وجود

... loading ...

وجود

کہیں کشمیر پر ایک اور یوٹرن تو نہیں لیا جارہا!!!

اتوار 10 جنوری 2016 کہیں کشمیر پر ایک اور یوٹرن تو نہیں لیا جارہا!!!

kashmir-funeral

متحدہ جہاد کونسل کے سربراہ سید صلاح الدین اور اس کے ساتھیوں کودہشت گرد قرار دینے اور عالمی سطح پر انہیں مجرم کہلوانے کی بھارتی کوششیں،ادھر پاکستانی وزیر دفاع خواجہ آصف کا متحدہ جہاد کو نسل کے حوالے سے تحفظات کا اظہار ،پاکستانی وزیر اعظم کا مودی کو اس حملے میں ملوث افراد کی نشاندہی اور حملے کی تحقیقات میں مدد دینے کا وعدہ ،اور وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں سیاسی اور عسکری قیادت کی جانب سے پٹھان کوٹ ایئر بیس پرحملے کی شدید الفاظ میں مذمت کیا جانا اوریہ کہنا کہ پاکستان کی سرزمین کسی بھی دہشت گردی کے واقعے میں استعمال نہیں ہونے دی جائے گی ،نے پاکستان کی تحریک آزادی کشمیر کے تئیں ایک اور یو ٹرن لینے کا اشا رہ دیا ہے ۔

تحریک آزادی کشمیر پر گہری نظر رکھنے والے مبصرین اس بات پر حیران ہیں 27برسوں سے کشمیری مجاہدین بھارتی فوجی تنصیبات پر حملے کرتے آئے ہیں۔ ہزاروں بھارتی فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔خود ایک لاکھ سے زائد کشمیری شہید ہوئے ہیں ،اس حملے میں وہ نئی بات کیا تھی کہ فوراََ ہی بھارت کو تعاون کی پیشکش کی گئی۔مبصرین کے نزدیک اگر بھارتی فوجی بھارتی ریاستوں سے آکر مجاہدین اور اور کشمیری عوام پر حملہ آور ہیں تو کیا مجا ہدین کا یہ حق نہیں بنتا کہ بھارتی شہروں میں جاکر ان کی فوجی تنصیبات پر حملہ کریں۔اگر کل تک متحدہ جہاد کو نسل یا اس کی کسی اکائی کی طرف سے یہ حملے دہشت گردی کے زمرے میں نہیں آتے تھے تو آج اس کارروائی کو پاکستانی قیادت کس منہ سے دہشت گردی کے کھاتے میں ڈال رہی ہے۔سوشل میڈیا پر پاکستانی قیادت کے اس رویے کی مذمت کا سلسلہ بہت تیزی سے شروع ہوا ہے ۔

چار نکاتی فارمولہ نہ صرف کشمیریوں کی امنگوں، آرزوؤں اورقربانیوں کو دفن کرنے کا ایک فارمولہ ہے، بلکہ یہ خود پاکستان کی کشمیر کے حوالے سے قومی پالیسی اور پاکستان کے تاریخی موقف اور آئین کے بھی منافی ہے۔(سید علی گیلانی)

معروف صحافی اور تجزیہ نگار سید عارف بہار نے فیس بک پر اپنے خیالات کا یوں اظہار کیا ہے” لگتا ہے کہ اب بیڈ طا لبان اور گڈ طالبان کی طرح بیڈ کشمیری اور گڈ کشمیری کی تمیز بھی ختم ہونیوالی ہے”نامور عالم دین اور حریت پسند قلمکار الطاف حسین ندوی نے اپنے بلاگ میں لکھا ہے کہ”سید صلاح الدین صاحب آپ نے پچیس برس کی مسلح جدوجہد میں ہمیشہ یہ دعویٰ کیا کہ کشمیری مجاہدین پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں ۔11ستمبرکے بعد جب طالبان اور القاعدہ کا بے رحمی سے قتل عام شروع ہوا تھا تو ہم نے پورے پانچ برس تک مسلسل اپنے مضا مین میں یہ لکھا کہ کشمیری پاکستان کیلئے کوئی خاص مہمان ہیں بلکہ جب تک ان کی ضرورت رہے گی بس تب۔۔۔۔اب شا ید ہمیں بھی سوچنے کا موقع آچکا ہے ،اگر وہ سب سے پہلے پاکستان کہتے ہیں تو ہمارے لئے سب سے پہلے کشمیر کیوں نہیں”۔اس بحث میں حصہ لینے والے اکثر کشمیری قلمکاروں ،طالب علموں اور جوانوں نے پاکستان کی کشمیر پالیسی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے سید صلاح الدین کوسابق افغان سفیر ملا ضعیف سے تشبیہ دے کر اپنے خو فناک خدشات کا اظہار کیا ہے ۔

اکثر تجزیہ نگا روں کا خیال ہے کہ کشمیری قوم ،حریت پسند رہنما اور متحدہ جہاد کونسل بھارت اور پاکستان کے درمیان موجودہ مذاکراتی عمل کو شک کی نگاہوں سے دیکھ رہے ہیں اور انہیں یہ خد شہ ہے کہ امریکا کے دباؤ پر دونوں ممالک جموں و کشمیر کی بندر بانٹ پر راضی ہوگئے ہیں اور جموں و کشمیر کی سیاسی و عسکری قیادت کو اعتماد میں لئے بغیر ان پر مشرف دور کی طرح ان کی رائے کے برعکس حل تھو نپنے کی سازش ہورہی ہے ۔ مجاہدین کی طرف سے یہ حملہ دراصل یہی پیغام تھا کہ کشمیری قوم کسی ایسے حل کو کو قبول نہیں کرے گی۔ بزرگ رہنما سید علی گیلانی ،لبریشن فرنٹ کے سربراہ محمد یاسین ملک اور جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے سربراہ کھلے عام ان مذاکرات کو شک کی نگاہوں سے دیکھنے کا عندیہ دے چکے ہیں۔

آل پارٹیز حریت کا نفرنس (گیلانی) کے چیئرمین نے سری نگر میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے واضح کیا کہ بھارت اور پاکستان کشمیری قوم کو کسی بھی صورت میں فارگرانٹڈ لینے کی غلطی نہ کریں اور اس حقیقت کو ذہن نشین کرلیں کہ مسئلہ کشمیر کے اصل اسٹیک ہولڈرزیہاں کے لوگ ہیں اور انہوں نے کسی کو بھی یہ مینڈیٹ نہیں دیاہے کہ وہ ان کو نظرانداز کرکے کشمیر قضیے کو گول کرنے کی کوشش کرے۔ سید گیلانی نے مزید کہا کہ ہم بھارت اور پاکستان کے مابین دوستی اور خوشگوار تعلقات کے دشمن نہیں، البتہ کشمیریوں کی امنگوں، آرزؤں اور قربانیوں کو روند کر آلو پیاز کی تجارت پر توجہ مرکوز کرنا ہمارے لیے کسی بھی طور قابل قبول ہوسکتا ہے اور نہ ہم اس پر خاموش رہ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی تحریک کا دہشت گردی کے ساتھ دور کا بھی واسطہ نہیں، البتہ ہمارے سرفروش آزادی کی ایک جائز اور مبنی برحق جدوجہد کررہے ہیں، جس میں آج تک لاکھوں انسانوں نے اپنی عزیز جانوں کی قربانی پیش کی ہے۔ سیدعلی گیلانی نے کہا کہ چار نکاتی فارمولہ نہ صرف کشمیریوں کی امنگوں، آرزوؤں اور قربانیوں کو دفن کرنے کا ایک فارمولہ ہے، بلکہ یہ خود پاکستان کی کشمیر کے حوالے سے قومی پالیسی اور پاکستان کے تاریخی موقف اور آئین کے بھی منافی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اس قسم کی مہم جوئی کو دہرانے کی کوشش کی گئی تو کشمیری قوم کسی بھی قیمت پر اس کو قبول نہیں کرے گی۔ جموں کشمیر 15ملین سے زائد زندہ انسانوں کے موت وحیات کا مسئلہ ہے، ہم چوپائے نہیں کہ کوئی جہاں چاہے ہمیں ہانک کرلے جاسکیں۔ ہمیں اپنے مستقبل کے تعین کے حوالے سے فیصلہ کرنے کا پورا پورا حق حاصل ہے اور اس حق سے ہم کسی دباؤ کے تحت یا کسی تجارت کے لیے دستبردار ہونے کے لیے تیار نہیں ہوسکتے ہیں۔

جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے سربراہ محمد یاسین ملک کا کہنا ہے کہ کشمیر کا مسئلہ ہندوستان اور پاکستان کے مابین کوئی سرحدی تنازع نہیں ہے جس میں ہندوپاک بیٹھ کر فیصلہ سنائیں گے۔مسئلہ کشمیر ایک متنازع مسئلہ ہے اور یہ کوئی بے زبان جانوروں کا مسئلہ نہیں ہے جس میں ان سے پوچھے بغیر ان کے مستقبل کے فیصلے لئے جائیں۔

معروف حریت رہنما شبیر احمد شاہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ جب تک جموں کشمیر کی حقیقی مسلمہ قیادت کو بات چیت میں شامل نہیں کیا جاتا ان مذا کرات کا کوئی نتیجہ سا منے نہیں آئے گا۔ شبیر احمد شاہ نے واضح کیا کہ مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں یا سہ فریقی مذاکرات میں ہی مضمر ہے اور اس سے باہر کوئی بھی حل ہمیں قبول نہیں۔ شبیر احمد شاہ نے واضح کیا کہ ہم نے ہمیشہ دونوں ممالک کے بیچ مخاصمت کے خاتمے اور دوستی کے بڑھاوے کے لئے اپنا دست تعاون فراہم رکھنے کا عزم دْہرایا لیکن برصغیر کے اس دیرینہ تنازع سے متعلق ہم کسی بھی صورت میں اپنے موقف میں لچک لانے کی ضرورت محسوس نہیں کرتے

جموں و کشمیر کی اسمبلی کے ممبر انجینئر رشید بھی مضطرب نظر آتے ہیں ایک بیان میں انہوں کہا کہ ’’ جہاں آجکل ہندوستانی میڈیا اور دیگر پلیٹ فارموں پرپٹھان کوٹ حملے کے رات دن چرچے کئے جا رہے ہیں وہاں صاحب نظر لوگوں کو کشمیر میں ظلم و ستم کی اُن ہمالیائی داستانوں کا بھی مطالعہ کرنا چاہیے جن کے مرکزی کردار حفاظتی افواج اور دیگر سکیورٹی ایجنسیوں سے وابستہ اہلکار ہیں۔ پٹھان کوٹ حملے میں مارے گئے فوجیوں

کے اہل خانہ کا غم شاید اہل کشمیر سے زیادہ کوئی مناسب نہیں سمجھ سکتا کیونکہ یہ مظلوم قوم گزشتہ 25 برسوں کے دوران پٹھان کوٹ جیسے سینکڑوں واقعات جھیل چکی ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں اور دیگر با اختیار اداروں پر لازم ہے کہ وہ حکومت کی سر پرستی میں کشمیریوں کے قتل عام کا اہتمام کرانے والوں کو بھی قانونی کٹہرے میں لانے کی ضرورت کو اُجاگر کریں۔ ‘‘ انجینئر رشید نے کہا کہ جس طرح کشمیر میں بے گناہوں کے خون سے ہولی کھیلنے والوں کو کہیں قومی مفاد تو کہیں قوم پرستی کے نام پر قانونی تحفظ فراہم کیا جا رہاہے اُس سے صاف ظاہر ہے کہ ہندوستان کی سرکار کشمیریوں کو اپنے غلاموں سے بھی بد تر سمجھتی ہے لیکن کوئی بھی طاقت تاریخ کو جھٹلا کر حقائق کو چھپا نہیں سکتی اور ایک نہ ایک دن ہندوستان کو حقائق کا اعتراف کر کے کشمیر مسئلے کے منصفانہ حل کے لئے آگے آنا ہی ہوگا۔

جموں و کشمیر کے حالات پر گہری نظر رکھنے والے مبصرین و ماہرین کا اس بات پر اتفاق ہے کہ پاک بھارت مذاکرات اور پٹھانکوٹ حملے پر پاکستانی سیاسی قیادت کا رویہ کشمیری عوام میں بے چینی کا باعث بن رہا ہے ،اور جس کا اب کھلم کھلا اظہار بھی ہونا شروع ہوچکا ہے ،کہیں ایسا نہ ہو کہ یہ بے چینی اس مقام پر پہنچے جہاں بھارت کو اس سے فائدہ اٹھانے کا موقع میسر آجا ئے ۔جموں و کشمیر کی مسلمہ قیادت کو اس وقت فوری طور پر اعتماد میں لینے کی ضروررت ہے ،ورنہ اسی نہج پر حالات چلے تو اس کے مسئلہ کشمیر پر سنگین اثرات مرتب ہونگے اور جس سے صرف اور صرف بھارت کو فائدہ ہوگا


متعلقہ خبریں


وفاقی کابینہ اجلاس ، 27 ویں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری وجود - اتوار 09 نومبر 2025

پیپلز پارٹی کی تجاویز کا جائزہ لیا گیا، بل 48 شقوں پر مشتمل ہے،کوئی جج ٹرانسفر ماننے سے انکار کرے گا وہ ریٹائر تصور کیا جائیگا، وزیر قانون اعظم نذیرتارڑ کی کابینہ کو بریفنگ ، میڈیا سے گفتگو چیف جسٹس کی مدت تین سال مقرر، چاروں صوبوں سے برابر نمائندگی ہوگی،فیلڈ مارشل اور دیگر اعلی...

وفاقی کابینہ اجلاس ، 27 ویں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری

ملک کی ترقی و خوشحالی کیلئے سب نے مل کر کام کرنا ہے،وزیراعظم وجود - اتوار 09 نومبر 2025

ملک کے وسیع مفاد میں 27ویں آئینی ترمیم کیلئے سب نے مل کر کوشش کی، شہباز شریف قائد میاں نواز شریف اور صدر مملکت زرداری کو بھی اعتماد میں لیا،کابینہ اجلاس سے خطاب وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ وفاق کے صوبوں کے ساتھ رشتے کی مضبوطی اور ملک کے وسیع مفاد میں 27ویں آئینی...

ملک کی ترقی و خوشحالی کیلئے سب نے مل کر کام کرنا ہے،وزیراعظم

علیمہ اور عظمیٰ خان کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم وجود - اتوار 09 نومبر 2025

انسداد دہشتگردی عدالت نیعمران خان کی بہنوں کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے اسلام آباد میں پی ٹی آئی رہنماؤں و دیگر کیخلاف 4 اکتوبر احتجاج کیس کی سماعت ہوئی انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے مسلسل عدم پیشی پر علیمہ خان اور عظمیٰ خان کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ان...

علیمہ اور عظمیٰ خان کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم

فوج سرحدوں کی حفاظت کرے ،شہروں کی ہم کر لیں گے، آفاق احمد وجود - اتوار 09 نومبر 2025

پیپلز پارٹیہر تنقید کو لسانی رنگ دینے کی بجائے علیحدگی پسند سندھیوں کے خلاف کارروائی کرے،چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ ناانصافیوں کیخلاف آواز کو لسانی رنگ دینا پی پی کا کمال، وفاق کیلئے لمحہ فکریہ ہے، رہائش گاہ پر سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ سے خطاب مہاجر قومی موومنٹ (پاکستان) کے چیئرمی...

فوج سرحدوں کی حفاظت کرے ،شہروں کی ہم کر لیں گے، آفاق احمد

غزہ نسلی کشی، ترکیہ نے نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے وجود - اتوار 09 نومبر 2025

مذکورہ افراد نے انسانیت کے خلاف جرائم کیے ہیں اور غزہ میں نسل کشی کے مرتکب ہوئے ہیں اسرائیل نے جان بوجھ کرغزہ میں رہائشی علاقے کو تباہ کر کے کھنڈرات میں بدلا،ترکیہ کورٹ ترکیہ نے غزہ میں فلسطینیوں کی نسلی کشی پر نیتن یاہو کے ورانٹ گرفتاری جاری کر دیے۔خبر ایجنسی کے مطابق ترکیہ ...

غزہ نسلی کشی، ترکیہ نے نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے

استنبول میں جاری پاک-افغان مذاکرات میں ڈیڈلاک وجود - هفته 08 نومبر 2025

پاکستان اصولی مؤقف پر قائم ہے کہ افغانستان سے ہونے والی دہشت گردی پر قابو پانا افغانستان کی ذمہ داری ہے،پاکستان نے مذاکرات میں ثالثی پر ترکیے اور قطر کا شکریہ ادا کیا ہے، وزیراطلاعات افغان طالبان دوحا امن معاہدے 2021 کے مطابق اپنے بین الاقوامی، علاقائی اور دوطرفہ وعدوں کی تکمیل...

استنبول میں جاری پاک-افغان مذاکرات میں ڈیڈلاک

پیپلزپارٹی کی آرٹیکل 243 پر حمایت، دہری شہریت،ایگزیکٹومجسٹریس سے متعلق ترامیم کی مخالفت وجود - هفته 08 نومبر 2025

اگر آرٹیکل 243 میں ترمیم کا نقصان سول بالادستی اور جمہوریت کو ہوتا تو میں خود اس کی مخالفت کرتا، میں حمایت اس لیے کر رہا ہوں کیونکہ اس سے کوئی نقصان نہیں ہو رہا ہے،بلاول بھٹوکی میڈیا سے گفتگو آئینی عدالتیں بھی بننی چاہئیں لیکن میثاق جمہوریت کے دوسرے نکات پربھی عمل کیا جائے،جس ...

پیپلزپارٹی کی آرٹیکل 243 پر حمایت، دہری شہریت،ایگزیکٹومجسٹریس سے متعلق ترامیم کی مخالفت

27 ترمیم کا نتیجہ عوام کے استحصال کی صورت میں نکلے گا،حافظ نعیم وجود - هفته 08 نومبر 2025

اپوزیشن ستائیسویں ترمیم پر حکومت سے کسی قسم کی بات چیت کا حصہ نہ بنے ، امیر جماعت اسلامی جو ایسا کریں گے انہیں ترمیم کا حمایتی تصور کیا جائے گا،مردان میں ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے ستائیسویں ترمیم پر اپوزیشن حکومت سے کس...

27 ترمیم کا نتیجہ عوام کے استحصال کی صورت میں نکلے گا،حافظ نعیم

سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا گرفتار وجود - هفته 08 نومبر 2025

صاحبزادہ حامد رضا پشاور سے فیصل آباد کی طرف سفر کر رہے تھے کہ اسلام آباد پولیس نے گرفتار کیا سابق رکن اسمبلی کو 9 مئی مقدمہ میں 10 سال قید کی سزا سنائی تھی،قائم مقام چیئرمین کی تصدیق سنی اتحاد کونسل کے چیٔرمین صاحبزادہ حامد رضا کو گرفتار کر لیا گیا۔سابق رکن اسمبلی کو 9 مئی ...

سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا گرفتار

وفاقی کابینہ اجلاس طلب، 27ویں ترمیم کی منظوری کا امکان وجود - جمعه 07 نومبر 2025

27ویں آئینی ترمیم کا ابتدائی مسودہ تیار، آئینی بینچ کی جگہ 9 رکنی عدالت، ججز کی مدت 70 سال، فیلڈ مارشل کو آئینی اختیارات دینے کی تجویز، بل سینیٹ میں پیش کیا جائے گا،ذرائع این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کا شیٔر کم کرکے وفاق کا حصہ بڑھانے، تعلیم و صحت کے شعبے وفاقی حکومت کو دینے ک...

وفاقی کابینہ اجلاس طلب، 27ویں ترمیم کی منظوری کا امکان

قوم کو تقسیم نہیں ہونے دیں گے، حکومت 27ویںآئینی ترمیم سے باز آ جائے ، مولانا فضل الرحمن وجود - جمعه 07 نومبر 2025

اپوزیشن سے مل کر متفقہ رائے بنائیں گے،معتدل ماحول کو شدت کی طرف لے جایا جارہا ہے ایک وزیر تین ماہ سے اس ترمیم پر کام کررہا ہے اس کا مطلب ہے کہ یہ ترمیم کہیں اور سے آئی ہے ٹرمپ نے وزیر اعظم اور فیلڈ مارشل کی تعریفیں کرتے کرتے بھارت کے ساتھ دس سال کا دفاعی معاہدہ کر لیا،اسرائیل ک...

قوم کو تقسیم نہیں ہونے دیں گے، حکومت 27ویںآئینی ترمیم سے باز آ جائے ، مولانا فضل الرحمن

ایم کیو ایم نے بلدیاتی حکومتوں کیلئے اختیارات مانگ لیے وجود - جمعه 07 نومبر 2025

وزیراعظم سے خالد مقبول کی قیادت میں متحدہ قومی موومنٹ کے 7 رکنی وفد کی ملاقات وزیراعظم کی ایم کیوایم کے بلدیاتی مسودے کو 27 ویں ترمیم میں شامل کرنیکی یقین دہائی متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے وزیراعظم شہباز شریف سے 27 ویں ترمیم میں بلدیاتی حکومتوں کو اختیارات دینے...

ایم کیو ایم نے بلدیاتی حکومتوں کیلئے اختیارات مانگ لیے

مضامین
زہران ممدانی کی جیت وجود اتوار 09 نومبر 2025
زہران ممدانی کی جیت

بھارت میں فرقہ وارانہ فسادات کی لہر تیز وجود اتوار 09 نومبر 2025
بھارت میں فرقہ وارانہ فسادات کی لہر تیز

ہریانہ کا ہائیڈروجن بم وجود هفته 08 نومبر 2025
ہریانہ کا ہائیڈروجن بم

پاک۔ افغان استنبول مذاکرات کی کہانی وجود هفته 08 نومبر 2025
پاک۔ افغان استنبول مذاکرات کی کہانی

2019سے اب تک 1043افراد شہید وجود هفته 08 نومبر 2025
2019سے اب تک 1043افراد شہید

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر