وجود

... loading ...

وجود

امریکا افغانستان سے نکل جائے! طالبان کے نئے امیر ہیبت اللہ اخونزادہ کا عید پر مفصل پیغام

اتوار 03 جولائی 2016 امریکا افغانستان سے نکل جائے! طالبان کے نئے امیر ہیبت اللہ اخونزادہ کا عید پر مفصل پیغام

mullah-haibatullah

افغانستان کے نئے امیر ہیبت اللہ اخونزادہ نے عید سے قبل اپنے پہلے مفصل بیان میں اپنے اہل وطن اور مجاہدین کو مخاطب کرتے ہوئے عید کی مبارک باد دی ہے اور تفصیل سے اپنے موقف میں کہا ہے کہ امریکا کو افغانستان میں مکمل ناکامی کا سامنا ہے اور وہ افغانستان سے نکل جائے۔اپنے مفصل پیغام میں افغانستان کے نئے امیر نے جہاں امریکا کو اپنی سرزمین سے نکلنے کے لیے کہا ہے وہاں یہ بھی کہا ہے کہ کچھ عناصر ہماری کامیابیوں کو ایران ، پاکستان یا دیگرعناصر کے ساتھ منسوب کرتے ہیں وہ دھوکے میں ہیں۔ افغان امیر ہیبت اللہ اخونزادہ کا یہ بیان اس لیے بھی اہم ہے کہ اس میں اُنہوں نے اپنے طرزعمل کی طرف بھی اشارہ کیا ہے اور طالبان کے اندرونی امور کے حوالے سے بھی کچھ گوشوں پر روشنی ڈالی ہے۔ چنانچہ افغانستان کے نئے امیر کے اس مفصل موقف کو ذیل میں جوں کا توں پیش کیا جارہا ہے تاکہ مختلف پہلوؤں پر محیط اس پیغام کے تمام گوشے دلچسپی رکھنے والے قارئین کے سامنے رہیں۔


اهل وطن، مجاہد، مہاجر اور تمام مسلمانوں کو السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سب سے پہلے عید سعید الفظر کا مبارک باد پیش کرتاہوں۔عیدمبارک ہو!اللہ تعالی آپ کے روزے، تراویح، عبادات، صدقات، جہاد اور تمام حسنہ اعمال کو قبول فرمائیں۔ اللہ تعالی سے دست بدعا ہوں کہ ان مبارک ایام کی برکت سے وطن عزیز کو کفری جارحیت اور فساد سے نجات دلائے اور رنجیدہ عوام کواسلامی نظام اور امن کے عظیم نعمت سے نوازیں۔ آمین یارب العالمین

مسلمان مجاہد عوام !

عیدسعید الفظر کی خوشیاں ایسے حالت میں منارہے ہیں کہ ڈیڑھ ماہ قبل ایک مؤمن، مجاہد اور باجرائت قائد اور امارت اسلامیہ افغانستان کے زعیم جناب امیرالمؤمنین ملا اختر محمد منصور رحمہ اللہ استعمار کی جانب سے شہید ہوئے۔

شہید ملا اخترمحمد منصور رحمہ اللہ ، اللہ تعالی کے دین کے ایک حقیقی اور فداکار خادم تھے۔ انہوں نے اپنی زندگی خدمتِ دین اور اعلاء کلمۃ اللہ کے لیے وقف کر رکھی تھی۔امارت اسلامیہ کے دورِاقتدار کی طرح امریکی جارحیت کے خلاف جہاد کے امتحانی سالوں میں بھی اسلام کی سربلندی کے لیے عظیم خدمات سرانجام دیے۔ امارت اسلامیہ کے مؤسس جناب امیرالمؤمنین ملا محمد عمر مجاہد رحمہ اللہ کی وفات کے بعد احسن طریقے سے امارت اسلامیہ کے استحکام، وحدت اور جہادی سلسلے کو آگے بڑھانے کی ذمہ داری اداکی۔ آخرکار جہاد کی راہ میں اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے سے بھی دریغ نہیں کیا اور اس راہ میں شہادت کے اعلی مقام پر فائز ہوئے۔

مِنَ الْمُؤْمِنِينَ رِجَالٌ صَدَقُوا مَا عَاهَدُوا اللَّهَ عَلَيْهِ فَمِنْهُمْ مَنْ قَضَى نَحْبَهُ وَمِنْهُمْ مَنْ يَنْتَظِرُ وَمَا بَدَّلُوا تَبْدِيلًا ( الأحزاب : ۲۳ )

ترجمہ :مؤمنوں میں کتنے ہی ایسے شخص ہیں کہ جو اقرار انہوں نے اللہ سے کیا تھا اسکو سچ کر دکھایا پھر ان میں بعض ایسے ہیں جنہوں نے اپنی نذر پوری کردی یعنی بان دیدی اور بعض ایسے ہیں کہ انتطار کررہے ہیں۔ اور انہوں نے اپنے قول کو ذرا بھی نہیں بدل۔

شہید ملا اختر محمد منصور رحمہ اللہ کی استقامت، فداکاری اور مایہ ناز شہادت ہمیں یہ سبق دیتا ہے کہ ہمارے دینِ عزیز اور عالی داعیہ کو امیر سے لیکر ہر رکن تک ہر جان کی قربانی کی ضرورت ہے۔ اس دین کے لیے رسول ﷺ، خلفاء راشدین اور امت کے عظیم ہستیوں نے لہو بہا دی ہیں، تو اسی لیے ہمیں بھی کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کرنا چاہیے، بلکہ گزرے ہوئے حقیقی مؤمنوں کی طرح اللہ کی راہ میں شہادت کو اپنے لیے فخر سمجھے۔

اگر امارت اسلامیہ افغانستان کے مؤسس ملا محمد عمر مجاہد رحمہ اللہ وفات اور بعد میں جناب ملا اختر محمد منصور شہید ہوئے، تو للہ الحمد اسلام اور غیور ملت ختم نہیں ہوئےہیں۔ مسلمان عوام ، مجاہدین، علماءکرام، طلباء اور شہداء کا وارث جہادی صف (امارت اسلامیہ) تاحال موجود اور ماضی کی طرح مستحکم ہے۔

مجاہدین کے ماضی کی طرح مکمل جہادی نظم وضبط، وسیع اور جامع تشکیلات اور ان کے درمیان محکم اور ناقابل شکست اتحاد موجود ہے۔ وہ نظریہ جس کی رو سے ہم نے سالہا قبل اسلامی شریعت کے نفاذ کی خاطر جہاد شروع کیا تھا، اب تک زندہ ہے۔

وكَأَيِّن مِّن نَّبِيٍّ قَاتَلَ مَعَهُ رِبِّيُّونَ كَثِيرٌ فَمَا وَهَنُوا لِمَا أَصَابَهُمْ فِي سَبِيلِ اللَّـهِ وَمَا ضَعُفُوا وَمَا اسْتَكَانُوا وَاللَّـهُ يُحِبُّ الصَّابِرِينَ – آل عمران: ١٤٦

ترجمہ : اور بہت سے نبی ہوئے ہیں جن کے ساتھ ہوکر اکثر اہل اللہ کے دشمنوں سے لڑے ہیں۔ تو جو مصیبتیں ان پر اللہ کی راہ میں واقع ہوئیں ان کے سبب انہوں نے نہ تو ہمت ہاری اور نہ بزدلی کی نہ کافروں سے دبے اور اللہ استقلال رکھنے والوں کو دوست رکھتا ہے۔

امارت اسلامیہ کے زعامت کے عظیم بوجھ کے متعلق کہتاہوں کہ اس عظیم مسؤلیت کو اپنے لیے امتیاز نہیں، بلکہ ایک عظیم ذمہ داری سمجھتا ہوں اور تمام مجاہدین اور مخلص مؤمنوں سے اپیل کرتاہوں کہ میرے لیے اس عظیم ذمہ داری کی صحیح ادائیگی، ثبات اور استقامت کی دعائیں کیا کریں اور جس حصے میں ممکن ہو، تو مجھ سے تعاون کریں۔

امارت اسلامیہ ہمارا اور آپ کا مشترکہ گھر ہے اور اس گھر میں امیرالمؤمنین ملا محمد عمر مجاہد اور شہید امیرالمؤمنین ملا اختر محمد منصور رحمہم اللہ جس راہ پر گامزن تھے، میں بھی ان کا پیروی کرونگا۔ جن پرانہیں اعتماد تھا، وہی میرے قابل اعتماد ہونگے۔ امارت اسلامیہ میں جس نے بھی خدمت کی ہو، اُسی طرح تسلی سے خدمت کرتے رہینگے۔ کسی کیساتھ امتیازی سلوک نہیں کیا جائیگا اور کسی کی قربانی کو کم نگاہ سے نہیں دیکھاجائے گا۔

اللہ تعالی سے توفیق چاہتاہوں اور وعدہ کرتاہوں کہ مقدس شریعت اور امارت اسلامیہ کے جہادی اہداف پر بھرپور توجہ دونگا۔ مسلمان عوام کی مصلحت کو مدنظر رکھوں گا۔فیصلے اور اقدامات مشورے سے کرونگا اور مؤمن و مصیبت زدہ عوام کی رہنمائی، سعادت، خودمختاری، سکون اور رفاہ کی راہ میں کسی جدوجہد سے دریغ نہیں کرونگا۔

شرعی عدالتوں کے بہترین اصلاحات اور کارکردگی، مظلوم قیدیوں کی رہائی، زخمیوں کا بہترین علاج، خواتین کو شرعی حقوق دینے، یتیموں اور لاچاروں کی حوصلہ افزائی، نئی نسل کی تعلیم و تربیت اور محاذوں میں خستہ کن مجاہدین کے رسد اور ہر حصے میں عوام کو بھلائی پہنچانے کا بھرپور کوشش کرونگا اور اللہ تعالی سے توفیق چاہتاہوں۔

امارت اسلامیہ کے موجودہ پالیسی کے متعلق وضاحت کروں کہ امارت اسلامیہ کی فوجی اور سیاسی دونوں حصوں میں واضح پالیسی موجود ہے۔ امارت اسلامیہ کو یقین ہے کہ افغانستان استعمار کی جانب سے قبضہ ہے اور استعمار کو مار بھگانے کی خاطر مقدس جہاد فرض ہے۔

مگر امارت اسلامیہ قبضے کی خاتمے، خودمختار اور واحد ملک اور ملک میں ایک مقدس اسلامی نظام کے قیام کے لیے واضح سیاسی پالیسی بھی رکھتی ہے، جو امارت اسلامیہ کی سیاسی دفتر کی جانب سے دنیا اور اہل وطن کو تشریح کردی گئی ہے اور اسی طرح افغان مسئلہ کے حل کی خاطر جدوجہد کو بھی جاری رکھیں گے۔

امریکی غاصبوں اور ان کے دیگر بیرونی ساتھیوں کو ہمارا پیغام یہ ہے کہ افغان مسلمان عوام تمہاری طاقت اور فریب کے استعمال سے خوفزدہ نہیں ہیں۔ تم سے مقابلہ میں شہادت اپنی زندگی کی سب سے عظیم مقصد اور آرزو سمجھتے ہیں۔ تم افغانستان میں اپنی افواج کے اوقات میں توسیع، یا انہیں جنگی اختیارات میں اضافے سے افغانوں کے حوصلے اور جہادی جدوجہد کو کمزور نہیں کرسکتے ہو۔

مزید بے فائدے طاقت آزمائی کے بجائے حقائق کو تسلیم اور اپنے قبضے کو ختم کردو۔تمہارے خلاف ہمارا اور ہمارے سلف کا جدوجہد شعوری طور پر اسلامی بنیادوں پر استوار اور آزادی طلب جذبے سے آگے بڑھ رہا ہے۔یہاں تمہارا مقابلہ ایک گروہ یا جماعت سے نہیں ، بلکہ ایک ملت کیساتھ ہے،جسے کبھی بھی جیت نہیں سکوگے۔(ان شاءاللہ) تو بہتر ہے کہ تم طاقت کے بجائے حل کی ایک مناسب پالیسی پیش کریں۔

غاصبوں کے حامیوں کو ہمارا پیغام یہ ہے کہ گذشتہ 15 برس کے دوران تمہیں معلوم ہوا ہے کہ تم امریکی مقاصد کے حصول کی راہ میں استعمال ہورہے ہو۔ استعمار سے تمہارا تعاون اور حمایت اُن بدنام چہروں کا کام ہے، جنہوں نے ہماری گذشتہ تاریخ میں انگریز اور روس کا ساتھ دیا تھا۔ مستقبل اور آئندہ نسل تمہارے متعلق یہی فیصلہ کریگا، تو اپنے ملک کی آزادی کے مقابلے میں استعمار کے حمایت سے دستبردار ہوجاؤ۔ تمہارے لیے ہمارے معافی اور تحمل کے دروازے کھلے ہیں۔ امریکی فالتو امیدوں سے دھوکہ میں نہ پڑیں،ملت تمہارے خلاف کمربستہ ہے۔ یہ کہ تم بیرونی فضائی اور زمینی حمایت کے باوجود پرسکون زندگی نہیں کرسکتے ہو۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ تم نے عوامی مطالبات اور امیدوں کے برعکس مؤقف کو اپنا رکھا ہے۔ بیرونی قوتوں کے بنائے ہوئے نظام کو افغان عوام کسی صورت میں نہیں مانتا۔

ہمارا واضح پیغام یہ ہے کہ ہم اقتدار کا انحصار نہیں چاہتے۔ افغانوں کے تمام اقوام اور برداریوں کو ایک دوسرے کی ضرورت ہے، بلکہ اسلامی نظام کی ارتقاء، آزادی اور طاقت افغانوں کے اتحاد و اتفاق سے وابستہ ہے۔ اسلام ہمیں اخوت، امانتداری اور اہل افراد کو ذمہ داری سونپنے کا حکم دیتا ہے۔ہر شہری کو یہ حق حاصل ہے کہ زندگی کے تمام حقوق اور امتیازات سے فائدہ اٹھائیں اور اُن کی سیاسی اور سماجی حیثیت کو اہلیت اور تقوی کے بنیاد پر منتخب کیا جائے۔ آئیے مشترکہ طور پر جارحیت کے خاتمے ، ملک کی خودمختاری اور آبادی کے لیے کمربستہ ہوجائے۔

دنیا میں مسلمانوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہماری خودمختاری میں اپنے مجاہد بھائیوں کی حمایت کریں۔ ہر ممکن حصے میں ان کا ہاتھ بٹائے، انہیں دعاؤں میں یاد رکھیں اور رواں جہاد میں ان کے حمایت کو جاری رکھے۔

خطے اور ہمسائیہ ممالک کو یاد دلاتے ہیں کہ افغانستان پر امریکہ قبضہ اور یہاں ان کی موجودگی ہمارے اور تمہارے مشترکہ مفادات کو چیلنج کرتے ہیں۔ یہاں فتنے ابھارتے ہیں، یہاں اپنے اینٹلے جنس اور فوجی جدوجہد کے توسیع سے تمام علاقے کو نا امن بناتاہے۔ تم بھی جارحیت کے خاتمے میں افغانوں کے ہاں میں ہاں ملادیں اور یا کم ازکم ایسے اقدامات نہ کریں،جو امریکی موجودگی کے وقت میں اضافہ کریں۔

ان افراد کو بتاتے ہیں، جو امارت اسلامیہ کے جہادی افتخارات کو پاکستان، ایران اور دیگر کو منسوب کرتے ہیں،کہ ایسے غلط تعبیرات سے کبھی بھی مجاہدین اور بااحساس عوام کو ان کے مسیر سے منحرف نہیں کرسکوگے۔ ہماری مجاہد عوام کو اپنے دین اور ضمیرکی ذمہ داریوں کاگہرا احساس ہے۔ وہ(عوام) مشاہدہ کررہا ہے، کہ ان کے گھر میں امریکی اور نیٹو لشکر گھس آئی ہے۔سرزمین اسلام پر کفری لشکر کے جھنڈے لہرائے جارہے ہیں، تو اسی وجہ سے جہاد کی راہ کو اپنالی ہے۔ امارت اسلامیہ کی جہادی مؤقف، مشروعیت، حقانیت اور استقلال ماضی سے اظہرمن الشمس اور واضح حقیقت ہے، جسے آئندہ تاریخ سنہری حروف میں محفوظ کریگی۔

ملک کے علماءکرام، روحانی پیشوا، مدرسین، جدید علوم کے اساتذہ، طالب علموں، قومی رہنماؤں، تاجرحضرات اور اہل علم و قلم اشخاص کو بتاتا ہوں، کہ اس حساس مرحلے میں اپنے مذہبی اور ملی فریضہ کو ادا کریں۔ کفری جارحیت اور فرض عین جہاد کے قضیہ کو صرف اسلام کی نگاہ سے دیکھ لے اور اپنی ذمہ داری اپنے لیے معلوم کریں۔ راہ حق کے مجاہدین کو اکیلے نہیں چھوڑ نے چاہیے، بلکہ قلم، لسان اور ہر وسیلہ سے ان کا حمایت کریں۔

اگر خدانخواستہ کوئی بھی دشمن کے پروپیگنڈے سے متاثر ہوجائے اور مختلف بہانے اور توجیہ سے مجاہدین سےکنارہ کش اور کافروں کا ساتھ دینے کا میلان کریں، تو دنیا اور آخرت میں اس الہی وعید سے روبرو ہوگا کہ اللہ تعالی فرماتے ہیں:

وَلَا تَرْكَنُوا إِلَى الَّذِينَ ظَلَمُوا فَتَمَسَّكُمُ النَّارُ وَمَا لَكُمْ مِنْ دُونِ اللَّهِ مِنْ أَوْلِيَاءَ ثُمَّ لَا تُنْصَرُونَ.( هود۱۱۳)

ترجمہ : اور مسلمانو جو لوگ ظالم ہیں ان کی طرف مائل نہ ہونا ،نہیں تو تمہیں بھی دوزخ کی آگ آلپٹے گی اور اللہ کے سوا تمہارے کوئی دوست نہیں ہونگے پھر تمہیں کوئی مدد بھی نہ ملے گی۔
مجاہد عوام اور خاص کر محاذوں میں سرگرم مجاہد بھائیوں کو تسلی دلاتاہوں کہ للہ الحمد امارت اسلامیہ کے ذمہ داران اور افراد ماضی کی طرح بلند عزم، پختہ ایمان اور اتحاد و اخوت کے جذبے سےسرشار اور جدوجہد کو آمادہ ہیں، تمہیں خوشخبری سناتا ہوں کہ ہم حقیقی مؤمن رہے، تو آخری فتح ہماری ہوگی اور دنیا کی کوئی طاقت ہماری کامیابی کا سدباب نہیں کرسکےگا، اسی لیے اللہ تعالی فرماتے ہیں کہ:

ولاَ تَهِنُوا وَلاَ تَحْزَنُوا وَأَنتُمُ الأَعْلَوْنَ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ (آل عمران ۱۳۹)

ترجمہ :اور بددل نہ ہونا اور نہ غم کرنا اگر تم سچے مؤمن ہو تو تم ہی غالب رہوگے۔

مجاہد بھائیوں کو میرا توصیہ یہ ہے کہ :

اپنی نیتوں کا اصلاح کریں، اپنے مقصد کو مالِ دُنیا، منصب، غنیمت اور شہرت نہیں، بلکہ اللہ تعالی کی رضا کو اپنا ہدف بنالے۔جہاد ایک دینی عبادت اور فریضہ ہے، اپنے جہاد کی وجہ سے کسی اور مسلمان پر خود کو فوق سمجھے اور نہ ہی ان پر احسان ڈالے۔

سمجھ جاؤ کہ ہمارے جہاد کا عظیم مقصد اسلامی نظام کا قیام ہے اور اسلامی نظام کی عمدہ ذمہ داریاں مسلمانوں کے دین، نفس، مال، عقل، نسل اور عزت کا تحفظ ہے۔ ایسا کوئی قول، فعل یا سلوک مت کرو، جو مسلمانوں کے اس اقدار(جہاد) کو چیلنج کریں۔

کوشش کریں، کہ جہاد میں مسلمانوں کو تکلیف نہ پہنچ پائیں، اپنی جہادی سرگرمیوں کو نہایت دقت سے عملی کریں۔ عام المنعفعہ مقامات مثلاہسپتال، مدارس، اسکول، پل، آبپاشی کے ذخائر اور دیگر پبلک تنصیبات اور منصوبوں کو نقصان مت پہنچاؤ، بلکہ ان کی حفاظت کریں۔ تمام علاقوں میں خاص کر ان علاقوں میں جہاں امارت اسلامیہ کا کنٹرول ہے، وہاں نئی نسل کے لیے دینی اور عصری علوم کے لیے راہ ہموار کریں۔ اہل وطن کو اذیت پہنچانے سے سختی سے اپنے آپ کو بچاؤ اور رسول ﷺکے اس قول کو یاد رکھوکہ : من ضيق منزلا أو قطع طريقا أو آذى مؤمنا فلا جهاد له – ( رواه ابو داود)

ترجمہ: جو کسی پر جگہ تنگ کریں، یا راستے کو منقطع کریں اور یا مؤمن کو ضرر پہنچائیں، تو ان کے جہاد کا مکمل ثواب نہیں ہے۔

آخر میں سرمایہ دار اور اہل ثروت حضرات سے میرا مطالبہ یہ ہے کہ عید کے ان شب وروز میں اپنے فقیر اور لاچار مسلمان بہن بھائیوں کو بھی فراموش نہ کریں اور حسب توفیق یتیموں، بیواؤں، معذوروں، قیدیوں اور محتاج خاندانوں سے تعاون کریں۔

اللہ تعالی آپ کا حامی و ناصر اور دعا کرتاہوں کہ آئندہ عیدیں اسلامی حاکمیت کے نفاذ اور مکمل استقلال کی فضاء میں ہمارا استقبال کریں۔

والسلام

امیرالمؤمنین شیخ الحدیث مولوی هبة اللہ اخندزادہ زعیم امارت اسلامیہ

۲۷ رمضان المبارک ۱۴۳۷ ھ

02/جولائی/2016 ء


متعلقہ خبریں


سرحدی خلاف ورزی کا بھرپور جواب دیں گے، فیلڈ مارشل وجود - بدھ 22 اکتوبر 2025

  ہندوستانی اسپانسرڈ پراکسیز، فتنہ الہندوستان اور فتنہ الخوارج تشدد کو ہوا دیتی ہیں، ان دہشتگردوں کا پیچھا کرنے اور اس لعنت سے نجات دلانے کیلئے تمام ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں،آئی ایس پی آر بلوچستان پاکستان کا فخر ،انتہائی متحرک اور محب وطن لوگوں سے مالا مال جو اس کی...

سرحدی خلاف ورزی کا بھرپور جواب دیں گے، فیلڈ مارشل

نفرتیں پاکستان کے مفاد میں نہیں،ملاقاتوں کا حق چھینا جارہا ہے وجود - بدھ 22 اکتوبر 2025

خیبر پختونخوا میںہماریحکومت ہے اور کے پی کے کے عوام کو جواب دے ہے،مینڈیٹ کے بعد حق ہے اپنی پالیسی خود ترتیب دیں، وزیر اعلیٰ کا حق ہے وہ مجھ سے ملاقات کرے،بانی پی ٹی آئی القادر ٹرسٹ کیس میں10 ماہ سے فکس نہیں ہو رہی،پی ٹی آئی کے تمام وکلائ،ممبران اسمبلی اور رہنما آئندہ کیسوں کی...

نفرتیں پاکستان کے مفاد میں نہیں،ملاقاتوں کا حق چھینا جارہا ہے

کراچی میںافغان بستی آپریشن دوبارہ شروع، 1500 مکانات مسمار وجود - بدھ 22 اکتوبر 2025

پولیس، رینجرز اور انتظامیہ کی نفری موجود ،غیرقانونی تعمیرات اور قبضہ شدہ مکانات کو بھاری مشینری کی مدد سے گرایا جب تک سرکاری اراضی مکمل طور پر واگزار نہیں کرائی جاتی، افغان بستی آپریشن جاری رہے گا،ڈائریکٹر شیر از میرانی کراچی میں افغان بستی میں آپریشن ایک بار پھر شروع کر دی...

کراچی میںافغان بستی آپریشن دوبارہ شروع، 1500 مکانات مسمار

سبی میں دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام، کالعدم تنظیم کے 5 کارندے ہلاک وجود - بدھ 22 اکتوبر 2025

سی ٹی ڈی کی مصدقہ اطلاع پر کارروائی ،ہلاک دہشت گرد فورسز پر حملوں میں ملوث تھے دہشتگردوں کے ٹھکانے سے اسلحہ و گولہ بارود اور اہم دستاویزات برآمد، سیکیورٹی ذرائع انسداد دہشت گردی فورس نے سبی میں دہشت گردوں کو ہلاک کر کے تخریب کاری کا بڑا منصوبہ ناکام بنادیا۔سیکیورٹی ذرائع کے ...

سبی میں دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام، کالعدم تنظیم کے 5 کارندے ہلاک

بھارتی وزیرکامسلمانوں کو نمک حرام کہنے پر تنازع کھڑا ہوگیا وجود - بدھ 22 اکتوبر 2025

وہ نمک حراموںکے ووٹ لینا نہیں چاہتے، بھارتی وزیرکابیان سوشل میڈیا پر وائرل جو بی جے پی کو ووٹ نہیں دے گا اسے پاکستان بھیج دیا جائیگا،گری راج سنگھ کا خطاب بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما کی جانب سے مسلمانوں کو نمک حرام کہنے پر تنازع کھڑا ہوگیا۔بی ج...

بھارتی وزیرکامسلمانوں کو نمک حرام کہنے پر تنازع کھڑا ہوگیا

دوحا مذاکرات کامیاب ،پاکستان اور افغانستان فوری جنگ بندی پر راضی وجود - پیر 20 اکتوبر 2025

مذاکرات کی میزبانی ریاستِ قطر نے کی جبکہ جمہوریہ ترکیہ نے ثالثی کا کردار ادا کیا،دونوں ملک ایک دوسرے کی سرزمین کا احترام کرینگے، معاہدہ طے پانے پرقطراورترکیہ کے شکرگزار ہیں ،خواجہ آصف مذاکرات 13 گھنٹے تک جاری رہے، 25 اکتوبر کو استنبول میں ملاقات کا فیصلہ، دونوں فریقوں نے دوطرفہ...

دوحا مذاکرات کامیاب ،پاکستان اور افغانستان فوری جنگ بندی پر راضی

پیپلز پارٹی اراکین کا حکومتی اتحاد سے نکلنے کا مطالبہ، آصف زرداری کی درخواست پر حکومت کو ایک ماہ الٹی میٹم وجود - پیر 20 اکتوبر 2025

سی ای سی اراکین وفاق، پنجاب حکومت،ن لیگ کے روییپر کھل کر برسے ، خیبرپختونخوا اور پنجاب کے اراکین کی جذباتی گفتگو ،، پی پی قیادت چٹکی بجا کر وفاق میں حکومت گرا سکتی ہے پارٹی قیادت حکم دے وفاق، پنجاب میں ن لیگ کو تگنی کا ناچ نچا دیں، ن لیگ بار بار کی سیاسی ٹھوکروں کے باوجود کچھ نہ...

پیپلز پارٹی اراکین کا حکومتی اتحاد سے نکلنے کا مطالبہ، آصف زرداری کی درخواست پر حکومت کو ایک ماہ الٹی میٹم

خیبر پختونخوا میں تبدیلی سرکار صرف تباہی لیکر آئی، حافظ نعیم وجود - پیر 20 اکتوبر 2025

پاکستان اور افغانستان میں جنگ بندی خوش آئند، طالبان حکومت انڈیا کی ہمدرد نہ بنے حکومت اپنی رٹ قائم کرنے کیلئے سیاسی پارٹیوں پر پابندی لگانا چاہتی ہے،طلباء سے خطاب جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ 12 سال سے خیبر پختونخوا میں تبدیلی کی حکومت ہے لیکن یہاں کوئ...

خیبر پختونخوا میں تبدیلی سرکار صرف تباہی لیکر آئی، حافظ نعیم

ٹماٹر کی قیمت سن کر شہریوں کے چہرے سرخ ،فی کلو 700 روپے تک جاپہنچا وجود - پیر 20 اکتوبر 2025

فیڈرل بی ایریامیں 650، گلشن اقبال، برنس روڈ میں 700 روپے کلو میں فروخت 322 روپے سرکاری نرخمقرر ،انتظامی نااہلی ، دکانداروں نے مہنگائی کا بازار گرم کردیا ملک بھر میں ٹماٹر کی قیمتوں کو پر لگ گئے ہیں اور ٹماٹر کی قیمت سن کر شہریوں کے چہرے سرخ ہوگئے ہیں۔کراچی سمیت ملک بھر میں ٹم...

ٹماٹر کی قیمت سن کر شہریوں کے چہرے سرخ ،فی کلو 700 روپے تک جاپہنچا

غزہ میں جنگ بندی کے بعد بھی کشیدگی برقرار وجود - پیر 20 اکتوبر 2025

امریکا کا حماس پر حملے کی تیاری کا الزام، فلسطینی مزاحمتی تنظیم نے دوٹوک تردید کردی حماس اسرائیل جنگ بندی معاہدہ توڑنے والی ہے، امریکی محکمہ خارجہ کابیان مسترد حماس نے امریکی محکمہ خارجہ کے اس بیان کو مسترد کر دیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم جلد ہی اسرائیل ...

غزہ میں جنگ بندی کے بعد بھی کشیدگی برقرار

دشمن کی ہرپراکسیخاک میں ملادیں گے،فیلڈ مارشل وجود - اتوار 19 اکتوبر 2025

دوبارہ جارحیت کی کوشش پر دشمن کی توقعات سے کہیں زیادہ سخت جواب ملے گا،پاکستان خطے کو استحکام دینے والی طاقت، معمولی شرانگیزی کا بھی جواب دے گا،معرکہ حق میں دفاعی صلاحیت کا لوہا منوایا قوم کو یقین دلاتا ہوں اس مقدس سرزمین کا ایک انچ بھی دشمن کے حوالے نہیں ہونے دیں گے، بھارت کی جغ...

دشمن کی ہرپراکسیخاک میں ملادیں گے،فیلڈ مارشل

پی ٹی آئی وکلاکو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرنے کا حکم وجود - اتوار 19 اکتوبر 2025

ملزمان کئی بارعدالت میں طلب کیے گئے لیکن پیش نہ ہوئے،ضمانتی کو بھی نوٹس بھجوا دیا گیا عمران خان کیخلاف عدت میں نکاح کیس کے دوران خاور مانیکا پر مبینہ تشدد کے الزامات پی ٹی آئی وکلا وارنٹ گرفتاری کا معاملہ اس وقت سامنے آیا جب اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت نے کیس کی سم...

پی ٹی آئی وکلاکو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرنے کا حکم

مضامین
سیاست سیرت نبوی ۖ کی روشنی میں وجود بدھ 22 اکتوبر 2025
سیاست سیرت نبوی ۖ کی روشنی میں

افغان دہشت گردی کا مؤثر جواب وجود بدھ 22 اکتوبر 2025
افغان دہشت گردی کا مؤثر جواب

بھارتی فالس فلیگ آپریشنز کا دنیا بھر میں تماشا وجود منگل 21 اکتوبر 2025
بھارتی فالس فلیگ آپریشنز کا دنیا بھر میں تماشا

چین کا خاموش ہتھیار نایاب ارضی معدنیات ۔۔امریکہ کا اقتصادی بحران وجود منگل 21 اکتوبر 2025
چین کا خاموش ہتھیار نایاب ارضی معدنیات ۔۔امریکہ کا اقتصادی بحران

غزہ: زندگی کی آوازیں لوٹ آئی ہیں مگر کب تک؟ وجود پیر 20 اکتوبر 2025
غزہ: زندگی کی آوازیں لوٹ آئی ہیں مگر کب تک؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر