وجود

... loading ...

وجود

شام،فلسطین،عراق،کشمیرودیگرخطوں کی سلگتی صورتحال, نئے یو-این سیکریٹری کاامتحان

پیر 24 اکتوبر 2016 شام،فلسطین،عراق،کشمیرودیگرخطوں کی سلگتی صورتحال, نئے یو-این سیکریٹری کاامتحان

انٹونیو گیٹریز کے حق میں سلامتی کونسل کے 15 مستقل ارکان میں سے 13 نے ووٹ دئے، 2ارکان غیر حاضر رہے،کوئی ووٹ ان کے خلاف نہیں پڑا
پرتگال کے سابق وزیر اعظم، 10 سال تک اقوام متحدہ کے ایک اہم عہدے کے سربراہ رہے، رکن ممالک کی جانب سے اقوام متحدہ کے منشور پر عملدرآمدکے لیے پرعزم
un-chief
جنرل اسمبلی نے گزشتہ دنوں اپنے اجلاس میں پرتگال کے سابق وزیراعظم انٹونیو گیٹریز کوبان کی مون کی جگہ اگلے 5سال کیلیے اقوام متحدہ کانیا سیکریٹری جنرل منتخب کرلیا۔وہ اگلے سال جنوری میں اپنے عہدے کاحلف اٹھائیں گے اوراس عالمی ادارے کے سربراہ کی حیثیت سے اپنے فرائض کی ادائیگی شروع کردیں گے۔اقوام متحدہ کے نئے سیکریٹری جنرل کیلیے مختلف نام زیر غور تھے اورسلامتی کونسل جولائی سے مختلف ناموں پر اتفاق رائے کے لیے اپنے مستقل ارکان کے درمیان رائے شماری کرارہی تھی جس کے بعد سلامتی کونسل نے انٹونیو گیٹریز کانام تجویز کیا جسے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں منظوری دے دی گئی۔سلامتی کونسل میں انٹونیو گیٹریز کے حق میں کونسل کے 15 مستقل ارکان میں سے 13 نے ووٹ دئے جبکہ دو ارکان غیر حاضر رہے اس طرح ان کے خلاف کوئی ووٹ نہیں پڑا۔
انٹونیو گیٹریزاقوام متحدہ کے لیے نئے نہیں ہیں،وہ 2005سے2015 تک 10 سال اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں سے متعلق ادارے کے سربراہ کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں۔وہ اچھی ابلاغی صلاحیت کے مالک تصور کیے جاتے ہیں اوروہ اپنی مادری پرتگالی زبان کے علاوہ اقوام متحدہ کی 5 میں سے3 سرکاری زبانیں انگریزی، فرانسیسی اورہسپانوی بڑی روانی سے بول سکتے ہیں۔ ان کی اس لسانی صلاحیت نے اقوام متحدہ کے اس اہم عہدے پر ان کے انتخاب میں اہم کردار ادا کیاکیونکہ وہ جن 4زبانوں میں مہارت رکھتے ہیں وہ اقوام کی سلامتی کونسل کے 9موجودہ ارکان کی سرکاری زبانوں میں شامل ہیں۔
اقوام متحدہ کے اس اہم عہدے پر انٹونیو گیٹریز کے انتخاب میں رواں سال اقوام متحدہ کی 71 سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ اختیار کئے گئے انتخابی طریقہ کار نے بھی اہم کردار ادا کیا۔اس سے قبل اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کاانتخاب خفیہ طریقے سے سلامتی کونسل کے 5 مستقل ارکان ہی کرتے تھے لیکن اس طریقہ کار پر کافی عرصے سے یہ اعتراض کیاجارہاتھا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل جیسے اہم عہدے پر سلامتی کونسل کے تمام مستقل ارکان کو بھی اعتماد میں نہ لیاجانا جمہوری اصولوں کے منافی ہے ،ان اعتراضات اوربڑے پیمانے پر کی جانے والی تنقید کی وجہ سے اس سال سیکریٹری جنرل کے انتخاب کے لیے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اور سلامتی کونسل کے صدور کی جانب سے جاری کردہ مشترکہ خط میں سلامتی کونسل کے تمام ارکان کو نئے سیکریٹری جنرل کے لیے نام تجویز کرنے کی دعوت دی گئی تھی اور پھر موصولہ ناموں میں سے کسی ایک نام پر اتفاق رائے کے لیے تمام امیدواروں کی صلاحیتوں، اس کے کیریئر اور سابقہ خدمات کو مدنظر رکھ کر بار بار رائے شماری کے ذریعے ایک نام پر اتفاق رائے کاطریقہ کار اپنایاگیا۔
طریقہ کار کے مطابق جغرافیائی اعتبار سے باری کے لحاظ سے اس سال سیکریٹری جنرل کے انتخاب کے لیے مشرقی یورپ کو ترجیح دینے اور اس اہم عہدے کے لیے خواتین کانام تجویز کرنے کا بھی مشورہ دیا گیاتھاکیونکہ اس سے قبل 8 سیکریٹری جنرل مرد تھے، اس طرح سلامتی کونسل کے ارکان کو رواں سال اس عہدے کے لیے موزوں خواتین کی نامزدگی کااختیار بھی حاصل تھا۔اس سہولت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے رکن ممالک کی جانب سے مجموعی طور پر13 نام آئے تھے جن میں7 خواتین کے نام بھی شامل تھے۔جنرل اسمبلی کے 193 ارکان نے مختلف اجلاسوں کے دوران ان ناموں پر غور شروع کیا،نئے سیکریٹری جنرل کے نام پر غور کایہ سلسلہ اپریل سے شروع ہواجو جولائی تک جاری رہا او ر اس مقصد کے لیے جنرل اسمبلی کے ارکان کے متعدد اجلاس ہوئے۔اس دوران سلامتی کونسل کے ارکان نے مجوزہ عہدیداروں سے فرداً فرداً ملاقاتیں کرکے ان کے حوالے سے معلومات حاصل کرنے کے علا وہ ان کے خیالات اور ارادوں کا اندازہ لگانے کی کوشش کی ۔اس پورے عمل کے دوران انٹونیو گیٹریز وہ واحد امیدوار تھے جو سلامتی کونسل کے 9ارکان کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب رہے، نئے سیکریٹری جنرل کے انتخاب کامرحلہ کتنا دشوار تھا اس کااندازہ اس طرح لگایاجاسکتاہے کہ انٹونیو گیٹریز کے نام پر اتفاق کے بعد روس کے نمائندے ویٹالی چرکن نے اس کابرملا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیکریٹری جنرل کے انتخاب کامرحلہ انتہائی دشوار دقت طلب تھا۔ انھوں نے کہا کہ روس چاہتاتھاکہ نئے سیکریٹری جنرل مشرقی یورپ سے ہو اور وہ خاتون ہو لیکن بالآخر ہم تمام امیدواروں میں سے ایک بہترین شخصیت کاانتخاب کرنے میں کامیاب ہوگئے۔
نئے سیکریٹری جنرل کی حیثیت سے انٹونیو گیٹریز کاانتخاب اس اعتبار سے زیادہ خوش آئند ہے کہ یہ انتخاب اتفاق رائے سے کیاگیا اور اس انتخابی عمل میں سلامتی کونسل کے تمام 15 ارکان کو شامل کیا گیا۔ انتخاب کاعمل خفیہ نہیں رکھاگیا اور اسے براہ راست تمام ارکان کو ووٹ کاحق دے کر شفاف بنایاگیا۔
جنوری2017 میں نئے سیکریٹری جنرل کی حیثیت سے اپنا عہدہ سنبھالتے ہی نومنتخب سیکریٹری جنرل انٹونیو گیٹریز کو دنیا کو درپیش بعض سنگین چیلنجوں کاسامنا کرناپڑے گاجن میں شام میں جاری طویل لڑائی، دہشت گردی،پناہ گزین، جنوبی کوریا، کشمیر ، فلسطین،ماحولیات اور اقوام متحدہ کے طریقہ کار میں اصلاحات جیسے دیرینہ مسائل شامل ہیں۔انٹونیو گیٹریز ایک ایسے وقت اس عالمی ادارے کے سربراہ منتخب کیے گئے ہیں جبکہ پوری دنیا عملی طورپر بارود کے ڈھیر پر بیٹھی ہوئی ہے اور دنیا کے ہر خطے میں انسانی زندگی گوناگوں خطرات سے دوچار ہے۔
انٹونیو گیٹریز کا پہلا امتحان خود اپنی کابینہ کاانتخاب ہوگا ،کابینہ کے انتخاب میں انھیں نہ صرف یہ کہ متعلقہ ارکان کی صلاحیتوں کوپرکھنا ہوگا بلکہ اس میں صنفی توازن پر بھی توجہ مرکوز رکھنا ہوگی اور خواتین کو بھی اہم عہدوں میں مساوی تعداد میں شریک کرنے کی کوشش کرنا ہوگی کیونکہ وہ اپنی کابینہ میں جتنے بہتر لوگوں کاانتخاب کریں گے، ان کاکام اتنا ہی زیادہ آسان ہوجائے گا،نومنتخب سیکریٹری جنرل انٹونیو گیٹریز چونکہ 10 سال تک اقوام متحدہ کے ایک اہم عہدے کے سربراہ رہے ہیں اس لیے وہ اس ادارے سے منسلک لوگوں اور ان کی صلاحیتوں سے کماحقہ واقف ہیں، اس لیے اب کابینہ کے انتخاب میں انھیں زیادہ مشکل پیش نہیں آنی چاہیے۔
اقوام متحدہ جیسے اہم عالمی ادارے کاسربراہ منتخب ہونے کے بعد خودانٹونیو گیٹریز نے اس بات کااعتراف کیاہے کہ اس ادارے کے سیکریٹری جنرل کو بہت منکسرالمزاج ،بردبار ہونا چاہیے ۔کسی بھی ملک یاقومیت کے خلاف اس کے دل یاذہن میں کوئی منفی خیال یارجحان نہیں ہوناچاہیے اور اسے انتہائی دیانتداری اور غیر جانبداری کے ساتھ اس عالمی ادارے کے تمام رکن ممالک کے مفادات کاتحفظ اور نگہبانی کرنی چاہیے اوراسے ایک مصالحت کار کی حیثیت سے منصفانہ کردار اداکرناچاہیے۔انھوں نے کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ اس عہدے کاتقاضہ ہے کہ اس پر فائز شخص امن کاپیغامبر بنے،انھوں نے کہا کہ میری کوششوں کی کامیابی کاانحصار اس ادارے کے تمام رکن ممالک کی جانب سے اقوام متحدہ کے منشور پر پوری طرح عملدرآمد پر ہوگا۔
اگر نومنتخب سیکریٹری جنرل انٹونیو گیٹریز اپنے اس قول پر قائم رہتے ہیں اور اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک خاص طورپر بڑی طاقتیں ان کے ساتھ بھر پور تعاون کرتی رہیں تو وہ اس ادارے کے انتہائی موثر اورفعال سیکریٹری جنرل ثابت ہوسکتے ہیں اور دنیا کو درپیش دیرینہ تنازعات جن میں سے کچھ کا ذکر اوپر کیاگیاہے حل کرانے اور اس طرح اس دنیا کو جنگ اور تباہکاری کے مہیب بادلوں سے نکال کر امن کاگہوارہ بنانے میں کامیاب ہوسکتے ہیں۔


متعلقہ خبریں


اسرائیل اور ایران کے ایک دوسرے پر شدید حملے جاری، ایران کی تباہ کن کارروائی کی تنبیہ وجود - پیر 16 جون 2025

  ایرانی حملوں میں 14اسرائیلی ہلاک ،200زخمی ، امدادی کارروائیاں جاری ہیں،ایران نے اسرائیل کے 6اسٹرٹیجک مقامات کو نشانہ بنایا، 61عمارتیں متاثر ہوئیں، جن میں 6 مکمل طور پر تباہ ہو گئیں مغربی تہران میں جوہری تنصیبات کے ارد گرد کی آبادیوں کے شہری اپنے گھربار چھوڑ دیں، اسرا...

اسرائیل اور ایران کے ایک دوسرے پر شدید حملے جاری، ایران کی تباہ کن کارروائی کی تنبیہ

ترقیاتی منصوبے واپس کریں ورنہ بجٹ کی حمایت نہیں کریں گے، مراد علی شاہ کا وفاق کو انتباہ وجود - پیر 16 جون 2025

  وفاقی فیصلے مخصوص مفادات کی بنیاد پر کیے گئے ، اقدام کے پیچھے زمینوں پر قبضہ کرنے والے مافیا یعنی ’چائنا کٹنگ مافیا‘کا ہاتھ ہے ، وفاقی حکومت سندھ کو سوتیلا نہ سمجھے ، اگر یہ رویہ جاری رکھا تو ہمیں اپنے حقوق لینا آتے ہیں وفاقی حکومت سندھ کے ساتھ نوآبادیاتی سلوک کی مرت...

ترقیاتی منصوبے واپس کریں ورنہ بجٹ کی حمایت نہیں کریں گے، مراد علی شاہ کا وفاق کو انتباہ

اسرائیل نے جنگ میں امریکا سے مدد مانگ لی وجود - پیر 16 جون 2025

اسرائیل نے ٹرمپ انتظامیہ سے جنگ میں شامل ہونے کی اپیل کی ہے فی الحال ٹرمپ انتظامیہ اس پر غورنہیں کررہی،امریکی اہل کار کی تصدیق اسرائیل نے ایران کے خلاف جنگ میں امریکا سے مدد مانگ لی، لیکن ٹرمپ انتظامیہ نے اب تک خود کو اسرائیلی کارروائی سے دور رکھا ہے۔ امریکی ویب سائٹ کی رپورٹ...

اسرائیل نے جنگ میں امریکا سے مدد مانگ لی

پی ٹی آئی کا حکومت کے خلاف مہم چلانے کا اعلان وجود - پیر 16 جون 2025

اڈیالہ جیل سے کال آتے ہی پورے ملک میں احتجاج ہوگا، پرامن رہیں گے فارم 47کی حکومت کے تمام اعدادوشمار جھوٹے ہیں،عالیہ حمزہ کی پریس کانفرنس تحریک انصاف پنجاب کی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ نے کہا ہے کہ حکومت کی کارکردگی کو عوام کے سامنے بے نقاب کرنے کیلئے بھرپور مہم چلائی جائے گی ،ج...

پی ٹی آئی کا حکومت کے خلاف مہم چلانے کا اعلان

ریاست تاجروں کو تحفظ ، سہولت اور عزت دے ،مولانا فضل الرحمان وجود - پیر 16 جون 2025

امن سے مراد انسانی حقوق کا تحفظ ہے،کراچی پاکستان کا معاشی حب ہے تاجر برادری ملکی تعمیر وترقی میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے ، سربراہ جے یو آئی جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ تاجر برادری ملکی تعمیر وترقی میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے ، ریاست تاجروں ...

ریاست تاجروں کو تحفظ ، سہولت اور عزت دے ،مولانا فضل الرحمان

ایران پر حملہ، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کی مانیٹرنگ کمیٹی تشکیل وجود - پیر 16 جون 2025

وزیرخزانہ کی سربراہی میں کمیٹی ہفتہ وار اپنی سفارشات وزیراعظم کو پیش کرے گی کمیٹی معیشت پر تیل کی قیمتوں میں ردوبدل کے اثرات پر نظر رکھے گی، نوٹیفکیشن اسرائیل اور ایران کے ایک دوسرے پر فضائی حملوں سے بگڑتی ہوئی صورت حال کے پیش نظر وزیراعظم شہباز شریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قی...

ایران پر حملہ، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کی مانیٹرنگ کمیٹی تشکیل

(ایران کے حملوں کا خوف)اسرائیلی فوجی اڈے، موساد کا ہیڈ کوارٹر خالی وجود - اتوار 15 جون 2025

اسرائیلی ایئرفورس کو مکمل آزادی، تہران میں تازہ حملہ، 2 ایرانی جنرلز، 3 جوہری سائنسدانوں ،20 بچوںسمیت 65 شہید،فردو، اصفہان میں جوہری تنصیبات کو معمولی نقصان ہوا، ایران دھماکوں کی آوازیں تل ابیب، یروشلم اور گش دان میں سنی گئیں( اسرائیلی میڈیا)اگر ایران نے میزائل حملے جاری رکھے ...

(ایران کے حملوں کا خوف)اسرائیلی فوجی اڈے، موساد کا ہیڈ کوارٹر خالی

(ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ)بھارت کی پاکستان کے خلاف سازشیں ناکام وجود - اتوار 15 جون 2025

بھارت کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا،نئی دہلی میں ڈس انفو لیب قائم ، اجلاس میں پاکستان کو رپورٹنگ پر رکھنے کا فیصلہ،چین، ترکی اور چاپان کی جانب سے پاکستان کی مکمل حمایت آپریشن بنیان مرصوص کے بعد بھارت کی پاکستان کو سفارتی سطح پر تنہا کرنے کیلئے بھرپور کوششیں، پاکستان کی سفارتی پوز...

(ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ)بھارت کی پاکستان کے خلاف سازشیں ناکام

16 جون سے عوام پرپیٹرول بم گرانے کی تیاریاں وجود - اتوار 15 جون 2025

  پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 10 روپے فی لیٹر سے زائد اضافہ متوقع یکم جولائی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے اضافے کا امکان پٹرول اور ڈیزل کتنے مہنگے ہوں گے؟، 16 جون سے عوام پر پٹرول بم گرانے کی تیاریاں، یکم جولائی سے بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے اضاف...

16 جون سے عوام پرپیٹرول بم گرانے کی تیاریاں

مسئلہ کشمیر اور دہشت گردی کا کوئی فوجی حل نہیں (بلاول بھٹو) وجود - اتوار 15 جون 2025

کشمیر سمیت تمام مسائل کا حل مذاکرات اور سفارتکاری سے ممکن ہے، سربراہسفارتی وفد بھارت ہر بار مذاکرات اور بات چیت سے راہ فرار اختیار کرتا ہے، برسلز میںپریس کانفرنس پاکستان پیپلز پارٹی کیچیئرمین اورپاکستانی سفارتی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ،مسئلہ کشمیر اور دہشت گردی ک...

مسئلہ کشمیر اور دہشت گردی کا کوئی فوجی حل نہیں (بلاول بھٹو)

پاکستان کیخلاف بھارت ، اسرائیل کا گٹھ جوڑ بے نقاب وجود - اتوار 15 جون 2025

نام نہاد بلوچستان اسٹڈیز پراجیکٹ سے دہلی اور تل ابیب کا شیطانی ایکا پکڑا گیا میر یار نامی بھارتی مہرہ پاکستان مخالف سازش کا حصہ ،بھارت کی آشیرباد سے مشیر مقرر پاکستان کے خلاف بھارت اور اسرائیل کا گٹھ جوڑ بے نقاب ہوگیا۔ اسرائیل سے منسلک MEMRI ویب سائٹ کی پاکستان کے خلاف گھناو...

پاکستان کیخلاف بھارت ، اسرائیل کا گٹھ جوڑ بے نقاب

سندھ بجٹ میں کراچی کیلیے نیا منصوبہ شامل نہیں وجود - هفته 14 جون 2025

8بڑے منصوبوں کیلیے 8 ارب 28 کروڑ روپے مختص کیے گئے ، جرأت رپورٹ پارک ، نہر خیام کی بحالی، اسپورٹس کمپلیکس ،کورنگی کازوے ، ملیر ندی ودیگر امور سندھ بجٹ میں کراچی کے 8 بڑے منصوبوں کے لئے 8 ارب 28 کروڑ روپے مختص، شہر قائد کو کوئی نیا منصوبہ نہیں مل سکا۔ جرات کی رپورٹ کے مطابق ک...

سندھ بجٹ میں کراچی کیلیے نیا منصوبہ شامل نہیں

مضامین
اسرائیل پاکستان کا سب سے بڑا دشمن وجود پیر 16 جون 2025
اسرائیل پاکستان کا سب سے بڑا دشمن

مودی کا زوال شروع ہو گیا وجود پیر 16 جون 2025
مودی کا زوال شروع ہو گیا

آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا! وجود اتوار 15 جون 2025
آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا!

بجٹ میں نظرانداز ہونے والے شعبے وجود اتوار 15 جون 2025
بجٹ میں نظرانداز ہونے والے شعبے

مودی کی عالمی دہشت گردی وجود اتوار 15 جون 2025
مودی کی عالمی دہشت گردی

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر