وجود

... loading ...

وجود
وجود

ہسپتالوں میں ان پانچ غلطیوں سے بچیں

پیر 11 اپریل 2016 ہسپتالوں میں ان پانچ غلطیوں سے بچیں

patient-with-walker

جب آپ کسی ہسپتال میں داخل ہوتے ہیں تو آپ کو توقع ہوتی ہے کہ آپ کی صحت بہتر ہوگی لیکن بسا اوقات ایسا نہیں ہوتا: ایک اندازے کے مطابق ہر سال 4 لاکھ 40 ہزار تک امریکی ہسپتال میں ہونے والی کسی طبی غلطی کے نتیجے میں مارے جاتے ہیں۔ یہ دل کے امراض اور سرطان کے بعد امریکا میں اموات کی تیسری سب سے بڑی وجہ بنتی ہے۔

سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کے مطابق ہر سال 7 لاکھ 22 ہزار افراد کو امریکا میں ہسپتال میں قیام کے دوران کوئی انفیکشن لگتا ہے اور تقریباً 75 ہزار مر بھی جاتے ہیں۔

کسی مریض کی موت غلط دوا دینے ہو یا ڈاکٹر کی جانب سے اپنے ہاتھ صاف نہ کرنے کی وجہ سے مریض میں انفیکشن پیدا ہونے کے بعد ہو، کئی وجوہات ایسی ہوتی ہیں جن سے بچا جا سکتا ہے۔ ہسپتالوں میں ہونے والی پانچ عام ترین طبی غلطیاں یہ ہیں:

1۔ گر جانا

ہو سکتا ہے کہ گر جانا عام طور پر طبی غلطی نہ سمجھی جائے، لیکن بسا اوقات ایسا ہوتا ہے۔ کیونکہ ایسے کئی اقدامات ہیں جو ہسپتال اٹھا سکتا ہے اور اسے اٹھانے چاہئیں تاکہ ایسے واقعات سے بچا جا سکے۔ درحقیقت ہر سال لگ بھگ 10 لاکھ امریکی ہسپتال میں گرتے ہیں اور وفاقی ایجنسی فار ہیلتھ کیئر ریسرچ اینڈ کوالٹی (اے ایچ آر کیو) کے مطابق ان میں سے کم از کم ایک تہائی حادثوں سے بچا جا سکتا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ اس طرح گرنے کے نتیجے میں نہ صرف ہڈی ٹوٹ سکتی ہے یا خون کا اندرونی رساؤ ہو سکتا ہے بلکہ یہ ہسپتال میں قیام میں اضافے کا سبب بھی بنتی ہے جس کی وجہ سے خدشہ مزید بڑھ جاتا ہے کہ کچھ الٹا سیدھا نہ ہو جائے۔

اس لیے ہسپتال میں داخل ہوتے ہی یقینی بنائیں کہ عملے کے اراکین آپ کے گرنے کے خطرے کا جائزہ لیں۔ عملے کو معلوم ہونا چاہیے کہ آپ گزشتہ چند ماہ میں کتنی بار گر چکے ہیں؟ اور کون سی دوائیں استعمال کرتے ہیں؟ کیونکہ کئی ادویات ایسی بھی ہوتی ہیں جو آپ کے گرنے کے خطرے کو بڑھا سکتی ہیں۔ اگر آپ کے گرنے کا خطرہ زیادہ ہو تو عملے کو حفاظتی اقدامات اٹھانے چاہئیں جیسا کہ آپ کے بستر اور غسل خانے کے درمیان میں تمام رکاوٹیں دور کرنا یا پھر چھڑی یا واکر فراہم کرنا۔ اگر آپ کو بستر سے اٹھنے اور چلنے کے لیے سہارے کی ضرورت ہو تو ہمیشہ مدد طلب کریں۔

2۔ اینٹی بایوٹکس کا غلط استعمال

ہسپتال میں نصف سے زیادہ مریضوں کو اینٹی بایوٹکس دی جاتی ہیں، اور سی ڈی سی کے مطابق ان میں سے آدھے سے زیادہ افراد کو اس کی ضرورت بھی نہیں ہوتی یا انہیں غلط اینٹی بایوٹک دے دی جاتی ہے۔ ایسی ادویات کا ضرورت سے زیادہ استعمال ایسے جراثیم پیدا کر دیتا ہے جن کے اندر تمام قسم کی اینٹی بایوٹکس کی مدافعت پیدا ہو جاتی ہے اور یوں انفیکشنز کا علاج کرنا مشکل تر ہو جاتا ہے۔ اینٹی بایوٹکس اچھے بیکٹیریا کو بھی ختم کر دیتی ہیں جو ہماری آنتوں میں رہتے ہیں، اس صورت میں مدافعت رکھنے والے ضرر رساں جراثیموں کو کھلی چھوٹ مل جاتی ہے۔ اس وقت ہسپتالوں میں کلوسٹریڈیئم ڈیفیسائل، یا سی ڈف، نامی انفیکشن بہت پھیلا ہوا ہے۔ ہر سال کم از کم ڈھائی لاکھ افراد میں سی ڈف انفیکشن پنپتا ہے اور ان میں سے 14 ہزار مر جاتے ہیں۔ اس لیے اگر آپ کا ڈاکٹر آپ کو اینٹی بایوٹک دینا چاہتا ہو تو اس سے پوچھیں کیوں؟

3۔ ادویات کا غلط استعمال

ادویات کی غلطیاں ہسپتالوں میں ءونے والی سنگین ترین طبی غلطیاں ہیں جو نصف سے زیادہ سرجریز کے دوران ہوتی ہیں۔ ہارورڈ کی ایک چھوٹی تحقیق کے مطابق یہ زیادہ تر اس وقت ہوتا ہے جب مریض غلط خوراک لے لے۔ مجموعی طور پر ہسپتالوں میں اندازاً ایک ہزار ایسی طبی غلطیاں روزانہ ہوتی ہیں جن سے بچا جا سکتا ہے۔

ادویات کی غلطی کے امکانات بہت زیادہ ہوتے ہیں۔ پہلے ڈاکٹر تجویز کرتا ہے، پھر فارمیسی کے عملے کا کوئی رکن دیتا ہے اور پھر نرس اسے استعمال کرواتی ہے اس لیے اس پوری زنجیر میں کہیں بھی غلطی ہو سکتی ہے۔ اس لیے یقینی بنائیں کہ ہسپتال کے عملے کو آپ کی جانب سے استعمال کی جانے والی تمام ادویات کا اچھی طرح معلوم ہو، جس میں میڈیکل اسٹور سے ملنے والی ادویات اور خوراک کے سپلیمنٹس بھی شامل ہیں۔ کوشش کریں کہ جب ڈاکٹر آپ کو ادویات دے رہا ہو تو آپ خود یا آپ کے ساتھ جو بھی ہے خود بھی انہیں اپنے پاس لکھ لے اور یہ بھی یہ دوا کس کام آئے گی، آپ کو کتنی خوراک کی اور کب کب ضرورت ہوگی۔ جب نرس دوا دے رہے ہو تو آپ خود بھی دوا اور اس کی خوراک کی تصدیق کریں۔

4۔ بہت زیادہ آرام

ہسپتال میں بستر پر پڑے رہنا عام ہے خاص طور پر اگر آپ زیادہ بیمار ہوں تو۔ لیکن جیسے ہی آپ کے جسم میں چلنے پھرنے کی طاقت آئے، آپ کا بستر سے اٹھنا بھی بہت ضروری ہے کیونکہ تحقیق ظاہر کرتی ہے کہ چہل قدمی مریضوں کو تیزی سے بحال ہونے اور جلد از جلد ہسپتال کو خیرباد کہنے میں مدد دیتی ہے۔ ہسپتال میں قیام کے دوران صرف بستر پر ہی پڑے رہنا آپ کو کمزور بھی کرتا ہے، اور آپ چند ماہ بعد پھر بیمار پڑ سکتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق بسا اوقات مریضوں کو دن میں کم از کم دو سے تین مرتبہ بستر سے نکلنے کی ضرورت ہوتی ہے لیکن نرسوں کے لیے بڑا وقت طلب اور مشکل ہو جاتا ہے کہ وہ ہر وقت دستیاب ہوں۔ اس لیے چاہے آپ کو ڈاکٹر نے بستر سے نہ اٹھنے کا کہا ہو اور چلنے پھرنے سے منع کیا ہو، پھر بھی آپ لیٹی ہوئی حالت میں ہی ہلنے جلنے کی کوشش کیا کریں۔ اپنے پیر ہلائیں، ہاتھ بھینچیں اور چھوڑ دیں۔ اگر آپ چلنے پھرنے کے لیے بہت زیادہ کمزور ہیں تو فزیکل تھراپی طلب کریں اور اس میں ہرگز جھجک نہ دکھائیں۔

5۔ قبل از وقت اخراج

ہسپتالوں میں جن امراض کا سب سے زیادہ علاج کیا جاتا ہے، ان میں سے ہر پانچ میں سے ایک کا مریض صحت یابی کے بعد خارج ہو کر 30 دن کے اندر اندر دوبارہ داخل ہوتا ہے۔ گو کہ کبھی کبھار ایسا ناگزیر ہوتا ہے یا پھر کسی انفیکشن کی وجہ سے بھی جو مریض کو گھر پر ہوگیا ہو لیکن ایک وجہ یہ ہے بھی ہے کہ مریض کی مکمل صحت یابی سے پہلے ہی اسے ہسپتال سے گھر منقل کردیا جائے جبکہ اسے مزید علاج کی ضرورت ہو۔

ہسپتال کے بھاری بلوں سے بچنے کے لیے مریض اور اس کے اہل خانہ کی بھی کوشش ہوتی ہے کہ وہ جلد از جلد ہسپتال سے گھر پہنچ جائیں اور ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے مزید داخل رکھنے کی کوششوں کو بل بڑھانے کی حرکت سمجھا جاتا ہے۔ اس لیے ہرگز ایسی غلطی نہ کریں۔ دو دن مزید ٹھیرنا زیادہ بہتر ہے بجائے اس کے کہ دو ہفتوں بعد آ کر پھر ایک ہفتہ ہسپتال میں پڑے رہے۔


متعلقہ خبریں


تھیلسیمیا کے شکار بچوں میں جین تھراپی سے خون بنانے کی صلاحیت مکمل بحال وجود - بدھ 23 فروری 2022

ایک بین الاقوامی طویل تحقیق کے بعد جین تھراپی کی بدولت تھیلیسیمیا کے شکار بچوں میں معمول کے مطابق خون بننے لگا ہے۔ اس طرح انہیں بار بار خون کی منتقلی کی ضرورت ختم ہوگئی ہے اور اب وہ معمول کی زندگی گزاررہے ہیں۔ میڈیارپورٹس کے مطابق یہ اہم اور بین الاقوامی تحقیق کئی برس تک جارہی رہ...

تھیلسیمیا کے شکار بچوں میں جین تھراپی سے خون بنانے کی صلاحیت مکمل بحال

ٹی وی زیادہ دیر تک دیکھنا درمیانی عمر کے افراد میں جان لیوا بیماریوں کا سبب وجود - جمعه 21 جنوری 2022

درمیانی عمر کے افراد میں زیادہ دیر تک ٹی وی دیکھنے کی عادت جو جان لیوا بیماریوں کا باعث بن سکتی ہے،میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔برسٹل یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ دن بھر میں 4 گھنٹے یا اس سے زیادہ وقت ٹی وی دیکھنے سے خون گاڑ...

ٹی وی زیادہ دیر تک دیکھنا درمیانی عمر کے افراد میں جان لیوا بیماریوں کا سبب

کراچی میں ڈینگی وائرس کے سرکاری اور غیرسرکاری اعداد و شمار میں زمین آسمان کا فرق وجود - جمعرات 21 اکتوبر 2021

شہر قائد میں روزانہ سینکڑوں افراد ڈینگی کا شکار ہونے لگے تاہم اس بگڑتی صورتحال کے باوجود شہر میں اسپرے کی مہم شروع نہ کی جا سکی۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں ڈینگی وائرس نے سر اٹھالیا لیکن سرکاری اور غیرسرکاری اعدادو شمار میں زمین آسمان کا فرق دیکھا جارہا ہے۔سرکاری اعداد و شمار میں...

کراچی میں ڈینگی وائرس کے سرکاری اور غیرسرکاری اعداد و شمار میں زمین آسمان کا فرق

کورونا سے صحت مند زندگی گزارنے کے مواقع کم ہوگئے ہیں، ڈبلیو ایچ او وجود - هفته 16 اکتوبر 2021

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)نے کہاہے کہ عالمی وبا کورونا وائرس کے باعث فعال اور صحت مند زندگی گزارنے کے مواقع کم ہوگئے ہیں۔ میڈیارپورٹس کے مطابق اپنے ایک بیان میں ڈبلیو ایچ او نے صحت، کھیل، تعلیم اور ٹرانسپورٹ کے شعبوں کے فیصلہ سازوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ہنگامی بنیادوں پر جام...

کورونا سے صحت مند زندگی گزارنے کے مواقع کم ہوگئے ہیں، ڈبلیو ایچ او

بچوں میں کووڈ 19 کا خطرہ بالغ افراد جتنا ہی ہوتا ہے، تحقیق وجود - پیر 11 اکتوبر 2021

بچوں میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے کا خطرہ لگ بھگ بالغ افراد جتنا ہی ہوتا ہے مگر علامات ظاہر ہونے کا امکان کم ہوتا ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ امریکی ریاست یوٹاہ اور نیویارک شہر میں ب...

بچوں میں کووڈ 19 کا خطرہ بالغ افراد جتنا ہی ہوتا ہے، تحقیق

فائزر کی کووڈ 19 ویکسین کی افادیت گھٹنے کی مزید تحقیقی رپورٹس میں تصدیق وجود - هفته 09 اکتوبر 2021

فائزر/ بائیو این ٹیک کی تیار کردہ کووڈ 19 ویکسین سے بیماری کے خلاف ملنے والے تحفظ کی شرح ویکسینیشن مکمل ہونے کے 2 ماہ بعد گھٹنا شروع ہوجاتی ہے، تاہم بیماری کی سنگین شدت، ہسپتال میں داخلے اور اموات کے خلاف ٹھوس تحفظ ملتا ہے۔میڈیا پورٹس کے مطابق یہ بات حقیقی دنیا میں ہونے والی 2 مخ...

فائزر کی کووڈ 19 ویکسین کی افادیت گھٹنے کی مزید تحقیقی رپورٹس میں تصدیق

کووڈ کو شکست دینے کے ایک سال بعد بھی مریضوں کے دل کو نقصان پہنچنے کا انکشاف وجود - جمعه 08 اکتوبر 2021

کووڈ 19 کے مریضوں کے دل کو پہنچنے والا نقصان بیماری کے ابتدائی مراحل تک ہی محدود نہیں بلکہ اسے شکست دینے کے ایک سال بعد بھی ہارٹ فیلیئر اور جان لیوا بلڈ کلاٹس (خون جمنے یا لوتھڑے بننے)کا خطرہ ہوتا ہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئ...

کووڈ کو شکست دینے کے ایک سال بعد بھی مریضوں کے دل کو نقصان پہنچنے کا انکشاف

وزیراعظم عمران خان سے بل گیٹس کا ٹیلیفونک رابطہ وجود - بدھ 06 اکتوبر 2021

وزیراعظم عمران خان سے مائیکروسوفٹ کے بانی بل گیٹس نے ٹیلیفونک رابطہ کیا ،دونوں نے افغانستان میں صحت کے نظام پر تشویش کا اظہار کیا ۔ وزیراعظم عمران خان سے بل گیٹس نے ٹیلیفونک رابطہ کیا ۔ وزیراعظم اوربل گیٹس نے افغانستان میں صحت کے نظام پر تشویش کا اظہار کیا ہے، وزیراعظم عمران خان ...

وزیراعظم عمران خان سے بل گیٹس کا ٹیلیفونک رابطہ

بوتل بند پانی کے 22برانڈزمیں متعدد بیماریوں کے جراثیم نکلے، پی ایس کیو سی ناکام وجود - اتوار 03 اکتوبر 2021

پاکستان کونسل آف ریسرچ ان واٹر ریسورسز نے بوتل بند پانی کے نمونوں کی سہ ماہی رپورٹ جاری کردی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اپریل تا جون 2021میں پاکستان بھر سے حاصل کردہ بوتل بند پانی کے 180برانڈز میں سے 22برانڈز انسانی صحت کے لیے غیر محفوظ نکلے ہیں۔ 16برانڈز کے نمونے کیمیائی لحاظ سے جبکہ 6م...

بوتل بند پانی کے 22برانڈزمیں متعدد  بیماریوں کے جراثیم نکلے، پی ایس کیو سی   ناکام

منشیات کے عادی افراد کی تعداد 6.7 ملین سے بڑھ کر 9 ملین ہوگئی وجود - هفته 02 اکتوبر 2021

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نارکوٹکس کنٹرول کا اجلاس سینیٹر اعجاز احمد چوہدری کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا ۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ ملک میں منشیات کے عادی افراد کی تعداد 6.7 ملین سے بڑھ کر 9 ملین کے قریب ہے۔ منشیات کی لت میں پچھلے کچھ سالوں میں اضافہ ہوا ہے ۔ 2023 میں م...

منشیات کے عادی افراد کی تعداد 6.7 ملین  سے بڑھ کر 9 ملین ہوگئی

کورونا کے 37 فیصد مریض کسی ایک علامت کا طویل عرصے شکار رہتے ہیں، تحقیق وجود - جمعه 01 اکتوبر 2021

کورونا کے 37 فیصد مریض کسی ایک علامت کا طویل عرصے شکار رہتے ہیں۔ عالمی میڈیا آکسفورڈ یونیورسٹی کی نئی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کورونا کے37 فیصد مریض کسی ایک علامت کا طویل مدت تک شکار رہتے ہیں۔ تحقیق کے مطابق،ان علامات میں مریضوں کے سانس لینے میں تکلیف، تھکن، درد اور اضطرابی...

کورونا کے 37 فیصد مریض کسی ایک علامت کا طویل عرصے شکار رہتے ہیں، تحقیق

تمباکو نوشی کووڈ کی شدت بڑھانے کا باعث بن سکتی ہے، تحقیق وجود - جمعرات 30 ستمبر 2021

کووڈ 19 کا شکار ہونا تمباکو نوشی کے عادی افراد کے لیے تباہ کن نتائج کا باعث بن سکتا ہے۔یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔آکسفورڈ یونیورسٹی، برسٹل یونیورسٹی اور ناٹنگھم یونیورسٹی کی اس تحقیق میں 4 لاکھ سے زیادہ افراد کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا تھا جو کورون...

تمباکو نوشی کووڈ کی شدت بڑھانے کا باعث بن سکتی ہے، تحقیق

مضامین
ٹیپو سلطان شیرِ میسور آزادی ِ وطن کا نشان اور استعارہ وجود جمعرات 25 اپریل 2024
ٹیپو سلطان شیرِ میسور آزادی ِ وطن کا نشان اور استعارہ

بھارت بدترین عالمی دہشت گرد وجود جمعرات 25 اپریل 2024
بھارت بدترین عالمی دہشت گرد

شادی۔یات وجود بدھ 24 اپریل 2024
شادی۔یات

جذباتی بوڑھی عورت وجود بدھ 24 اپریل 2024
جذباتی بوڑھی عورت

تمل ناڈو کے تناظر میں انتخابات کا پہلامرحلہ وجود منگل 23 اپریل 2024
تمل ناڈو کے تناظر میں انتخابات کا پہلامرحلہ

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر