ہے۔ اورآج ہی اے ڈی خواجہ چھٹیاں ختم کرکے اپنا عہدہ سنبھالیں گے ۔بتایاجاتاہے کہ نئے کورکمانڈر اور نئے ڈی جی رینجرز نے بھی اے ڈی خواجہ کوہٹانے کی مخالفت کی ہے تب وزیراعلیٰ سندھ نے جاکر آصف زرداری کومنایا اور پھر آصف زرداری نے انورمجید کوٹھنڈا کیا۔
ذمہ دار ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ آصف علی زرداری کے کارباری شراکت دار انور مجید نے نئی صورتِ حال سے مجبوراً نباہ تو کیا ہے مگر اُنہوں نے اپنی رضامندی کو مشروط کرتے ہوئے زور دیا کہ ان کے خلاف رینجرز کی طرف سے درج کرائے گئے مقدمات اے ڈی خواجہ ختم کرائیں گے۔ نیز آئندہ دنوں میں اُن کے گھر اوردفاتر پر مزید چھاپے نہیں مارے جائیں گے۔ باخبر ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ نے ان تمام امور پرضمانت لی ہے جس کے بعد حکومت سندھ اورپی پی قیادت کوزہرکا گھونٹ پیتے ہوئے اے ڈی خواجہ کی واپسی کوبادل نخواستہ قبول کرنا پڑا ہے۔ اگلے دنوں میں یہ طے ہو گا کہ اے ڈی خواجہ اپنے منصب پر رہنے کے لیے انور مجید کے خلاف اب تک ہونے والی کارروائیوں کو واپسی کا راستہ دکھاتے ہوئے اپنی نیک نامی کو قربان کرتے ہیں یا پھر وہ اپنے کردار کی حفاظت کرتے ہوئے قانون کو اپنا راستا دیتے ہیں۔ اس پوری صورتِ حال کو قریب سے دیکھنے والے آئندہ دنوں میں اس بحران میں کمی کے بجائے ابھی سے اضافے کی پیش گوئی کررہے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بھارت کی جانب سے پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا انتہائی خطرناک ہے ،پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے سے پاکستان کی 24 کروڑ آبادی متاثر ہوگی ، جنوبی ایشیا میں عدم استحکام میں اضافہ ہوگا پاکستان کے امن اور ترقی کا راستہ کسی بھی بلاواسطہ یا پراکسیز کے ذریعے نہیں روکا ...
پاکستان نے گزشتہ برسوں میں انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں بڑی قربانیاں دی ہیں، بغیر کسی ثبوت کے پاکستان کو پہلگام واقعے سے جوڑنے کے بے بنیاد بھارتی الزامات کو مسترد کرتے ہیں پاکستان خود دہشت گردی کا شکار رہا اور خطے میں دہشت گردی کے ہر واقعے کی مذمت کرتا ہے ،وزیراعظم...
بھارتی حکومتی تحقیقات کے مطابق لیک فائلز جنرل رانا کے دفتر سے میڈیا تک پہنچیں لیک دستاویز نے ’’را‘‘ کا عالمی سطح پر مذاق بنا دیا، بھارتی حکومت کو کٹہرے میں لا کھڑا کیا پہلگام واقعے پر ’’را‘‘ کی خفیہ دستاویز لیک ہونے کے بعد بھارت کی ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی (ڈی آئی ا...
متعدد مریض کی صحت نازک، علاج مکمل کیے بغیر پاکستان واپس آنے پر مجبور ہوئے خاندانوں کے بچھڑنے اور بچوں کے ایک والدین سے جدا ہونے کی اطلاعات بھی ہیں پاکستانی شہریوں کی بھارت سے واپسی کے لیے واہگہ بارڈر کی دستیابی سے متعلق دفتر خارجہ نے واضح کیا ہے کہ متعلقہ بارڈر آئندہ بھی پاکس...
کراچی کی تینوں ڈیری فارمر ایسوسی ایشنز دودھ کی قیمت کے تعین میں گٹھ جوڑ سے باز رہیں، ٹریبونل تحریری یقین دہانی جمع کرانے کی ہدایت،مرکزی عہدیداران کی درخواست پر جرمانوں میں کمی کر دی کمپی ٹیشن اپلیٹ ٹربیونل نے ڈیری فارمرز کو کراچی میں دودھ کی قیمتوں کا گٹھ جوڑ ختم کر...
صدراور وزیراعظم کے درمیان ملاقات میں پہلگام حملے کے بعد بھارت کے ساتھ کشیدگی کے پیشِ نظر موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال، بھارت کے جارحانہ رویہ اور اشتعال انگیز بیانات پر گہری تشویش کا اظہار بھارتی رویے سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ ہے ، پاکستان اپنی علاقائ...
پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے ، کوئی کسی بھی قسم کی غلط فہمی میں نہ رہے، بھارت کے کسی بھی مس ایڈونچر کا فوری اور بھرپور جواب دیں گے ، پاکستان علاقائی امن کا عزم کیے ہوئے ہے پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے منگلا اسٹرائیک کور کی جنگی مشقوں کا معائنہ اور یمر اسٹر...
دستاویز پہلگام حملے میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کا واضح ثبوت ہے ، رپورٹ دستاویز ثابت کرتی ہے پہلگام بھی پچھلے حملوں کی طرح فالس فلیگ آپریشن تھا، ماہرین پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ''را'' کا کردار بے نقاب ہوگیا، اہم دستاویز سوشل میڈیا ایپلی کیشن ٹی...
نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے فیصلوں کے مطابق زیرِ التوا کیسز کو نمٹایا جائے گا اپیل پر پہلے پیپر بکس تیار ہوں گی، اس کے بعد اپیل اپنے نمبر پر لگائی جائے گی ، رپورٹ رجسٹرار آفس نے 190ملین پاؤنڈ کیس سے متعلق تحریری رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا دی۔تحریری رپورٹ...
تمام انسانوں کے حقوق برابر ہیں، کسی سے آپ زبردستی کام نہیں لے سکتے سوال ہے کہ کیا میں بحیثیت جج اپنا کام درست طریقے سے کر رہا ہوں؟ خطاب سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل نے کہاہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، آپ حیران ہوں گے کہ میں کیا کہہ رہا ہوں؟ انصاف تو ا...
پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...
پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...