... loading ...
فوجی سربراہ جنرل راحیل شریف نے صدر مملکت کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے بعد ایک غیر رسمی گفتگو میں ڈرون حملوں کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی۔ اُنہوں نے کہا کہ ڈرون حملے کے لیے لفظ مذمت کافی نہیں۔ ڈرون حملے افسوسناک ہیں، اور انہیں بند ہونا چاہیے۔اُنہوں نے یہ الفاظ بلوچستان میں ہونے والے ڈرون حملے کے پس منظر میں کہے۔ جو بلوچستان کی حدود میں امریکا کی جانب سے نوگیارہ کے بعد پہلا حملہ ہے اور جسے پاکستان سرخ لکیر (ریڈ لائن) کو عبور کر نا قرار دے رہا ہے۔ کیونکہ نوگیارہ کے بعد دہشت گردی کے خلاف جنگ میں یہ پہلو خاص طور پر امریکا کے ساتھ طے کیا گیا تھا کہ بلوچستان ریڈ لائن میں شامل ہے ۔ جہاں امریکا کسی بھی قسم کی جارحیت کا مرتکب نہیں ہوگا۔
افسوس ناک طور صدر مملکت ممنون حسین کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں ڈرون حملے کا سرے سے کوئی ذکر ہی نہیں تھا۔ اُنہوں نے پاکستان کی خود مختاری کو پامال کرنے والے اس شرم ناک عمل پر اپنے خطاب میں مذمت کا ایک لفظ بھی نہیں کہا۔ چنانچہ جب اس خطاب کے بعد فوجی سربراہ نے اس کی مذمت زیادہ پرزوراور پرشور الفاظ میں کی تو سیاسی اور صحافتی حلقوں میں اِسے خاص طور پر محسوس کیا گیا۔ اُنہوں نے اس موقع پر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں حاصل کامیابیوں کو برقرار رکھنے کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔ اور کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں ناکامی ہمارا آپشن نہیں ہے۔
فوجی سربراہ اجلاس کے بعد صدر مملکت سے خاصی دیر تک قومی امور پر غیر رسمی گفتگو کرتے رہے۔ اُنہوں نے ایک موقع پر ہلکے پھلکے انداز میں صدر سے یہ بھی کہا کہ آپ کو بھی قبائلی علاقوں میں ساتھ لے کر جائیں گے۔فوجی سربراہ اس موقع پر کافی پرسکون انداز میں سیاست دانوں سے ملاقاتیں بھی کرتے رہے۔ اُنہوں نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار، مشیر خارجہ امور سرتاج عزیز، متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما میاں عتیق, جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن، جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق اور عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما الیاس بلور سے بھی ملاقات کی۔اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق اور چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے آخر میں فوجی سربراہ جنرل راحیل شریف کو پارلیمنٹ ہاؤس سے رخصت کیا۔
ڈرون حملے پر فوجی سربراہ کا بیان یہ ظاہر کرتا ہے کہ اس ضمن میں وہ کسی عملی اقدام کی طرف دیکھ رہے ہیں جو سیاسی حکومت کے فیصلے کے بغیر ممکن نہیں ۔ اُن کے یہ الفاظ کہ اس کے لیے صرف مذمت کا لفظ کافی نہیں۔ اس پہلو کی طرف خاص طورپر متوجہ کرتا ہے۔ واضح رہے کہ اس معاملے میں سیاسی حکومت کسی بھی قدم کو اُٹھانے سے ہچکچاتی رہی ہے۔ آصف علی زرداری کے دور حکومت میں بھی یہ معاملہ سنگین شکل میں سامنے آیا تھا ۔ اس ضمن میں سابق ائیر چیف مارشل نے تب کی حکومت کو صاف لفظوں میں کہا تھا کہ اگر حکومت چاہے تو ڈرون گرایا بھی جاسکتا ہے۔ کیا پاکستان کی سیاسی حکومت کو اب اس سے متعلق کسی واضح اور دوٹوک پالیسی کو وضع کرنے کے بعدا س کا اعلان کردینا چاہیئے؟ اس ضمن میں پاکستان کا طرز عمل اسرار کی تہوں میں لپٹا ہوا ہے۔
پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...
پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...
دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...
تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...
زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...
8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...
دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...
مودی نے سیاسی حکمت عملی یہ بنائی کہ کیسے مسلمانوں کا قتل عام کرنا ہے، عرفان صدیقی بھارت کی لالچی آنکھیں اب جہلم اور چناب کے پانی پر لگی ہوئی ہیں، سینیٹر علی ظفر سینیٹ اجلاس میں اراکین نے کہاہے کہ دنیا بھر میں کہیں بھی دہشت گردی ہو اس کی مذمت کرتے ہیں، پہلگام واقعہ بھارت کی سو...
پاکستان کی خودمختاری و سلامتی کے تحفظ کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں پاکستان کے جائز سکیورٹی خدشات کو سمجھتے ہیں ،پہلگام واقعے کی تحقیقات پر زور چین نے پہلگام واقعے کے معاملے پر پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا۔چین کے وزیر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے ...
مل کر مسئلے کا ذمہ دارانہ حل تلاش کیا جائے،مختلف سطح پر سنجیدہ بات چیت جاری ہے امریکہ نہیں سمجھتا اس میں پاکستان ملوث ہے، سعودیہ و ایران ثالثی پیشکش کرچکے ہیں مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حالیہ واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور تناؤ کے درمیان امریکا کا ...
بھارت کے پاکستان پر بے بنیاد الزامات کے وقت ، کارروائی سے واضح ہے یہ کس کے اشارے پر کام کر رہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف مہم میں کسی ایک کارروائی میں یہ سب سے زیادہ ہلاکتوں کا ریکارڈ ہے دہشت گرد اپنے غیر ملکی آقاؤںکے اشارے پر پاکستان میں بڑی دہشت گرد کارروائیاں کرنے کے ...
ٹنڈو یوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین سے روک دیا، ایدھی ترجمان کا احتجاج قبرستان کے گورکن بھی تشدد کرنے والوں میںشامل، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد سے مداخلت کی اپیل حیدرآباد کے ٹنڈویوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین کرنے والے ایدھی رضاکاروں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا، ج...