وجود

... loading ...

وجود

بول کی بندش: ذرائع ابلاغ کی سازشوں کے تانے بانے بہت گہرے ہیں!

منگل 12 اپریل 2016 بول کی بندش: ذرائع ابلاغ کی سازشوں کے تانے بانے بہت گہرے ہیں!

axact bol

بول اور ایگزیکٹ کے خلاف رچائے گیے پاکستانی ذرائع ابلاغ کے “سیٹھوں ” کا کھیل انتہائی پرپیچ ہے۔ یہ نامعلوم رستوں سے شروع ہو کر معلوم منطقوں میں جب داخل ہوتا ہے تو یہ اندازہ لگانا دشوار ہوتا ہے کہ اس میں کون کون کیا کیا کھیل کھیل رہے ہیں؟اگرچہ بول کی اب محدود انتظامیہ اپنا سارے مقدمات عدالتوں میں لڑ رہے ہیں۔ مگر یہ کسی کی سمجھ میں نہیں آرہا کہ بول کے خلاف کون کہاں لڑ رہا ہے۔ مثلاً یہ واقعہ ایک دلچسپ مشاہدے اور نمونے (پیٹرن) کے طور پر رونما ہوتا ہے کہ جب بھی بول اور ایگزیکٹ کے حوالے سے مقدمات کی تاریخ عدالتوں میں پڑتی ہے تو اُسی روز میر شکیل الرحمان کے اخبارات اور ٹیلی ویژن بول کے حوالے سے مختلف من گھڑت خبریں پھیلاتے ہیں۔ افسوس ناک طور پر ابھی تک کسی نے عدالت کو یہ باور نہیں کرایا کہ منظم منصوبہ بندی سے ایک پروپیگنڈے کے ذریعے ایگزیکٹ کو تالے لگوانے اور بول کو بولنے سے روکنے کی مہم چلانے والے یہ ادارے ایک متعصبانہ اور جانبدارنہ نقطہ نظر رکھتے ہیں اور عین عدالتی تاریخوں پر خبروں کی اشاعت سے دراصل عدالتوں پر منفی انداز سے اثر انداز ہوتے ہیں۔ اس سے قطع نظر گزشتہ روز ایک مرتبہ پھر بول اور ایگزیکٹ کے خلاف خبروں کی اشاعت ممکن بنائی گئی جب اس حوالے سے مختلف عدالتوں میں تین مقدمات زیر سماعت تھے۔

کسی نے عدالت کو یہ باور نہیں کرایا کہ منظم منصوبہ بندی سے ایک پروپیگنڈے کے ذریعے ایگزیکٹ کو تالے لگوانے اور بول کو بولنے سے روکنے کی مہم چلانے والے یہ ادارے ایک متعصبانہ اور جانبدارنہ نقطہ نظر رکھتے ہیں اور عین عدالتی تاریخوں پر خبروں کی اشاعت سے دراصل عدالتوں پر منفی انداز سے اثر انداز ہوتے ہیں۔

ایگزیکٹ کے حوالے سے11 اپریل کو عدالت عظمیٰ میں زیرسماعت ایک مقدمے کی سماعت جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ایگزیکٹ کمپنی کے منجمد اثاثے بحال کرنے کے خلاف عدالت عالیہ سندھ کے فیصلے کے خلاف اپیل میں ایگزیکٹ کمپنی کے وکیل عابد زبیری نے اپنے دلائل دیتے ہوئے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ مقدمے کا چالان انتہائی تاخیر سے پیش ہونے کے باوجود تاحال ابھی تک کوئی مزید کارروائی نہیں ہورہی۔ ایگزیکٹ کمپنی کے باہر تاحال ایف آئی اے کے اہلکار بیٹھے ہیں اور عدالتی احکامات کے باوجود ملازمین کو داخلے کی اجازت نہیں دی جارہی۔ عابد زبیری نے بتایا کہ کمپنی کے کھاتے منجمد کرنے کا حکم دے کر عدالت عالیہ سندھ نے حدود سے تجاوز کیا ہے۔ جبکہ ایف آئی اے کے اہلکار دفاتر سے کمپنی کے تمام سرورز بھی لے گیے ہیں۔ مگر حسب معمول عدالت نے اٹارنی جنرل پاکستان اور ایڈوکیٹ جنرل سندھ کو نوٹسز جاری کرکے مقدمے کی سماعت دو ہفتوں کے لیے ملتوی کردی ہے۔

دوسری طرف عدالت عالیہ سندھ میں 11 اپریل کو ہی جسٹس محمد اقبال کلہوڑ پر مشتمل بینچ نے ایگزیکٹ کے ملازمین کی جانب ست دائر درخواستوں کی سماعت کی ۔ سماعت کےد وران میں عدالت کو بتایا گیا کہ مذکورہ مقدمے میں ایف آئی اے کی جانب سے اسپیشل پراسیکیوٹرز شہاب اوستو، حق نواز تالپوراور صلاح الدین گنڈاپور نے علیحدگی اختیار کر لی ہے۔ جن کے استعفے عدالت میں پیش کیے جارہے ہیں۔ اس پر عدالت نے اپنی آبزرویشن میں کہا کہ وکلاء کی علیحدگی کا معاملہ ایف آئی اے کا اندرونی معاملہ ہے۔ ایف آئی اے اس معاملے کو اپنے طور پر دیکھے۔ چونکہ ڈپٹی اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہوتے ہیں اس لئے عدالت دلائل سن کر میرٹ پر اپنا فیصلہ سنا دے گی۔ عدالت نے سماعت 15 اپریل کے لیے ملتوی کردی ہے۔

یہ ایک دلچسپ حقیقت ہے کہ مذکورہ مقدمے میں ایف آئی اے اپنی تفتیش اور تحقیقات سے کوئی چیز بھی ملزمان کے خلاف پیش نہیں کر سکی اور اس ضمن میں ایف آئی اے کی جانب سے جتنے بھی پراسیکیوٹرز مقرر کیے گیے وہ کچھ عرصے کے بعد استعفے دے کر چلے گیے۔ اُنہوں نے اپنے استعفے کی وجوہات کو بھی ریکارڈ پر لانا ضروری نہیں سمجھا۔ تاہم ان تمام پراسیکیوٹرز کے استعفوں کا فائدہ ایف آئی اے کو اس طرح پہنچا کہ اُنہیں مقدمے کو الجھانے اور تاخیر سے دوچار کرنے کا موقع ملتا رہا۔ اس طرح مذکورہ مقدمے کا دلچسپ مشاہدہ یہ ہے کہ اس میں ملزمان کو کسی تفتیش کی وجہ سے ضمانتوں سے محروم نہیں رکھا گیا اور نہ نئے نئے انکشافات کے بعد اس کی قانونی ضرورت کا کوئی دفاع عدالت کو دیا گیا بلکہ مختلف چالبازیوں کے ذریعے ایف آئی اے نے اس مسئلے کو الجھائے رکھا ہے۔ جس میں پراسیکیوٹرز کی طرف سے دیئے جانے والے باربار کے استعفے بھی شامل ہیں۔

اس سامنے کی حقیقت کو جنگ اور دی نیوز نے اپنی متعصبانہ وقائع نگاری کے ذریعے نیا رخ دینے کی کوشش کی ہے۔ جنگ نے اپنی 12 اپریل کی اشاعت میں ایف آئی اے کے افسران کی طرف سے اپنے تین اسپیشل پراسیکیوٹرز کی جانب سے پیروی کے انکار کو دراصل کسی دباؤ کا نتیجہ قرارد یا ہے۔ حیرت انگیز طور پر استعفے دینے والے اب تک کے تمام پراسیکیوٹرز عدالت میں مختلف سوالات کے جواب دیتے ہوئے عبرت کی تصویر دکھائی دیئے کیونکہ اُن کے پاس صرف تاریخ لینے اور مقدمے کو التوا میں ڈالنے کے علاوہ اپنے مقدمے کے حق میں عدالت میں پیش کرنے کو کچھ بھی نہیں ہوتا تھا۔ کیا یہ دباؤ کسی وکیل پر کم ہو سکتا ہے۔ اس ماحول میں پراسیکیوٹرز کے استعفے ایف آئی اے کی جانب سے مقدمے میں تفتیش کی ناکامی اور غلط دعوؤں کے حق میں ثبوتوں کے حصول میں نامرادی کے علاوہ کو ن سا دباؤ ہو سکتا ہے؟ یہی وجہ ہے کہ ڈائریکٹر ایف آئی اے سندھ شاہد حیات جنہیں ذرائع ابلاغ پر رہنے کا شوق حد سے زیادہ ہے اور جو بات بات پر پریس کانفرنس کرنے کے عادی ہیں، وہ جنگ اور دی نیوز کے رابطے پر بھی اُنہیں گزشتہ روز دستیاب نہیں ہوسکے۔ کیا یہ بات بجائے خود حیرت انگیز نہیں کہ شاہد حیات جن کے بارے میں جہانگیر صدیقی کے فرنٹ مین عمران شیخ نے گزشتہ دنوں دوران ِ حراست انتہائی حساس معلومات دی ہیں ، جن میں ایگزیکٹ کے خلاف مقدمہ سازی کے علاوہ اس کی پشت پر جہانگیر صدیقی کے سمدھی میر شکیل الرحمان کی دلچسپیوں اور “تحائف” کی گردش کا بھی خاصا عمل دخل تھا، وہی شاہد حیات جنگ اور دی نیو زکو دستیاب ہی نہ ہو سکیں۔


متعلقہ خبریں


طالبان حکام دہشت گردوں کی سہولت کاری بند کریں،ترجمان پاک فوج وجود - اتوار 30 نومبر 2025

  پاکستان اور افغانستان کے مابین تجارت کی بندش کا مسئلہ ہماری سیکیورٹی اور عوام کے جان و مال کے تحفظ سے جڑا ہے ،خونریزی اور تجارت اکٹھے نہیں چل سکتے ،بھارتی آرمی چیف کا آپریشن سندور کو ٹریلر کہنا خود فریبی ہے خیبرپختونخوا میں سرحد پر موجودہ صورتحال میں آمد و رفت کنٹرول...

طالبان حکام دہشت گردوں کی سہولت کاری بند کریں،ترجمان پاک فوج

عمران خان کی صحت سے متعلق خبروں کا مقصد عوام کا ردعمل جانچنا ہے ،علیمہ خانم وجود - اتوار 30 نومبر 2025

  یہ ٹیسٹ رن کر رہے ہیں، دیکھنے کے لیے کہ لوگوں کا کیا ردعمل آتا ہے ، کیونکہ یہ سوچتے ہیں اگر لوگوں کا ردعمل نہیں آتا، اگر قابل انتظام ردعمل ہے ، تو سچ مچ عمران خان کو کچھ نہ کر دیں عمران خان ایک 8×10 کے سیل میں ہیں، اسی میں ٹوائلٹ بھی ہوتا ہے ،گھر سے کوئی کھانے کی چیز...

عمران خان کی صحت سے متعلق خبروں کا مقصد عوام کا ردعمل جانچنا ہے ،علیمہ خانم

پی ٹی آئی کا اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج کا اعلان وجود - اتوار 30 نومبر 2025

سہیل آفریدی کی زیر صدارت پارٹی ورکرزاجلاس میں بھرپور احتجاج کا فیصلہ منگل کے دن ہر ضلع، گاؤں ، یونین کونسل سے وکررز کو اڈیالہ جیل پہنچنے کی ہدایت پاکستان تحریک انصاف نے اگلے ہفتے اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج کا اعلان کر دیا، احتجاج میں آگے لائحہ عمل کا اعلان بھی کیا جائے گا۔وزیر ...

پی ٹی آئی کا اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج کا اعلان

سندھ کی تقسیم کی افواہوں پر پریشان ہونا چھوڑ دیں،مراد علی شاہ وجود - اتوار 30 نومبر 2025

جب 28ویں ترمیم سامنے آئے گی تو دیکھیں گے، ابھی اس پر کیا ردعمل دیں گورنر کی تقرری کا اختیار وزیراعظم اور صدر کا ہے ، ان کے علاوہ کسی کا کردار نہیں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کی تقسیم کی افواہوں پر پریشان ہونا چھوڑ دیں۔سیہون میں میڈیا سے گفتگو میں مراد ...

سندھ کی تقسیم کی افواہوں پر پریشان ہونا چھوڑ دیں،مراد علی شاہ

پاکستان میں فلائٹ آپریشن متاثر ہونے کا خدشہ وجود - اتوار 30 نومبر 2025

دنیا بھر میںایئربس اے 320طیاروں میں سافٹ ویئر کے مسئلے سے ہزاروں طیارے گراؤنڈ پی آئی اے کے کسی بھی جہاز میں مذکورہ سافٹ ویئر ورژن لوڈڈ نہیں ، طیارے محفوظ ہیں ،ترجمان ایئر بس A320 طیاروں کے سافٹ ویئر کا مسئلہ سامنے آنے کے بعد خدشہ ہے کہ پاکستان میں بھی فلائٹ آپریشن متاثر ہو سک...

پاکستان میں فلائٹ آپریشن متاثر ہونے کا خدشہ

عمران خان سے ملاقات کی درخواستوں پر سماعت مکمل،فیصلہ محفوظ وجود - اتوار 30 نومبر 2025

37روز سے کسی کی ملاقات نہیں کرائی جارہی، بہن علیمہ خانم کو ملاقات کی اجازت کا حکم دیا جائے سپرنٹنڈنٹ کو حکم دیا جائے کہ سلمان اکرم راجہ،فیصل ملک سے ملاقات کی اجازت دی جائے ، وکیل بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے جیل میں ملاقات سے متعلق درخواستوں پر سماعت مکمل ہونے کے بعد ف...

عمران خان سے ملاقات کی درخواستوں پر سماعت مکمل،فیصلہ محفوظ

تحریک انصاف کا سینیٹ میں شدید احتجاج، عمران خان سے ملاقات کرواؤ کے نعرے وجود - هفته 29 نومبر 2025

پاکستان تحریک انصاف نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کر انے وانے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے ''بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کروائو '' کے نعرے لگا ئے جبکہ حکومت نے واضح کیا ہے کہ سوشل میڈیا پر بانی پی ٹی آئی کی صحت سے متعلق چلنے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں، وہ بالکل ٹھیک ہیں۔ جمعہ کو سی...

تحریک انصاف کا سینیٹ میں شدید احتجاج، عمران خان سے ملاقات کرواؤ کے نعرے

اڈیالہ جیل کے باہر منگل کو احتجاج میں کارکنان کو کال دینے پر غور وجود - هفته 29 نومبر 2025

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے اڈیالہ جیل فیکٹری ناکے پر جاری دھرنا جمعہ کی صبح ختم کر دیا ۔ دھرنا ختم کرنے کا فیصلہ علامہ ناصر عباس کے آنے کے بعد ہونے والی مشاورت میں کیا گیا، علامہ ناصر عباس، محمود اچکزئی، وزیراعلیٰ سہیل آفریدی، مینا خان، شاہد خٹک اور مشال یوسفزئی مشاو...

اڈیالہ جیل کے باہر منگل کو احتجاج میں کارکنان کو کال دینے پر غور

امریکا میں فائرنگ اور تاجکستان میں ڈرون حملے کی ذمہ دار افغان حکومت ہے ،پاکستان وجود - هفته 29 نومبر 2025

  واشنگٹن واقعہ عالمی سطح پر دہشت گردی کی واپسی کو ظاہر کرتا ہے عالمی برادری افغان دہشت گردی کو روکنے کے لیے اقدامات کرے ،تین چین باشندوں کی ہلاکت کی ذمہ داری افغانستان پر عائد ہوتی ہے راج ناتھ کا بیان سرحدوں کے عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے ، بھارتی بیانات خام خیا...

امریکا میں فائرنگ اور تاجکستان میں ڈرون حملے کی ذمہ دار افغان حکومت ہے ،پاکستان

علیمہ خانم کا محکمہ داخلہ اور آئی جی جیل خانہ جات پنجاب کو خط وجود - هفته 29 نومبر 2025

4 نومبر سے اہل خانہ کی ملاقات نہیں ہوئی،عمران خان کی صحت پر تشویش ہے، علیمہ خانم عمران خان کی صحت پر تشویش کے حوالے سے علیمہ خان نے صوبائی محکمہ داخلہ اور آئی جی جیل خانہ جات پنجاب کو خط لکھ دیا۔میڈیارپورٹ کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے پنجاب ہوم ڈیپارٹمنٹ اور آئی...

علیمہ خانم کا محکمہ داخلہ اور آئی جی جیل خانہ جات پنجاب کو خط

عمران خان کی رہائی تک ہر منگل کو اسلام آباد میں احتجاج کا فیصلہ وجود - جمعرات 27 نومبر 2025

  ہر منگل کو ارکان اسمبلی کو ایوان سے باہر ہونا چاہیے ، ہر وہ رکن اسمبلی جس کو عمران خان کا ٹکٹ ملا ہے وہ منگل کو اسلام آباد پہنچیں اور جو نہیں پہنچے گا اسے ملامت کریں گے ، اس بار انہیں گولیاں چلانے نہیں دیں گے کچھ طاقت ور عوام کو بھیڑ بکریاں سمجھ رہے ہیں، طاقت ور لوگ ...

عمران خان کی رہائی تک ہر منگل کو اسلام آباد میں احتجاج کا فیصلہ

190ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سنانے والے جج کو کام سے روکنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ وجود - جمعرات 27 نومبر 2025

  اسلام آباد ہائی کورٹ نے 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سنانے والے جج ناصر جاوید رانا کو کام سے روکنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔اسلام آباد ہائی کورٹ میں 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سنانے والے جج ناصر جاوید رانا کو کام سے روکنے کی درخواست پر سماعت ہوئی، سیشن جج سے متعل...

190ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سنانے والے جج کو کام سے روکنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

مضامین
آگرہ واقعہ ہندوتوا کا عروج اقلیتوں کی بے بسی خوف عدم تحفظ وجود پیر 01 دسمبر 2025
آگرہ واقعہ ہندوتوا کا عروج اقلیتوں کی بے بسی خوف عدم تحفظ

بھارتی حمایت یافتہ دہشت گرد وجود پیر 01 دسمبر 2025
بھارتی حمایت یافتہ دہشت گرد

کشمیر ٹائمز کے دفتر پر چھاپہ کیا بتاتا ہے! وجود اتوار 30 نومبر 2025
کشمیر ٹائمز کے دفتر پر چھاپہ کیا بتاتا ہے!

مقبوضہ کشمیر سے مسلم تشخص کا خاتمہ وجود اتوار 30 نومبر 2025
مقبوضہ کشمیر سے مسلم تشخص کا خاتمہ

بھارت و افغان گٹھ جوڑاورامن وجود اتوار 30 نومبر 2025
بھارت و افغان گٹھ جوڑاورامن

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر