وجود

... loading ...

وجود

وزیراعظم نواز شریف کا جنرل اسمبلی سے خطاب، دھیمے لب و لہجے نے مجموعی تاثر کو گہنا دیا……!

جمعرات 22 ستمبر 2016 وزیراعظم نواز شریف کا جنرل اسمبلی سے خطاب، دھیمے لب و لہجے نے مجموعی تاثر کو گہنا دیا……!

ہر سال ماہ ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے افتتاحی اجلاس سے امریکا سمیت دنیا بھر کے ملکوں کے سربراہان خطاب کرتے ہیں۔ یہ روایت وقت گزرنے کے ساتھ مضبوط تر ہوتی جارہی ہے۔ اس اجلاس کو باہم متحارب ملکوں کے سربراہان کے لیے ایک دوسرے پر حملے کرنے اور اپنا زور خطابت آزمانے کا بھی اچھا موقع سمجھا جاتا ہے۔ پاکستان اور ہندوستان……دونوں ہی ملکوں کے سربراہان حکومت عام طور پر اس اجلاس میں شرکت کرتے ہیں اور اپنے خطاب میں مدمقابل کو نشانہ بھی بناتے ہیں۔ خاص طور پر بھارت اس فورم پر بھی پاکستان کے خلاف اپنی دائمی عداوت کے اظہار کا کوئی موقع ضائع نہیں کرتا اور بے جا الزام تراشی کرکے اسے عالمی برادری کے سامنے رسوا کرنے کا خواہاں رہتا ہے۔

دوسری جانب پاکستان کے سربراہ حکومت کو بھی یہ فورم بین الاقوامی سطح پر بھارتی الزامات کا مدلل جواب دینے اور اس کا اصل چہرہ دنیا کو دکھانے کا ایک سنہری موقع فراہم کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہر سال ستمبر میں یہ موقع آتے ہی دونوں ملکوں کے میڈیا اور دیگر طبقات کو پاک، بھارت سربراہان کے مابین اس ’’تقریری مقابلے‘‘ کا انتظار رہتا ہے۔ اس سال تو یہ انتظار اس وجہ سے بھی شدت اختیار کرگیا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں ڈھائی ماہ سے جاری تحریک مزاحمت، مسلسل کرفیو اور پیلٹ گنوں کے استعمال سمیت بھارتی سیکورٹی فورسز کے وحشیانہ مظالم کے باعث پاکستان اور بھارت کے مابین تعلقات نہ صرف سردمہری کا شکار ہیں بلکہ ان میں تلخی بھی بہت زیادہ بڑھ چکی ہے۔

ستم بالائے ستم یہ کہ بھارت نے جنرل اسمبلی کے افتتاحی اجلاس سے ذرا قبل ہی مقبوضہ کشمیر کے علاقے اُڑی میں واقع ایک فوجی کیمپ پر حملے کا الزام بھی پاکستان پر دھر دیا اور جوابی کارروائی کے طور پر بھارتی میڈیا اور نام نہاد دفاعی ماہرین نے پاکستان کے اندر سرجیکل اسٹرائیکس کے خواب تک دیکھنا شروع کردیئے تھے۔

چنانچہ وطن عزیز میں بجا طور پر یہ توقع کی جارہی تھی کہ وزیراعظم پاکستان میاں نواز شریف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں جہاں دیگر قومی، علاقائی اور بین الاقوامی امور پر اظہار خیال فرمائیں گے، وہاں مسئلہ کشمیر کو بھی اچھی طرح نمایاں کریں گے اور مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج کے مظالم کو بھی عالمی برادری کے سامنے بے نقاب کریں گے۔

وزیراعظم نواز شریف نے 21؍ستمبر کو جنرل اسمبلی سے خطاب کیا اور توقعات کے عین مطابق اس میں جموں وکشمیر کے مسئلے کو سب سے زیادہ اجاگر کیا۔ وزیراعظم نواز شریف کے جنرل اسمبلی سے گزشتہ خطابات میں بھی کشمیر کے مسئلے کی طرف بین الاقوامی برادری کی توجہ مبذول کرائی گئی تھی لیکن اس بار وادی کے معروضی حالات کی وجہ سے اس معاملے کو معمول سے کہیں زیادہ اہمیت دی گئی۔

وزیراعظم نے اپنے خطاب کا 60 تا 70 فیصد حصہ مسئلہ کشمیر کے لیے مختص کیا جبکہ جن دیگر ایشوز کو اہمیت دی گئی، ان میں افغانستان، افغان مہاجرین، دہشت گردی اور ایٹمی عدم پھیلاؤ جیسے معاملات شامل ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف نے جس انداز میں عالمی برادری کے سامنے اقوام متحدہ کی عدالت میں کشمیری عوام کا مقدمہ پیش کیا، اس پر ملک بھر میں بالعموم اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے۔ زیادہ تر مبصرین نے اس خطاب کو موثر اور جامع قرار دیا، تاہم اس کے ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا کہ اسے زیادہ بھرپور بھی بنایا جاسکتا تھا۔

ایک بات جو خاص طور پر محسوس کی گئی، یہ تھی کہ وزیراعظم پاکستان کی تقریر کے جملے تو خاصے زور دار تھے لیکن شاید ان کی ’’بدن بولی‘‘ (باڈی لینگویج) ان کا اس طرح ساتھ نہیں دے پارہی تھی، جس طرح کہ دینا چاہیے تھا۔ اپنے خطاب کے دوران وزیراعظم نواز شریف کا لب ولہجہ غیرضروری طور پر بے حد دھیما اور ڈھیلا ڈھالا سا تھا، جس نے ان کی تقریر کے مجموعی تاثر کو بھی کسی حد تک گہنا دیا۔

یہ ایک حقیقت ہے کہ وزیراعظم نواز شریف کوئی شعلہ بیاں مقرر نہیں ہیں اور نہ ہی ان سے فیڈل کاسترو، معمر قذافی یا رجب طیب ایردوان کی مانند جوش خطابت دکھانے کی توقع کی جاتی ہے، تاہم کشمیری عوام پر ڈھائے جانے والے بہیمانہ مظالم اور ان کے ساتھ روا رکھی جانے والی بربریت کا تذکرہ کرتے ہوئے آواز کا جو زیروبم ہونا چاہیے تھا، وہ بھی ان کے خطاب میں عنقا تھا۔ امید کی جانی چاہیے کہ آئندہ ایسے کسی بھی موقع پر وہ اس بات کا خیال رکھیں گے کہ ان کی باڈی لینگویج بھی تقریر کے متن کا ساتھ دے اور ایسا نہ لگے کہ جیسے وہ کسی اور کا لکھا ہوا اسکرپٹ پڑھ رہے ہیں……!!!


متعلقہ خبریں


سہیل آفریدی وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا منتخب، اپوزیشن کابائیکاٹ وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

پرچی سے وزیر اعلیٰ نہیں بنا، محنت کر کے یہاں پہنچا ہوں، نام کے ساتھ زرداری یا بھٹو لگنے سے کوئی لیڈر نہیں بن جاتا،خیبرپختونخواہ میں ہمارے لوگوں کو اعتماد میں لیے بغیر آپریشن نہیں ہوگا بانی پی ٹی آئی کو فیملی اور جماعت کی مشاورت کے بغیر ادھر ادھر کیا تو پورا ملک جام کر دیں گے، ...

سہیل آفریدی وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا منتخب، اپوزیشن کابائیکاٹ

تحریک لبیک کیخلاف رات کے اندھیرے میں آپریشن (تصادم میں ایس ایچ اوسمیت 5 افراد جاں بحق، 48 اہلکار زخمی) وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

سیکیورٹی اداروں نے کرین پارٹی کے کارکنان کو منتشر کرکے جی ٹی روڈ کو خالی کروا لیا، ٹی ایل پی کارکنوں کی اندھا دھند فائرنگ، پتھراؤ، کیل دار ڈنڈوں اور پیٹرول بموں کا استعمال کارروائی کے دوران 3 مظاہرین اور ایک راہگیر جاں بحق، چالیس سرکاری اور پرائیویٹ گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی،شہر...

تحریک لبیک کیخلاف رات کے اندھیرے میں آپریشن (تصادم میں ایس ایچ اوسمیت 5 افراد جاں بحق، 48 اہلکار زخمی)

حکومت نے ظالمانہ اقدام اٹھایا، واقعہ کی شفاف تحقیقات کی جائیں،امیرجماعت وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

سربراہ سعد رضوی مذاکرات کیلئے تیار تھے،مظاہرین سے بات چیت کیوں نہیں کی؟ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے تحریک لبیک پاکستان کے مظاہرین پر پولیس فائرنگ اور بہیمانہ تشدد کی پرزورمذمت کی ہے اور اسے ظالمانہ، انتہائی افسوسناک اور تکلیف دہ قرار دیا ہے۔ منصورہ سے جاری بیا...

حکومت نے ظالمانہ اقدام اٹھایا، واقعہ کی شفاف تحقیقات کی جائیں،امیرجماعت

ٹی ایل پی مظاہرین پر فائرنگ، تشدد کی پرزورمذمت، حافظ نعیم وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

حکومت نے ظالمانہ اقدام اٹھایا، واقعہ کی شفاف تحقیقات کی جائیں،امیرجماعت سربراہ سعد رضوی مذاکرات کیلئے تیار تھے،مظاہرین سے بات چیت کیوں نہیں کی؟ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے تحریک لبیک پاکستان کے مظاہرین پر پولیس فائرنگ اور بہیمانہ تشدد کی پرزورمذمت کی ہے اور ا...

ٹی ایل پی مظاہرین پر فائرنگ، تشدد کی پرزورمذمت، حافظ نعیم

فلسطینی عوام کو آزاد فلسطین میں رہنے کا پورا حق ہے ، شہباز شریف وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

امریکی صدرٹرمپ اور مصری صدر سیسی کی خصوصی دعوت پر وزیرِاعظم شرم الشیخ پہنچ گئے وزیرِاعظم وفد کے ہمراہ غزہ امن معاہدے پر دستخط کی تقریب میںشرکت کریں گے شرم الشیخ(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیرِاعظم محمد شہباز شریف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی کی خصوصی دعوت پر شرم ال...

فلسطینی عوام کو آزاد فلسطین میں رہنے کا پورا حق ہے ، شہباز شریف

اپنی ہی عوام کیخلاف طاقت کا استعمال درست نہیں ، آفاق احمد وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

ٹی ایل پی کی قیادت اورکے کارکنان پر پولیس کی فائرنگ اور شیلنگ کی شدیدمذمت کرتے ہیں خواتین کو حراست میں لینا رویات کے منافی ، فوری رہا کیا جائے،چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ مہاجر قومی موومنٹ (پاکستان) کے چیئرمین آفاق احمد نے تحریک لبیک پاکستان کے مارچ پر پولیس کی جانب سے شیلنگ اور...

اپنی ہی عوام کیخلاف طاقت کا استعمال درست نہیں ، آفاق احمد

کراچی میں ٹی ایل پی کا احتجاج، ہنگامہ آرائی( 10 گرفتار، دو بچے زخمی) وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

نیو کراچی سندھ ہوٹل، نالہ اسٹاپ ، 4 کے چورنگی پر پتھراؤ کرکے گاڑیوں کے شیشے توڑ دیے پولیس کی شہر کے مختلف مقامات پر دھرنے اور دکانیں بند کرنے سے متعلق خبروں کی تردید (رپورٹ : افتخار چوہدری)پنجاب کے بعد کراچی کے مختلف علاقوں میں بھی ٹی ایل پی نے احتجاج کے دوران ہنگامہ آرائی ...

کراچی میں ٹی ایل پی کا احتجاج، ہنگامہ آرائی( 10 گرفتار، دو بچے زخمی)

افغان سر زمین پاکستان کیخلاف استعمال ہو رہی ہے، حافظ نعیم وجود - پیر 13 اکتوبر 2025

طالبان کو کہتا ہوں بھارت کبھی آپ کا خیر خواہ نہیں ہو سکتا، بھارت پر یقین نہ کریں بھارت کبھی بھی مسلمانوں کا دوست نہیں بن سکتا،پشاور میں غزہ مارچ سے خطاب جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے افغانستان کے حکمران طالبان کو بھارت سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانس...

افغان سر زمین پاکستان کیخلاف استعمال ہو رہی ہے، حافظ نعیم

پاکستان کے دفاع پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، وزیراعظم وجود - پیر 13 اکتوبر 2025

پاک فوج نے فیلڈ مارشل کی قیادت میں افغانستان کو بھرپور جواب دے کر پسپائی پر مجبور کیا ہر اشتعال انگیزی کا بھرپور اور مؤثر جواب دیا جائے گا، ہمارا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے وزیراعظم محمد شہباز شریف کا کہنا ہے کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی بے باک قیادت میں پاک فوج نے افغانستان...

پاکستان کے دفاع پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، وزیراعظم

افغان فورسز کی 19 پوسٹوں پر پاک فوج کا قبضہ وجود - پیر 13 اکتوبر 2025

دشمن کو پسپائی پر مجبور ،اہم سرحدی پوسٹوں سے پاکستانی علاقوں کو نشانہ بنایا جا رہا تھا متعدد افغان طالبان اور سیکیورٹی اہلکار پوسٹیں خالی چھوڑ کر فرار ہوگئے،سیکیورٹی ذرائع افغانستان کی جانب سے پاک افغان بارڈر پر رات گئے بلااشتعال فائرنگ کے بعد پاک فوج نے بھرپور اور مؤثر جواب...

افغان فورسز کی 19 پوسٹوں پر پاک فوج کا قبضہ

افغان حکومت دہشتگرد گروہوں کیخلاف کارروائی کرے، بلاول بھٹو وجود - پیر 13 اکتوبر 2025

افغان حکام امن کیلئے ذمہ داری کا مظاہرہ کریں، پاکستان خوشحال افغانستان کا خواہاں ہے پاک افواج نے عزم، تحمل اور پیشہ ورانہ مہارت سے بلااشتعال حملے کا جواب دیا،چیئرمین چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے مطالبہ کیا کہ افغان حکام علاقائی امن کے لیے تحمل اور ذمہ داری کا مظاہر...

افغان حکومت دہشتگرد گروہوں کیخلاف کارروائی کرے، بلاول بھٹو

پاک افغان سرحد پرچھڑپیں، پاک فوج کا بھرپور جواب ، افغان فوجی اور خارجی ہلاک،متعددچوکیاں تباہ وجود - اتوار 12 اکتوبر 2025

افغان فورسزنے پاک افغان بارڈر پر انگور اڈا، باجوڑ،کرم، دیر، چترال، اور بارام چاہ (بلوچستان) کے مقامات پر بِلا اشتعال فائرنگ کی، فائرنگ کا مقصد خوارج کی تشکیلوں کو بارڈر پار کروانا تھا پاک فوج نے متعدد بارڈر پوسٹیں تباہ ، درجنوں افغان فوجی، خارجی ہلاک ، طالبان متعدد پوسٹیں اور لا...

پاک افغان سرحد پرچھڑپیں، پاک فوج کا بھرپور جواب ، افغان فوجی اور خارجی ہلاک،متعددچوکیاں تباہ

مضامین
پاکستان اپنی سلامتی کے تحفظ کیلئے پرعزم ! وجود منگل 14 اکتوبر 2025
پاکستان اپنی سلامتی کے تحفظ کیلئے پرعزم !

بدمعاشی کلچر اور پولیس کلچر وجود منگل 14 اکتوبر 2025
بدمعاشی کلچر اور پولیس کلچر

ٹرمپ کا نوبیل خواب چکناچور وجود منگل 14 اکتوبر 2025
ٹرمپ کا نوبیل خواب چکناچور

پاکستان اور افغانستان کے حالیہ بگڑتے تعلقات وجود پیر 13 اکتوبر 2025
پاکستان اور افغانستان کے حالیہ بگڑتے تعلقات

اسرائیل کی غزہ جنگ کے دو سال:ٹرمپ کا فارمولہ وجود پیر 13 اکتوبر 2025
اسرائیل کی غزہ جنگ کے دو سال:ٹرمپ کا فارمولہ

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر