وجود

... loading ...

وجود

تنازعات کوجنم دینے والی ماڈل گرل قندیل بلوچ کی زندگی موت کے تنازع پر ختم، بھائی نے قتل کردیا!

هفته 16 جولائی 2016 تنازعات کوجنم دینے والی ماڈل گرل قندیل بلوچ کی زندگی موت کے تنازع پر ختم،  بھائی نے قتل کردیا!

qandeel-baloch

پاکستانی ذرائع ابلاغ کی بھوک کو اپنی بے ہودگیوں سے غذا فراہم کرنے والی ماڈل گرل قندیل بلوچ کو اُس کے اپنے ہی بھائی نے مبینہ طور پر قتل کر دیا۔ فیس بک اور یوٹیوب پر پر ناگفتہ بہ ویڈیوز کے ذریعے اچانک شہرت پانے والی قندیل بلوچ نے پاکستانی ذرائع ابلاغ کو یرغمال اور پاکستانی سماج کو بے ہودگیوں سے کافی حد تک آلودہ رکھا۔ افسوس ناک طور پر اُس کی زندگی کی نظرانداز کیے جانے کے قابل کہانیوں کو اُن ٹی وی چینلز نے چسکے لے لے کر پیش کیا جس کے اپنے مالکان، ٹی وی اینکرز اور نیوز کاسٹرز ایسے ایسے اسکینڈ لز میں ملوث ہیں کہ اگر اُن کی کہانیاں منظر عام پر آجائیں تو عوام کانوں کو ہاتھ لگانے پر مجبور ہو جائیں۔ مگر اس کے باوجود منافقت سے لتھڑے یہ چہرے غربت کے پس منظر سے اپنی جہالت کے باعث اُبھرنے والی اس لڑکی کو کوئی صحیح سمت دکھانے کے بجائے اُس کی بے راہ روی اور کج ادائی کو اپنے اپنے ٹیلی ویژن کی بھوک ختم کرنے کے لیے استعمال کرتے رہے۔ اور اُسے اس حال تک پہنچا دیا کہ ایک غریب گھرانے کی اقدار کےجبر میں اُس کی گھر واپسی ناممکن بن جائے۔ اور مقتولہ کے لیے اپنی زندگی گزارنے کے راستے بے ہودگیوں کے علاوہ کوئی باقی ہی نہ رہے۔ ذرائع ابلاغ کی طرف سے مسلسل توجہ پانے اور انتہائی متنازع اور برابر کی بے ہودگیوں کے حامل خود کو “مفتی” کہلانے والے عبدالقوی کے تنازع کے بعد ماڈل گرل قندیل بلوچ کی اچانک اوپر تلے دوشادیوں کی کہا نیاں منظر عام پر آئیں ۔ جس کے بعد قندیل بلوچ نے وزارت داخلہ سے اپنی حفاظت کی درخواست کی۔

قندیل بلوچ کی زندگی کی نظرانداز کیے جانے کے قابل کہانیوں کو اُن ٹی وی چینلز نے چسکے لے لے کر پیش کیا جس کے اپنے مالکان، ٹی وی اینکرز اور نیوز کاسٹرز ایسے ایسے اسکینڈ لز میں ملوث ہیں کہ اگر اُن کی کہانیاں منظر عام پر آجائیں تو عوام کانوں کو ہاتھ لگانے پر مجبور ہو جائیں۔

مگر اب اچانک یہ خبر منظر عام پر آئی ہے کہ قندیل بلوچ کو اُس کے بھائی نے ملتان میں قتل کردیا ہے۔ جسے ملتان پولیس “غیرت کے نام ” پر قتل باور کرارہی ہے۔ ملتان کے آرپی او(ریجنل پولیس افسر) نے وضاحت کی ہے کہ قندیل بلوچ گزشتہ ایک ہفتے سے ملتان کے علاقے گرین ٹاؤن، مظفر آباد میں رہائش پزیر تھیں، جہاں اُن کے بھائی نے اُنہیں مبینہ طور پر گلادبا کر قتل کردیا۔ پولیس کے مطابق قندیل بلوچ کا بھائی وسیم اُن کی تصاویر اور ویڈیوز کی وجہ سے ناراض تھا۔ واضح رہے کہ وسیم واقعے کے بعد سے فرار ہے۔

اطلاعات کے مطابق قندیل بلوچ نے وزارت داخلہ، وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) اور اسلام آباد کے سینئر سپرنٹنڈنٹ کے نام ایک خط میں اُنہیں تحفظ کی فراہمی کے علاوہ ان لوگوں کے خلاف کارروائی کا بھی مطالبہ کیا تھا، جو اُن کی پرانی شناختی دستاویزات کو منظر عام پر لائے تھے۔ مذکورہ دستاویزات کے مطابق قندیل بلوچ نے نہ صرف یہ کہ اوپر تلے دوشادیاں کی تھیں، بلکہ اُس کا اصل نام بھی قندیل بلوچ نہیں تھا۔ بعدازاں خود قندیل بلوچ نے کوٹ ادو کے رہائشی عاشق حسین نامی شخص سے اپنی شادی کا اعتراف کیا تھا اور اُس سے اپنا ایک بیٹا ہونے کا بھی اعتراف کر لیا تھا۔ جسے ذرائع ابلاغ مضحکہ خیز طور پر اپنے ایک بڑے کارنامے کے طور پرمنظرعام پر لائے تھے۔

قبل ازیں پشاور کے رہائشی شاہد بلوچ نے بھی دعویٰ کیا تھا کہ جولائی 2003 میں انھوں نے قندیل بلوچ سے کورٹ میرج کی تھی، لیکن ان کے خاندان والوں نے انھیں قبول نہیں کیا تھا، بعدازاں انھوں نے قندیل بلوچ کو طلاق دے دی تھی۔

قندیل بلوچ کو قتل کرنے والا صرف اُس کا تنہا بھائی نہیں، بلکہ وہ ذرائع ابلاغ بھی ہیں جس نے اُس کی پوری زندگی کو چٹخارے دار بنا دیا تھا۔ اور یوں اُس کے لیے ایک حقیقی زندگی گزارنے کا عمل ناممکن بنا دیا تھا۔ یہاں تک کہ خود اُس کی اپنے گھر میں واپسی کو بھی ممکن نہیں رہنے دیا۔

قندیل بلوچ گزشتہ کچھ عرصے سے خبروں کی زینت بن گئی تھیں، پچھلے دنوں مفتی عبدالقوی کے ساتھ ان کی سیلفیز اور ویڈیوز منظر عام پر آنے کے بعد نہ صرف مفتی عبدالقوی کو ملک کے تمام سنجیدہ حلقوں کی طرف سے نشان تمسخر اور موضوع حقارت بنایا گیا تھا، بلکہ اُنہیں رویت ہلال کمیٹی کی رکنیت سے بھی ہاتھ دھونے پڑے تھے۔ اس کے فوراً بعد جیو ٹی وی کے ایک میزبان سہیل وڑائچ بھی اُس وقت شدید تنقید کا نشانہ بنے جب اُنہوں نے اپنے پروگرام “ایک دن جیو کے ساتھ ” میں قندیل بلوچ کی سوئمنگ پول کے علاوہ دیگر شاٹس پیش کیے۔ شوشل میڈیا نے اسے سہیل وڑائچ کے پروگرام کی گرتی ہوئی ریٹنگ کو دوبارہ حاصل کرنے کی بے ہودہ کوشش سے تعبیر کیا۔ شوشل میڈیا نے جیو پر نشر ہونے والے اس پروگرام کی بے ہودگیوں پر ایک عمومی تبصرہ یہ بھی کیا تھا کہ ” یوں لگتا ہےکہ ان کے اپنے گھر والے اس پروگرام کو شاید دیکھتے ہی نہیں، تب ہی تو وہ ان بے ہودگیوں کو بلاخوف و خطر پیش کررہے ہیں۔”

اگر چہ تنازعات میں زندگی کرنے والی قندیل بلوچ کی زندگی موت کے تنازع پر ختم ہو گئی ۔ مگر وہ اپنی زندی میں کتنے ہی ایسے چہروں کو بے نقاب کرنے کا باعث بنیں جو اپنے چہروں پر مختلف نقابیں اوڑھے رکھتے ہیں مگر اندر سے ہوس اور بدترین تحریص کے مارے ہوتے ہیں۔ قندیل بلوچ کو قتل کرنے والا صرف اُس کا تنہا بھائی نہیں، بلکہ وہ ذرائع ابلاغ بھی ہیں جس نے اُس کی پوری زندگی کو چٹخارے دار بنا دیا تھا۔ اور یوں اُس کے لیے ایک حقیقی زندگی گزارنے کا عمل ناممکن بنا دیا تھا۔ یہاں تک کہ خود اُس کی اپنے گھر میں واپسی کو بھی ممکن نہیں رہنے دیاتھا۔ اس قتل کے ذمہ دار وہ افراد بھی ہیں جو قندیل بلوچ کی زندگی کی آوارگیوں کو اُس کی آزادی کے نام پر جاری دیکھنا چاہتے تھے تاکہ اُس سے خود اپنی اباحیت پسندی کے لیے لذت کشید کر سکیں۔مگر جو یہ سمجھنے سے قاصر رہے کہ ایسی زندگی گزارنے والی خواتین زندگی نہیں گزارتیں بلکہ موت کا انتظار کرتی ہیں۔ وہ سماج کے لیے محض ایک چسکہ بن کر تو رہ سکتی ہیں مگر اس میں رچ بس نہیں پاتیں۔


متعلقہ خبریں


پیپلزپارٹی کا حکومت میں باقاعدہ شمولیت کا فیصلہ، وفاق میں وزارتیںلینے پر رضامند وجود - پیر 30 جون 2025

  حکومت کی تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ، ملک کی بہتری، کامیابی کے لیے سسٹم چلانا ہے اور یہی چلے گا( مقتدر حلقوں کا پی پی کو پیغام) دونوں جماعتوں کی مرکزی قیادت کو ایک پیج پر متحد بھی کردیا گیا اگلے ماہ دونوں جماعتوں کے درمیان وزارتوں کی تقسیم کا معاملہ طے ہوجائے گا، جولا...

پیپلزپارٹی کا حکومت میں باقاعدہ شمولیت کا فیصلہ، وفاق میں وزارتیںلینے پر رضامند

اسلام آباد میں ایک ہفتے کی کال پر قبضہ کرسکتے ہیں،مولانافضل الرحمان وجود - پیر 30 جون 2025

  جب ملک کو ضرورت پڑی تو جہاد کا اعلان کریں گے ، پھر فتح ہمارا مقدر ہوگی ، دھاندلی زدہ حکومتیں نہیں چل سکتیں اس لیے خود کو طاقتور سمجھنے والوں کو کہتا ہوں کہ عوامی فیصلے کے آگے سر تسلیم خم کریں ہم نے 2018کے الیکشن قبول کیے ،نہ ہی 2024کے دھاندلی زدہ انتخابات کو قبول کی...

اسلام آباد میں ایک ہفتے کی کال پر قبضہ کرسکتے ہیں،مولانافضل الرحمان

کراچی کی مئیرشپ پر ڈاکا ڈالا گیا،حافظ نعیم الرحمان وجود - پیر 30 جون 2025

پورا عدالتی نظام یرغمال ہے ،سپریم کورٹ سے جعلی فیصلے کرواکر سیاست کی جاتی ہے اسٹبلشمنٹ آج اپوزیشن سے بات کر لے تو یہ نظام کو قبول کرلیں گے ،امیر جماعت امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت اور اسٹبلشمنٹ نے ٹرمپ کی چاپلوسی میں کشمیر پر کمپرومائز کیا تو قوم مزاح...

کراچی کی مئیرشپ پر ڈاکا ڈالا گیا،حافظ نعیم الرحمان

وزیراعظم کا بجلی بلوں میں ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلان وجود - پیر 30 جون 2025

پیداوار کے مقابلے کھپت میں کمی، بجلی چوری توانائی کے شعبے کے سب سے بڑے چیلنجز ہیں اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ منصوبے کا باضابطہ اجرا باعث اطمینان ہے ، شہبازشریف کا خطاب وزیراعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں بجلی کے بلوں میں ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سالانہ...

وزیراعظم کا بجلی بلوں میں ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلان

بھارت نے دوبارہ حملہ کیا تو بلا جھجھک جواب دیں گے فیلڈ مارشل وجود - اتوار 29 جون 2025

ترقی کیلئے عوام، حکومت اور افواج کے درمیان مضبوط تعلقات ناگزیر ہیں، بھارت اپنی فوجی طاقت، قوم پرستی اور جعلی اسٹریٹجک اہمیت سے سیاسی فوائد حاصل کرنا چاہتا ہے بھارت کا غرور خاک میں مل گیا، ہمارا مستقبل روشن ہے،معرکہ حق اور اس میں ہونے والی شکست کو کبھی بھول نہیں سکے گا، پاکستان ن...

بھارت نے دوبارہ حملہ کیا تو بلا جھجھک جواب دیں گے فیلڈ مارشل

وزیر اعظم کی تحریک انصاف کو پھرمذاکرات کی پیشکش وجود - اتوار 29 جون 2025

مذاکرات ہی تمام چیزوں کا حل ہے، بیٹھ کر بات کریں، پہلے بھی آپ کو کہا ہے کہ بیٹھ کر بات کر لیںشہباز شریف انشااللہ‘ بیرسٹر گوہر کا وزیر اعظم کو جواب شہباز شریف اور بیرسٹر گوہر کے درمیان مکالمہ مخصوص نشستوں کے فیصلے سے قبل ہوا، قومی اسمبلی میں وزیراعظم اٹھ کر بیرسٹر گوہر سے مصافحہ...

وزیر اعظم کی تحریک انصاف کو پھرمذاکرات کی پیشکش

ہم سے نشستیں لے کر مینڈیٹ چوروں کو دے دی گئیں بیرسٹر گوہر وجود - اتوار 29 جون 2025

سپریم کورٹ کے فیصلے سے ہمیں مایوس ہوئی،اُمید تھی کہ مخصوص نشستیں ہمیں مل جائیں گی 39 امیدواروں کے نوٹیفکیشن کو کسی نے چیلنج نہیں کیا تھا، چیئرمین پی ٹی آئی کی میڈیا سے گفتگو پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی کے چیٔرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے ہمی...

ہم سے نشستیں لے کر مینڈیٹ چوروں کو دے دی گئیں بیرسٹر گوہر

پانی ہماری لائف لائن ،بھارت سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کرسکت وجود - اتوار 29 جون 2025

شہباز شریف کا سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی پر مستقل ثالثی عدالت کی طرف سے دیے گئے ضمنی ایوارڈ کا خیرمقدم عدالتی فیصلے سے پاکستانی بیانیہ کو تقویت ملی ، آبی وسائل پر کام کر رہے ہیں، اعظم نذیر تارڑ اور منصور اعوان کی کاوشوں کی تعریف وزیراعظم شہباز شریف نے سندھ طاس معاہدے کی...

پانی ہماری لائف لائن ،بھارت سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کرسکت

سندھ طاس معاہدے پر کسی فریق کو یکطرفہ فیصلے کا حق نہیں بلاول بھٹو وجود - اتوار 29 جون 2025

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی کا سندھ طاس معاہدے پر عالمی ثالثی عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم بھارتی فیصلے کی بین الاقومی قانون میں کوئی گنجائش نہیں ہے، سندھو پر حملہ نامنظور،ایکس پر بیان چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سندھ طاس معاہدے پر عالمی ثالثی عدالت کے فیصل...

سندھ طاس معاہدے پر کسی فریق کو یکطرفہ فیصلے کا حق نہیں بلاول بھٹو

کراچی میں بارش کے دوران7افراد زندگی کی بازی ہار گئے وجود - هفته 28 جون 2025

ہلاکتیں ٹریفک حادثات، کرنٹ لگنے، دیوار گرنے اور ندی میں ڈوبنے کے باعث ہوئیں سپرہائی وے ،لانڈھی ،جناح کارڈیو ،سائٹ ایریا ،سرجانی، لیاری میں حادثات پیش آئے شہر قائد میں مون سون کی پہلی بارش جہاں موسم کی خوشگواری کا پیغام لائی، وہیں مختلف حادثات و واقعات میں 7 افراد زندگی کی با...

کراچی میں بارش کے دوران7افراد زندگی کی بازی ہار گئے

بھارت سے جنگ جیتنے کے باوجود امن کی بات کرتے ہیں(بلاول بھٹو) وجود - هفته 28 جون 2025

بھارت ہم سے7گنا بڑا ملک اوروسائل میں بھی زیادہ ہے، تاریخی شکست ہوئی اسلام آباد پریس کلب دعوت پرشکرگزارہوں، میٹ دی پریس میں میڈیا سے گفتگو چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری نے کہا ہے کہ ہم جنگ جیتنے کے باوجود امن کی بات کرتے ہیں۔اسلام آباد پریس کلب میں ’میٹ دی پریس...

بھارت سے جنگ جیتنے کے باوجود امن کی بات کرتے ہیں(بلاول بھٹو)

خیبرپختونخواہ حکومت کا تاثر غلط جارہا ہے وضاحت دی جائے(عمران خان ) وجود - هفته 28 جون 2025

(کوہستان میگاکرپشن اسکینڈل) اسیکنڈل کس وقت کا ہے،کرپشن کے اصل ذمے دار کون ہیں؟،عوام کے سامنے اصل حقائق لائے جائیں اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ایک روز قبل بیرسٹر سیف کی ہونیوالی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی کوہستان میگاکرپشن سکینڈل میں ہماری حکومت کا تاثر غلط جا...

خیبرپختونخواہ حکومت کا تاثر غلط جارہا ہے وضاحت دی جائے(عمران خان )

مضامین
مودی یا ہٹلر وجود پیر 30 جون 2025
مودی یا ہٹلر

شکوہ کوئی دریا کی روانی سے نہیں ہے! وجود پیر 30 جون 2025
شکوہ کوئی دریا کی روانی سے نہیں ہے!

پرویز رشید اور قادیانیت نوازی! وجود پیر 30 جون 2025
پرویز رشید اور قادیانیت نوازی!

غزہ کاالمیہ وجود اتوار 29 جون 2025
غزہ کاالمیہ

بلوچستان میں بدامنی کا ذمہ دار بھارت وجود اتوار 29 جون 2025
بلوچستان میں بدامنی کا ذمہ دار بھارت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر