... loading ...
سندھ اسمبلی کے اجلاس میں اُس وقت عجیب صورتحال کا سامنا کرنا پڑا جب اے آر وائی نیوز چینل کے اینکرپرسن اقرار الحسن اپنی ٹیم کے ہمراہ پستول لے کر اسمبلی کے اندر پہنچ گئے۔جس کے بعد اینکر اور اُس کی ٹیم کو گرفتار کر لیا گیا۔
اس پورے واقعے کی دستیاب کسی بھی ویڈیو سے آشکار ہوتا ہے کہ سندھ اسمبلی اجلاس کے دوران میں اے آر وائی نیوز چینل کے پروگرام “سرعام “کے میزبان اقرار الحسن اپنی ٹیم کے ایک شخص سے پستول برآمد کرکے اسمبلی اسٹاف کے حوالے کرتے ہیں، جسے اسپیکرآغا سراج درانی کے ڈیسک پر پہنچا دیا جاتا ہے، آغا سراج درانی نے پستول سے میگزین نکال کر دیکھا کہ اس میں گولیاں موجود ہیں، تاہم میگزین میں کوئی گولی موجود نہیں تھی۔
سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ اظہار الحسن نے اسمبلی میں اتنی آسانی سے کسی شخص کے اسمبلی میں پستول کے ساتھ داخل ہونے پر سوال اُٹھایا ۔ اُنہوں نے کہاکہ ایک ایسے وقت میں جبکہ اسمبلی کے لیے سیکیورٹی الرٹ جاری کیا جاچکا ہے اور کالعدم تنظیموں کی جانب سے بھی دھمکیاں دی گئی ہیں، اسمبلی سے پستول برآمد ہونا ایک المیہ ہے۔ جب اسمبلی ہی محفوظ نہیں تو باقی لوگ کس طرح محفوظ ہوں گے۔اسپیکر اسمبلی نے اپوزیشن اراکین کے تحفظات کا جواب دینے کے بجائے وزیر داخلہ سہیل انور سیال کو اس معاملے کی انکوائری کا حکم دے دیا۔
چنانچہ سہیل انور سیال نے کہا کہ تحقیقات سے پہلے اسمبلی میں اسلحہ لانے والے شخص اور اس کے ساتھیوں کو گرفتار کیا جائے گا۔اس پر خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ جب اسمبلی کی کوئی سیکیورٹی ہی نہیں ہے تو انھیں گرفتار کون کرے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ کتنا بڑا مذاق ہے کہ ایک شخص اسلحہ لے کر تسلی سے اسمبلی میں بیٹھا ہوا ہے۔جب وہ یہ بات کررہے تھے تو اینکراور اُس کی ٹیم کو مضحکہ خیز انداز میں مسکراتا ہو ا دیکھا جا سکتا ہے۔
اگرچہ سرعام نامی پروگرام اور اُن کے میزبان چنگھاڑتے ہوئے موضوعات کے حوالے سے مشہور ہے۔ جس میں اکثر پروگرام کا میزبان اپنے پروگرام کے طریقہ کار کو اسٹنگ آپریشن کا تعارف دیتے ہیں ۔ جو بھیس بدل کر اداروں یا افراد کو بے نقاب کرنے کا ایک معروف صحافتی طریقہ کار ہے۔
بظاہر اینکر اقرارالحسن اور اُن کی ٹیم نے سندھ اسمبلی کے حفاظتی انتظامات کو بے نقاب کرنے کے لیے اپنی اس “حرکت” کو بھی صحافت کے مسلمہ اُسلوب یعنی “اسٹنگ آپریشن ” کا ہی نام دیا۔ جس کا مقصد اسمبلی کے حفاظتی انتظامات کے ناکافی ہونے کو بےنقاب کرناتھا۔ مگردرحقیقت صحافیوں کی عظیم اکثریت نے اسے اسٹنگ آپریشن تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے۔ کے یو جے کے تینوں گروپوں نے اس حوالے سے کوئی بھی بیان جاری نہیں کیا۔ درحقیقت صحافی برادری یہ سمجھ رہی ہے کہ پروگرام کے اینکر اور اُن کی ٹیم نے دراصل سندھ اسمبلی کی انتظامیہ کے ساتھ صحافیوں کے اعتماد کو ٹھیس پہنچایا ہے۔ اینکر اقرارالحسن نے اسٹنگ آپریشن کے تقاضے پورے نہیں کیے۔ جس میں مذکورہ شخص دراصل کسی مسئلے کو بے نقاب کرنے کے لیے اپنی شناخت چھپاتا ہے ۔ یہاں تو اقراالحسن نے اپنی شناخت چھپانے کے بجائے اپنی شہرت کا فائدہ اُٹھایا ہے۔ اُنہیں اسمبلی میں اس لیے داخل ہونے دیا گیا کہ انتظامہ اُنہیں اچھی طرح جانتی تھی اور عام طورپر معروف صحافیوں کو سندھ اسمبلی میں اُن کی شناخت پہلے سے موجود ہونے کے باعث داخل ہونے میں کسی رکاؤٹ کا سامنا نہیں ہوتا۔ یہی کچھ اقرار الحسن کے ساتھ بھی ہوا۔ اقرار الحسن کو پہلے سے جاننے کے باعث اسمبلی کے اندر داخل ہونے دیا گیا۔ اور اُن کے ساتھ اسمبلی میں داخل ہونے والے شخص کو جب انتظامیہ نے روکا تو خود اقرار رکاؤٹ بن گیے اور اُنہوں نے کہا کہ وہ اُن کے ساتھ ہے ۔ اس طرح اپنے ساتھ اقرار الحسن جس شخص کو لے کر داخل ہوئے اُن سے ہی اسلحہ بر آمد کروالیا گیا۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ایک اسٹنگ آپریشن کے تقاضے کہاں پورے ہوئے؟ اقرار جنہیں لے کر اسمبلی کے اندر داخل ہوئے اُس کی ذمہ داری خود اُنہوں نے اُٹھائی ۔ اور اس میں بھیس بدل کر نہیں بلکہ اپنی شناخت کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے تلاشی کی زحمت سے بچا گیا۔ یہ وہ نکات ہیں جس پر صحافی برادری اقرارالحسن کے ساتھ کسی بھی قسم کی ہمدردی محسوس نہیں کررہی۔ اور اس اقدام کی دبے لفظوں میں مذمت کررہی ہے۔
میری اپنی فیملی فوج میں ، فوج سے میری کوئی دشمنی نہیں بلکہ فوج کو پسند کرتا ہوں، فوج میری ، ملک بھی میرا ہے اور شہدا ہمارے ہیں،جس چیز سے مُلک کو نقصان ہو رہا ہو اُس پر تنقید کرنا فرض ہے ، غداری کے سرٹیفکیٹ بانٹنا بند ہونا چاہیے، افغانستان سے کشیدگی میں دہشت گردی بڑھنے کا خطرہ ہے...
ماضی میں کشیدگی کم کرنے میں کردار ادا کیا اب بھی کرسکتا ہوں، معاملات کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کرنی چاہئے، افغان قیادت سے رابطے ہوئے ہیں،معاملات کو افہام و تفہیم سے حل کرنا چاہتی ہے افغان وزیر خارجہ کے کشمیر پر بیان پر واویلا کرنے کی بجائے کشمیر پر اپنے کردار کو دیکھنا چاہئے،کیا پاک...
انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی نے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے بانی پی ٹی آئی کی بہن عدالت میں پیش نہیں ہوئیں، حاضری معافی کی درخواست مسترد کردی 26 نومبر احتجاج کے حوالے سے کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے علیمہ خان کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیدیا۔انسداد دہشت گ...
چھپنے کی کوئی جگہ باقی نہیں بچی، کارروائی قانونی دائرے میں رہے گی، گرفتاری ہر صورت ہو گی خود کو قانون کے حوالے کریں، زخمی ہیں تو ریاست طبی سہولیات فراہم کرے گی، پولیس ذرائع پولیس نے صرف ایک دن کی روپوشی کے بعد تحریک لبیک کے امیر حافظ سعد رضوی اور انکے بھائی انس رضوی کا سراغ ل...
