 
      ... loading ...
 
                
اخبارات میں ہمیشہ سے سال کی چھ چھٹیوں کا رواج چلا آرہا ہے۔ جن میں دو عیدین کی دو، دوتعطیلات ، یوم عاشور کی ایک تعطیل اور بارہ ربیع الاول کی ایک تعطیل شامل ہیں ۔ مگر ایسا پہلی مرتبہ ہو رہا ہے کہ اس دفعہ بارہ ربیع الاول کی تعطیل اخبارات کی حد تک ختم کر دی گئی ہے۔ وجود ڈاٹ کام کو انتہائی ذمہ دار ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ اس چھٹی کومنسوخ کرانے میں اصل کردار میر شکیل الرحمان نے ادا کیا ہے ۔ اور اے پی این ایس کے اراکین نے اس فیصلے پر تجارتی مفادات کے باعث حامی بھر لی ہے۔ یاد رہے کہ میاں نوازشریف کی حکومت نے رواں برس اور گزشتہ ماہ ۹؍ نومبر کی یوم ِ اقبال کی مناسبت سے تعطیل کو ختم کرکے ایک بڑا قدم اُٹھایا تھا۔ جسے ملک بھر میں نہایت ناپسندیدگی سے دیکھا گیا تھا۔میاں نوازشریف کی جانب سے جب علامہ اقبال ؒ کی مناسبت سے تعطیل ختم کرنے کا فیصلہ سامنے آیا تو اس سے قبل میاں نوازشریف نے قوم کے مستقبل کو جمہوریت اور لبرل معاشرے سے وابستہ قراردیاتھا۔ یہ ایک عجیب اتفاق ہے کہ موجودہ حکومت ان دنوں جنگ گروپ کے ساتھ نہایت آرام دہ حالت میں سمجھی جاتی ہے۔ جو اپنی اخباری مطبوعات کے علاوہ اپنے ٹی وی چینل جیو کے ذریعے بھی غیر محسوس طور پر ایک ایسے ایجنڈے کی تشکیل میں مصروف رہتا ہے جو صحافتی اقدار کے بالکل برعکس معاشرے پر اپنا سچ جھوٹ مسلط کرتے ہوئے میاں نوازشریف کی حکومت کے حق میں فضا ہموار کرنے کا موجب ہوتا ہے۔ اس ضمن میں نوازشریف کی حکومت اور جیو کے درمیان کافی مشترکات پیدا ہو گئے ہیں جو عمران خان سے نفرت سے لے کر فوج کے بارے میں ایک مخصوص نقطۂ نظر کی تشکیل تک کافی نکات پر محیط ہے۔ اس مشترکہ ایجنڈے کی تشکیل میں پاکستان کے قدیم صحافتی پسِ منظر کے باعث جنگ گروپ کافی مہارت دکھاتا ہے۔ اور کم ہی کسی پکڑائی میں آپاتا ہے۔ جنگ گروپ نے ہمیشہ سے ایک ’’Embedded journalism‘‘ کی ہے جسے بابائے صحافت ضمیر نیازی نے ’’ہم بستری صحافت‘‘ سے تعبیر کیا ہے۔ اس بدقسمت صحافتی پسِ منظر کے باعث جنگ گروپ نے پاکستانی معاشرے میں ان گنت خرابیوں اور معاشرتی جرائم کو جنم دینے یا تحریک دینے میں بدترین کردار اد اکیا ہے۔ اب جنگ گروپ نے بارہ ربیع الاول کے دن پر کاری وار کیا ہے۔
جنگ گروپ کے حوالے سے واضح ہونا چاہئے کہ وہ جیو کے اندر ایسی بہت سی مہمات چلا چکا ہے جس کے بارے میں یہ شکوک اور شواہد سامنے آئے ہیں کہ یہ غیر ملکی ایجنڈے کے مطابق ہے۔ اس حوالے سے بعض قانون نافذ کرنے والے ادارے اس گروپ کی سرگرمیوں کو نہایت خطرناک بھی قراردے چکے ہیں۔ جس کے باعث جنگ اور جیو گروپ کو ماضی میں فوج کی طرف سے کافی مسائل کا سامنا بھی رہا ہے۔ جنگ گروپ کے حالیہ اقدام اور اُسے کے ساتھ اے پی این ایس کے اراکین کی حمایت کو اب اسی تناظر میں دیکھا جارہا ہے کہ کہیں یہ لبرل ایجنڈے کی تشکیل کا کوئی بیرونی کھیل تو نہیں جس نے بارہ ربیع الاول کی چھٹی کو بھی نشانا بنا لیا ہے۔
یہ واضح رہے کہ بارہ ربیع الاول کی تاریخ جمہور علمائے کرام کے ہاں سرکار دوعالم ﷺ کی ولادتِ باسعادت کے حوالے سے مختلف تعبیرات رکھتی ہیں ۔ مگر حضور پاک ﷺ کی ولادت ِ باسعادت عالم اسلام میں انتہائی عقیدت وبرکت سے دیکھی جاتی ہے۔ اور اس پورے ماہ کو فضیلت کے روشنی میں مقبول ومتبرک ٹہرایا جاتا ہے۔ اس مناسبت سے ایک متعین دن بارہ ربیع الاول کو ۱۹۶۰ء کے عشرے سے چھٹی کے طور پر منایا جارہا تھا۔ مگر میر شکیل الرحمان اور اُن کے ساتھ کچھ مالکان نے اپنی دُکان صحافت کو بڑھانے کے لئے اس متبرک دن پر اپنا مزاج سودوزیاں لاگو کرکے لبرل ایجنڈے کی تکمیل میں ہر حد عبور کر دی ہے جسے عوام میں انتہائی ناپسندیدگی سے دیکھا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ ابھی کچھ دن قبل جیو کے ایک پروگرام ’’آپس کی بات‘‘ میں نجم سیٹھی نے تبصرہ کرتے ہوئے یہ کہا تھا کہ اب پاکستان میں ’’لبرل‘‘ لفظ اتنا ناپسندیدہ نہیں رہا اور اب لوگ اس لفظ کا استعمال کرنے لگے ہیں ۔اُنہوں نے اس ضمن میں نوازشریف کی تعریف بھی کی تھی کہ وہ اس سے پہلے یہ لفظ استعمال ہی نہیں کرتے تھے اور اب کرنے لگے ہیں۔ قبل ازیں وہ ایسے ہی ایک پروگرام میں میاں نوازشریف کی جانب سے ہندوؤں کی ایک تقریب میں نوازشریف کے بعض فقروں کی جگالی کرتے ہوئے یہ کہہ چکے ہیں کہ اُنہیں میاں نوازشریف کے یہ الفاظ سن کر قائد اعظم یا دآگئے۔ اس مخصوص نوع کے طرزِ فکر کی روشنی میں یہ سمجھا جارہا ہے کہ جنگ گروپ کی سرپرستی میں لبرل میڈیا ،لبرل اقدار کو آگے بڑھانے کے لئے اب مذہبی اقدار کے خلاف صف آرا ہے اور ایسا وہ تجارتی مفادات کے لئے کر رہا ہے۔اس تناظر میں بارہ ربیع الاول کی چھٹی کی منسوخی پر اے پی این ایس میں شامل تما م مالک مدیران کو عوام میں انتہائی ناپسندیدگی کا سامنا بھی کر سکتا ہے۔
افغان سرزمین سے دہشت گردی ناقابل برداشت،دہشتگردوں اور سہولت کاروں کاخاتمہ کرینگے، پشاور آمد پر کور کمانڈر نے آرمی چیف کا استقبال کیا، قبائلی عمائدین کے جرگے سے ملاقات اور تبادلہ خیال کیا پاکستان، بالخصوص خیبرپختونخوا، کو دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں سے مکمل طور پر پاک کر د...
 
        سکیورٹی فورسزکی باجوڑ میں کارروائی ،دہشتگرد امجد عرف مزاحم کے سر کی قیمت 50 لاکھ روپے مقرر تھی، ہلاک کمانڈر بھارتی حمایت یافتہ فتنۃ الخوارج کی رہبری شوریٰ کا سربراہ اور نور ولی کا نائب تھا قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو انتہائی مطلوب، افغان سرزمین میں موجود فتنہ الخوارج کی قیادت ...
 
        26 نومبر احتجاج کیس میں بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ آج بھی عدالت میںپیش نہ ہوئیں ضامن ملزم عارف مچلکہ پیش نہ کرسکا ،عدالت نے گاڑی کے مالک عارف کو جیل بھیج دیا راولپنڈی26 نومبر احتجاج کیس میں بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان آج بھی عدالت پیش نہ ہوئیں اوران کے چھٹی بار ناقاب...
 
        خرم ذیشان کو 91، اپوزیشن کے تاج محمد کو 45 ووٹ ملے،چار ارکان نے ووٹ نہیں ڈالا 136 ارکان نے ووٹ کاسٹ کیا، وزیر اعلیٰ ٹریفک میں پھنس گئے،پیدل اسمبلی پہنچ گئے خیبر پختونخوا اسمبلی سے سینیٹ کی خالی نشست پر تحریک انصاف کے رہنما خرم ذیشان سینیٹر منتخب ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق پولنگ ص...
 
        کابل بھی ضمانت دے کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان میں دہشت گردی کیلئے استعمال نہیں ہوگی مینار پاکستان پر اجتماع عام ملک کی سیاست کا دھارا تبدیل کردیگا، بنو قابل تقریب سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے واضح کیا ہے کہ حکومت کی اسرائیل کو تسلیم کرنے اور ابراہم...
 
        پاکستانی وفد نے وطن واپسی کا فیصلہ مؤخر کردیا، اب استنبول میں مزید قیام کرے گا افغان سرزمین پاکستان کیخلاف دہشت گردی کیلئے استعمال نہ ہونے کا مطالبہ برقرار پاکستان میزبان ملک ترکیہ کی درخواست پر افغان طالبان سے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر رضامند ہو گیا۔ذرائع نے بتایا کہ استن...
 
        افغان طالبان کاپاکستان کو آزمانا مہنگا ثابت ہوگا،ہم دوبارہ غاروں میں دھکیلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں،ضرورت پڑی تو طالبان حکومت کو شکست دے کر دنیا کیلئے مثال بنا سکتے ہیں،خواجہ آصف بعض افغان حکام کے زہریلے بیانات ظاہر کرتے ہیں طالبان حکومت میں انتشار اور دھوکا دہی بتدریج موجود ہے،پ...
 
        عمران خان سے ملاقات کی سلمان اکرم راجا ، علی ظفر کی الگ الگ لسٹیں سامنے آگئیں دونوں لسٹوں میں ایک ایک نام کا فرق ، فہرست مرتب کی ذمہ داری علی ظفر کو دی گئی تھی پاکستان تحریک انصاف میں اندرونی اختلافات شدت اختیار کرگئے۔ عمران خان سے ملاقات کی بھی الگ الگ لسٹیں سامنے آگئیں۔ ذ...
 
        بتایا جائے ٹی ایل پی کے پاس اتنا اسلحہ کیوں تھا؟ کارکنوں کو جلادو ماردو کا حکم دینا کون سا مذہب ہے، لاہور میںعلما کرام سے خطاب سیاست یا مذہب کی آڑ میں انتہا پسندی، ہتھیار اٹھانا، املاک جلانا قبول نہیں ،میرے پاس تشدد کی تصاویرآئی ہیں،وزیراعلیٰ پنجاب وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز...
 
        وزیراعلیٰ کے پی اپنی مرضی سے کابینہ بنائیں اور حجم چھوٹا رکھیں، علامہ راجہ ناصر عباس اور محمود خان اچکزئی کی تقرری کا نوٹی فکیشن جاری نہ ہونے پربانی پی ٹی آئی کا تشویش کا اظہار احمد چھٹہ اور بلال اعجاز کو کس نے عہدوں سے اتارا؟ وہ میرے پرانے ساتھی ہیں، توہین عدالت فوری طور پر فا...
 
        بھارتی جریدے فرسٹ پوسٹ کا 20 ہزار پاکستانی فوجی غزہ بھیجنے کا دعویٰ بے بنیاد اور جھوٹا نکلا،بھارتی رپورٹ میں شامل انٹیلی جنس لیکس اور دعوے من گھڑت اور گمراہ کن ہیں، عطا تارڑ صحافتی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نجی اخبار کے جملے سیاق و سباق سے ہٹا کر پیش کیے،آئی ایس پی آر اور ...
 
        بلاول اپوزیشن لیڈر تقرری میں فضل الرحمان کیساتھ اتحاد کے خواہاں، پیپلز پارٹی کے قومی اسمبلی میں 74 اراکین اسمبلی ، جے یو آئی کے6 جنرل نشستوں سمیت 10ممبران کے ساتھ موجودہیں پاک افغان کشیدگی دونوں ممالک کیلئے مفید نہیں،معاملات شدت کی طرف جارہے ہیں ، رویے میں نرمی لانا ہوگی، ہم بھ...
 
         
         
         
         
         
         
         
         
         
         
         
         
         
         
         
         
         
         
         
         
         
         
         
         
         
         
        