وجود

... loading ...

وجود

مقبوضہ کشمیر میں 52 ویں روز کرفیو، بندشیں ہٹتے ہی عوامی احتجاج پھر شروع

بدھ 31 اگست 2016 مقبوضہ کشمیر میں 52 ویں روز کرفیو، بندشیں ہٹتے ہی عوامی احتجاج پھر شروع

kashmir-slogan

سری نگر کے دو پولیس اسٹیشنوں سے وابستہ علاقے اور جنوبی ضلع پلوامہ کو چھوڑ کر پیر کو وادی میں جاری احتجاجی لہر کے52ویں روز جونہی کرفیو اور بندشیں ہٹائی گئیں، تو شہر ودیہات میں شمال سے لیکر جنوب تک کشمیری ایک مرتبہ پھر سڑکوں پر آگئے اور احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع کردیا۔سری نگر کی معروف نیوز ایجنسی کے این این کے مطابق اگرچہ کرفیو ہٹائے جانے کا سرکاری طور پر اعلان کیاگیا ہے، لیکن بیشتر علاقوں میں پولیس اور مظاہرین میں جھڑپوں کے بعد غیر اعلانیہ کرفیو نافذ کردیا گیا اور متاثرہ علاقوں میں لوگوں کی نقل وحرکت اور گاڑیوں کی نقل و حرکت پر ایک بار پھر سخت ترین پابندی عائد کردی گئی ہے۔

اطلاعات کے مطابق کرفیو اور پابندیاں ہٹانے کے ساتھ ہی نوجوانوں کی ٹولیاں سڑکوں پر نمودار ہوئی جنہوں نے احتجاجی مظاہرے کیے۔فورسز نے فوری طور پر کارروائی عمل میں لاتے ہوئے مظاہرین کو تتر بتر کرنے کیلئے ٹیر گیس، شیلنگ، پیلٹ گن فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں بیسیوں افراد زخمی ہوئے۔ برہان مظفر وانی کی شہادت کے بعد اب تک70 افراد جام شہادت نوش کرچکے ہیں، جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ چھروں، گولیوں اور آنسوگیس کے گولوں سے 8 ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ پرتشدد پتھراؤ کے دوران میں فورسز کے تین ہزار اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں جبکہ اس دوران میں دو پولیس اہلکار مارے بھی گئے۔دریں اثنا ء حکومت نے مزاحمتی رہنماؤں سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک کو مسلسل قید رکھا ہے۔گزشتہ روز پولیس نے میرواعظ عمرفاروق کو بھی گرفتار کر لیا تھا۔ انھیں چشمہ شاہی کی ایک ٹورسٹ ہٹ میں قید کیا گیا ہے، جسے حکومت نے سب جیل قرار دیا ہے۔ یہ دوسراموقع ہے کہ میر واعظ عمرفاروق کو حراست میں لیا گیا ہے،اس سے قبل اُنہیں2010میں بھی گرفتار کیا گیاتھا۔

ادھرمقبوضہ کشمیر کی سکھ برادری نے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ انسانیت، جموریت اور کشمیریت کا نعرہ دھوکے کے سواکچھ نہیں جبکہ بھارت کو نوشتہ دیوار پڑھ کر کشمیر میں رائے شماری کرانی چاہئے۔ ’Sikh Intellectuals Circle ‘ کے چیئرمین نریندر سنگھ خالصہ نے موجودہ صورتحال کو خالص عوامی تحریک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیریوں کی رواں جدوجہد کو نہ تو ماضی میں قوت اور فوجی دباؤ کی بنیاد پر دبایا گیا اور نہ مستقبل میں دبایا جاسکتا ہے۔نریندر سنگھ خالصہ نے پیر کو پریس کالونی سرینگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سکھ برادری کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رواں جدوجہد کے حوالے سے مزاحمتی قائدین سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک کی جانب سے جو مشترکہ احتجاجی پروگرام ترتیب دیا جارہا ہے اس میں بھی سکھ برادری مکمل تعاون فراہم کرے گی۔

دریں اثنا حریت کانفرنس کے سربراہ میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق نے کہا ہے کہ تحریک مخالف اور اتحاد دشمن افواہیں پھیلا کر اتحاد و اتفاق کو پارہ پارہ کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔انہوں نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ مزاحمتی قیادت کی جانب سے دیے گئے احتجاجی پروگراموں پر سختی سے عمل کریں۔ حریت(ع) کے محبوس چیئرمین میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق نے جیل سے اپنے ایک خصوصی پیغام میں کشمیری عوام کے نام اپنی اپیل میں کہا ہے کہ ہمارے حق و انصاف پر مبنی حق خودارادیت کی جدوجہد ایک انتہائی نازک مرحلے میں داخل ہو چکی ہے جہاں پوری یکسوئی اور اتحاد ِفکر و عمل کے ساتھ قیادت اور قوم کو تحریک آزادی کو اُسکے منطقی انجام تک لے جانے کیلئے انتہائی پھونک پھونک کر قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔ میرواعظ نے کہا کہ مظالم، تشدد اور قید و بند کی سختیاں ہمیں ہرگز اپنے مطالبات اور جدوجہد سے باز نہیں رکھ سکتیں اور نہ ہی ہم حکومتی جبر و استبداد کے سامنے جھکنے کو تیار ہیں۔پریس کے نام جاری ایک اور بیان میں حریت کا نفرنس گیلانی کے ترجمان نے کہاہے کہ جموں کشمیر میں برپا آزادی کی ہمہ گیر تحریک کو بزور طاقت کچلنے کی تمام تر سفاکانہ کوششوں میں ناکامی کا منہ دیکھنے کے بعد بھارتی سرکار اب بوکھلاہٹ اور گھبراہٹ میں مبتلا ہوکر تحریکِ آزادی کے قائدین اور کارکنان کو تعزیراتی اور نفسیاتی کریک ڈاؤن کی زد میں لارہی ہے تاکہ مزاحمتی قیادت عوامی جذبات واحساسات کی ترجمانی سے دستبردار ہوجائے اور یوں بھارتی سرکار کو نہتے اور بے بس کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر پردہ ڈالنے کا ایک اور موقع میسر ہو۔

حریت ترجمان نے اپنے بیان میں انکشاف کیا ہے کہ سید علی گیلانی کے فرزند ڈاکٹر نعیم گیلانی کے خلاف بھارتی تفتیشی ایجنسی این آئی اے نے ایک نوٹس جاری کیا ہے جس میں انہیں این آئی اے کے تفتیشی مرکز واقع شیوپورہ میں حاضر ہونے کو کہا گیا ہے۔ نوٹس پر ردّعمل ظاہرتے کرتے ہوئے کہا گیا کہ ایسے مضحکہ خیز مفروضوں کی آڑ میں گیلانی صاحب کے اہل خانہ کو زیرِ عتاب لانے سے بھارت کو کچھ حاصل ہونے والا نہیں ہے کیونکہ بھارتی سرکار نے اس سے قبل حریت قیادت کے خلاف بارہا کردار کشی کی ایسی لاحاصل کوششوں کو آزمایا ہے، لیکن پھر بھی عوام میں حریت قیادت کے اعتبار کو کبھی کوئی گزند نہیں پہنچا سکی۔ بیان میں عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ احتجاجی پروگرام کو ہر قیمت پر کامیاب بنایا جائے اور ہر پروگرام پر سختی سے کاربند رہا جائے۔ ساتھ ہی عوام سے یہ بھی کہا گیا کہ خون سے سینچی جارہی اس تحریک کے ساتھ کسی کو بھی کھلواڑ کرنے کا موقع نہ دیا جائے۔

kashmir-graffiti


متعلقہ خبریں


استنبول میں جاری پاک-افغان مذاکرات میں ڈیڈلاک وجود - هفته 08 نومبر 2025

پاکستان اصولی مؤقف پر قائم ہے کہ افغانستان سے ہونے والی دہشت گردی پر قابو پانا افغانستان کی ذمہ داری ہے،پاکستان نے مذاکرات میں ثالثی پر ترکیے اور قطر کا شکریہ ادا کیا ہے، وزیراطلاعات افغان طالبان دوحا امن معاہدے 2021 کے مطابق اپنے بین الاقوامی، علاقائی اور دوطرفہ وعدوں کی تکمیل...

استنبول میں جاری پاک-افغان مذاکرات میں ڈیڈلاک

پیپلزپارٹی کی آرٹیکل 243 پر حمایت، دہری شہریت،ایگزیکٹومجسٹریس سے متعلق ترامیم کی مخالفت وجود - هفته 08 نومبر 2025

اگر آرٹیکل 243 میں ترمیم کا نقصان سول بالادستی اور جمہوریت کو ہوتا تو میں خود اس کی مخالفت کرتا، میں حمایت اس لیے کر رہا ہوں کیونکہ اس سے کوئی نقصان نہیں ہو رہا ہے،بلاول بھٹوکی میڈیا سے گفتگو آئینی عدالتیں بھی بننی چاہئیں لیکن میثاق جمہوریت کے دوسرے نکات پربھی عمل کیا جائے،جس ...

پیپلزپارٹی کی آرٹیکل 243 پر حمایت، دہری شہریت،ایگزیکٹومجسٹریس سے متعلق ترامیم کی مخالفت

27 ترمیم کا نتیجہ عوام کے استحصال کی صورت میں نکلے گا،حافظ نعیم وجود - هفته 08 نومبر 2025

اپوزیشن ستائیسویں ترمیم پر حکومت سے کسی قسم کی بات چیت کا حصہ نہ بنے ، امیر جماعت اسلامی جو ایسا کریں گے انہیں ترمیم کا حمایتی تصور کیا جائے گا،مردان میں ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے ستائیسویں ترمیم پر اپوزیشن حکومت سے کس...

27 ترمیم کا نتیجہ عوام کے استحصال کی صورت میں نکلے گا،حافظ نعیم

سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا گرفتار وجود - هفته 08 نومبر 2025

صاحبزادہ حامد رضا پشاور سے فیصل آباد کی طرف سفر کر رہے تھے کہ اسلام آباد پولیس نے گرفتار کیا سابق رکن اسمبلی کو 9 مئی مقدمہ میں 10 سال قید کی سزا سنائی تھی،قائم مقام چیئرمین کی تصدیق سنی اتحاد کونسل کے چیٔرمین صاحبزادہ حامد رضا کو گرفتار کر لیا گیا۔سابق رکن اسمبلی کو 9 مئی ...

سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا گرفتار

وفاقی کابینہ اجلاس طلب، 27ویں ترمیم کی منظوری کا امکان وجود - جمعه 07 نومبر 2025

27ویں آئینی ترمیم کا ابتدائی مسودہ تیار، آئینی بینچ کی جگہ 9 رکنی عدالت، ججز کی مدت 70 سال، فیلڈ مارشل کو آئینی اختیارات دینے کی تجویز، بل سینیٹ میں پیش کیا جائے گا،ذرائع این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کا شیٔر کم کرکے وفاق کا حصہ بڑھانے، تعلیم و صحت کے شعبے وفاقی حکومت کو دینے ک...

وفاقی کابینہ اجلاس طلب، 27ویں ترمیم کی منظوری کا امکان

قوم کو تقسیم نہیں ہونے دیں گے، حکومت 27ویںآئینی ترمیم سے باز آ جائے ، مولانا فضل الرحمن وجود - جمعه 07 نومبر 2025

اپوزیشن سے مل کر متفقہ رائے بنائیں گے،معتدل ماحول کو شدت کی طرف لے جایا جارہا ہے ایک وزیر تین ماہ سے اس ترمیم پر کام کررہا ہے اس کا مطلب ہے کہ یہ ترمیم کہیں اور سے آئی ہے ٹرمپ نے وزیر اعظم اور فیلڈ مارشل کی تعریفیں کرتے کرتے بھارت کے ساتھ دس سال کا دفاعی معاہدہ کر لیا،اسرائیل ک...

قوم کو تقسیم نہیں ہونے دیں گے، حکومت 27ویںآئینی ترمیم سے باز آ جائے ، مولانا فضل الرحمن

ایم کیو ایم نے بلدیاتی حکومتوں کیلئے اختیارات مانگ لیے وجود - جمعه 07 نومبر 2025

وزیراعظم سے خالد مقبول کی قیادت میں متحدہ قومی موومنٹ کے 7 رکنی وفد کی ملاقات وزیراعظم کی ایم کیوایم کے بلدیاتی مسودے کو 27 ویں ترمیم میں شامل کرنیکی یقین دہائی متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے وزیراعظم شہباز شریف سے 27 ویں ترمیم میں بلدیاتی حکومتوں کو اختیارات دینے...

ایم کیو ایم نے بلدیاتی حکومتوں کیلئے اختیارات مانگ لیے

27ترمیم کی مخالفت کرینگے ، نظام پر قبضے کی منصوبہ بندی، حافظ نعیم وجود - جمعه 07 نومبر 2025

اب تک ترمیم کا شور ہے شقیں سامنے نہیں آ رہیں،سود کے نظام میں معاشی ترقی ممکن نہیں ہمارا نعرہ بدل دو نظام محض نعرہ نہیں، عملی جدوجہد کا اعلان ہے، اجتماع گاہ کے دورے پر گفتگو امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ اب تک ستائیسویں ترمیم کا شور ہے اس کی شقیں سامنے نہیں ...

27ترمیم کی مخالفت کرینگے ، نظام پر قبضے کی منصوبہ بندی، حافظ نعیم

کراچی میں سندھ حکومت کے ای چالان کا نظام بے قابو وجود - جمعه 07 نومبر 2025

موصول شدہ چالان پر تاریخ بھی درج ،50 ہزار کے چالان موصول ہونے پر شہری نے سر پکڑ لیا پانچوں ای چالان 30 اکتوبر کو کیے گئے ایک ہی مقام پر اور2 دوسرے مقام پر ہوئے، حکیم اللہ شہر قائد میں ای چالان کا نظام بے قابو ہوگیا اور شہری کو ایک ہی روز میں 5 چالان مل گئے۔ حکیم اللہ کے مطابق...

کراچی میں سندھ حکومت کے ای چالان کا نظام بے قابو

27ویں ترمیم وفاق کیلئے خطرہ ، موجودہ حکومت 16 سیٹوں پر بنی ہے،آئینی ترمیم مینڈیٹ والوں کا حق ہے ،پی ٹی آئی وجود - جمعرات 06 نومبر 2025

پورے ملک میں ہلچل ہے کہ وفاق صوبوں پر حملہ آور ہو رہا ہے، ترمیم کا حق ان اراکین اسمبلی کو حاصل ہے جو مینڈیٹ لے کر آئے ہیں ، محمود اچکزئی ہمارے اپوزیشن لیڈر ہیں،بیرسٹر گوہر صوبے انتظار کر رہے ہیں 11واں این ایف سی ایوارڈ کب آئے گا،وزیراعلیٰ کے پی کی عمران خان سے ملاقات کیلئے قو...

27ویں ترمیم وفاق کیلئے خطرہ ، موجودہ حکومت 16 سیٹوں پر بنی ہے،آئینی ترمیم مینڈیٹ والوں کا حق ہے ،پی ٹی آئی

27 ویں ترمیم کی منظوری کا معاملہ ،وزیراعظم نے ایاز صادق کو اہم ٹاسک دے دیا وجود - جمعرات 06 نومبر 2025

اسپیکر قومی اسمبلی نے اتفاق رائے کیلئے آج تمام پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاسشام 4 بجے بلا لیا،ذرائع پی ٹی آئی اور جے یو آئی ایف ، اتحادی جماعتوں کے چیف وہپس اورپارلیمانی لیڈرز کو شرکت کی دعوت پارلیمنٹ سے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف نے اتفاق...

27 ویں ترمیم کی منظوری کا معاملہ ،وزیراعظم نے ایاز صادق کو اہم ٹاسک دے دیا

پی ٹی آئی رہنماؤں کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم وجود - جمعرات 06 نومبر 2025

اسد قیصر، شبلی فراز، عمر ایوب، علی نواز اعوان کے وارنٹ گرفتاری جاری انسداددہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے وارنٹ گرفتاری جاری کئے انسداددہشت گردی عدالت اسلام آباد نے تھانہ سی ٹی ڈی کے مقدمہ میں پی ٹی آئی رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔ تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئ...

پی ٹی آئی رہنماؤں کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم

مضامین
ہریانہ کا ہائیڈروجن بم وجود هفته 08 نومبر 2025
ہریانہ کا ہائیڈروجن بم

پاک۔ افغان استنبول مذاکرات کی کہانی وجود هفته 08 نومبر 2025
پاک۔ افغان استنبول مذاکرات کی کہانی

2019سے اب تک 1043افراد شہید وجود هفته 08 نومبر 2025
2019سے اب تک 1043افراد شہید

جموں کے شہدائ۔جن کے خون سے تاریخ لکھی گئی وجود جمعه 07 نومبر 2025
جموں کے شہدائ۔جن کے خون سے تاریخ لکھی گئی

خیالی جنگل راج کا ڈر اور حقیقی منگل راج کا قہر وجود جمعه 07 نومبر 2025
خیالی جنگل راج کا ڈر اور حقیقی منگل راج کا قہر

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر