... loading ...

چین بھارت تعلقات گزشتہ کچھ عرصے سے مسلسل پستی کا شکار ہے۔ جس کا تازہ اظہار اُس وقت ہوا جب بھارت نے چینی صحافیوں کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق بھارت نے چین کی سرکاری خبررساں ایجنسی سن ہوا کے تین صحافیوں کو مشکوک سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے ملک سے نکل جانے کا حکم دیا ہے، اور اُن کے ویزوں کی تجدید سے انکار کردیا ہے۔ بھارت نے جن تین صحافیوں کو 31 جولائی تک ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے اُن میں سن ہوا کے نئی دہلی اور ممبئی کے بیورو چیفس ووشیانگ اور لوتانگ کے علاوہ ممبئی میں موجود سن ہوا کے ایک رپورٹر بھی شامل ہیں۔
حالیہ دنوں میں چین اور بھارت کے درمیان یہ تیسرا واقعہ ہے جو دونوں ملکوں کے درمیان موجود تعلقات کی مسلسل بگڑتی صورتِ حال کی عکاسی کرتا ہے۔ اس سے قبل این ایس جی (نیوکلیئر سپلائرز گروپ)میں بھارت کی شمولیت کے حوالے سے چین اور ہندوستان کے درمیان تعلقات اُس وقت کشیدگی کے شکار ہوئے جب چین نے جون میں ہونے ولاے این ایس جی کے اجلاس میں گروپ میں شمولیت کے حوالے سے بھارتی درخواست کی حمایت سے انکار کردیا تھا۔ بھارت امریکا کی کھلی حمایت کے حوالے سے نہایت پرامید تھا کہ وہ این ایس جی میں شامل ہونے میں کامیاب ہو جائے گا۔ اس حوالے سے بھارت نے چین سمیت این ایس جی کے تمام ممالک میں اپنی زبردست لابنگ کی تھی۔ اور پاکستان اس معاملے میں مکمل غیر فعال دکھائی دے رہا تھا۔ بھارت نے این ایس جی میں شمولیت کے لیے ایک حکمت عملی کے تحت پاکستان کی نوازحکومت سے بھی اپنے روابط بڑھائے تھے۔ اور دنیا کو یہ تاثر دینے کی کوشش کررہا تھا کہ وہ اپنے عالمی کردار کی خاطر پاکستان کے ساتھ بہتر تعلقات کے لیے بھی کوشاں ہے۔ مگر چین نے بھارت کی این ایس جی میں شمولیت کی کوشش کوناکام بناتے ہوئے اس پوری حکمت عملی کو غیر موثر کردیا تھا۔ چین نے دوٹوک موقف اختیار کرتے ہوئےکہا تھا کہ جب تک پاکستان کو این ایس جی کی رکنیت نہیں دی جاتی، اس وقت تک بھارت کو بھی اس گروپ میں شامل نہیں کیا جاسکتا۔
پاک چین تعلقات میں کشیدگی کا مظہر دوسرا واقعہ گزشتہ دنوں تب پیش آیا جب بھارتی فوج کی جانب سے چین کے ساتھ متنازع سرحدکے قریب ایک سو ٹینک تعینات کیے جانے کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان سرحدگی کشیدگی کا خدشہ بھی دوبارہ سراُٹھانے لگا۔
اس تناظر میں یہ تیسرا واقعہ تھا جب بھارت نے سن ہوا کے تین صحافیوں کے ویزوں کی تجدید نہ کرتے ہوئے اُنہیں ملک سے باہر نکل جانے کا حکم دیا۔ عام طورپر کسی بھی ملک کے شہری کو ملک سے نکالنے کیلئے حکومتوں کی جانب سے اپنایا جانے والا سب سے آسان طریقہ ویزوں کی تجدید سے انکار ہوتا ہے۔ ایک بھارتی اخبار کے مطابق سن ہواکے صحافی وو شیانگ گزشتہ سات برس سے بھارت میں تعینات تھے جبکہ دیگر دو صحافی ایک برس قبل ہی ممبئی آئے ہیں۔ اگرچہ بھار ت نے ان تینوں صحافیوں کو ملک سے نکالنے کی کوئی بھی وجہ نہیں بتائی مگر بھارتی ذرائع ابلاغ پر اس حوالے سے یہ تاثر ضرور دیا گیا کہ اُنہیں مشکوک سرگرمیوں کے باعث ملک سے نکالنے کا حکم دیا گیا ہے۔ بھارتی ذرایع ابلاغ کے مطابق اُن کی سرگرمیاں کسی طور صحافتی حدود میں نہیں آتی تھیں جس کے باعث وہ بھارتی سلامتی کے اداروں کی نظروں میں تھے۔
چین کی طرف سے مذکورہ تینوں واقعات پر بھارتی طرز عمل کے جواب میں مکمل خاموشی اختیار کی گئی ہے جو عام طور پر چینی طرز عمل کی عکاس ہے۔ چین اپنا ردِ عمل بہت سوچ سمجھ کر اور ٹھوس بنیادوں پر دینے کے حوالے سے اپنا ایک تاریخی پس منظر رکھتا ہے۔

سن ہوا نیوز ایجنسی کا لوگو
ٹرمپ کے ہاتھوں سے فلسطینیوں کا خون ٹپک رہا ہے ، شہباز شریف اسے امن کا نوبل انعام دینے کی بات کر رہے ہیں، آئین کو کھلونا بنا دیا گیا ،بڑے لوگوں کی خواہش پر آئینی ترامیم ہو رہی ہیں افغان پالیسی پر پاکستان کی سفارت کاری ناکام رہی، جنگ کی باتوں سے مسئلے حل نہیں ہوں گے ، ...
متوقع نئے گورنر کے لیے تین سابق فوجی افسران اور تین سیاسی شخصیات کے نام زیر غور تبدیلی کے حوالے سے پارٹی کا ہر فیصلہ قبول ہوگا، گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی خیبرپختونخوا میں گورنر راج نافذ کرنے پر غور شروع کردیا گیا، گورنر راج کے لیے فیصل کریم کنڈی کو رکھنے یا ان کی جگہ...
اسرائیل کی بے دریغ بربریت نے غزہ کو انسانیت ،عالمی ضمیر کا قبرستان بنا دیا ہے صورتحال کو برداشت کیا جا سکتا ہے نہ ہی بغیر انصاف کے چھوڑا جا سکتا ہے ، اسحق ڈار نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ عالمی قانون کے مطابق اسرائیل کی جانب سے کیے گئے جنگی جر...
آئینی ترمیم مسترد کرنا کسی عدالت کا اختیار نہیں،قانون سازی پارلیمنٹ کا حق ہے کسی ایسے عمل کا ساتھ نہیں دیں گے جس سے وفاق کمزور ہو،تقریب سے خطاب پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ قانون سازی پارلیمنٹ کا حق ہے ،آئینی ترمیم کو مسترد کرنا کسی عدالت کے ا...
پاکستان اور افغانستان کے مابین تجارت کی بندش کا مسئلہ ہماری سیکیورٹی اور عوام کے جان و مال کے تحفظ سے جڑا ہے ،خونریزی اور تجارت اکٹھے نہیں چل سکتے ،بھارتی آرمی چیف کا آپریشن سندور کو ٹریلر کہنا خود فریبی ہے خیبرپختونخوا میں سرحد پر موجودہ صورتحال میں آمد و رفت کنٹرول...
یہ ٹیسٹ رن کر رہے ہیں، دیکھنے کے لیے کہ لوگوں کا کیا ردعمل آتا ہے ، کیونکہ یہ سوچتے ہیں اگر لوگوں کا ردعمل نہیں آتا، اگر قابل انتظام ردعمل ہے ، تو سچ مچ عمران خان کو کچھ نہ کر دیں عمران خان ایک 8×10 کے سیل میں ہیں، اسی میں ٹوائلٹ بھی ہوتا ہے ،گھر سے کوئی کھانے کی چیز...
سہیل آفریدی کی زیر صدارت پارٹی ورکرزاجلاس میں بھرپور احتجاج کا فیصلہ منگل کے دن ہر ضلع، گاؤں ، یونین کونسل سے وکررز کو اڈیالہ جیل پہنچنے کی ہدایت پاکستان تحریک انصاف نے اگلے ہفتے اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج کا اعلان کر دیا، احتجاج میں آگے لائحہ عمل کا اعلان بھی کیا جائے گا۔وزیر ...
جب 28ویں ترمیم سامنے آئے گی تو دیکھیں گے، ابھی اس پر کیا ردعمل دیں گورنر کی تقرری کا اختیار وزیراعظم اور صدر کا ہے ، ان کے علاوہ کسی کا کردار نہیں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کی تقسیم کی افواہوں پر پریشان ہونا چھوڑ دیں۔سیہون میں میڈیا سے گفتگو میں مراد ...
دنیا بھر میںایئربس اے 320طیاروں میں سافٹ ویئر کے مسئلے سے ہزاروں طیارے گراؤنڈ پی آئی اے کے کسی بھی جہاز میں مذکورہ سافٹ ویئر ورژن لوڈڈ نہیں ، طیارے محفوظ ہیں ،ترجمان ایئر بس A320 طیاروں کے سافٹ ویئر کا مسئلہ سامنے آنے کے بعد خدشہ ہے کہ پاکستان میں بھی فلائٹ آپریشن متاثر ہو سک...
37روز سے کسی کی ملاقات نہیں کرائی جارہی، بہن علیمہ خانم کو ملاقات کی اجازت کا حکم دیا جائے سپرنٹنڈنٹ کو حکم دیا جائے کہ سلمان اکرم راجہ،فیصل ملک سے ملاقات کی اجازت دی جائے ، وکیل بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے جیل میں ملاقات سے متعلق درخواستوں پر سماعت مکمل ہونے کے بعد ف...
پاکستان تحریک انصاف نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کر انے وانے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے ''بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کروائو '' کے نعرے لگا ئے جبکہ حکومت نے واضح کیا ہے کہ سوشل میڈیا پر بانی پی ٹی آئی کی صحت سے متعلق چلنے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں، وہ بالکل ٹھیک ہیں۔ جمعہ کو سی...
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے اڈیالہ جیل فیکٹری ناکے پر جاری دھرنا جمعہ کی صبح ختم کر دیا ۔ دھرنا ختم کرنے کا فیصلہ علامہ ناصر عباس کے آنے کے بعد ہونے والی مشاورت میں کیا گیا، علامہ ناصر عباس، محمود اچکزئی، وزیراعلیٰ سہیل آفریدی، مینا خان، شاہد خٹک اور مشال یوسفزئی مشاو...