وجود

... loading ...

وجود
وجود

چین منفرد طرز تعمیر پر پابندی لگا دے گا

هفته 27 فروری 2016 چین منفرد طرز تعمیر پر پابندی لگا دے گا

چین میں ماہرین تعمیرات کو اپنی تخلیقی صلاحیتوں کے اظہار میں ایک نئی دشواری کا سامنا کرنا پڑرہا ہے کیونکہ حکومت نے رہنما ہدایات جاری کی ہیں جس کے تحت عجیب و غریب شکل و صورت کی عمارات پر پابندی لگائی جا رہی ہے اور نئے اربن پلاننگ قواعد کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سخت سزا دینے کا بھی اعلان کیا ہے۔

سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق کوئی بھی عجیب و غریب تعمیر جو کفایتی، عملی اور جمالیاتی طور پر پرکشش یا ماحول دوست نہ ہو، اس پر پابندی لگا دی جائے گی۔ جبکہ ماحول دوست تعمیر کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔

چین کے صدر سی جن پنگ نے اکتوبر 2014ء میں کہا تھا کہ آرٹ عوام کے لیے ہونا چاہیے اور وہ عام فرد کے لیے بھی متاثر کن ہو۔

گزشتہ چند سالوں میں چین میں کئی انوکھی اور منفرد عمارات بنی ہیں کہ جنہیں 21 ویں صدی کا طرز تعمیر کہا جا رہا ہے۔ اگر آپ خود دیکھنا چاہتے تو دیکھیے:

Chinas-bizarre-buildings (1)

یہ ڈونٹ کی شکل کی عمارت گوانگژو میں دریائے پرل کے سامنے واقع ہیں۔ دریا کے پار سے دیکھنے کی صورت میں یہ نمبر 8 کی صورت میں نظر آتی ہے جو چینی ثقافت میں ایک ‘خوش قسمت عدد’ سمجھا جاتا ہے۔


Chinas-bizarre-buildings (9)

2014ء میں چینی صدر سی جن پنگ نے سی سی ٹی وی کے اس صدر دفتر کو مثال بنا کر پیش کیا تھا کہ عمارات ایسی نہیں ہونی چاہئیں۔ اس عمارت کو عام لوگ اس کی شکل کی وجہ سے ‘بڑی پینٹ’ کہتے ہیں۔


Chinas-bizarre-buildings (8)

یہ عظیم الجثہ چائے دانی جیانگ سو میں واقع ہے کہ جو چینی ظروف اور چائے دانیوں کے لیے مشہور ہے۔ یہ عمارت سیاحوں کے لیے معلوماتی مرکز ہے جس کی 10 منزلیں ہیں۔


Chinas-bizarre-buildings (7)

گھوڑے کی نعل کی شکل کا یہ شیریٹن ہوٹل ہوژو میں واقع ہے جو اصل میں قدیم چینی فن پاروں میں بنے روایتی پلوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہے۔


Chinas-bizarre-buildings (6)

بیجنگ کا گلیکسی سوہو ایک عمارتی کمپلیکس ہے جو انڈے کی شکل کی چار عمارات کا مجموعہ ہے۔


Chinas-bizarre-buildings (2)

پس منظر میں واقع سن رائز ہوٹل، چین کی ابھرتی ہوئی معیشت کی علامت کے طور پر بنایا گیا۔


Chinas-bizarre-buildings (3)

یہ ایک اور ‘پینٹ’ دیکھیں۔ یہ جیانگ سو میں واقع ‘دروازۂ مشرق’ ہے۔


Chinas-bizarre-buildings (4)

اورڈس کا عجائب گھر، ایسا لگتا ہے کہ ابھی خلا سے زمین پر اترا ہے۔


Chinas-bizarre-buildings (5)

یہ 2008ء کے گرمائی اولمپک کھیلوں کا مرکزی اسٹیڈیم ہے جسے ‘گھونسلا’ کہتے ہیں۔ اس کی تعمیر کو تو چھوڑیں، اسے اس حالت میں برقرار رکھنے کی سالانہ لاگت ہی 11 ملین ڈالرز ہے۔


متعلقہ خبریں


ڈرونز 2020ء تک 127 ارب ڈالرز مالیت کا کام کریں گے وجود - جمعرات 12 مئی 2016

گوگل اور ایمیزن نے اپنے آرڈرز کی تکمیل کے لیے ڈرونز کے استعمال میں زیادہ تاخیر نہیں دکھائی لیکن نئی تحقیق بتاتی ہے کہ سامان کی ڈلیوری محض ایک چھوٹا سا کام ہے جو انسانوں کی جگہ ڈرونز کر سکتے ہیں۔ یہ ننھے طیارے بہت جلد بلند عمارات کی کھڑکیاں صاف کریں گے، انشورنس کے دعووں کی تصدیق ک...

ڈرونز 2020ء تک 127 ارب ڈالرز مالیت کا کام کریں گے

مضامین
صدر رئیسی کا رسمی دورۂ پاکستان اور مضمرات وجود جمعه 26 اپریل 2024
صدر رئیسی کا رسمی دورۂ پاکستان اور مضمرات

سیل ۔فون وجود جمعه 26 اپریل 2024
سیل ۔فون

کڑے فیصلوں کاموسم وجود جمعه 26 اپریل 2024
کڑے فیصلوں کاموسم

اسکی بنیادوں میں ہے تیرا لہو میرا لہو وجود جمعه 26 اپریل 2024
اسکی بنیادوں میں ہے تیرا لہو میرا لہو

کشمیری قیادت کا آرٹیکل370 کی بحالی کا مطالبہ وجود جمعه 26 اپریل 2024
کشمیری قیادت کا آرٹیکل370 کی بحالی کا مطالبہ

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر