... loading ...
سندھ پولیس میں اچھی شہرت کے افسران کی بہت قلت ہے کیونکہ اس دورمیں خود کو کرپشن سے دور رکھنا بہت مشکل ہے۔ اے ڈی خواجہ اور ثناء اﷲ عباسی ان چند پولیس افسران میں شامل ہیں جن کا دامن کرپشن سے پاک ہے۔ انہو ں نے کبھی پولیس افسران کی تعیناتیوں میں بھاری نذرانے وصول نہیں کیے، کبھی پولیس کے اندر ٹھیکوں میں خود کو ملوث نہیں کیا اورسیاسی حکومتوں میں اہم سیاستدانوں اورحکمرانوں کے لیے کبھی مال پانی کے لیے اپنا کندھا استعمال نہیں ہونے دیا ۔1986ء میں جب اے ڈی خواجہ اورثناء اﷲ عباسی کمیشن پاس کرکے اکیڈمی میں داخل ہوئے تودونوں کی روایتی دعا سلام بدلتے وقت کے ساتھ مضبوط دوستی میں بدل گئی اورایک وقت ایسا آیا جب سب محسوس کرنے لگے کہ ان کی دوستی لازوال ہے۔
اے ڈی خواجہ کا تعلق ٹنڈو محمدخان ضلع سے ہے ، انہوں نے ایک متوسط گھرانے میں جنم لیا ،جب کمیشن پاس کیا تو ضلع جامشورو کے علاقہ تھانہ بولا خان کے کاروباری شخصیت دریانومل سے ان کی دعا سلام ہوئی، دریا نومل ارب پتی شخص تھے ۔انہوں نے اے ڈی خواجہ کواپنا بیٹا بنایا او رانہیں پیٹرول پمپ، زمینیں، گھراورشاپنگ سینٹر میں قیمتی دکانیں لے کر دیں، جس کا اے ڈی خواجہ نے اپنے اثاثوں میں تذکرہ کیاہے ۔لیکن اس کے باوجود کبھی انہوں نے پولیس کے اندر کرپشن نہیں کی، کبھی سیاسی دبائو میں نہیں آئے او رخود کوجعلی مقابلوں سے دوررکھا۔
دوسری جانب ثناء اﷲ عباسی غریب گھرانے میں پیدا ہوئے ،وہ جب سندھ میڈیکل کالج میں آئے تووالد صاحب کا انتقال ہوگیا ۔ان کے والد سرکاری ملازم تھے اوران کو معمولی پنشن ملتی تھی جس پرانتہائی غربت میں انہوں نے میڈکل کی ڈگری حاصل کی۔ کمیشن پاس کرنے کے بعد وہ جب پولیس سروس میں آئے توانہوں نے خود کوکرپشن سے حتی المقدور دوررکھا۔
اے ڈی خواجہ کوتودریا نومل نے کرورڑوں روپے دیے لیکن ثناء اﷲ عباسی کوایسا کوئی مہربان بھی میسر نہیں آیا تاہم غربت کے ماحول میں پرورش پانے کے باوجود انہوں نے کبھی اوپر کی آمدنی سے اوپر جانے کی کوشش نہیں کی۔
اے ڈی خواجہ اورثناء اﷲ عباسی کی دوستی کی مثال دشمن بھی دیتے تھے ،جب پرویز مشرف کی حکومت آئی تھی اس وقت اے ڈی خواجہ پرکورکمانڈر کراچی جنرل عثمانی ناراض ہوئے توان کوعہدے سے ہٹادیاگیا اوران کے خلاف دریا نومل کے ساتھ کاروباری شراکت داری کی تحقیقات کا حکم دیاگیا ۔اس موقع پر ثناء اﷲ عباسی نے ان کا ساتھ دیا اورفوجی حلقوں میں ان کا کیس لڑا اورپھر اے ڈی خواجہ کوحساس اداروں سے کلیئرنس دلائی ۔پھرجب ثناء اﷲ عباسی نے شکارپور میں بااثر جتوئی خاندان کے خلاف آپریشن کرایا جس پرجتوئی خاندان ناراض ہوا اورایک دن100 سے زائد مسلح افراد نے ثناء اﷲ عباسی پرحملے کی منصوبہ بندی کی مگرعین وقت پرحساس اداروں کوعلم ہوگیا اورانہوں نے ثناء اﷲ عباسی کولے جاکر سکھر ائیرپورٹ چھوڑا اوروہاں سے کراچی بھیج دیا ۔اس موقع پربھی اے ڈی خواجہ نے کھل کرثناء اﷲ عباسی کا ساتھ دیا یوں جتوئی خاندان اورثناء اﷲ عباسی میں خاموش مفاہمت ہوگئی اور ایک دوسرے کے خلاف نفرت ختم ہوگئی ۔اسی طرح یہ دونوں دوست ہردورمیں ایک دوسرے کے ساتھ رہے۔ارباب غلام رحیم کے دورمیں جب ثناء اﷲ عباسی کا بشیر میمن، غلام نبی میمن، امیر شیخ اورخالق شیخ کے ساتھ جھگڑا ہوا تواے ڈی خواجہ نے ثناء اﷲ عباسی کا ساتھ نہ چھوڑا۔
پچھلے سال جب غلام حیدر جمالی آئی جی سندھ پولیس تھے تواس وقت عدالت عظمیٰ نے مالی بے قاعدگیوں کی تحقیقات اے ڈی خواجہ اور ثناء اﷲ عباسی کے حوالے کی ،دونوں نے انتہائی محنت سے تحقیقاتی رپورٹیں عدالت عظمیٰ میں پیش کیں جس پرغلام حیدر جمالی گھرروانہ ہوگئے۔ عین اس موقع پر حکومت سندھ نے نئے آئی جی کی تلاش شروع کی توثناء اﷲ عباسی کی کوششوں سے دبئی میں آصف زرداری نے اے ڈی خواجہ اورثناء اﷲ عباسی کوطلب کیا اوراس موقع پرثناء اﷲ عباسی نے تجویز دی کہ اے ڈی خواجہ کو آئی جی سندھ پولیس بنایا جائے اورسابق صدرآصف زرداری نے اے ڈی خواجہ کوآئی جی سندھ پولیس بنوادیا۔ اے ڈی خواجہ کوآئی جی بنے بمشکل دس ماہ ہوئے ہیں مگر حکومت سندھ کے اے ڈی خواجہ سے اختلافات ہوگئے اوربالآخر پچھلے ہفتے اے ڈی خواجہ کوجبری چھٹی پر بھیج دیاگیا۔مگرساتھ ہی اے ڈی خواجہ اورثناء اﷲ عباسی کا30سال کا رشتہ بھی ختم ہوگیا کیونکہ اے ڈی خواجہ کے بقول ان کوچند لوگوں نے وہ ٹیپ کی ہوئی ٹیلیفونک گفتگو سنوائی ہے جس میں ثناء اﷲ عباسی نے میرے خلاف بات کی ہے جس کا انہیں دکھ ہواہے۔اے ڈی خواجہ کا کہناہے کہ اگردوماہ ثناء اﷲ عباسی انتظار کرتے تووہ خود اپنا عہدہ چھوڑکر وفاقی حکومت اورحکومت سندھ کو کہتے کہ ثناء اﷲ عباسی کوآئی جی سندھ پولیس بنایا جائے مگرانہوں نے صبر نہ کیا اورمیرے خلاف سازش کی۔
اس پوری ڈرامائی صورتحال میں ثناء اﷲ عباسی خاموش ہیں ۔وہ اے ڈی خواجہ کے خلاف کوئی بات نہیں کرتے اوران کوآج بھی اچھا دوست کہتے ہیں۔
عقیل احمد
پرچی سے وزیر اعلیٰ نہیں بنا، محنت کر کے یہاں پہنچا ہوں، نام کے ساتھ زرداری یا بھٹو لگنے سے کوئی لیڈر نہیں بن جاتا،خیبرپختونخواہ میں ہمارے لوگوں کو اعتماد میں لیے بغیر آپریشن نہیں ہوگا بانی پی ٹی آئی کو فیملی اور جماعت کی مشاورت کے بغیر ادھر ادھر کیا تو پورا ملک جام کر دیں گے، ...
سیکیورٹی اداروں نے کرین پارٹی کے کارکنان کو منتشر کرکے جی ٹی روڈ کو خالی کروا لیا، ٹی ایل پی کارکنوں کی اندھا دھند فائرنگ، پتھراؤ، کیل دار ڈنڈوں اور پیٹرول بموں کا استعمال کارروائی کے دوران 3 مظاہرین اور ایک راہگیر جاں بحق، چالیس سرکاری اور پرائیویٹ گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی،شہر...
سربراہ سعد رضوی مذاکرات کیلئے تیار تھے،مظاہرین سے بات چیت کیوں نہیں کی؟ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے تحریک لبیک پاکستان کے مظاہرین پر پولیس فائرنگ اور بہیمانہ تشدد کی پرزورمذمت کی ہے اور اسے ظالمانہ، انتہائی افسوسناک اور تکلیف دہ قرار دیا ہے۔ منصورہ سے جاری بیا...
حکومت نے ظالمانہ اقدام اٹھایا، واقعہ کی شفاف تحقیقات کی جائیں،امیرجماعت سربراہ سعد رضوی مذاکرات کیلئے تیار تھے،مظاہرین سے بات چیت کیوں نہیں کی؟ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے تحریک لبیک پاکستان کے مظاہرین پر پولیس فائرنگ اور بہیمانہ تشدد کی پرزورمذمت کی ہے اور ا...
امریکی صدرٹرمپ اور مصری صدر سیسی کی خصوصی دعوت پر وزیرِاعظم شرم الشیخ پہنچ گئے وزیرِاعظم وفد کے ہمراہ غزہ امن معاہدے پر دستخط کی تقریب میںشرکت کریں گے شرم الشیخ(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیرِاعظم محمد شہباز شریف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی کی خصوصی دعوت پر شرم ال...
ٹی ایل پی کی قیادت اورکے کارکنان پر پولیس کی فائرنگ اور شیلنگ کی شدیدمذمت کرتے ہیں خواتین کو حراست میں لینا رویات کے منافی ، فوری رہا کیا جائے،چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ مہاجر قومی موومنٹ (پاکستان) کے چیئرمین آفاق احمد نے تحریک لبیک پاکستان کے مارچ پر پولیس کی جانب سے شیلنگ اور...
نیو کراچی سندھ ہوٹل، نالہ اسٹاپ ، 4 کے چورنگی پر پتھراؤ کرکے گاڑیوں کے شیشے توڑ دیے پولیس کی شہر کے مختلف مقامات پر دھرنے اور دکانیں بند کرنے سے متعلق خبروں کی تردید (رپورٹ : افتخار چوہدری)پنجاب کے بعد کراچی کے مختلف علاقوں میں بھی ٹی ایل پی نے احتجاج کے دوران ہنگامہ آرائی ...
طالبان کو کہتا ہوں بھارت کبھی آپ کا خیر خواہ نہیں ہو سکتا، بھارت پر یقین نہ کریں بھارت کبھی بھی مسلمانوں کا دوست نہیں بن سکتا،پشاور میں غزہ مارچ سے خطاب جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے افغانستان کے حکمران طالبان کو بھارت سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانس...
پاک فوج نے فیلڈ مارشل کی قیادت میں افغانستان کو بھرپور جواب دے کر پسپائی پر مجبور کیا ہر اشتعال انگیزی کا بھرپور اور مؤثر جواب دیا جائے گا، ہمارا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے وزیراعظم محمد شہباز شریف کا کہنا ہے کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی بے باک قیادت میں پاک فوج نے افغانستان...
دشمن کو پسپائی پر مجبور ،اہم سرحدی پوسٹوں سے پاکستانی علاقوں کو نشانہ بنایا جا رہا تھا متعدد افغان طالبان اور سیکیورٹی اہلکار پوسٹیں خالی چھوڑ کر فرار ہوگئے،سیکیورٹی ذرائع افغانستان کی جانب سے پاک افغان بارڈر پر رات گئے بلااشتعال فائرنگ کے بعد پاک فوج نے بھرپور اور مؤثر جواب...
افغان حکام امن کیلئے ذمہ داری کا مظاہرہ کریں، پاکستان خوشحال افغانستان کا خواہاں ہے پاک افواج نے عزم، تحمل اور پیشہ ورانہ مہارت سے بلااشتعال حملے کا جواب دیا،چیئرمین چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے مطالبہ کیا کہ افغان حکام علاقائی امن کے لیے تحمل اور ذمہ داری کا مظاہر...
افغان فورسزنے پاک افغان بارڈر پر انگور اڈا، باجوڑ،کرم، دیر، چترال، اور بارام چاہ (بلوچستان) کے مقامات پر بِلا اشتعال فائرنگ کی، فائرنگ کا مقصد خوارج کی تشکیلوں کو بارڈر پار کروانا تھا پاک فوج نے متعدد بارڈر پوسٹیں تباہ ، درجنوں افغان فوجی، خارجی ہلاک ، طالبان متعدد پوسٹیں اور لا...