وجود

... loading ...

وجود

ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کا جیو انٹرٹینمنٹ سے پھر استعفیٰ:اصل کھیل کیا ہے؟

بدھ 16 دسمبر 2015 ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کا جیو انٹرٹینمنٹ سے پھر استعفیٰ:اصل کھیل کیا ہے؟

aamir-Liaquat

عامر لیاقت حسین جیو انٹرٹینمنٹ کی صدارت سے ایک بار پھر مستعفی ہو گئے ہیں۔ اُنہیں اس عہدے پر ۲؍نومبر ۲۰۱۵ء کو دوبارہ فائز کیا گیا تھا۔ صرف تیرہ روز میں اُنہوں نے اچانک ایک عجیب وغریب اعتراض داغ کر اپنے عہدے کو چھوڑنے کا اعلان بذریعہ ٹوئٹر کر دیا ہے۔

amir-liaquat-tweet

عامر لیاقت حسین نے جیو نیوز پر ۱۶؍ دسمبر کو نیوز ریڈرز کی جانب سے آرمی پبلک اسکول کی یونیفارم پہن کر خبریں پڑھنے پر اعتراض کیا ہے۔ نیوز ریڈرز کی جانب سے یہ یونیفارم شہدائے پشاور کی یاد میں اظہارِ یکجہتی کے لئے پہنے گئے ہیں۔ مگر ڈاکٹر عامر لیاقت کے اعتراض کے مطابق آرمی پبلک اسکول کی یونیفارم پہن کر تفریحی اور بھارت سے متعلق خبریں پڑھنا شہداء کے خون کے ساتھ مزاق اور قوم کے جذبات کو مجروح کرنے کے مترادف ہے۔ اُنہوں نے اس مسئلے پر بات کرتے ہوئے یہ تک کہہ دیا ہے کہ وہ ایسے ادارے کے صدر نہیں رہ سکتے جہاں حق بات نہیں سنی جاتی۔

مضحکہ خیز بات یہ ہے کہ عامر لیاقت حسین نے جب صدات سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تب تک نیوز ریڈرز کے پاس بھارت کے متعلق کوئی خاص خبریں پڑھنے کا موقع تک نہیں آیا تھا۔ مگر اُنہوں نے اس کو ایک مفروضے کے طور پر جواز بنایا کہ ’’کیا آرمی پبلک اسکول کا یونیفارم پہن کر بھارتی فلمی خبریں نہیں پڑھی جائیں گی؟

عامرلیاقت حسین ایک انتہائی متنازع کردار ہونے کے باوجوداپنی مقبولیت کے باعث جیو انتظامیہ کے لئے ہمیشہ لپک پیدا کرتے رہے ہیں۔ وہ حامد میر پر قاتلانہ حملے کے بعد ایک ایسے موقع پر جیو ٹی وی چھوڑ گیے تھے، جب یہ ادارہ عسکری اداروں کے سخت دباؤ میں اپنی بقا کی جنگ لڑ رہا تھا۔ عامر لیاقت حسین نے اس دفعہ بھی صدارت چھوڑتے ہوئے ایک ایسا جواز پیش کرنے کی کوشش کی ہے جو براہِ راست عسکری حلقوں یا پھر عوامی حلقوں میں اُن کے لئے کسی پزیرائی کا باعث بن سکے۔ مگر عامر لیاقت حسین خود بھی اپنے ٹی وی پروگراموں میں اسی طرح کے اعتراضات کا نشانہ رہے ہیں۔ اس مرتبہ اُنہوں نے خود کو جیو انٹرٹینمنٹ کی صدارت سے علیحدہ کیا ہے مگر اعلان کیا ہے کہ وہ ایک میزبان کی حیثیت سے اپنا پروگرام اور کالم نگار کی حیثیت سے اپنا کالم ادارے میں جاری رکھیں گے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ ایک مذہبی اسکالر کہلواتے ہیں۔ صدارت جیو انٹرٹینمنٹ کی فرماتے ہیں اور اعتراض جیو نیوز پر اُٹھاتے ہیں۔ جن کا اُن سے براہِ راست کوئی تعلق نہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ عامر لیاقت حسین ایک مذہبی اسکالر کہلواتے ہیں۔ صدارت جیو انٹرٹینمنٹ کی فرماتے ہیں اور اعتراض جیو نیوز پر اُٹھاتے ہیں۔ جن کا اُن سے براہِ راست کوئی تعلق نہیں

جیو ٹی وی کے اندرونی ذرائع کا اصرار ہے کہ عامر لیاقت حسین کے جیو انٹرٹینمنٹ کی صدارت سے استعفیٰ کی وجہ دراصل آرمی پبلک اسکول کے سانحے سے اظہارِ یکجہتی کرنے کے لئے نیوز ریڈرز کی طرف سے پہنی گئی یونیفارم نہیں ہے۔ بلکہ اس کے اصل اسباب جیو نیٹ ورک میں جاری مناصب کے کھیل میں ایک دوسرے پر وارد ہونے والے اعتراضات ہیں۔

عامر لیاقت حسین کی طرف سے اُٹھائے گیے اس اقدام کی پشت پر دراصل چار روز قبل کی ایک بڑی تبدیلی بھی بیان کی جارہی ہے۔ جیو کے اندرونی ذرائع کے مطابق چار روز قبل ۱۲؍ دسمبر کو عمران اسلم کو جنگ گروپ اور پورے جیو ٹی وی نیٹ ورک کے صدر کے عہدے پر ترقی دینے کی خبر جاری کی گئی تھی۔ عمران اسلم بھی اُن لوگوں میں شامل تھے جو جیو کی اُتھل پتھل میں کچھ پر کشش پیشکشوں کے آگے ہتھیار ڈال چکے تھے۔ مگر جیو انتظامیہ اپنے افراد کا جس طرح تعاقب جاری رکھتی ہے اسی طرح اُس نے حالات کو سازگار بنانے کے بعد ایک بار پھر اپنے افراد نیے سرے سے شکار کرنے شروع کر دیے تھے۔ جس کے بعد اہم ترین پیشرفت عمران اسلم کی صورت میں سامنے آئی۔ جنہیں پورے جیو نیٹ ورک کی صدارت سپر د کردی گئی۔ جس میں جیو کا انٹرٹینمنٹ چینل بھی شامل تھا۔ جیو اور جنگ گروپ نے عمران اسلم کی ذمہ داریوں کا اعلان کرتے ہوئے یہ بات بھی بطور خاص اجا گر کی تھی کہ عمران اسلم کی صدارت میں ہی جیو نیٹ ورک نے جیو نیوز، جیو انٹرٹینمنٹ، جیو سپر، آگ، جیو کہانی اور جیو تیز چینلز شروع کئے ۔ عامر لیاقت حسین کو جو کچھ بھی میسر ہو وہ مزاجاً ہمیشہ خود کو اُس سے زیادہ کا مستحق سمجھتے ہیں، چنانچہ جیو کے اندرونی ذرائع عمران اسلم کی آمد کو اس ناراضی کا محرک سمجھتے ہیں۔

اس پس منظر میں ایک اور خبر بھی گردش میں ہے کہ عامر لیاقت حسین کی جیو انٹرٹینمنٹ اور عمران اسلم کی جیو نیٹ ورک کی صدارت پر جیو کے کیپٹل ٹاک کے میزبان حامد میر بھی خوش نہیں تھے۔ وہ اس تمام پیش رفت پر اپنے تحفظات جیو کے مالکان تک پہنچا چکے تھے۔ باخبر ذرائع کے مطابق جیو کے مالکان نے عسکری حلقوں کی پُرانی ناراضی کے خاتمے کے لئے ایک نئی مہم بھی شروع کررکھی ہے جس میں اُنہیں حامد میر کے کردار کو ٹیلی ویژن پر ایک پروگرام سے آگے بڑھا کر کسی انتظامی منصب تک پھیلانے سے مشکلات بھی پیش آسکتی تھی۔ لہذا جیو کے مالکان اس موقع پر کوئی خطرہ نہیں مول لینا چاہتے تھے۔ ایسے ہی حساس موقع پر عامر لیاقت حسین نے ایک بار پھر آرمی پبلک اسکول کے واقعے کو استعمال کرتے ہوئے جیو مخالف جذبات کو خود اس ادارے میں رہتے ہوئے ہوا دینے کی کوشش کی ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ اپنے صرف مفادات کو پیش نظر رکھ کر کام کرنے کی شہرت رکھنے والے جیو کے مالکان عامر لیاقت حسین کے اس اقدام کو کتنی سنجیدگی سے لیتے ہیں؟ جیو کے مالکان کی طبیعت اور فیصلوں کے مزاج سے آشنا افرادکی رائے یہ ہے کہ جیو کے مالکان اس موقع پر بھی ’’باغباں بھی خوش رہے اور خوش رہے صیاد بھی‘‘ کی حکمت ِ عملی استعمال کرنے کی طرف گامزن رہیں گے۔ یہی کچھ معاملہ ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کا بھی ہے، وہ بھی کسی بھی وقت اپنا استعفیٰ واپس لے کر دوبارہ جیو انٹرٹینمنٹ کی صدارت سنبھال سکتے ہیں۔


متعلقہ خبریں


آزادی یا کفن، حقیقی آزادی چھین کرلیں گے ،وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا وجود - پیر 15 دسمبر 2025

اس بار ڈی چوک سے کفن میں آئیں گے یا کامیاب ہوں گے،محمود اچکزئی کے پاس مذاکرات یا احتجاج کا اختیار ہے، وہ جب اور جیسے بھی کال دیں تو ہم ساتھ دیں گے ،سہیل آفریدی کا جلسہ سے خطاب میڈیٹ چور جو 'کا کے اور کی' کو نہیں سمجھ سکتی مجھے مشورے دے رہی ہے، پنجاب پولیس کو کرپٹ ترین ادارہ بن...

آزادی یا کفن، حقیقی آزادی چھین کرلیں گے ،وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا

سڈنی حملہ دہشت گردی،یہودیوں کو نشانہ بنایا گیا، آسٹریلوی وزیراعظم وجود - پیر 15 دسمبر 2025

مرنے والے بیشتر آسٹریلوی شہری تھے، البانیز نے پولیس کی بروقت کارروائی کو سراہا وزیراعظم کا یہودی کمیونٹی سے اظہار یکجہتی، تحفظ کیلئے سخت اقدامات کی یقین دہانی آسٹریلیا کے وزیراعظم انتھونی البانیز نے سڈنی کے ساحل بونڈی پر ہونے والے حملے کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے اسے یہودیوں...

سڈنی حملہ دہشت گردی،یہودیوں کو نشانہ بنایا گیا، آسٹریلوی وزیراعظم

بھتا خور ریحان کی نشاندہی پر قادری ہاؤس پر چھاپہ مارا،ایس آئی یو پولیس وجود - پیر 15 دسمبر 2025

زخمی حالت میں گرفتار ملزم 4 سال تک بھتا کیس میں جیل میں رہا، آزاد امیدوار کی حیثیت میں عام انتخابات میں حصہ لیا 17 افراد زیر حراست،سیاسی جماعت کے لوگ مجرمان کو پناہ دینے میں دانستہ ملوث پائے گئے تو ان کیخلاف کارروائی ہوگی ایس آئی یو پولیس نے ناظم آباد میں سیاسی جماعت کے سر...

بھتا خور ریحان کی نشاندہی پر قادری ہاؤس پر چھاپہ مارا،ایس آئی یو پولیس

تقسیم پسند قوتوںسے نمٹنے کیلئے تیارہیں ،فیلڈمارشل وجود - اتوار 14 دسمبر 2025

ہائبرڈ جنگ، انتہاء پسند نظریات اور انتشار پھیلانے والے عناصر سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں، سید عاصم منیرکا گوجرانوالہ اور سیالکوٹ گیریژنز کا دورہ ،فارمیشن کی آپریشنل تیاری پر بریفنگ جدید جنگ میں ٹیکنالوجی سے ہم آہنگی، چابک دستی اور فوری فیصلہ سازی ناگزیر ہے، پاک فوج اندرونی اور بیر...

تقسیم پسند قوتوںسے نمٹنے کیلئے تیارہیں ،فیلڈمارشل

پاکستان سیاستدانوں ، جرنیلوں ، طاقتوروں کا نہیں عوام کاہے ، حافظ نعیم وجود - اتوار 14 دسمبر 2025

دنیا پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہے، نوجوان مایوس نہ ہوں ،حکمران طبقہ نے قرضے معاف کرائے تعلیم ، صحت، تھانہ کچہری کا نظام تباہ کردیا ، الخدمت فاؤنڈیشن کی چیک تقسیم تقریب سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ دنیا پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہے، نوجوان مایوس...

پاکستان سیاستدانوں ، جرنیلوں ، طاقتوروں کا نہیں عوام کاہے ، حافظ نعیم

ایف سی حملے میں ملوث دہشتگرد نیٹ ورک کا سراغ مل گیا وجود - اتوار 14 دسمبر 2025

حملہ آوروں کا تعلق کالعدم دہشت گرد تنظیم سے ہے پشاور میں چند دن تک قیام کیا تھا خودکش جیکٹس اور رہائش کی فراہمی میں بمباروں کیسہولت کاری کی گئی،تفتیشی حکام ایف سی ہیڈکوارٹرز پر حملہ کرنے والے دہشتگرد نیٹ ورک کی نشاندہی ہو گئی۔ تفتیشی حکام نے کہا کہ خودکش حملہ آوروں کا تعلق ...

ایف سی حملے میں ملوث دہشتگرد نیٹ ورک کا سراغ مل گیا

سہیل آفریدی منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کیخلاف متحرک وجود - اتوار 14 دسمبر 2025

غذائی اجناس کی خود کفالت کیلئے جامع پلان تیار ،محکمہ خوراک کو کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت اشیائے خوردونوش کی سرکاری نرخوں پر ہر صورت دستیابی یقینی بنائی جائے،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی نے محکمہ خوراک کو ناجائز منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی ...

سہیل آفریدی منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کیخلاف متحرک

معاشی بحران سے نکل چکے ،ترقی کی جانب رواں دواں،وزیراعظم وجود - اتوار 14 دسمبر 2025

ادارہ جاتی اصلاحات سے اچھی حکمرانی میں اضافہ ہو گا،نوجوان قیمتی اثاثہ ہیں،شہبا زشریف فنی ٹریننگ دے کر برسر روزگار کریں گے،نیشنل ریگولیٹری ریفارمز کی افتتاحی تقریب سے خطاب وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک معاشی بحران سے نکل چکاہے،ترقی کی جانب رواں دواں ہیں، ادارہ جات...

معاشی بحران سے نکل چکے ،ترقی کی جانب رواں دواں،وزیراعظم

افغان سرزمین دہشت گردیکی لئے نیا خطرہ ہے ،وزیراعظم وجود - هفته 13 دسمبر 2025

عالمی برادری افغان حکومت پر ذمہ داریوں کی ادائیگی کیلئے زور ڈالے،سماجی و اقتصادی ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود پاکستان کی اولین ترجیح،موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے تنازعات کا پرامن حل پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ،فلسطینی عوام اور کشمیریوں کے بنیادی حق...

افغان سرزمین دہشت گردیکی لئے نیا خطرہ ہے ،وزیراعظم

پاکستان ، آئی ایم ایف کے آگے ڈھیر،ا گلی قسط کیلئے بجلی اور گیس مہنگی کرنے کی یقین دہانی کرادی وجود - هفته 13 دسمبر 2025

حکومت نے 23شرائط مان لیں، توانائی، مالیاتی، سماجی شعبے، اسٹرکچرل، مانیٹری اور کرنسی وغیرہ شامل ہیں، سرکاری ملکیتی اداروں کے قانون میں تبدیلی کیلئے اگست 2026 کی ڈیڈ لائن مقرر کر دی ریونیو شارٹ فال پورا کرنے کیلئے کھاد اور زرعی ادویات پر 5 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی لگائی جائیگی، ہا...

پاکستان ، آئی ایم ایف کے آگے ڈھیر،ا گلی قسط کیلئے بجلی اور گیس مہنگی کرنے کی یقین دہانی کرادی

گلگت بلتستان ، آزاد کشمیر کو این ایف سی میں حصہ ملنا چاہیے، نواز شریف وجود - هفته 13 دسمبر 2025

پارٹی کے اندر لڑائی برداشت نہیں کی جائے گی، اگر کوئی ملوث ہے تو اس کو باہر رکھا جائے آزادکشمیر و گلگت بلتستان میں میرٹ پر ٹکت دیں گے میرٹ پر کبھی سمجھوتا نہیں کیا،صدر ن لیگ مسلم لیگ(ن)کے صدر نواز شریف نے کہا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ بھیک نہیں ہے یہ تو حق ہے، وزیراعظم سے کہوں گا...

گلگت بلتستان ، آزاد کشمیر کو این ایف سی میں حصہ ملنا چاہیے، نواز شریف

ملکی سالمیت کیخلاف چلنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا،بلاول بھٹو وجود - هفته 13 دسمبر 2025

تمام سیاسی جماعتیں اپنے دائرہ کار میں رہ کر سیاست کریں، خود پنجاب کی گلی گلی محلے محلے جائوں گا، چیئرمین پیپلز پارٹی کارکن اپنے آپ کو تنہا نہ سمجھیں، گورنر سلیم حیدر کی ملاقات ،سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ،دیگر کی بھی ملاقاتیں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول...

ملکی سالمیت کیخلاف چلنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا،بلاول بھٹو

مضامین
مردوں کو گالیاں وجود پیر 15 دسمبر 2025
مردوں کو گالیاں

ہندوتوا نظریہ امن کے لیے خطرہ وجود پیر 15 دسمبر 2025
ہندوتوا نظریہ امن کے لیے خطرہ

ہائبرڈ نظام اور اس کے خدو خال وجود پیر 15 دسمبر 2025
ہائبرڈ نظام اور اس کے خدو خال

وندے ماترم:ایک تیر سے کئی شکار وجود پیر 15 دسمبر 2025
وندے ماترم:ایک تیر سے کئی شکار

مودی سرکار کی سفاکی وجود پیر 15 دسمبر 2025
مودی سرکار کی سفاکی

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر