... loading ...

پاکستانی ذرائع ابلاغ کی بھوک کو اپنی بے ہودگیوں سے غذا فراہم کرنے والی ماڈل گرل قندیل بلوچ کو اُس کے اپنے ہی بھائی نے مبینہ طور پر قتل کر دیا۔ فیس بک اور یوٹیوب پر پر ناگفتہ بہ ویڈیوز کے ذریعے اچانک شہرت پانے والی قندیل بلوچ نے پاکستانی ذرائع ابلاغ کو یرغمال اور پاکستانی سماج کو بے ہودگیوں سے کافی حد تک آلودہ رکھا۔ افسوس ناک طور پر اُس کی زندگی کی نظرانداز کیے جانے کے قابل کہانیوں کو اُن ٹی وی چینلز نے چسکے لے لے کر پیش کیا جس کے اپنے مالکان، ٹی وی اینکرز اور نیوز کاسٹرز ایسے ایسے اسکینڈ لز میں ملوث ہیں کہ اگر اُن کی کہانیاں منظر عام پر آجائیں تو عوام کانوں کو ہاتھ لگانے پر مجبور ہو جائیں۔ مگر اس کے باوجود منافقت سے لتھڑے یہ چہرے غربت کے پس منظر سے اپنی جہالت کے باعث اُبھرنے والی اس لڑکی کو کوئی صحیح سمت دکھانے کے بجائے اُس کی بے راہ روی اور کج ادائی کو اپنے اپنے ٹیلی ویژن کی بھوک ختم کرنے کے لیے استعمال کرتے رہے۔ اور اُسے اس حال تک پہنچا دیا کہ ایک غریب گھرانے کی اقدار کےجبر میں اُس کی گھر واپسی ناممکن بن جائے۔ اور مقتولہ کے لیے اپنی زندگی گزارنے کے راستے بے ہودگیوں کے علاوہ کوئی باقی ہی نہ رہے۔ ذرائع ابلاغ کی طرف سے مسلسل توجہ پانے اور انتہائی متنازع اور برابر کی بے ہودگیوں کے حامل خود کو “مفتی” کہلانے والے عبدالقوی کے تنازع کے بعد ماڈل گرل قندیل بلوچ کی اچانک اوپر تلے دوشادیوں کی کہا نیاں منظر عام پر آئیں ۔ جس کے بعد قندیل بلوچ نے وزارت داخلہ سے اپنی حفاظت کی درخواست کی۔
مگر اب اچانک یہ خبر منظر عام پر آئی ہے کہ قندیل بلوچ کو اُس کے بھائی نے ملتان میں قتل کردیا ہے۔ جسے ملتان پولیس “غیرت کے نام ” پر قتل باور کرارہی ہے۔ ملتان کے آرپی او(ریجنل پولیس افسر) نے وضاحت کی ہے کہ قندیل بلوچ گزشتہ ایک ہفتے سے ملتان کے علاقے گرین ٹاؤن، مظفر آباد میں رہائش پزیر تھیں، جہاں اُن کے بھائی نے اُنہیں مبینہ طور پر گلادبا کر قتل کردیا۔ پولیس کے مطابق قندیل بلوچ کا بھائی وسیم اُن کی تصاویر اور ویڈیوز کی وجہ سے ناراض تھا۔ واضح رہے کہ وسیم واقعے کے بعد سے فرار ہے۔
اطلاعات کے مطابق قندیل بلوچ نے وزارت داخلہ، وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) اور اسلام آباد کے سینئر سپرنٹنڈنٹ کے نام ایک خط میں اُنہیں تحفظ کی فراہمی کے علاوہ ان لوگوں کے خلاف کارروائی کا بھی مطالبہ کیا تھا، جو اُن کی پرانی شناختی دستاویزات کو منظر عام پر لائے تھے۔ مذکورہ دستاویزات کے مطابق قندیل بلوچ نے نہ صرف یہ کہ اوپر تلے دوشادیاں کی تھیں، بلکہ اُس کا اصل نام بھی قندیل بلوچ نہیں تھا۔ بعدازاں خود قندیل بلوچ نے کوٹ ادو کے رہائشی عاشق حسین نامی شخص سے اپنی شادی کا اعتراف کیا تھا اور اُس سے اپنا ایک بیٹا ہونے کا بھی اعتراف کر لیا تھا۔ جسے ذرائع ابلاغ مضحکہ خیز طور پر اپنے ایک بڑے کارنامے کے طور پرمنظرعام پر لائے تھے۔
قبل ازیں پشاور کے رہائشی شاہد بلوچ نے بھی دعویٰ کیا تھا کہ جولائی 2003 میں انھوں نے قندیل بلوچ سے کورٹ میرج کی تھی، لیکن ان کے خاندان والوں نے انھیں قبول نہیں کیا تھا، بعدازاں انھوں نے قندیل بلوچ کو طلاق دے دی تھی۔
قندیل بلوچ گزشتہ کچھ عرصے سے خبروں کی زینت بن گئی تھیں، پچھلے دنوں مفتی عبدالقوی کے ساتھ ان کی سیلفیز اور ویڈیوز منظر عام پر آنے کے بعد نہ صرف مفتی عبدالقوی کو ملک کے تمام سنجیدہ حلقوں کی طرف سے نشان تمسخر اور موضوع حقارت بنایا گیا تھا، بلکہ اُنہیں رویت ہلال کمیٹی کی رکنیت سے بھی ہاتھ دھونے پڑے تھے۔ اس کے فوراً بعد جیو ٹی وی کے ایک میزبان سہیل وڑائچ بھی اُس وقت شدید تنقید کا نشانہ بنے جب اُنہوں نے اپنے پروگرام “ایک دن جیو کے ساتھ ” میں قندیل بلوچ کی سوئمنگ پول کے علاوہ دیگر شاٹس پیش کیے۔ شوشل میڈیا نے اسے سہیل وڑائچ کے پروگرام کی گرتی ہوئی ریٹنگ کو دوبارہ حاصل کرنے کی بے ہودہ کوشش سے تعبیر کیا۔ شوشل میڈیا نے جیو پر نشر ہونے والے اس پروگرام کی بے ہودگیوں پر ایک عمومی تبصرہ یہ بھی کیا تھا کہ ” یوں لگتا ہےکہ ان کے اپنے گھر والے اس پروگرام کو شاید دیکھتے ہی نہیں، تب ہی تو وہ ان بے ہودگیوں کو بلاخوف و خطر پیش کررہے ہیں۔”
اگر چہ تنازعات میں زندگی کرنے والی قندیل بلوچ کی زندگی موت کے تنازع پر ختم ہو گئی ۔ مگر وہ اپنی زندی میں کتنے ہی ایسے چہروں کو بے نقاب کرنے کا باعث بنیں جو اپنے چہروں پر مختلف نقابیں اوڑھے رکھتے ہیں مگر اندر سے ہوس اور بدترین تحریص کے مارے ہوتے ہیں۔ قندیل بلوچ کو قتل کرنے والا صرف اُس کا تنہا بھائی نہیں، بلکہ وہ ذرائع ابلاغ بھی ہیں جس نے اُس کی پوری زندگی کو چٹخارے دار بنا دیا تھا۔ اور یوں اُس کے لیے ایک حقیقی زندگی گزارنے کا عمل ناممکن بنا دیا تھا۔ یہاں تک کہ خود اُس کی اپنے گھر میں واپسی کو بھی ممکن نہیں رہنے دیاتھا۔ اس قتل کے ذمہ دار وہ افراد بھی ہیں جو قندیل بلوچ کی زندگی کی آوارگیوں کو اُس کی آزادی کے نام پر جاری دیکھنا چاہتے تھے تاکہ اُس سے خود اپنی اباحیت پسندی کے لیے لذت کشید کر سکیں۔مگر جو یہ سمجھنے سے قاصر رہے کہ ایسی زندگی گزارنے والی خواتین زندگی نہیں گزارتیں بلکہ موت کا انتظار کرتی ہیں۔ وہ سماج کے لیے محض ایک چسکہ بن کر تو رہ سکتی ہیں مگر اس میں رچ بس نہیں پاتیں۔
ٹرمپ کے ہاتھوں سے فلسطینیوں کا خون ٹپک رہا ہے ، شہباز شریف اسے امن کا نوبل انعام دینے کی بات کر رہے ہیں، آئین کو کھلونا بنا دیا گیا ،بڑے لوگوں کی خواہش پر آئینی ترامیم ہو رہی ہیں افغان پالیسی پر پاکستان کی سفارت کاری ناکام رہی، جنگ کی باتوں سے مسئلے حل نہیں ہوں گے ، ...
متوقع نئے گورنر کے لیے تین سابق فوجی افسران اور تین سیاسی شخصیات کے نام زیر غور تبدیلی کے حوالے سے پارٹی کا ہر فیصلہ قبول ہوگا، گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی خیبرپختونخوا میں گورنر راج نافذ کرنے پر غور شروع کردیا گیا، گورنر راج کے لیے فیصل کریم کنڈی کو رکھنے یا ان کی جگہ...
اسرائیل کی بے دریغ بربریت نے غزہ کو انسانیت ،عالمی ضمیر کا قبرستان بنا دیا ہے صورتحال کو برداشت کیا جا سکتا ہے نہ ہی بغیر انصاف کے چھوڑا جا سکتا ہے ، اسحق ڈار نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ عالمی قانون کے مطابق اسرائیل کی جانب سے کیے گئے جنگی جر...
آئینی ترمیم مسترد کرنا کسی عدالت کا اختیار نہیں،قانون سازی پارلیمنٹ کا حق ہے کسی ایسے عمل کا ساتھ نہیں دیں گے جس سے وفاق کمزور ہو،تقریب سے خطاب پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ قانون سازی پارلیمنٹ کا حق ہے ،آئینی ترمیم کو مسترد کرنا کسی عدالت کے ا...
پاکستان اور افغانستان کے مابین تجارت کی بندش کا مسئلہ ہماری سیکیورٹی اور عوام کے جان و مال کے تحفظ سے جڑا ہے ،خونریزی اور تجارت اکٹھے نہیں چل سکتے ،بھارتی آرمی چیف کا آپریشن سندور کو ٹریلر کہنا خود فریبی ہے خیبرپختونخوا میں سرحد پر موجودہ صورتحال میں آمد و رفت کنٹرول...
یہ ٹیسٹ رن کر رہے ہیں، دیکھنے کے لیے کہ لوگوں کا کیا ردعمل آتا ہے ، کیونکہ یہ سوچتے ہیں اگر لوگوں کا ردعمل نہیں آتا، اگر قابل انتظام ردعمل ہے ، تو سچ مچ عمران خان کو کچھ نہ کر دیں عمران خان ایک 8×10 کے سیل میں ہیں، اسی میں ٹوائلٹ بھی ہوتا ہے ،گھر سے کوئی کھانے کی چیز...
سہیل آفریدی کی زیر صدارت پارٹی ورکرزاجلاس میں بھرپور احتجاج کا فیصلہ منگل کے دن ہر ضلع، گاؤں ، یونین کونسل سے وکررز کو اڈیالہ جیل پہنچنے کی ہدایت پاکستان تحریک انصاف نے اگلے ہفتے اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج کا اعلان کر دیا، احتجاج میں آگے لائحہ عمل کا اعلان بھی کیا جائے گا۔وزیر ...
جب 28ویں ترمیم سامنے آئے گی تو دیکھیں گے، ابھی اس پر کیا ردعمل دیں گورنر کی تقرری کا اختیار وزیراعظم اور صدر کا ہے ، ان کے علاوہ کسی کا کردار نہیں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کی تقسیم کی افواہوں پر پریشان ہونا چھوڑ دیں۔سیہون میں میڈیا سے گفتگو میں مراد ...
دنیا بھر میںایئربس اے 320طیاروں میں سافٹ ویئر کے مسئلے سے ہزاروں طیارے گراؤنڈ پی آئی اے کے کسی بھی جہاز میں مذکورہ سافٹ ویئر ورژن لوڈڈ نہیں ، طیارے محفوظ ہیں ،ترجمان ایئر بس A320 طیاروں کے سافٹ ویئر کا مسئلہ سامنے آنے کے بعد خدشہ ہے کہ پاکستان میں بھی فلائٹ آپریشن متاثر ہو سک...
37روز سے کسی کی ملاقات نہیں کرائی جارہی، بہن علیمہ خانم کو ملاقات کی اجازت کا حکم دیا جائے سپرنٹنڈنٹ کو حکم دیا جائے کہ سلمان اکرم راجہ،فیصل ملک سے ملاقات کی اجازت دی جائے ، وکیل بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے جیل میں ملاقات سے متعلق درخواستوں پر سماعت مکمل ہونے کے بعد ف...
پاکستان تحریک انصاف نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کر انے وانے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے ''بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کروائو '' کے نعرے لگا ئے جبکہ حکومت نے واضح کیا ہے کہ سوشل میڈیا پر بانی پی ٹی آئی کی صحت سے متعلق چلنے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں، وہ بالکل ٹھیک ہیں۔ جمعہ کو سی...
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے اڈیالہ جیل فیکٹری ناکے پر جاری دھرنا جمعہ کی صبح ختم کر دیا ۔ دھرنا ختم کرنے کا فیصلہ علامہ ناصر عباس کے آنے کے بعد ہونے والی مشاورت میں کیا گیا، علامہ ناصر عباس، محمود اچکزئی، وزیراعلیٰ سہیل آفریدی، مینا خان، شاہد خٹک اور مشال یوسفزئی مشاو...