وجود

... loading ...

وجود
وجود

کمپیوٹر، ابتدا سے آج تیسرے عہد تک

هفته 02 جنوری 2016 کمپیوٹر، ابتدا سے آج تیسرے عہد تک

کمپیوٹر، جیسا کہ اسے ہم آج جانتے ہیں، کا آغاز 19 ویں صدی میں انگریز ریاضی دان پروفیسر چارلس بابیج سے ہوا تھا۔ انہوں نے ایک اینالٹکل انجن تیار کیا تھا، اور یہی وہ ڈیزائن تھا جس نے جدید دور میں کمپیوٹروں کے لیے بنیادی ڈھانچے کا کام کیا۔

عام طور پر کمپیوٹر کو تین عہد میں تقسیم کیا جا سکتا ہے، اور ہر عہد مختلف ادوار پر مشتمل رہا ہے۔ ہر دور میں ہم نے کمپیوٹر کو مزید جدید اور بہتر بنتے دیکھا ہے۔

پہلا عہد 1937ء تا 1946ء

ENIAC

1937ء میں پہلا برقی ڈیجیٹل کمپیوٹر ڈاکٹر جان وی اتاناسوف اور کلفرڈ بیری نے تیار کیا، اسے اتاناسوف-بیری کمپیوٹر (اے بی سی) کہا جاتا تھا۔ 1943ء میں کولوسس نامی ایک برقی کمپیوٹر آیا جو فوج کے لیے تیار کیا گیا تھا۔ پہلے عام استعمال کے ڈیجیٹل کمپیوٹر میں 1946ء تک بہتریاں جاری رہیں، جب الیکٹرانک نیومیریکل انٹیگریٹر اینڈ کمپیوٹر (اینیاک) تیار کیا گیا۔ یہ وہ کمپیوٹر تھا جس کا وزن 30 ٹن تھا اور اس میں پروسیسنگ کے لیے 18 ہزار ویکیوم ٹیوبس استعمال کی گئیں۔ جب یہ کمپیوٹر پہلی بار چلایا گيا تھا تو فلاڈیلفیا شہر کے کچھ حصوں میں بجلی سے چلنے والی روشنیاں مدھم پڑ گئی تھیں۔ اس زمانے کے کمپیوٹر صرف ایک کام کر سکتے تھے اور اس میں آپریٹنگ سسٹم نہیں ہوتا تھا

دوسرا عہد 1947ء تا 1962ء

IBM-700

کمپیوٹروں کی یہ نسل بجائے ویکیوم ٹیوبس کے ٹرانسسرز استعمال کرتی تھی جو زیادہ بھروسہ مند تھے۔ 1951ء میں کمرشل استعمال کے لیے عوام میں پہلا کمپیوٹر متعارف کروایا گیا جسے یونیورسل آٹومیٹک کمپیوٹر (یونی ویک1) کا نام دیا گیا۔ 1953ء میں انٹرنیشنل بزنس مشین (آئی بی ایم) 650 اور 700 سیریز کے کمپیوٹر نے دنیائے کمپیوٹر پر اپنے گہرے اثرات مرتب کیے۔ کمپیوٹروں کے اس عہد میں 100 سے زیادہ کمپیوٹر پروگرامنگ لینگویجز تیار ہوئیں، کمپیوٹر میں میموری اور آپریٹنگ سسٹم لائے گئے، ٹیپ اور ڈسکس جیسے اسٹوریج میڈیا استعمال کیے گئے اور پرنٹر بھی بنائے گئے۔

تیسرا عہد 1963ء تا حال

pc-windows-95

انٹیگریٹڈ سرکٹ کی ایجاد ہمیں کمپیوٹر کے تیسرے عہد میں لے آئی۔ اس ایجاد کے ساتھ کمپیوٹر زیادہ چھوٹے، زیادہ طاقتور اور بھروسہ مند ہوتے چلے گئے جو بیک وقت کئی پروگرام چلا سکتے تھے۔ 1980ء میں مائیکرو سافٹ ڈسک آپریٹنگ سسٹم (ایم ایس ڈوس) آیا اور 1981ء میں آئی بی ایم نے گھریلو اور دفتری استعمال کے لیے پہلا پرسنل کمپیوٹر بنایا۔ تین سال بعد ایپل نے میکنٹوش دیا اور 90ء کی دہائی میں ونڈوز آپریٹنگ سسٹم آیا۔ کمپیوٹر میں آنے والی اس مختلف بہتریوں کے نتیجے میں ہمیں ہر شعبہ زندگی میں کمپیوٹر کا استعمال نظر آنے لگا۔ یہ آج بھی ایک بہت کارآمد ذریعہ ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ اس میں نئی جدت اور پیشرفت آ رہی ہے۔

laptops-2015


متعلقہ خبریں


مضامین
اُف ! یہ جذباتی بیانیے وجود هفته 18 مئی 2024
اُف ! یہ جذباتی بیانیے

اب کی بار،400پار یا بنٹا دھار؟ وجود هفته 18 مئی 2024
اب کی بار،400پار یا بنٹا دھار؟

وقت کی اہم ضرورت ! وجود هفته 18 مئی 2024
وقت کی اہم ضرورت !

دبئی لیکس وجود جمعه 17 مئی 2024
دبئی لیکس

بٹوارے کی داد کا مستحق کون؟ وجود جمعه 17 مئی 2024
بٹوارے کی داد کا مستحق کون؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر