... loading ...
مودی کا اچانک دورہ پاکستان سب کو حیران کر گیا جو لوگ پاکستان اور انڈیا اور اسی طرح سول حکومت اور ملٹری قیادت کے درمیان خلیج کو وسیع دیکھنے کے خواہش مند ہیں ،دور کی کڑی لانے میں ملکہ رکھتے ہیں،اس قسم کے دلائل لاتے ہیں کہ یہ خطہ ایک جہنم کا نقشہ پیش کرتا ہے ان کا مسئلہ سادہ ہے کہ وہ اپنی نجی ز ندگی کی طرح بین الاقوامی تعلقات کی نوعیت کو بھی اتنا ہی سادہ سمجھتے ہیں۔
انڈیا میں پچھلے ایک سال سے مودی کی جماعت بی جے پی اور اسکی اتحادی جماعتیں جن میں وشواہندو پریشد، راشڑ یہ سیوک سنگھ اور شیوسینا شامل ہیں اپنے ملک کو انتہاپسندی کی طرف دھکیل رہی تھیں نتیجتاً ہندوستان کا جمہوری چہرہ روز بروز بے نقاب ہو رہاتھا، جس پر ادبی دنیا اور سول سوسائٹی مودی سرکار کے سامنے سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑی ہو گئی۔بیرون ملک سب سے زیادہ دورے کرنے والے مودی دنیا میں جہاں بھی گئے وہاں مقیم ہندوستانیوں نے انکے خلاف خوب مظاھرے کئے اور دنیا پر مودی سرکا ر کی انتہا پسند پالیسیوں کو وا ضح کیا۔
بہار اور دہلی کی انتخا بی شکست نے بی جے پی کو سوچنے پر مجبور کردیا ۔ گائے ذبح پر پابندی ،کشمیریوں سے ناروا سلوک اور راجھستان سے پتھروں کے ٹرک منگوا کر ایودھیا اور ماتھوار میں مندروں کی تعمیر کا آغاز مودی سرکار کو مہنگا پڑا ۔ اگلے ریاستی انتخابات میں مودی سرکار مزید شکست سے دوچار نظر آتی ہے۔بد لتے بین الاقوامی حالات اور دباؤ نے بھی مودی سرکار کو ایسا رویہ اپنانے پر مجبور کیا۔پاکستان کے ساتھ مزاکرات سے انکار ہندوستان کو اور مہنگا پڑا ۔بد لتے حالات میں جس عنصر نے ہندوستانی رویہ کے بدلاؤمیں سب سے کلیدی کردار ادا کیا وہ پاکستان کا استقلال ہے۔کسی چیز کی پرواہ کئے بغیر پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف نے مودی کی تقریب حلف برداری میں شامل ہو کر دنیا پر واضح کیا کہ جمہوری پاکستان آمرانہ پاکستان سے مختلف ہے ،نہ وہ خطے میں امن کا دشمن ہے اور نہ ہی وہ کسی کو ایسا کرنے دے گا۔سرحد پر حالات کو ٹھیک کرنے کیلئے سفارتی طریقہ استعمال کیا گیا اور ہندوستان پر واضح کیا گیا کہ سرحد پر جارحانہ کارروایاں پاکستان کو قطعاً جھکا نہیں سکیں۔حالانکہ مودی نے اپنی پوری انتخابی مہم میں کانگریس کی اس پالیسی پر سخت تنقید کی کہ وہ نرمی کا مظاہرہ کر رہی ہے ۔جب مودی سرکار وجود میں آگئی اور جارحانہ رویہ اختیا ر کیا تو کانگریس نے پارلیمنٹ میں یونین سرکار کو یاددلایا کہ بین الاقوامی مجبوریاں ہندوستان کو من مانی نہیں کرنے دیں گے لہٰذا معقول رویہ اپنایا جائے۔سرکار نے ایک نہ سنی۔بلکہ وزیر داخلہ نے ماحول کہ یہ کہہ کر پراگندہ کردیا کہ ہندوستان میں ہندوؤں کی حکومت 800 سال بعد آئی ہے۔ جس پر لوک سبھا میں بہت ہنگامہ ہوا۔ مگر نتیجہ صفر رہا۔روز نامہ دی ہندو نے لکھا کے وہ تین منٹ جنہوں نے ہندو پاک کے تعلقات کو نئی جہت دی وہ پیرس میں وزرائے اعظم کی ملا قات تھی۔ جسکے نتیجے میں تھا ئی لینڈ میں مزا کرات ہوئے اور لاہور ملاقات کی راہ ہموار ہوئی ۔خلاصہ کیا جائے تو چار عناصر نے ہمیں کامیاب خارجہ پا لیسی کی طرف گامزن کیا ۔ اولاً ہندو ستان میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی اور اسکی مز ا حمت ،ثا نیاً بیرونی دباؤ ثالثاًپاکستان کا اندرونی بڑھتا ہوا استحکام اور رابعا ً وزیر اعظم نواز شریف کی حکمت سے بھر پور پالیسی۔
مودی نے پاکستان کا دورہ کر کے اپنے اتحادی حلقوں کی شدید مخالفت کا سامنا کیا جو اب مودی سے ہندو ستانی عوام سے معافی کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔ مسلمانوں کے خلاف بڑھتے ہوئے ا نتہا پسند حلقوں کو پیغام ملا کہ دلی سرکار کا ان پر ہاتھ نہیں ہے ۔ جنوبی ایشیاکے ملکوں کو پیغام ملا کہ ہندو ستان پاکستان کے ساتھ معاملات پر امن طریقے سے حل کرنا چا ہتا ہے۔ تو ان کی مخاصمت کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا ۔میا ں نواز شر یف ہندو ستان کو برابری کی سطح پراوربلا مشروط مزا کرات پر جس طرح بھی لائیں، چا ہے ا س میں جندال ،انبانی، ٹاٹا یا اوباما کا کردار ہو پاکستان کی بہت بڑی کامیابی ہے۔ پاکستان کا بین الاقوامی برادری میں ایک ذمہ دار اور پُر امن ملک کے طور پر امیج بڑھے گا جو ہمارے اندرونی سیاسی استحکام اور چائنا کو ریڈور کے اقتصادی خوشحالی کے منصوبے کو یقینی بنانے میں مدد کار ثابت ہو گا ۔
بھارت میں مودی حکومت کی اقلیتوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں، حکومت نے دہشت گرد تنظیموں سے تعلق کا الزام لگا کر مسلم مذہبی گروپ پر 5 سال کی پابندی لگا دی۔ بھارتی حکومت کی جانب سے جاری کردہ نوٹس میں الزام لگایا گیا ہے کہ مذہبی گروپ کے عسکریت پسند گروپوں سے تعلقات ہیں، گروپ اور اس ک...
(رانا خالد قمر)گزشتہ ایک ہفتے سے لندن میں جاری سیاسی سرگرمیوں اور نون لیگی کے طویل مشاورتی عمل کے بعد نیا لندن پلان سامنے آگیا ہے۔ لندن پلان پر عمل درآمد کا مکمل دارومدار نواز شریف سے معاملات کو حتمی شکل دینے کے لیے ایک اہم ترین شخصیت کی ایک اور ملاقات ہے۔ اگر مذکورہ اہم شخصیت نو...
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اپنی جنتا کو ایک بار پھر ماموں بنادیا۔ بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارتی وزیراعظم دہلی کے ایک مندر کے دورے پر مہمانوں کی کتاب میں تاثرات لکھنے گئے تاہم وہ پہلے سے ہی لکھے ہوئے تھے۔ نریندر مودی لکھے ہوئے تاثرات کے اوپر صرف ہوا میں قلم چلاتے رہے لیکن انہوں...
جینو سائیڈ واچ کے بانی اور ڈائریکٹر گریگوری اسٹینٹن نے خبردار کیا ہے کہ بھارت میں مسلمانوں کی نسل کشی ہونے والی ہے۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق گریگوری اسٹینٹن نے امریکی کانگریس کی بریفنگ کے دوران کہا کہ بھارت کی ریاست آسام اور مقبوضہ کشمیر میں نسل کشی کے ابتدائی علامات اور عمل موج...
بھارتی ریاست پنجاب میں وزیراعظم نریندر مودی کے قافلے کو کسانوں نے راستے میں روک دیا۔ بھارتی وزیراعظم کو فیروزپور شہر میں کئی منصوبوں کا افتتاح اور ریلی سے خطاب کرنا تھا تاہم وزیراعظم کے قافلے کے راستے میں بھٹنڈا کے فلائی اوور پر کسانوں نے احتجاج کیا اور سڑک کو ٹریفک کیلئے بند کرد...
سابق چیف جسٹس گلگت بلتستان رانا ایم شمیم نے انکشاف کیا ہے کہ نواز شریف اور مریم نواز کی ضمانت پر رہائی نہ ہونے کے لیے اُس وقت کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے ہائیکورٹ کے ایک جج کو خصوصی حکم دیا تھا۔ انصاف کے تقاضوں کے منافی اس مشکوک طرزِ عمل کے انکشاف نے پاکستان کے سیاسی ، صحافتی اور عد...
2013 میں نواز شریف کے دورِ حکومت میں تحریک طالبان کے ساتھ مذاکرات کرنے والی حکومتی کمیٹی کے سربراہ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ اس وقت طالبان کے ساتھ مذاکرات کے دوران عسکری قیادت کی جانب سے حکومت کو تعاون نہیں ملا تھا۔ایک انٹرویو میں سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ حکومت بننے کے ...
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے طیارے نے دو روز قبل اٹلی کے شہر روم پہنچنے کیلئے سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کی اجازت سے پاکستانی فضائی حدود استعمال کی۔ سی اے اے ذرائع کے مطابق بھارتی وزیراعظم کے طیارے نے پاکستان کی فضائی حدود سے گزرنے کے لیے اجازت حاصل کی تھی۔بھارتی وزیراعظ...
سابق وزیراعظم نوازشریف کی نااہلیت کے بعد اب اُن کا نام تمام قومی اور سرکاری جگہوں سے بتدریج ہٹایا جانے لگا ہے۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی ویب سائٹ سے رکن اسمبلی کے طور پر اُن کا نام ہٹا دیا گیا ہے۔ اسی طرح کراچی ائیرپورٹ پر قائداعظم اور صدرِ مملکت ممنون حسین کے ساتھ اُن کی ...
٭3 اپریل 2016۔پاناما پیپرز (گیارہ اعشاریہ پانچ ملین دستاویزات پر مبنی ) کے انکشافات میں پہلی مرتبہ وزیراعظم نوازشریف اور اْن کا خاندان منظر عام پر آیا۔ ٭5 اپریل 2016۔وزیراعظم نوازشریف نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے اپنے خاندان کے حوالے سے ایک جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کا عندیہ دیاتاکہ وہ...
عدالت ِ عظمیٰ کے لارجر بنچ کی جانب سے میاں نواز شریف کی وزارت عظمیٰ سے نااہلی کے فیصلے نے پاکستان تحریک انصاف اور اُس کی قیادت کی اُس جدو جہد کو ثمر بار کیا ہے جو 2013 ء کے عام انتخابات کے فوری بعد سے چار حلقے کھولنے کے مطالبے سے شروع ہوئی تھی۔ عمران خان کی جانب سے انتخابات میں د...
پاناما کیس کا فیصلہ آنے کے بعدعمومی طور پر پنجاب اور خاص طور پر لاہور میں شدید رد عمل سامنے آیا ہے جیسے ہی سپریم کورٹ آف پاکستان میں5رکنی بینچ نے اپنا فیصلہ سنایا اور میڈیا کے ذریعے اس فیصلے کی خبر عوام تک پہنچی تو ان کا پہلا رد عمل وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کے سات...