وجود

... loading ...

وجود
وجود

"چین کا خواب" تعبیر کی جانب رواں

هفته 10 ستمبر 2016

chinese-dream

چین کے صدر سی جن پنگ نے جب 2012ء میں اقتدار سنبھالا تھا تو انہوں نے “چینی خواب” پیش کیا تھا کہ “میرے خیال میں جدید تاریخ میں چینی قوم کا سب سے بڑا خواب اس کی تجدید کو حقیقت کا روپ دینا ہے۔”

گزشتہ چند سالوں سے وہ اس مشن پر موجود ہیں۔ چین برکس، آسیان اور شنگھائی تعاون تنظیم پر بہت واضح اثر رکھتا ہے اور اس کی کرنسی ‘اسپیشل ڈرائنگ رائٹس’ یعنی ایس ڈی آر میں شامل ہو رہی ہے۔ چین کے علاقائی مقاصد اور ماحولیات پر توجہ، ساتھ ہی امریکا کی جگہ ایک ابھرتی ہوئی عالمی سپر طاقت کے طور پر عام قبولیت بھی بڑھتی چلی جا رہی ہے، چاہے مغربی ذرائع ابلاغ اس کی معیشت کے دھیما پڑنے کی کتنی ہی خبریں کیوں نہ دیتے رہیں۔

دراصل چین بہت لمبا کھیل کھیل رہا ہے اور مقامی و عالمی سطح پر ترقی کو بہت سنجیدہ لیتا ہے۔ وہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو زیادہ شفافیت دے رہا ہے۔ یہ بین الاقوامی برادری میں زیادہ سے زیادہ قبولیت حاصل کرنے کے لیے ضروری بھی ہے۔ یوں زیادہ سرمایہ کار اس کی طرف توجہ کریں گے اور اپنا پیسہ چین میں لگائیں گے، خاص طور پر بونڈ مارکیٹوں میں۔ اس وقت غیر ملکی سرمایہ کار چین کی بونڈ مارکیٹ کا صرف 3 فیصد ہیں۔ وہ الگ بات کہ یہ بھی دنیا میں دوسری سب سے بڑی مارکیٹ ہے اور دیگر تمام ابھرتے ہوئے شعبوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

ارب پتیوں کے شہر کے طور پر بیجنگ امریکا کے نیو یارک کو پیچھے چھوڑ چکا ہے۔ چین کی ترقی کا ایک اہم پہلے مڈل اور اپر مڈل کلاس میں بڑے پیمانے پر اضافہ ہے۔ چین کی مڈل کلاس اب اپنے حجم کے لحاظ سے امریکا کو ٹکر دینے لگی ہے اور ان کے آگے بڑھنے کی رفتار بھی بجائے کم ہونے کے مزید بڑھ رہی ہے۔

چین کی بڑھتی ہوئی مڈل کلاس صرف گزشتہ سال میں 215 بلین ڈالرز بیرون ملک خرچ کر چکی ہے، جو دوسری کسی بھی قوم سے زیادہ ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ چین میں 5 فیصد سے بھی کم عوام کے پاس اسپورٹ ہے۔ چین چاہتا ہے کہ اس کی آبادی اپنا زیادہ پیسہ ملک میں ہی خرچ کرے، خود کو اور اپنی زندگیوں کو بہتر بنائے اور یوں مستقبل کی ترقی کا راستہ متعین ہو جائے۔

اب چین اگلے پانچ سالوں میں ماحول دوست توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری پر توجہ کرے گا اور اب بھی وہ اس میدان میں اہم عالمی قوت بن چکا ہے۔ اس کے دیگر منصوبوں میں صارفی شعبے کو بڑھانا اور تعلیم میں سرمایہ کاری کرنا شامل ہیں تاکہ اپنی عوام کو عالمی میدان میں دیگر قوموں کا مقابلہ کرنے کے قابل بنا سکے۔


متعلقہ خبریں


چائنا ٹیلی کام کے سربراہ کو بدعنوانی کے مقدمے کا سامنا وجود - اتوار 27 دسمبر 2015

چین کے سب سے بڑے ٹیلی مواصلات کے ادارے کا سربراہ بدعنوانی کے شعبے میں تحقیقات کا سامنا کر رہا ہے۔ حکمران کمیونسٹ پارٹی نے ریاستی اداروں میں انسداد بدعنوانی کی مہم کو مزید پھیلا دیا ہے اور پارٹی کے شعبہ نظم و ضبط کا کہنا ہے کہ چائنا ٹیلی کام کے سربراہ چانگ سیاؤبنگ پر نظم کی سنگین ...

چائنا ٹیلی کام کے سربراہ کو بدعنوانی کے مقدمے کا سامنا

برطانیہ کا نیا جوہری بجلی گھر، چین ایک تہائی کا حصہ دار ہوگا وجود - جمعرات 22 اکتوبر 2015

کئی دہائیاں گزرنے کے بعد برطانیہ نے پہلے نیوکلیئر پاور پلانٹ کی تعمیر کو حتمی شکل دے دی ہے جس میں ایک تہائی حصہ چین کا ہوگا۔ یہ اعلان چین کے صدر سی جن پنگ کے دورۂ برطانیہ کے دوسرے روز سامنے آیا ہے، جس دوران برطانیہ کے وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے بتایا کہ اس میں 40 ارب برطانوی پ...

برطانیہ کا نیا جوہری بجلی گھر، چین ایک تہائی کا حصہ دار ہوگا

دوسری جنگ عظیم میں جاپان کی شکست، چین میں زبردست جشن وجود - جمعرات 03 ستمبر 2015

دوسری جنگِ عظیم میں جاپان کی شکست نہ صرف مغرب بلکہ چین سمیت کئی مشرقی ممالک کے لیے بھی سکھ کا سانس تھی۔ آج جاپان کے ہتھیار ڈالنے کے تاریخی دن کو 70 برس بیت گئے ہیں اور چین نے اس یادگار موقع پر ایک شاندار فوجی پریڈ کے ذریعے اپنی طاقت کا زبردست مظاہرہ کیا ہے۔ جمعرات کو چینی دارالحک...

دوسری جنگ عظیم میں جاپان کی شکست، چین میں زبردست جشن

امریکا کی قومی سلامتی کی مشیر کا اہم دورۂ چین وجود - جمعرات 27 اگست 2015

امریکا کی قومی سلامتی کی مشیر سوسن رائس 28؍ اور 29؍ اگست کی تاریخوں میں بیجنگ کا دورہ کریں گی۔جہاں وہ چینی حکام سے دونوں ممالک میں حائل مسائل کی ایک لمبی قطار پر تبادلۂ خیال کریں گی۔ چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے منگل کے روز اس کا اعلان کیا۔ رائس کا یہ دورہ اس لئے بھی نہای...

امریکا کی قومی سلامتی کی مشیر کا اہم دورۂ چین

مضامین
صدر رئیسی کا رسمی دورۂ پاکستان اور مضمرات وجود جمعه 26 اپریل 2024
صدر رئیسی کا رسمی دورۂ پاکستان اور مضمرات

سیل ۔فون وجود جمعه 26 اپریل 2024
سیل ۔فون

کڑے فیصلوں کاموسم وجود جمعه 26 اپریل 2024
کڑے فیصلوں کاموسم

اسکی بنیادوں میں ہے تیرا لہو میرا لہو وجود جمعه 26 اپریل 2024
اسکی بنیادوں میں ہے تیرا لہو میرا لہو

کشمیری قیادت کا آرٹیکل370 کی بحالی کا مطالبہ وجود جمعه 26 اپریل 2024
کشمیری قیادت کا آرٹیکل370 کی بحالی کا مطالبہ

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر