وجود

... loading ...

وجود

ٹرمپ کا نسل پرستوں سے اظہارِ لاتعلقی ،مسلمانوں کی بے چینی دور نہیں کرسکا

پیر 28 نومبر 2016 ٹرمپ کا نسل پرستوں سے اظہارِ لاتعلقی ،مسلمانوں کی بے چینی دور نہیں کرسکا

trump_transition_team_c0-217-5204-3251_s885x516
میں ان کی مذمت کرتا ہوں،میں انھیں مسترد کرتا ہوں،میں اس تنظیم کو تقویت نہیں دوں گا، جس میں نیو نازی، سفید قوم پرست اور یہود دشمن شامل ہیں،ٹرمپ کانیویارک ٹائمز کو انٹرویو
مسلمانوں کی کڑی نگرانی کا خطرہ،خودکار پولنگ نظام کے ذریعے کی جانے والی کالز میں مسلمانوں سے کہا جارہا ہے کہ اگر وہ مسلمان ہیں تو ایک دبا کر اس کی تصدیق کریں،مسلم کمیونٹی میں ہراس

رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ان کالز کی وجہ سے بعض مسلمان پریشان ہیںاور وہ سمجھ رہے ہیں کہ نو منتخب امریکی صدر اپنی صدارتی مہم کے دوران امریکی مسلمانوں کی رجسٹریشن کے حوالے سے کیے گئے وعدے یا دھمکی کی تکمیل کرنے والے ہیں ۔ جبکہ یہ فون کالز درحقیقت امریکی مسلمانوں کی بہتری کے لیے کام کرنے والے ایک غیرمنافع بخش ادارے ایمرج یو ایس اے کی جانب سے ایک سروے کے لیے کی جارہی ہیں۔ورجینیا میں اس ادارے کی ڈائریکٹر سارا کے مطابق ان کے ادارے نے 8 نومبر کے بعد سے مسلمانوں کے تجربات اور نظریات جاننے کے لیے ان کالز کا سلسلہ شروع کیا۔سارا کا کہنا ہے کہ انہیں کالز ریسیو کرنے والے متعدد افرادکو یقین دہانی کرانی پڑی کہ یہ فون کال ایمرج یو ایس اے ادارے کی جانب سے شروع کیے جانے والے پول کے سلسلے میں کی گئی ہیں اور کوئی مسلمان مخالف گروپ ادارے کا نام استعمال کرکے یہ معلومات حاصل نہیں کررہا

