... loading ...
مصطفیٰ کمال اور انیس قائم خانی کے بعد ڈاکٹر صغیر احمد کی طرف سے ایم کیوایم کو الوداع کہنے سے یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ یہ ایک زیادہ سنجیدہ کوشش ہے۔ جو متحدہ قومی موومنٹ کے اندر پائے جانے والی دراڑوں کو مزید گہرا کرنے والی ہے۔ اس کا سب یہ ہے کہ ڈاکٹر صغیر احمد متحدہ قومی موومنٹ کے اُن لوگوں میں شامل ہیں جن کا دامن صاف ستھرا ہے اور وہ نہ صرف ایم کیوایم کی صفوں میں پائے جانے والے جرائم پیشہ افراد سے مختلف مزاج کے حامل سمجھے جاتے ہیں بلکہ وہ وزارت رکھنے کے باوجود اُن افراد میں شمار کیے جاتے تھے، جن کے دامن پر بدعنوانی کے داغ بھی نہیں تھے۔ ڈاکٹر صغیر احمد کا نام اس اعتبار سے بھی نہایت اہمیت کا حامل ہے کہ اُ ن کی اس جماعت سے وابستگی کا عرصہ اٹھائیس برسوں پر محیط رہا ہے۔ وہ کراچی میں پہلے سے موجود اُن لوگوں میں پہلے فرد ہیں جنہوں نے مصطفیٰ کمال کی وطن واپسی کے بعد ایم کیوایم سے اپنے راستے الگ کیے۔
ڈاکٹر صغیر احمد23 نومبر 1972 میں پیدا ہوئے۔ اُنہوں نے ڈاؤ میڈیکل کالج (موجودہ ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز) کراچی سے ایم بی بی ایس کیا جس کے بعد انہوں نے بائیو کیمسٹری میں ایم فل کیا۔ ڈاکٹر صغیر احمد نے زمانہ طالبعلمی میں ہی ایم کیو ایم کی خالق جماعت اور طلبا تنظیم آل پاکستان متحدہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (اے پی ایم ایس او) سے وابستگی اختیار کی۔ اور پھر ایم کیوایم کے لیے مستقل طور پر کام کرتے رہے۔ وہ بہت نیچے سے بہت اوپر تک کام کرنے والے اُن افراد میں شامل رہے ہیں جنہوں نے اپنی زندگی کا اوڑھنا بچھونا اپنی جماعت کو بنا رکھا تھا۔ ڈاکٹر صغیر احمد تین مرتبہ رکن سندھ اسمبلی رہے۔ اُنہوں نے پہلی مرتبہ سندھ اسمبلی کے لیے 2005 کے ضمنی انتخابات میں حصہ لیا اور رکن سندھ اسمبلی بن کر صوبائی وزارت ماحولیات کا قلمدان سنبھالا۔ ڈاکٹر صغیر دوسری مرتبہ 2008 سے 2013 تک صوبائی اسمبلی کے رکن رہے جب کہ 2013 کے انتخابات میں بھی وہ کراچی سے سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 117 سے 43 ہزار سے زائد ووٹ لے کر منتخب ہوئے۔وہ 2008 سے 2014 تک مختلف اوقات میں وزیر صحت کے فرائض انجام دیتے رہے۔ڈاکٹر صغیر احمد سے 2014 میں وزارت کا قلمدان واپس لے لیا گیاتھا۔ مگر وہ موجودہ سندھ اسمبلی کے رکن اور قائمہ کمیٹی برائے محنت وافرادی قوت کے رکن بھی تھے۔ ڈاکٹر صغیر نے 7 مارچ کو ایم کیوایم کو خیرباد کہتے ہوئے سندھ اسمبلی سے استعفیٰ دیئے جانے کا بھی اعلان کیا ۔ کراچی کے مخصوص حالات میں ڈاکٹر صغیر احمد بھی اُن لوگوں میں شامل تھے جنہیں مختلف طرح کے خطرات کچھ عرصے سے درپیش تھے۔
صدراور وزیراعظم کے درمیان ملاقات میں پہلگام حملے کے بعد بھارت کے ساتھ کشیدگی کے پیشِ نظر موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال، بھارت کے جارحانہ رویہ اور اشتعال انگیز بیانات پر گہری تشویش کا اظہار بھارتی رویے سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ ہے ، پاکستان اپنی علاقائ...
پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے ، کوئی کسی بھی قسم کی غلط فہمی میں نہ رہے، بھارت کے کسی بھی مس ایڈونچر کا فوری اور بھرپور جواب دیں گے ، پاکستان علاقائی امن کا عزم کیے ہوئے ہے پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے منگلا اسٹرائیک کور کی جنگی مشقوں کا معائنہ اور یمر اسٹر...
دستاویز پہلگام حملے میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کا واضح ثبوت ہے ، رپورٹ دستاویز ثابت کرتی ہے پہلگام بھی پچھلے حملوں کی طرح فالس فلیگ آپریشن تھا، ماہرین پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ''را'' کا کردار بے نقاب ہوگیا، اہم دستاویز سوشل میڈیا ایپلی کیشن ٹی...
نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے فیصلوں کے مطابق زیرِ التوا کیسز کو نمٹایا جائے گا اپیل پر پہلے پیپر بکس تیار ہوں گی، اس کے بعد اپیل اپنے نمبر پر لگائی جائے گی ، رپورٹ رجسٹرار آفس نے 190ملین پاؤنڈ کیس سے متعلق تحریری رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا دی۔تحریری رپورٹ...
تمام انسانوں کے حقوق برابر ہیں، کسی سے آپ زبردستی کام نہیں لے سکتے سوال ہے کہ کیا میں بحیثیت جج اپنا کام درست طریقے سے کر رہا ہوں؟ خطاب سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل نے کہاہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، آپ حیران ہوں گے کہ میں کیا کہہ رہا ہوں؟ انصاف تو ا...
پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...
پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...
دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...
تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...
زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...
8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...
دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...