میرے پاس تمام حقائق آ گئے ہیں، علی امین گنڈاپور مستعفی ہو چکے اس حوالے سے گورنر کے خط سے فرق نہیں پڑتا گورنر فیصل کریم نے حلف نہ لیا تو اسپیکر صوبائی اسمبلی بابر سلیم سواتی حلف لیں گے، چیف جسٹس نے فیصلہ سنا دیا ہائی کورٹ نے گورنر خیبرپختونخوا کوآج شام چار بجے تک نومنتخب وزی...
پرچی سے وزیر اعلیٰ نہیں بنا، محنت کر کے یہاں پہنچا ہوں، نام کے ساتھ زرداری یا بھٹو لگنے سے کوئی لیڈر نہیں بن جاتا،خیبرپختونخواہ میں ہمارے لوگوں کو اعتماد میں لیے بغیر آپریشن نہیں ہوگا بانی پی ٹی آئی کو فیملی اور جماعت کی مشاورت کے بغیر ادھر ادھر کیا تو پورا ملک جام کر دیں گے، ...
سیکیورٹی اداروں نے کرین پارٹی کے کارکنان کو منتشر کرکے جی ٹی روڈ کو خالی کروا لیا، ٹی ایل پی کارکنوں کی اندھا دھند فائرنگ، پتھراؤ، کیل دار ڈنڈوں اور پیٹرول بموں کا استعمال کارروائی کے دوران 3 مظاہرین اور ایک راہگیر جاں بحق، چالیس سرکاری اور پرائیویٹ گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی،شہر...
سربراہ سعد رضوی مذاکرات کیلئے تیار تھے،مظاہرین سے بات چیت کیوں نہیں کی؟ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے تحریک لبیک پاکستان کے مظاہرین پر پولیس فائرنگ اور بہیمانہ تشدد کی پرزورمذمت کی ہے اور اسے ظالمانہ، انتہائی افسوسناک اور تکلیف دہ قرار دیا ہے۔ منصورہ سے جاری بیا...
حکومت نے ظالمانہ اقدام اٹھایا، واقعہ کی شفاف تحقیقات کی جائیں،امیرجماعت سربراہ سعد رضوی مذاکرات کیلئے تیار تھے،مظاہرین سے بات چیت کیوں نہیں کی؟ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے تحریک لبیک پاکستان کے مظاہرین پر پولیس فائرنگ اور بہیمانہ تشدد کی پرزورمذمت کی ہے اور ا...
امریکی صدرٹرمپ اور مصری صدر سیسی کی خصوصی دعوت پر وزیرِاعظم شرم الشیخ پہنچ گئے وزیرِاعظم وفد کے ہمراہ غزہ امن معاہدے پر دستخط کی تقریب میںشرکت کریں گے شرم الشیخ(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیرِاعظم محمد شہباز شریف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی کی خصوصی دعوت پر شرم ال...
ٹی ایل پی کی قیادت اورکے کارکنان پر پولیس کی فائرنگ اور شیلنگ کی شدیدمذمت کرتے ہیں خواتین کو حراست میں لینا رویات کے منافی ، فوری رہا کیا جائے،چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ مہاجر قومی موومنٹ (پاکستان) کے چیئرمین آفاق احمد نے تحریک لبیک پاکستان کے مارچ پر پولیس کی جانب سے شیلنگ اور...
نیو کراچی سندھ ہوٹل، نالہ اسٹاپ ، 4 کے چورنگی پر پتھراؤ کرکے گاڑیوں کے شیشے توڑ دیے پولیس کی شہر کے مختلف مقامات پر دھرنے اور دکانیں بند کرنے سے متعلق خبروں کی تردید (رپورٹ : افتخار چوہدری)پنجاب کے بعد کراچی کے مختلف علاقوں میں بھی ٹی ایل پی نے احتجاج کے دوران ہنگامہ آرائی ...