نومنتخب امریکا صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نسل پرست ‘آلٹ رائٹ’ گروپ سے لاتعلقی ظاہر کی ہے جس نے ان کی جیت کی خوشی نازی سیلوٹ کر کے منائی تھی۔ تاہم ان کے سابقہ اور صدر منتخب ہونے کے بعد ان کے حوالے سے سامنے آنے والے بعض بیانات کی وجہ سے مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں میں پیدا ہونے والی بے چینی اور اضطراب دور نہیں ہوسکاہے ۔ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ دنوں نیویارک ٹائمز کو ایک انٹرویو میں کہا کہ میں ان کی مذمت کرتا ہوں،میں انھیں مسترد کرتا ہوں۔انھوں نے کہا کہ وہ اس تنظیم کو تقویت نہیں دیں گے، جس میں نیو نازی، سفید قوم پرست اور یہود دشمن شامل ہیں۔ واشنگٹن ڈی سی میں آلٹ رائٹ گروپ کے حامیوں کو ٹرمپ کی حمایت میں ‘ہیل ٹرمپ کے نعرے بلند کرتے ہوئے فلمایا گیا تھا۔یاد رہے کہ ہٹلر کی حمایت میں ہیل ہٹلر کے نعرے بلند کیے جاتے تھے۔اس ویڈیو میں آلٹ رائٹ تحریک کے سربراہ رچرڈا سپینسر نے کہا کہ امریکا سفید لوگوں کی ملکیت ہے، جو سورج کی اولاد ہیں۔ انھوں نے اس تحریک کے مخالفین کو اس سیارے کی سب سے نفرت انگیز مخلوق قرار دیا۔جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ ٹرمپ کی فتح سے سفید فام نسل پرستوں کو شہ ملے گی۔تاہم نیویارک ٹائمز کے ساتھ انٹرویو میں ٹرمپ نے اپنے چیف پالیسی ساز اور برائٹ بارٹ نیوز کے سابق سربراہ اسٹیو بینن کی حمایت کرتے ہوئے ان دعووں کو مسترد کر دیا کہ ان کی کٹر قدامت پسند ویب سائٹ سفید فام نسل پرست تحریک سے تعلق رکھتی ہے۔انھوں نے نیویارک ٹائمز کو بتایا: برائٹ بارٹ محض ایک اخبار ہے۔ وہ ایسے ہی خبریں نشر کرتے ہیں جیسے آپ کرتے ہیں۔ اگر میں سمجھتا کہ وہ نسل پرست ہیں یا آلٹ رائٹ ہیں یا اس قسم کی کوئی بھی چیز ہیں تو میں ان کی خدمات حاصل کرنے کے بارے میں کبھی نہ سوچتا۔اس انٹرویو میں ٹرمپ نے کئی موضوعات پر اظہارِ خیال کیا۔ انھوں نے کہا کہ وہ اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان امن قائم کرنے میں مدد دے سکتے ہیںتاہم اس کے ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہا کہ امریکا کو دنیا میں قوم ساز کا کردار ادا نہیں کرنا چاہیے ۔انھوں نے دعویٰ کیاکہ رپبلکن رہنما مچ میک کونل اور پال رائن اب مجھ سے پیار کرتے ہیں ۔انھوں نے دعویٰ کیا کہ میں اپنا کاروبار اور ملک دونوں کو بغیر مفادات کے ٹکرائو کے چلا سکتا ہوں ۔انھوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ انسانی سرگرمیوں اور ماحول کے درمیان کوئی تعلق نہیں ہے۔ اس سے قبل ٹرمپ کی ترجمان نے کہا تھا کہ وہ اپنی حریف ہلیری کلنٹن کی ای میلز کی تحقیقات پر زور نہیں دیں گے۔
دوسری جانب ایک اور اطلاع کے مطابق خودکار پولنگ کالزنے امریکی مسلمانوں کو ایک نئے تذبذب میں مبتلا کردیا ہے ،خود کار پولنگ کے تحت موصول ہونے والی ان کالز سے امریکی مسلمانوں کے سر پر کڑی نگرانی کا خطرہ منڈلانے لگاہے ، اورامریکی مسلمان یہ سوچنے پر مجبور ہورہے ہیں کہ ٹرمپ برسراقتدار آنے کے بعد اسی طرح ان کی نگرانی شروع کراسکتے ہیں۔اطلاعات کے مطابق خودکار پولنگ نظام کے ذریعے کی جانے والی کالز میں مسلمانوں سے کہا جارہا ہے کہ اگر وہ مسلمان ہیں تو ڈائل پیڈ پہ ایک نمبر دبا کر اس کی تصدیق کریں۔برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق، ان کالز کی وجہ سے بعض مسلمان پریشان ہیںاور وہ سمجھ رہے ہیں کہ نو منتخب امریکی صدر اپنی صدارتی مہم کے دوران امریکی مسلمانوں کی رجسٹریشن کے حوالے سے کیے گئے وعدے کو پورا کرنے والے ہیں۔ جبکہ یہ فون کالز درحقیقت امریکی مسلمانوں کی بہتری کے لیے کام کرنے والے ایک غیرمنافع بخش ادارے ایمرج یو ایس اے کی جانب سے ایک سروے کے لیے کی جارہی ہیں۔ورجینیا میں اس ادارے کی ڈائریکٹر سارا کے مطابق ان کے ادارے نے 8 نومبر کے بعد سے مسلمانوں کے تجربات اور نظریات جاننے کے لیے ان کالز کا سلسلہ شروع کیا۔سارا کا کہنا ہے کہ انہیں کالز ریسیو کرنے والے متعدد افرادکو یقین دہانی کرانی پڑی کہ یہ فون کال ایمرج یو ایس اے ادارے کی جانب سے شروع کیے جانے والے پول کے سلسلے میں کی گئی ہیں اور کوئی مسلمان مخالف گروپ ادارے کا نام استعمال کرکے یہ معلومات حاصل نہیں کررہا۔
ڈائریکٹر ایمرج یو ایس اے کے مطابق، ’لوگوں میں پائے جانے والے خوف کی وجہ سے ہمارا سارا کام متاثر ہورہا ہے‘۔امریکی صدارتی انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کے بعد سے امریکا میں مقیم مسلمان کشمکش میں مبتلا ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک حامی کی جانب سے رجسٹریشن کے لیے ان کیمپوں کی مثال دی گئی جہاں جاپانی امریکیوں کو دوسری جنگ عظیم کے دوران قید میں رکھا گیا تھا۔قومی سیکورٹی کے مشیر کے لیے ٹرمپ کے منتخب رہنما مائیکل فلن نے ایک حالیہ ویڈیو میں اسلام کو دنیا میں موجود ایک ارب 70 کروڑ لوگوں کے جسم میں کینسر کی مانندقرار دیاتھا اور کہاتھا کہ اسے کاٹ کر پھینکنا ضروری ہے۔22 نومبر کو کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز نے اپنے فیس بک اور ٹوئٹر اکائونٹس پہ امریکی مسلمانوں کو موصول ہونے والی خودکار شناختی کالز سے متعلق سوال کیا۔ اسی دوران دیگر امریکی مسلمانوں نے بھی اپنے سوشل میڈیا اکائونٹس کے ذریعے ان کالز پر تشویش کا اظہار کیا۔ایک ریسیور نے فیس بک پر لکھا کہ ’مجھے اندازہ نہیں کہ یہ کوئی فراڈ ہے یا حقیقت لیکن میں اس بارے میں رپورٹ کرچکا ہوں اور اگر آپ کو بھی ایسی فون کال موصول ہوتی ہے تو اسے رپورٹ کریں۔
ایک طرف امریکا میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے ذہنوں میں ڈونلڈ ٹرمپ کے حوالے سے مختلف خیالات ابھر رہے ہیں دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ ان تمام چیزوں سے لاپروا نظر آتے ہیں اور انھوں نے اقتدار سنبھالنے کیلئے ابتدائی تیاریوں کے طورپر اپنی ٹیم کی تیاری شروع کردی ہے ‘امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی کابینہ کی پہلی خواتین اراکین کا اعلان کر دیا ہے۔انھوں نے ریاست جنوبی کیرولائنا کی گورنر نکی ہیلی کو اقوام متحدہ میں امریکی سفیر جبکہ بیٹسی ڈیوس کو وزیرِ تعلیم نامزد کیا ہے۔دونوں خواتین ڈونلڈ ٹرمپ کی شدید ناقدین رہ چکی ہیں۔ ان کے علاوہ ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارتی دوڑکی ابتدا میں ان کے حریف بین کارسن نے بھی اس بات کا اشارہ دیا ہے کہ انھیں کسی اعلیٰ عہدے پر فائز کیا جائے گا۔فیس بک پر بین کارسن کا کہنا تھا کہ ‘امریکا کو عظیم بنانے میں میرے کردار کے بارے میں ایک اہم اعلان آنے والا ہے۔مڈونلڈ ٹرمپ بھی گزشتہ روز ٹوئٹر پر کہہ چکے ہیں کہ وہ امریکی محکمہ ہائوسنگ اور شہری ترقی کے لیے بین کارسن کے بارے میں سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں۔یاد رہے کہ گزشتہ روز ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ 20 جنوری کو عہدہ صدارت سنبھالنے کے بعد بھی ضروری نہیں کہ وہ اپنے کاروبار سے رابطہ منقطع کر دیں۔منتخب صدر کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب ڈیموکریٹک پارٹی کے ایک سینیٹر نے کہا ہے کہ وہ اس بارے میں ایوان میں ایک قرارداد پیش کرنے جا رہے ہیں۔ سینیٹر کے مطابق ان کی اس قرارداد میں مسٹر ٹرمپ سے مطالبہ کیا جائے گا کہ وہ یہ ثابت کرنے کے لیے اپنے تمام اثاثوں سے علیحدہ ہو جائیں کہ وہ اپنی صدارت کو کاروباری مقاصد کے لیے استعمال نہیں کریں گے۔اگرچہ امریکی قانون میں ضروری نہیں کہ صدر اپنے کاروباری مفادات سے لا تعلق ہو جائے، تاہم ماضی میں روایت یہی رہی ہے کہ صدر اپنے کاروباری لین دین سے الگ ہو جاتے ہیں۔اپنے تازہ ترین بیان میں نومنتخب صدر نے انتہائی دائیں بازو کے ان کارکنوں سے بھی ایک دفعہ پھر لاتعلقی ظاہر کی ہے جنھوں نے رواں ہفتے مسٹر ٹرمپ اور انتخابات میں ان کی فتح کو ہٹلر کے حامیوں کی طرز پر سلام پیش کیا تھا۔ امریکا میں تھینکس گِونگ کی سالانہ چھٹی گزارنے منتخب صدر ریاست فلوریڈا گئے۔گذشتہ دنوں سے ڈونلڈ ٹرمپ اپنی وہ ٹیم منتخب کرنے میں مصروف ہیں جو دورِ صدارت میں وائٹ ہاوٗس میں ان کی معاونت کرے گی۔امریکی فوج کے مشہور جرنیلوں میں سے ایک، جنرل ڈیوڈ پیٹریئس نے بی بی سی بات کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اگر انھیں منتخب کیا گیا تو وہ بخوشی صدر ٹرمپ کی ٹیم میں شامل ہو جائیں گے۔روزنامہ نیو یارک ٹائمز کو انٹرویو دیتے ہوئے مسٹر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’میں بہترین انداز میں اپنی کاروباری ذمہ داریاں نبھانے کے ساتھ ساتھ ملک کو بھی بہترین انداز میں چلا سکتا ہوں۔ میرا خیال تھا اس کے لیے آپ کو کوئی ٹرسٹ وغیرہ بنانا پڑتا ہے، لیکن آپ کو اس کی ضرورت نہیں۔‘تاہم مسٹر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ اپنی دونوں ذمہ داریوں سے الگ الگ عہدہ برا ہونے کے لیے کوئی بندوبست کریں گے۔جہاں تک ڈیموکریٹ سینیٹر بین کارڈن کا تعلق ہے، ان کی خواہش ہے کہ صدر کی سرکاری ذمہ داریاں اور ان کی کاروباری مصروفیات ایک دوسرے سے باقاعدہ الگ رہیں گی۔سینیٹر بین کارڈن اس سلسلے میں آئندہ ہفتے ایک قرارداد پیش کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جس میں منتخب صدر سے مطالبہ کیا جائے گا کہ وہ آئین کی پاسداری کو یقینی بنانے کے لیے ایک ایسا ٹرسٹ بنائیں جو کاروبار کو ان کے سرکاری عہدے سے الگ رکھے تا کہ ان کے کاروباری مفادات ان کی اپنی سرکاری حیثیت سے نہ ٹکرائیں۔


متعلقہ خبریں


فوج کا دشمن نہیں ہوں، بطور سیاستدان پالیسی پر تنقید کرتا ہوں ، عمران خان وجود - بدھ 15 اکتوبر 2025

میری اپنی فیملی فوج میں ، فوج سے میری کوئی دشمنی نہیں بلکہ فوج کو پسند کرتا ہوں، فوج میری ، ملک بھی میرا ہے اور شہدا ہمارے ہیں،جس چیز سے مُلک کو نقصان ہو رہا ہو اُس پر تنقید کرنا فرض ہے ، غداری کے سرٹیفکیٹ بانٹنا بند ہونا چاہیے، افغانستان سے کشیدگی میں دہشت گردی بڑھنے کا خطرہ ہے...

فوج کا دشمن نہیں ہوں، بطور سیاستدان پالیسی پر تنقید کرتا ہوں ، عمران خان

پاک افغان کشیدگی ،مولانافضل الرحمن کی ثالثی کی پیشکش وجود - بدھ 15 اکتوبر 2025

ماضی میں کشیدگی کم کرنے میں کردار ادا کیا اب بھی کرسکتا ہوں، معاملات کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کرنی چاہئے، افغان قیادت سے رابطے ہوئے ہیں،معاملات کو افہام و تفہیم سے حل کرنا چاہتی ہے افغان وزیر خارجہ کے کشمیر پر بیان پر واویلا کرنے کی بجائے کشمیر پر اپنے کردار کو دیکھنا چاہئے،کیا پاک...

پاک افغان کشیدگی ،مولانافضل الرحمن کی ثالثی کی پیشکش

26نومبر احتجاج، علیمہ خان کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم وجود - بدھ 15 اکتوبر 2025

انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی نے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے بانی پی ٹی آئی کی بہن عدالت میں پیش نہیں ہوئیں، حاضری معافی کی درخواست مسترد کردی 26 نومبر احتجاج کے حوالے سے کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے علیمہ خان کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیدیا۔انسداد دہشت گ...

26نومبر احتجاج، علیمہ خان کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم

تحریک لبیک امیرسعد اور انس رضوی کا سراغ مل گیا، پولیس کا گھیرا تنگ وجود - بدھ 15 اکتوبر 2025

چھپنے کی کوئی جگہ باقی نہیں بچی، کارروائی قانونی دائرے میں رہے گی، گرفتاری ہر صورت ہو گی خود کو قانون کے حوالے کریں، زخمی ہیں تو ریاست طبی سہولیات فراہم کرے گی، پولیس ذرائع پولیس نے صرف ایک دن کی روپوشی کے بعد تحریک لبیک کے امیر حافظ سعد رضوی اور انکے بھائی انس رضوی کا سراغ ل...

تحریک لبیک امیرسعد اور انس رضوی کا سراغ مل گیا، پولیس کا گھیرا تنگ

نومنتخب وزیراعلیٰ سہیل آفریدی آج حلف اٹھائیں گے ،پشاور ہائیکورٹ کا گورنر کو حکم وجود - بدھ 15 اکتوبر 2025

میرے پاس تمام حقائق آ گئے ہیں، علی امین گنڈاپور مستعفی ہو چکے اس حوالے سے گورنر کے خط سے فرق نہیں پڑتا گورنر فیصل کریم نے حلف نہ لیا تو اسپیکر صوبائی اسمبلی بابر سلیم سواتی حلف لیں گے، چیف جسٹس نے فیصلہ سنا دیا ہائی کورٹ نے گورنر خیبرپختونخوا کوآج شام چار بجے تک نومنتخب وزی...

نومنتخب وزیراعلیٰ سہیل آفریدی آج حلف اٹھائیں گے ،پشاور ہائیکورٹ کا گورنر کو حکم

سہیل آفریدی وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا منتخب، اپوزیشن کابائیکاٹ وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

پرچی سے وزیر اعلیٰ نہیں بنا، محنت کر کے یہاں پہنچا ہوں، نام کے ساتھ زرداری یا بھٹو لگنے سے کوئی لیڈر نہیں بن جاتا،خیبرپختونخواہ میں ہمارے لوگوں کو اعتماد میں لیے بغیر آپریشن نہیں ہوگا بانی پی ٹی آئی کو فیملی اور جماعت کی مشاورت کے بغیر ادھر ادھر کیا تو پورا ملک جام کر دیں گے، ...

سہیل آفریدی وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا منتخب، اپوزیشن کابائیکاٹ

تحریک لبیک کیخلاف رات کے اندھیرے میں آپریشن (تصادم میں ایس ایچ اوسمیت 5 افراد جاں بحق، 48 اہلکار زخمی) وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

سیکیورٹی اداروں نے کرین پارٹی کے کارکنان کو منتشر کرکے جی ٹی روڈ کو خالی کروا لیا، ٹی ایل پی کارکنوں کی اندھا دھند فائرنگ، پتھراؤ، کیل دار ڈنڈوں اور پیٹرول بموں کا استعمال کارروائی کے دوران 3 مظاہرین اور ایک راہگیر جاں بحق، چالیس سرکاری اور پرائیویٹ گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی،شہر...

تحریک لبیک کیخلاف رات کے اندھیرے میں آپریشن (تصادم میں ایس ایچ اوسمیت 5 افراد جاں بحق، 48 اہلکار زخمی)

حکومت نے ظالمانہ اقدام اٹھایا، واقعہ کی شفاف تحقیقات کی جائیں،امیرجماعت وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

سربراہ سعد رضوی مذاکرات کیلئے تیار تھے،مظاہرین سے بات چیت کیوں نہیں کی؟ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے تحریک لبیک پاکستان کے مظاہرین پر پولیس فائرنگ اور بہیمانہ تشدد کی پرزورمذمت کی ہے اور اسے ظالمانہ، انتہائی افسوسناک اور تکلیف دہ قرار دیا ہے۔ منصورہ سے جاری بیا...

حکومت نے ظالمانہ اقدام اٹھایا، واقعہ کی شفاف تحقیقات کی جائیں،امیرجماعت

ٹی ایل پی مظاہرین پر فائرنگ، تشدد کی پرزورمذمت، حافظ نعیم وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

حکومت نے ظالمانہ اقدام اٹھایا، واقعہ کی شفاف تحقیقات کی جائیں،امیرجماعت سربراہ سعد رضوی مذاکرات کیلئے تیار تھے،مظاہرین سے بات چیت کیوں نہیں کی؟ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے تحریک لبیک پاکستان کے مظاہرین پر پولیس فائرنگ اور بہیمانہ تشدد کی پرزورمذمت کی ہے اور ا...

ٹی ایل پی مظاہرین پر فائرنگ، تشدد کی پرزورمذمت، حافظ نعیم

فلسطینی عوام کو آزاد فلسطین میں رہنے کا پورا حق ہے ، شہباز شریف وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

امریکی صدرٹرمپ اور مصری صدر سیسی کی خصوصی دعوت پر وزیرِاعظم شرم الشیخ پہنچ گئے وزیرِاعظم وفد کے ہمراہ غزہ امن معاہدے پر دستخط کی تقریب میںشرکت کریں گے شرم الشیخ(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیرِاعظم محمد شہباز شریف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی کی خصوصی دعوت پر شرم ال...

فلسطینی عوام کو آزاد فلسطین میں رہنے کا پورا حق ہے ، شہباز شریف

اپنی ہی عوام کیخلاف طاقت کا استعمال درست نہیں ، آفاق احمد وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

ٹی ایل پی کی قیادت اورکے کارکنان پر پولیس کی فائرنگ اور شیلنگ کی شدیدمذمت کرتے ہیں خواتین کو حراست میں لینا رویات کے منافی ، فوری رہا کیا جائے،چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ مہاجر قومی موومنٹ (پاکستان) کے چیئرمین آفاق احمد نے تحریک لبیک پاکستان کے مارچ پر پولیس کی جانب سے شیلنگ اور...

اپنی ہی عوام کیخلاف طاقت کا استعمال درست نہیں ، آفاق احمد

کراچی میں ٹی ایل پی کا احتجاج، ہنگامہ آرائی( 10 گرفتار، دو بچے زخمی) وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

نیو کراچی سندھ ہوٹل، نالہ اسٹاپ ، 4 کے چورنگی پر پتھراؤ کرکے گاڑیوں کے شیشے توڑ دیے پولیس کی شہر کے مختلف مقامات پر دھرنے اور دکانیں بند کرنے سے متعلق خبروں کی تردید (رپورٹ : افتخار چوہدری)پنجاب کے بعد کراچی کے مختلف علاقوں میں بھی ٹی ایل پی نے احتجاج کے دوران ہنگامہ آرائی ...

کراچی میں ٹی ایل پی کا احتجاج، ہنگامہ آرائی( 10 گرفتار، دو بچے زخمی)

مضامین
آپ کی پہچان آپ کا دماغ ہے! وجود بدھ 15 اکتوبر 2025
آپ کی پہچان آپ کا دماغ ہے!

بھارت میں مسلم نفرت کی سیاست عروج پر وجود بدھ 15 اکتوبر 2025
بھارت میں مسلم نفرت کی سیاست عروج پر

متنازع نوبیل امن انعام سیاست کی نذر وجود بدھ 15 اکتوبر 2025
متنازع نوبیل امن انعام سیاست کی نذر

پاکستان اپنی سلامتی کے تحفظ کیلئے پرعزم ! وجود منگل 14 اکتوبر 2025
پاکستان اپنی سلامتی کے تحفظ کیلئے پرعزم !

بدمعاشی کلچر اور پولیس کلچر وجود منگل 14 اکتوبر 2025
بدمعاشی کلچر اور پولیس کلچر

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر