... loading ...

سندھ کے مختلف تعلیمی بورڈز کے چیئرمین حضرات کے میرٹ پر انتخاب کے باوجود صوبائی حکومت ان کی تعیناتی میں لیت ولعل سے کام لے رہی ہے، جس کی وجہ ان عہدوں پر پہلے سے فائز افراد کا سیاسی اثر و رسوخ بتایا جاتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی نے ایک ترمیمی بل منظور کرکے گورنر کے بجائے وزیراعلیٰ کو صوبے بھر کے تعلیمی بورڈز اور سرکاری جامعات کے حوالے سے کنٹرولنگ اتھارٹی کے تمام اختیارات تفویض کردیئے تھے، جن میں تعلیمی بورڈز کے چیئرمین اور جامعات کے وائس چانسلرز کی تقرری بھی شامل ہے۔
سابق وزیراعلیٰ سید قائم علی شاہ کو اس بات کا کریڈٹ جاتا ہے کہ انہوں نے ان تقرریوں کے لیے اپنے صوابدیدی اختیارات استعمال کرنے کے بجائے ستمبر 2015ء میں پہلی مرتبہ مرکزی طریقہ کار اختیار کرتے ہوئے صوبے کے پانچ تعلیمی بورڈز کے چیئرمین کے مناصب کے لیے درخواستیں طلب کرلیں۔ ان پانچ بورڈز میں لاڑکانہ، میرپور خاص اور سکھر کے بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن اور کراچی کا بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن اور بورڈ آف انٹرمیڈیٹ ایجوکیشن شامل تھے۔ مذکورہ بورڈز کے چیئرمین کے عہدے کے خواہشمند امیدواروں نے اپنی درخواستیں بھیج دیں اور 25؍اکتوبر 2015ء کو مرکزی طریقہ کار کے تحت ان کے انٹرویوز ہوئے۔ اس مقصد کے لیے حکومت سندھ نے ایک سرچ کمیٹی تشکیل دی تھی، جس میں پیپلزپارٹی کی رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عذرا پیچوہو (آصف زرداری کی ہمشیرہ اور صوبائی سیکرٹری تعلیم فضل اﷲ پیچوہو کی اہلیہ)، سندھ یونی ورسٹی کے سابق وائس چانسلر اور معروف ماہر تعلیم مظہرالحق صدیقی، سابق چیف سیکرٹری سندھ فضل الرحمٰن اور پروفیسر ڈاکٹر محبوب علی شیخ شامل تھے جبکہ اس وقت کے سیکرٹری یونی ورسٹیز اینڈ بورڈز اقبال درانی کو اس سرچ کمیٹی کا سیکرٹری مقرر کیا گیا تھا۔
سرچ کمیٹی تشکیل دینے کا مقصد ان موقر تعلیمی مناصب پر کنٹرولنگ اتھارٹی یعنی وزیراعلیٰ کے صوابدیدی اختیارات کے تحت تقرریوں کے بجائے اس عمل کو زیادہ شفاف اور ’’مبنی بر اہلیت‘‘ بنانا تھا۔ تعلیمی بورڈز کے چیئرمین کے منصب کے لیے اہلیت کا جو مطلوبہ معیار مقرر کیا گیا تھا، اس کے مطابق امیدوار کی تعلیمی قابلیت کم سے کم ماسٹرز ڈگری یا اس کے مساوی ہونی چاہیے جبکہ سوشل سائنسز میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری قابل ترجیح بتائی گئی تھی۔ علاوہ ازیں امیدوار کے لیے بی پی ایس۔17 یا اس سے زائد میں کسی سرکاری محکمے میں تدریس یا انتظامی نوعیت کا 17 سال یا زائد کا تجربہ بھی لازمی قرار دیا گیا تھا جبکہ عمر کی بالائی حد 62 برس مقرر کی گئی۔ ضابطے کی تمام کارروائی مکمل کرنے کے بعد اس وقت کے ڈائریکٹر اور معروف ماہر تعلیم پروفیسر انعام احمد کو بورڈ آف انٹرمیڈیٹ کراچی جبکہ ریجنل ڈائریکٹر ایجوکیشن، میرپور خاص ڈاکٹر سعید کو بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن کراچی کا چیئرمین منتخب کیا گیا۔ اسی طرح سکھر بورڈ کیلیے ڈاکٹر غلام قاسم بگھیو اور میرپور خاص بورڈ کے لیے برکات حیدری کا انتخاب کیا گیا۔ تاہم ان میں سے صرف برکات حیدری کو بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن میرپور خاص کا چیئرمین مقرر کیا گیا جبکہ باقی تینوں حضرات کی تقرری نہیں کی گئی۔
صوبائی حکومت کے ذرائع کے مطابق موجودہ چیئرمین حضرات کی سیاسی پشت پناہی کے باعث ایک سال گزر جانے کے باوجود تاحال سندھ حکومت باقی ماندہ تینوں حضرات کی بطور چیئرمین تعلیمی بورڈ تقرری کرنے سے کترا رہی ہے۔
یاد رہے کہ گورنر ہاؤس کے سیکرٹری اختر غوری کے پاس گزشتہ دو برس سے بورڈ آف انٹرمیڈیٹ ایجوکیشن کراچی کے چیئرمین کا اضافی چارج ہے، انہیں انٹرویو اور ضابطے کی کارروائی کے بغیر ہی اس منصب پر فائز کردیا گیا تھا۔ چیئرمین، بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن کراچی کے عہدے پر محکہ تعلیم سندھ کے ایک ریٹائرڈ افسر انوار احمد زئی متمکن ہیں، انہیں گزشتہ دنوں ایک مقدمے کے سلسلے میں ’’نیب‘‘ نے حراست میں لے لیا تھا جبکہ سکھر بورڈ کے چیئرمین کے عہدے کا چارج گزشتہ کئی برس سے سید مجتبیٰ شاہ کے پاس ہے، جو قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کے بھائی ہیں۔
جب نمائندہ “وجود” نے اس بارے میں حکومت کا موقف جاننے کیلیے وزیراعلیٰ ہاؤس سے رابطہ کیا تو موجودہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے میڈیا کنسلٹنٹ نے ایک ٹیکسٹ میسیج کے ذریعے اس مختصر سے جواب پر اکتفا کیا ’’سندھ کے تعلیمی بورڈز کا معاملہ (بقر) عید کے فوری بعد طے کرلیا جائے گا۔‘‘ عیدالاضحیٰ گزر چکی، اب دیکھنا یہ ہے کہ حکومت سندھ اس سلسلے میں کیا اقدام کرتی ہے۔
پاکستان نے افغانستان میں گزشتہ شب کوئی کارروائی نہیں کی ، جب بھی کارروائی کی باقاعدہ اعلان کے بعد کی، پاکستان کبھی سویلینز پرحملہ نہیں کرتا، افغان طالبان دہشت گردوں کے خلاف ٹھوس کارروائی کرے ملک میں خودکش حملے کرنے والے سب افغانی ہیں،ہماری نظرمیں کوئی گڈ اور بیڈ طالب...
خلفائے راشدین کو کٹہرے میں کھڑا کیا جاتا رہا ہے تو کیا یہ ان سے بھی بڑے ہیں؟ صدارت کے منصب کے بعد ایسا کیوں؟مسلح افواج کے سربراہان ترمیم کے تحت ملنے والی مراعات سے خود سے انکار کردیں یہ سب کچھ پارلیمنٹ اور جمہورہت کے منافی ہوا، جو قوتیں اس ترمیم کو لانے پر مُصر تھیں ...
حکام نے وہ جگہ شناخت کر لی جہاں دہشت گردوں نے حملے سے قبل رات گزاری تھی انٹیلی جنس ادارے حملے کے پیچھے سہولت کار اور سپورٹ نیٹ ورک کی تلاش میں ہیں انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی) خیبر پختونخوا پولیس ذوالفقار حمید نے کہا کہ پشاور میں فیڈرل کانسٹیبلری (ایف سی) ہیڈکوارٹرز پر ہونے...
عدالت نے9مئی مقدمات میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی ضمانت میں توسیع کر دی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت 23دسمبر تک ملتوی،بذریعہ ویڈیو لنک پیش کرنے کی ہدایت ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے بانی پی ٹی آئی کیخلاف 9 مئی ودیگر 5 کیسز کی سماعت کے دور ان 9 مئی سمیت دیگر 5 مقدمات ...
بانی پی ٹی آئی جیل میں سخت سرویلنس میں ہیں ، کسی ممنوع چیز کی موجودگی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے عمران خان کے اکاؤنٹ سے متعلق وضاحت عدالت میں جمع کرادی بانی پی ٹی آئی عمران خان کا ایکس اکاؤنٹ بند کرنے کی درخواست پر اہم پیش رفت سامنے آئی ہے جس میں سپرنٹن...
مزید 6سیٹیںملنے سے قومی اسمبلی میں حکمران جماعت کی نشستوں کی تعداد بڑھ کر 132ہوگئی حکمران جماعت کا سادہ اکثریت کیلئے سب سے بڑی اتحادی پیپلز پارٹی پر انحصار بھی ختم ہوگیا ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کے کلین سویپ سے قومی اسمبلی میں نمبر گیم تبدیل ہوگئی ،حکمران جماعت کا سادہ ...
غریب صارفین کیلئے ٹیرف 11.72سے بڑھ کر 22.44روپے ہو چکا ہے نان انرجی کاسٹ کا بوجھ غریب پر 60فیصد، امیروں پر صرف 30فیصد رہ گیا معاشی تھنک ٹینک پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈیویلپمنٹ اکنامکس نے پاکستان میں توانائی کے شعبے کا کچا چٹھا کھول دیا،2600 ارب سے زائد گردشی قرضے کا سب سے زیادہ ب...
افغانستان، فتنہ الہندوستان اور پشتون تحفظ موومنٹ غیر ملکی ایجنڈے پر گامزن ہے پروپیگنڈا نیٹ ورکس کا مکروہ چہرہ سوشل میڈیا ’ایکس‘ کی نئی اپڈیٹ کے بعد بے نقاب سوشل میڈیا پر پاکستان مخالف پروپیگنڈا بے نقاب بھارت، افغانستان اور پی ٹی ایم سے منسلک جعلی اکاؤنٹس کا انکشاف ہوا ہے ۔پاک...
آفس کو پتہ نہیں مجھ سے کیا ضد ہے ، میرا نام لسٹ میں کیوں نہیں آتا؟ وکیل پی ٹی آئی لطیف کھوسہ آپ کو پتہ نہیں عدالت سے کیا ضد ہے جو پریس میں عدالت کی غلط خبریں دیتے ہیں،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی نومئی کاایک ہی مقدمہ چلانے کی متفرق درخواست بحال دی۔ چ...
دباؤ کی بڑی وجہ لوگوں کا روزگار کی خاطر کراچی آنا ہے ، آبادی ساڑھے 4لاکھ سے 2کروڑ تک پہنچ چکی گریٹر کراچی پلان 1952کراچی ڈیولپمنٹ پلان 1974 مشرف دور کے ڈیولپمنٹ پلان پر عمل نہ ہو سکا گریٹر کراچی پلان 2047 کے حوالے سے شہرِ قائد پر بڑھتا ہوا آبادی کا دبا بڑا چیلنج بن گیا ہے ۔حک...
آئندہ تین ماہ میں 25شہروں میں احتجاجی جلسے اور دھرنے کریں گے ، عوام کو منظم کرنے کے بعد جماعت اسلامی پاکستان کو چند لوگوں کے ہاتھوں سے نجات دلائے گی، آئین کی بالادستی و تحفظ کیلئے تحریک چلائیں گے چند لوگوں کو ان کے منصب سے معزول کرکے نظام بدلیں گے ، عدلیہ کے جعلی ن...
عمران خان کی رہائی کے لیے اسلام آباد میں احتجاج پر تشدد کو ایک سال ہو گا پاکستان تحریک انصاف کی ریجنل تنظیمیں اضلاع کی سطح پر احتجاج کریں گی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پارٹی کے بانی عمران خان کی رہائی کے لیے اسلام آباد میں احتجاج پر تشدد کو ایک سال ہونے پر 26 نومبر کو...