... loading ...
                
پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمودخان اچکزئی ایک مرتبہ پھر اپنے متنازع بیان اور لب ولہجے کے باعث ملک بھر می موضوع بحث بنے ہوئے ہیں۔ اُنہوں نے سانحہ کوئٹہ کے حوالے سے ایک عجیب وغریب موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ملکی سلامتی کے ادارے کوئٹہ حملے میں ملوث عناصر کی نشاندہی میں ناکام رہیں تو اُن کے سربراہان کو برطرف کردینا چاہیے۔ محمود خان اچکزئی نے قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ نوازشریف ملک کے چیف ایگزیکٹو ہیں، اُنہیں سیکورٹی اور انٹیلی جنس اداروں کو کوئٹہ حملے کی تحقیقات کا حکم دینا چاہئے۔
محمود اچکزئی کے اس موقف کے سیاق وسباق کو سمجھنے کی کوشش کرتے ہوئے مبصرین اِسے نہایت خطرناک سیاسی حکومت اور عسکری اداروں کے درمیان رنجش کی ایک طرح سے نشاندہی قرار دے رہے ہیں۔ کیونکہ اُنہوں نے قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ وزیراعظم نوازشریف اور فوجی سربراہ جنرل راحیل شریف کو ایک ساتھ کوئٹہ جانا چاہیے تھا، کیونکہ دونوں شریفوں کا الگ الگ جانا غلط تاثر پھیلا گیا ہے۔ اگر اس تناظرمیں محمود خان اچکزئی کے اس موقف کا تجزیہ کیا جائے کہ نوازشریف کو کوئٹہ حملے کی تحقیقات کا حکم دینا چاہیئے۔ تو یہ واضح ہو جاتا ہے کہ کوئٹہ حملے پر تمام اقدامات فوجی قیادت نے خود ہی اُٹھائے ہیں اور اس پر سیاسی حکومت اور وزیراعظم نوازشریف کے حکم کا عمل دخل کوئی نہیں ہے۔
پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے اس سے بڑھ کر یہ بھی ارشاد فرمایا کہ کوئٹہ حملہ دراصل انٹیلی جنس کی ناکامی ہے۔ اس لیے دھماکے کی ذمہ داری بھی اُن پر ہی عائد کی جانے چاہیئے۔اس موقع پر اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ کوئٹہ دھماکے کی ذمہ داری را پر ڈالنے سے کام نہیں چلے گا۔اُنہوں نے کہا کہ حکومت بھارت کی خفیہ ایجنسی را پر دہشت گردی کے الزامات عائد کرنے کے بجائےاپنے اداروں کی ناکامی پر توجہ دے۔ محمو دخان اچکزئی نے اس موقع پر حساس اداروں پر یہ الزام عائد کردیا کہ حساس ادارے سیاستدانوں کی معلومات جمع کرنے میں مصروف ہیں جبکہ دہشت گردوں کو کہیں بھی نقل و حرکت کی اجازت ہے۔انٹیلی جنس اداروں کا کام دشمنوں پر نظر رکھنا ہے سیاست دانوں پر نظررکھنا نہیں۔ اس طرح محمود اچکزئی نے ایک طرح سے انٹیلی جنس اداروں پر یہ الزام عائد کیا کہ وہ دشمنوں کی نگرانی کا اصل کام کرنے کے بجائےسیاست دانوں کی نگرانی میں مصروف ہیں۔
محمود اچکزئی کے قومی اسمبلی میں خطاب کو فوج مخالف سمجھا جارہا ہے۔ چنانچہ اُن کی طرف سے سانحہ کوئٹہ کے حوالے سے یہ کہنا بھی خطرناک مضمرات کا حامل ہے کہ پاکستان دوسروں کی پراکسی جنگ اپنی زمین پر لڑنے سے گریز کریں۔ گویا سانحہ کوئٹہ دراصل دوسروں کی پراکسی جنگ لڑنے کے نتیجے میں ردِِ عمل کے طور پر ہوا ہے۔یہ بات خاص طور پر ملک بھر میں محسوس کی گئی کہ قومی اسمبلی کے مذکورہ اجلاس میں حزب اقتدار و اختلاف کے تمام اطراف کے اراکین نے انٹیلجنس اداروں کی کارکردگی پر سوالات اُٹھائے، اور یہ الزام بھی لگایا کہ دہشت گرد ملک کے کسی بھی حصے میں حملہ کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں مگر ملکی سلامتی کے ادارے اُنہیں روکنے میں ناکام رہتے ہیں۔
پاکستان کی سیاست کے مختلف نشیب وفراز پر نظر رکھنے والے ماہرین سیاست نے قومی اسمبلی کے مذکورہ اجلاس کو سیاسی حکومت کی جانب سے انتہائی منظم انداز میں فوجی کارکردگی کے حوالے سے سوالیہ نشانا ت کھڑے کرنے اور حالیہ سیاسی وعسکری تعلقات کی ابتری میں اضافہ کرنے کے ایک محرک کے طور پر دیکھا ہے۔
دہشتگردوں سے کبھی بات نہیں ہوگی،طالبان سے مذاکرات کی بات کرنے والے افغانستان چلے جائیں تو بہتر ہے، غزہ فوج بھیجنے کا فیصلہ حکومت اور پارلیمنٹ کریں گے، جنرل احمد شریف چوہدری افغانستان میں ڈرون حملے پاکستان سے نہیں ہوتے نہ امریکا سے ایسا کوئی معاہدہ ہے،،بھارت کو زمین، سمندر اور فض...
        رینجرزکاخفیہ معلومات پر منگھوپیرروڈ کنواری کالونی میں آپریشن،اسلحہ اور دیگر سامان برآمد گرفتاردہشت گرد خوارجی امیرشمس القیوم عرف زاویل عرف زعفران کے قریبی ساتھی ہیں (رپورٹ: افتخار چوہدری)سندھ رینجرز کی کارروائی میں فتنۃ الخوارج کے انتہائی مطلوب تین ملزمان کو گرفتار کرلیا گی...
بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ اور ان کے وکلا آج بھی عدالت میں پیش نہیں ہوئے نمل یونیورسٹی کے ٹرسٹی اکاؤنٹس منجمد نہ کرنے 5 بینکوں کو شوکاز نوٹس جاری کردیا انسداد دہشت گردی عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان کے 7 ویں مرتبہ ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیٔے۔راولپن...
        افغان ترجمان کی جانب سے بدنیتی پر مبنی اور گمراہ کن تبصروں سے حقائق نہیں بدلیں گے، پاکستانی قوم، سیاسی اور عسکری قیادت مکمل ہم آہنگی کے ساتھ قومی سلامتی کے امور پر متحد ہیں،خواجہ آصف عوام افغان طالبان کی سرپرستی میں جاری بھارتی پراکسیوں کی دہشت گردی سے بخوبی واقف ہیں،طالبان کی...
مال خانے میں شارٹ سرکٹ سے دھماکا ، اطراف کا علاقہ سیل کر دیا گیا دھماکے سے عمارت کے ایک حصے کو نقصان پہنچا، واقعہ کی تحقیقات جاری پشاور میں یونیورسٹی روڈ پر محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی) کے تھانے میں دھماکے کے نتیجے میں ایک اہلکار شہید اور 2 زخمی ہوگئے۔کیپیٹل سٹی پولیس آف...
کام نہ کرنیوالے اہلکار ٹریفک پولیس سے ضلعی پولیس میں تبادلے کرا رہے ہیں، ڈی آئی جی ٹریفک ہمیں انھیں روکنے میں دلچسپی نہیں،اب فورس میں وہی رہے گا جو ایمان داری سے کام کریگا،گفتگو ڈی آئی جی ٹریفک نے انکشاف کیا ہے کہ کراچی میں ای چالان سسٹم کے آغاز کے بعد سے ٹریفک اہلکار تباد...
        کارکنان کا یہ جذبہ بانی پی ٹی آئی سے والہانہ محبت کا عکاس ہے،وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پی ٹی آئی سندھ کے کارکنان و دیگر کی ملاقات ، وزارت اعلیٰ کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کا کہنا ہے کہ مشترکہ لائحہ عمل کے تحت بانی پاکستان تحریک انصاف (...
        ہمیں اسلام آباد مارچ پر مجبور نہ کرو، اگر کوئی مذہب کے بغیر زندگی گزارنے کا فلسفہ رکھتا ہے تو وہ دور جہالت میں ہے،بین الاقوامی ایجنڈا ہے مذہبی نوجوان کو مشتعل کیا جائے،سربراہ جے یو آئی تم اسلامی دھارے میں آؤ ہم قومی دھارے میں آئیں گے،پاکستان کو جنگوں کی طرف نہ لے کر جائیں،ا...
        سویلین حکومت تعلقات قائم کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے، اسٹیبلشمنٹ اس کی اجازت نہیں دیتی،پاکستانی سرزمین پر ہونیوالے واقعات کو روکنے کا اختیار نہیں، ترجمان کا ٹی وی چینل کو انٹرویو امارت اسلامیہ افغانستان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ پاکستانی سرزمین پر ہونیوالے واقعات کو...
        پاکستان کیخلاف افغانستان کے جھوٹے دعوے حقائق کے منافی ہیں،ہم نے افغان سرزمین پر موجود دہشت گردوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا اور یہ مؤقف ریکارڈ پر موجود ہے، وزارت اطلاعات وزارت اطلاعات و نشریات نے افغان طالبان کے ترجمان کا بیان گمراہ کن قرار دے کر مسترد کردیا اور کہا ہے کہ پاکست...
        حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے جنرل اسمبلی میں بھارتی نمائندے کے ریمارکس پرپاکستانی مندوب کا دوٹوک جواب پاکستان نے اقوام متحدہ میں واضح کیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، ...
        دہشت گردوں سے دھماکہ خیزمواد،خود کش جیکٹ بنانے کا سامان برآمدہوا خطرناک دہشتگرد شہرمیں دہشتگردی کی پلاننگ مکمل کرچکا تھا،سی ٹی ڈی حکام محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی) نے پنجاب میں ایک ماہ کے دوران 386 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز میں 18 دہشت گرد گرفتار کرلئے ۔دہشتگردی کے خدشات ...