وجود

... loading ...

وجود
وجود

ڈرونز 2020ء تک 127 ارب ڈالرز مالیت کا کام کریں گے

جمعرات 12 مئی 2016 ڈرونز 2020ء تک 127 ارب ڈالرز مالیت کا کام کریں گے

drone-delivery

گوگل اور ایمیزن نے اپنے آرڈرز کی تکمیل کے لیے ڈرونز کے استعمال میں زیادہ تاخیر نہیں دکھائی لیکن نئی تحقیق بتاتی ہے کہ سامان کی ڈلیوری محض ایک چھوٹا سا کام ہے جو انسانوں کی جگہ ڈرونز کر سکتے ہیں۔ یہ ننھے طیارے بہت جلد بلند عمارات کی کھڑکیاں صاف کریں گے، انشورنس کے دعووں کی تصدیق کرتے دکھائی دیں گے اور وسیع و عریض رقبے پر پھیلی فصلوں پر کیڑے مار ادویات کا چھڑکاؤ بھی کریں گے۔

اس وقت ڈرونز کی عالمی مارکیٹ 2 ارب ڈالرز کی ہے، جو ایک نئی تحقیق کے مطابق اگلے چار سالوں میں 127 ارب ڈالرز مالیت کی کاروباری خدمات اور انسانی مزدوری کرے گی۔

پی ڈبلیو سی کی تحقیق کے مطابق ڈرون ٹیکنالوجی جلد ہی ہماری روزمرہ زندگی کا حصہ بن سکتی ہے، جیسا کہ کسی مسئلے پر نظر رکھنا مثلاً سڑکوں اور پلوں پر گڑھے اور ان کی مرمت بھی، یہ ایسا کام ہے جو اس وقت انسان کررہے ہیں اور اس کی مالیت 45.2 بلین ڈالرز ہے۔

تعمیراتی ادارے اپنے ڈرونز پر 3ڈی پرنٹر لگا کر انہیں گھروں اور سڑکوں کے ٹوٹے ہوئے حصوں کی مرمت کے کام لا سکتے ہیں۔

ڈرونز بلندی پر ہونے والے کئی کام کرسکتے ہیں اور یوں انسانی کی موت یا زخمی ہونے کے خطرے کو کم کرکے موثریت کو بڑھا سکتے ہیں۔

نقل و حمل میں ڈرونز کا سب سے عام استعمال خوراک کی فراہمی میں ہوگا۔ جمے ہوئے کھانے، تیار کھانے یا روزمرہ راشن کا سامان، ان مصنوعات کی فراہمی اس کھانے پینے کی صنعت میں ایک انقلاب برپا ہوگا۔

مختلف ممالک ڈرون کے لیے قواعد و ضوابط تیار کر رہے ہیں اور جیسے ہی یہ مکمل ہوں گے، کھانوں کی فراہمی میں وقت بھی کم ہو جائے گا۔

پھر زراعت کی دنیا میں جو تبدیلی اس سے رونما ہوگی، اس کا ابھی صرف اندازہ ہی کیا جا سکتا ہے۔ ڈرون ٹیکنالوجی کاروباری دنیا کو تبدیل کرکے رکھ دے گی۔

پی ڈبلیو سی کے مطابق 2020ء تک ڈرون استعمال کرنے والی سب سے بڑی مارکیٹیں یہ ہوں گی:

1۔ انفرا اسٹرکچر، 45.2 بلین ڈالرز

2۔ زراعت، 32.4 بلین ڈالرز

3۔ نقل و حمل، 13 بلین ڈالرز

4۔ سیکورٹی، 10 بلین ڈالرز

5۔ ذرائع ابلاغ، 8.8 بلین ڈالرز

6۔ انشورنس، 6.8 بلین ڈالرز

7۔ ٹیلی کام، 6.3 بلین ڈالرز

8۔ کان کنی، 4.4 بلین ڈالرز


متعلقہ خبریں


چین منفرد طرز تعمیر پر پابندی لگا دے گا وجود - هفته 27 فروری 2016

چین میں ماہرین تعمیرات کو اپنی تخلیقی صلاحیتوں کے اظہار میں ایک نئی دشواری کا سامنا کرنا پڑرہا ہے کیونکہ حکومت نے رہنما ہدایات جاری کی ہیں جس کے تحت عجیب و غریب شکل و صورت کی عمارات پر پابندی لگائی جا رہی ہے اور نئے اربن پلاننگ قواعد کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سخت سزا دینے کا بھی...

چین منفرد طرز تعمیر پر پابندی لگا دے گا

بیک ٹو دی فیوچر کا 2015ء اور آج کی حقیقی دنیا وجود - بدھ 21 اکتوبر 2015

طویل ترین انتظار کے بعد بالآخر وہ دن آ ہی گیا، 21 اکتوبر 2015ء۔ وہی تاریخ جب 1989ء میں جاری ہونے والی مشہور فلم "بیک ٹو دی فیوچر II" کا ہیرو مارٹی میک فلائی مستقبل میں آتا ہے۔ بدقسمتی سے فلم میں دکھائی گئی دنیا آج کی دنیا سے کافی مختلف ہے اور اگر یہ کہا جائے تو بے جا نہیں ہوگا کہ...

بیک ٹو دی فیوچر کا 2015ء اور آج کی حقیقی دنیا

کسانوں کے لیے ۳۴۱؍ ارب کے امدادی منصوبے کا اعلان وجود - منگل 15 ستمبر 2015

وزیر اعظم میاں نوازشریف نے کسانوں کے لئے ۳۴۱ ؍ارب روپے کے امدادی پیکیج کا اعلان کر دیا ہے۔ وہ ۱۵؍ ستمبر بروز منگل جناح کنونشن سینٹر میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ امدادی پیکیج چار حصوں پر مشتمل ہے۔ پہلا حصہ براہِ راست مالی تعاون کا ...

کسانوں کے لیے ۳۴۱؍ ارب کے امدادی منصوبے کا اعلان

مضامین
صدر رئیسی کا رسمی دورۂ پاکستان اور مضمرات وجود جمعه 26 اپریل 2024
صدر رئیسی کا رسمی دورۂ پاکستان اور مضمرات

سیل ۔فون وجود جمعه 26 اپریل 2024
سیل ۔فون

کڑے فیصلوں کاموسم وجود جمعه 26 اپریل 2024
کڑے فیصلوں کاموسم

اسکی بنیادوں میں ہے تیرا لہو میرا لہو وجود جمعه 26 اپریل 2024
اسکی بنیادوں میں ہے تیرا لہو میرا لہو

کشمیری قیادت کا آرٹیکل370 کی بحالی کا مطالبہ وجود جمعه 26 اپریل 2024
کشمیری قیادت کا آرٹیکل370 کی بحالی کا مطالبہ

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر