وجود

... loading ...

وجود
وجود

ایران کی سابق شہزادی اشرف پہلوی چل بسیں

هفته 09 جنوری 2016 ایران کی سابق شہزادی اشرف پہلوی چل بسیں

سابق شاہِ ایران شاہ محمد رضا پہلوی کی جڑواں بہن شہزادی اشرف پہلوی بالآخر طویل جلاوطنی ہی میں چل بسیں۔ ان کی عمر 96 سال تھی۔

ان کا تعلق اس خاندان سے تھا جنہوں نے 1979ء میں انقلاب آنے سے پہلے ایران میں ایسی زندگی گزاری تھی، جس کا کوئی مغرب میں بھی تصور نہیں کر سکتا لیکن جلاوطن ہونے کے بعد انہوں نے بدترین عہد دیکھا۔ انقلاب کے بعد کچھ ہی عرصے میں شہزادی اشرف کے بیٹے کو پیرس میں قتل کردیا گیا، پھر بھائی یعنی رضا پہلوی کینسر کی وجہ سے مارے گئے، پھر ایک بھتیجی 2001ء میں لندن میں نشے کی کثرت سے ماری گئی جبکہ ایک بھتیجے نے دس سال بعد بوسٹن میں خودکشی کرلی۔ یہ وہ خاندان تھا جو ایران کے سیاہ و سفید کا مالک تھا، جو مارے گئے، بری موت مارے گئے اور جو زندہ بچنے ان کا حال مردوں سے بھی بدتر تھا۔

شہزادی اشرف 26 اکتوبر 1919ء کو رضا شاہ کے ہاں پیدا ہوئیں، جو 1921ء میں برطانیہ کی مدد سے اقتدار پر قابض رہے اور بعد ازاں 1941ء میں برطانیہ اور روس کی مداخلت کے بعد بے دخل کردیے گئے۔ 1953ء میں امریکا نے ایران کے معروف منتخب وزیر اعظم محمد مصدق کا تختہ الٹا اور یوں محمد رضا پہلوی برسر اقتدار آئے۔ وہ اس وقت فیصلہ ساز شخصیت نہیں تھے، بلکہ ان میں فیصلہ کرنے کی طاقت موجود ہی نہیں تھی۔ لیکن شہزادی اشرف نے امریکی و برطانوی ایجنٹوں کے ساتھ مل کر سازش کو مکمل کیا اور بھائی پر سخت دباؤ ڈال کر انہیں تخت پر بٹھا دیا۔

شہزادی اشرف ایران کی ان اولین خواتین میں سے ایک تھیں، جو سر کھولے باہر آئيں اور یوں ایک قدامت پسند ملک میں روایتوں کو توڑنے والی بنیں۔ انہوں نے کئی ممالک میں ایران کے لیے سفارتی خدمات بھی انجام دیں اور کئی ممالک کے سفر بھی کیے۔ خاص طور پر وہ اپنی جوئے کی عادت کی وجہ سے بہت مشہور تھیں اور جوئے کے حلقوں میں بلیک پینتھر یعنی ‘سیاہ تیندوے’ کے نام سے مشہور تھیں۔ انقلاب کے بعد ان پر بدعنوانی کے الزامات بھی لگے اور کہا جاتا تھا کہ ان کے ایران کے کئی معروف اداکاروں اور مشہور شخصیات کے ساتھ تعلقات بھی تھے۔ البتہ انہوں نے ہمیشہ ان الزامات کی تردید کی اور اپنے بھائی کو اقتدار کا دفاع کیا۔

1977ء میں شہزادی اشرف پر فرانس میں ایک قاتلانہ حملہ ہوا، جس میں وہ بچ گئیں اور ان کا ڈرائیور زخمی ہوا۔ جب دو سال بعد شاہ ایران کو اقتدار سے ہٹا دیا گیا تو شہزادی پریس، نیو یارک اور مونٹی کارلو میں قیام کرتی رہیں۔ انہوں نے ایک آپ بیتی بھی لکھی۔ شہزادی اشرف نے تین شادیاں کیں، جن سے ان کے تین بچے پیدا ہوئے۔ پھر وہ آہستہ آہستہ منظرنامے سے ہٹتی چلی گئیں، یہاں تک کہ گزشتہ روز گمنامی میں انتقال کرگئیں۔

شاہ ایران محمد رضا شاہ پہلوی اپنی نئی دلہن ملکہ ثریا کے ساتھ، دائیں جانب شہزادی اشرف اور شہزادی شمس بیٹھی ہیں

شاہ ایران محمد رضا شاہ پہلوی اپنی نئی دلہن ملکہ ثریا کے ساتھ، دائیں جانب شہزادی اشرف اور شہزادی شمس بیٹھی ہیں


متعلقہ خبریں


مضامین
صدر رئیسی کا رسمی دورۂ پاکستان اور مضمرات وجود جمعه 26 اپریل 2024
صدر رئیسی کا رسمی دورۂ پاکستان اور مضمرات

سیل ۔فون وجود جمعه 26 اپریل 2024
سیل ۔فون

کڑے فیصلوں کاموسم وجود جمعه 26 اپریل 2024
کڑے فیصلوں کاموسم

اسکی بنیادوں میں ہے تیرا لہو میرا لہو وجود جمعه 26 اپریل 2024
اسکی بنیادوں میں ہے تیرا لہو میرا لہو

کشمیری قیادت کا آرٹیکل370 کی بحالی کا مطالبہ وجود جمعه 26 اپریل 2024
کشمیری قیادت کا آرٹیکل370 کی بحالی کا مطالبہ

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر