وجود

... loading ...

وجود
وجود

ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کا جیو انٹرٹینمنٹ سے پھر استعفیٰ:اصل کھیل کیا ہے؟

بدھ 16 دسمبر 2015 ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کا جیو انٹرٹینمنٹ سے پھر استعفیٰ:اصل کھیل کیا ہے؟

aamir-Liaquat

عامر لیاقت حسین جیو انٹرٹینمنٹ کی صدارت سے ایک بار پھر مستعفی ہو گئے ہیں۔ اُنہیں اس عہدے پر ۲؍نومبر ۲۰۱۵ء کو دوبارہ فائز کیا گیا تھا۔ صرف تیرہ روز میں اُنہوں نے اچانک ایک عجیب وغریب اعتراض داغ کر اپنے عہدے کو چھوڑنے کا اعلان بذریعہ ٹوئٹر کر دیا ہے۔

amir-liaquat-tweet

عامر لیاقت حسین نے جیو نیوز پر ۱۶؍ دسمبر کو نیوز ریڈرز کی جانب سے آرمی پبلک اسکول کی یونیفارم پہن کر خبریں پڑھنے پر اعتراض کیا ہے۔ نیوز ریڈرز کی جانب سے یہ یونیفارم شہدائے پشاور کی یاد میں اظہارِ یکجہتی کے لئے پہنے گئے ہیں۔ مگر ڈاکٹر عامر لیاقت کے اعتراض کے مطابق آرمی پبلک اسکول کی یونیفارم پہن کر تفریحی اور بھارت سے متعلق خبریں پڑھنا شہداء کے خون کے ساتھ مزاق اور قوم کے جذبات کو مجروح کرنے کے مترادف ہے۔ اُنہوں نے اس مسئلے پر بات کرتے ہوئے یہ تک کہہ دیا ہے کہ وہ ایسے ادارے کے صدر نہیں رہ سکتے جہاں حق بات نہیں سنی جاتی۔

مضحکہ خیز بات یہ ہے کہ عامر لیاقت حسین نے جب صدات سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تب تک نیوز ریڈرز کے پاس بھارت کے متعلق کوئی خاص خبریں پڑھنے کا موقع تک نہیں آیا تھا۔ مگر اُنہوں نے اس کو ایک مفروضے کے طور پر جواز بنایا کہ ’’کیا آرمی پبلک اسکول کا یونیفارم پہن کر بھارتی فلمی خبریں نہیں پڑھی جائیں گی؟

عامرلیاقت حسین ایک انتہائی متنازع کردار ہونے کے باوجوداپنی مقبولیت کے باعث جیو انتظامیہ کے لئے ہمیشہ لپک پیدا کرتے رہے ہیں۔ وہ حامد میر پر قاتلانہ حملے کے بعد ایک ایسے موقع پر جیو ٹی وی چھوڑ گیے تھے، جب یہ ادارہ عسکری اداروں کے سخت دباؤ میں اپنی بقا کی جنگ لڑ رہا تھا۔ عامر لیاقت حسین نے اس دفعہ بھی صدارت چھوڑتے ہوئے ایک ایسا جواز پیش کرنے کی کوشش کی ہے جو براہِ راست عسکری حلقوں یا پھر عوامی حلقوں میں اُن کے لئے کسی پزیرائی کا باعث بن سکے۔ مگر عامر لیاقت حسین خود بھی اپنے ٹی وی پروگراموں میں اسی طرح کے اعتراضات کا نشانہ رہے ہیں۔ اس مرتبہ اُنہوں نے خود کو جیو انٹرٹینمنٹ کی صدارت سے علیحدہ کیا ہے مگر اعلان کیا ہے کہ وہ ایک میزبان کی حیثیت سے اپنا پروگرام اور کالم نگار کی حیثیت سے اپنا کالم ادارے میں جاری رکھیں گے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ ایک مذہبی اسکالر کہلواتے ہیں۔ صدارت جیو انٹرٹینمنٹ کی فرماتے ہیں اور اعتراض جیو نیوز پر اُٹھاتے ہیں۔ جن کا اُن سے براہِ راست کوئی تعلق نہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ عامر لیاقت حسین ایک مذہبی اسکالر کہلواتے ہیں۔ صدارت جیو انٹرٹینمنٹ کی فرماتے ہیں اور اعتراض جیو نیوز پر اُٹھاتے ہیں۔ جن کا اُن سے براہِ راست کوئی تعلق نہیں

جیو ٹی وی کے اندرونی ذرائع کا اصرار ہے کہ عامر لیاقت حسین کے جیو انٹرٹینمنٹ کی صدارت سے استعفیٰ کی وجہ دراصل آرمی پبلک اسکول کے سانحے سے اظہارِ یکجہتی کرنے کے لئے نیوز ریڈرز کی طرف سے پہنی گئی یونیفارم نہیں ہے۔ بلکہ اس کے اصل اسباب جیو نیٹ ورک میں جاری مناصب کے کھیل میں ایک دوسرے پر وارد ہونے والے اعتراضات ہیں۔

عامر لیاقت حسین کی طرف سے اُٹھائے گیے اس اقدام کی پشت پر دراصل چار روز قبل کی ایک بڑی تبدیلی بھی بیان کی جارہی ہے۔ جیو کے اندرونی ذرائع کے مطابق چار روز قبل ۱۲؍ دسمبر کو عمران اسلم کو جنگ گروپ اور پورے جیو ٹی وی نیٹ ورک کے صدر کے عہدے پر ترقی دینے کی خبر جاری کی گئی تھی۔ عمران اسلم بھی اُن لوگوں میں شامل تھے جو جیو کی اُتھل پتھل میں کچھ پر کشش پیشکشوں کے آگے ہتھیار ڈال چکے تھے۔ مگر جیو انتظامیہ اپنے افراد کا جس طرح تعاقب جاری رکھتی ہے اسی طرح اُس نے حالات کو سازگار بنانے کے بعد ایک بار پھر اپنے افراد نیے سرے سے شکار کرنے شروع کر دیے تھے۔ جس کے بعد اہم ترین پیشرفت عمران اسلم کی صورت میں سامنے آئی۔ جنہیں پورے جیو نیٹ ورک کی صدارت سپر د کردی گئی۔ جس میں جیو کا انٹرٹینمنٹ چینل بھی شامل تھا۔ جیو اور جنگ گروپ نے عمران اسلم کی ذمہ داریوں کا اعلان کرتے ہوئے یہ بات بھی بطور خاص اجا گر کی تھی کہ عمران اسلم کی صدارت میں ہی جیو نیٹ ورک نے جیو نیوز، جیو انٹرٹینمنٹ، جیو سپر، آگ، جیو کہانی اور جیو تیز چینلز شروع کئے ۔ عامر لیاقت حسین کو جو کچھ بھی میسر ہو وہ مزاجاً ہمیشہ خود کو اُس سے زیادہ کا مستحق سمجھتے ہیں، چنانچہ جیو کے اندرونی ذرائع عمران اسلم کی آمد کو اس ناراضی کا محرک سمجھتے ہیں۔

اس پس منظر میں ایک اور خبر بھی گردش میں ہے کہ عامر لیاقت حسین کی جیو انٹرٹینمنٹ اور عمران اسلم کی جیو نیٹ ورک کی صدارت پر جیو کے کیپٹل ٹاک کے میزبان حامد میر بھی خوش نہیں تھے۔ وہ اس تمام پیش رفت پر اپنے تحفظات جیو کے مالکان تک پہنچا چکے تھے۔ باخبر ذرائع کے مطابق جیو کے مالکان نے عسکری حلقوں کی پُرانی ناراضی کے خاتمے کے لئے ایک نئی مہم بھی شروع کررکھی ہے جس میں اُنہیں حامد میر کے کردار کو ٹیلی ویژن پر ایک پروگرام سے آگے بڑھا کر کسی انتظامی منصب تک پھیلانے سے مشکلات بھی پیش آسکتی تھی۔ لہذا جیو کے مالکان اس موقع پر کوئی خطرہ نہیں مول لینا چاہتے تھے۔ ایسے ہی حساس موقع پر عامر لیاقت حسین نے ایک بار پھر آرمی پبلک اسکول کے واقعے کو استعمال کرتے ہوئے جیو مخالف جذبات کو خود اس ادارے میں رہتے ہوئے ہوا دینے کی کوشش کی ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ اپنے صرف مفادات کو پیش نظر رکھ کر کام کرنے کی شہرت رکھنے والے جیو کے مالکان عامر لیاقت حسین کے اس اقدام کو کتنی سنجیدگی سے لیتے ہیں؟ جیو کے مالکان کی طبیعت اور فیصلوں کے مزاج سے آشنا افرادکی رائے یہ ہے کہ جیو کے مالکان اس موقع پر بھی ’’باغباں بھی خوش رہے اور خوش رہے صیاد بھی‘‘ کی حکمت ِ عملی استعمال کرنے کی طرف گامزن رہیں گے۔ یہی کچھ معاملہ ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کا بھی ہے، وہ بھی کسی بھی وقت اپنا استعفیٰ واپس لے کر دوبارہ جیو انٹرٹینمنٹ کی صدارت سنبھال سکتے ہیں۔


متعلقہ خبریں


کسی جج نے شکایت نہیں کی، عدلیہ میں مداخلت قبول نہیں، چیف جسٹس وجود - جمعه 26 اپریل 2024

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا ہے کہ عدالتی معاملات میں کسی کی مداخلت قابل قبول نہیں ہے۔سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی تقریب سے خطاب میں چیف جسٹس نے کہا کہ وہ جب سے چیف جسٹس بنے ہیں ہائیکورٹس کے کسی جج کی جانب سے مداخلت کی شکایت نہیں ملی ہے اور اگر کوئی مداخلت ...

کسی جج نے شکایت نہیں کی، عدلیہ میں مداخلت قبول نہیں، چیف جسٹس

حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے ، وزیراعلی خیبرپختونخوا وجود - جمعه 26 اپریل 2024

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے کہا ہے کہ اگر ہمیں حق نہ دیا گیا تو حکومت کو گرائیں گے اور پھر اس بار اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے۔اسلام آباد میں منعقدہ پاکستان تحریک انصاف کے 28ویں یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے ایک بار پھر ...

حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے ، وزیراعلی خیبرپختونخوا

ڈاکوئوں سے روابط رکھنے والے پولیس اہلکاروں کا کراچی تبادلہ وجود - جمعه 26 اپریل 2024

اندرون سندھ کی کالی بھیڑوں کا کراچی تبادلہ کردیا گیا۔ مبینہ طور پر کچے کے ڈاکوئوں سے روابط رکھنے والے اناسی پولیس اہلکاروں کا شکارپور سے کراچی تبادلہ کردیا گیا۔ شہریوں نے ردعمل دیا کہ ان اہلکاروں کا کراچی تبادلہ کرنے کے بجائے نوکری سے برطرف کیا جائے۔ انھوں نے شہر میں جرائم میں اض...

ڈاکوئوں سے روابط رکھنے والے پولیس اہلکاروں کا کراچی تبادلہ

چیف جسٹس ،کراچی کے کھانوں کے شوقین نکلے وجود - جمعه 26 اپریل 2024

چیف جسٹس کراچی آئے تو ماضی میں کھو گئے اور انہیں شہر قائد کے لذیذ کھانوں اور کچوریوں کی یاد آ گئی۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسی نے کراچی میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی ایک تقریب میں وکلا سے خطاب کرتے ہوئے وہ ماضی میں کھو گئے اور انہیں اس شہر کے لذیذ کھ...

چیف جسٹس ،کراچی کے کھانوں کے شوقین نکلے

آگ کا دریا عبور کرکے وزیراعلیٰ کی کرسی تک پہنچنا پڑا، مریم نواز وجود - جمعه 26 اپریل 2024

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ وزیراعلی کی کرسی اللہ تعالی نے مجھے دی ہے اور مجھے آگ کا دریا عبور کرکے یہاں تک پہنچنا پڑا ہے۔وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے پولیس کی پاسنگ آٹ پریڈ میں پولیس یونیفارم پہن کر شرکت کی۔پاسنگ آئوٹ پریڈ سے خطاب میں مریم نواز نے کہا کہ خوشی ہوئی پو...

آگ کا دریا عبور کرکے وزیراعلیٰ کی کرسی تک پہنچنا پڑا، مریم نواز

پی ڈی ایم جماعتیں پچھلی حکومت گرانے پر قوم سے معافی مانگیں، حافظ نعیم وجود - جمعه 26 اپریل 2024

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پاک ایران گیس پائب لائن منصوبہ ہر صورت میں مکمل کیا جائے، امریکا پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت بند کرے۔ احتجاج کرنے والی پی ڈی ایم کی جماعتیں پچھلی حکومت گرانے پر قوم سے معافی مانگیں، واضح کریں کہ انھیں حالیہ انتخابات پر اعت...

پی ڈی ایم جماعتیں پچھلی حکومت گرانے پر قوم سے معافی مانگیں، حافظ نعیم

پسند نا پسند سے بالاتر ہوجائیں،تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے ہاتھ ملانے کی تجویز وجود - جمعرات 25 اپریل 2024

وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب نے معاشی استحکام کے لیے بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز دے دی۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں وزیراعظم شہباز شریف نے تاجر برادری سے گفتگو کی اس دوران کاروباری شخصیت عارف حبیب نے کہا کہ آپ نے اسٹاک مارکیٹ کو ریکارڈ سطح پر پہنچایا ...

پسند نا پسند سے بالاتر ہوجائیں،تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے ہاتھ ملانے کی تجویز

نواز اور شہباز میں جھگڑا چل رہا ہے، لطیف کھوسہ کا دعویٰ وجود - جمعرات 25 اپریل 2024

تحریک انصاف کے رہنما لطیف کھوسہ نے نواز شریف اور شہباز شریف کے درمیان جھگڑا چلنے کا دعوی کر دیا ۔اسلام آباد ہائیکورٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چھوٹے بھائی نے دھوکا دیکر نواز شریف سے وزارت عظمی چھین لی ۔ شہباز شریف کسی کی گود میں بیٹھ کر کسی اور کی فرمائش پر حکومت کر رہے ہیں ۔ ان...

نواز اور شہباز میں جھگڑا چل رہا ہے، لطیف کھوسہ کا دعویٰ

امریکی طالبعلموں کا اسرائیل کے خلاف احتجاج شدت اختیار کرگیا وجود - جمعرات 25 اپریل 2024

غزہ میں صیہونی بربریت کے خلاف احتجاج کے باعث امریکا کی کولمبیا یونیوسٹی میں سات روزسے کلاسز معطل ہے ۔سی ایس پی ، ایم آئی ٹی اور یونیورسٹی آف مشی گن میں درجنوں طلبہ کو گرفتار کرلیا گیا۔فلسطین کے حامی طلبہ کو دوران احتجاج گرفتار کرنے اور ان کے داخلے منسوخ کرنے پر کولمبیا یونیورسٹی ...

امریکی طالبعلموں کا اسرائیل کے خلاف احتجاج شدت اختیار کرگیا

پنجاب کے ضمنی انتخابات میں پولیس نے مداخلت کی، یہاں جنگل کا قانون ہے ،عمران خان وجود - بدھ 24 اپریل 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ پنجاب کا الیکشن پہلے سے پلان تھا اور ضمنی انتخابات میں پہلے ہی ڈبے بھرے ہوئے تھے۔اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ جمہوریت، قانون کی بالادستی اور فری اینڈ فیئر الیکشن پر کھڑی ہوتی ہے مگر یہاں جنگل کا قانون ہے پنجاب کے ضمنی ...

پنجاب کے ضمنی انتخابات میں پولیس نے مداخلت کی، یہاں جنگل کا قانون ہے ،عمران خان

ایرانیوں کے دل پاکستانیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں ایرانی صدر وجود - بدھ 24 اپریل 2024

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی لاہور پہنچ گئے، جہاں انہوں نے مزارِ اقبال پر حاضری دی۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ ایرانیوں کے دل پاکستانیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ غزہ کے معاملے پر پاکستان کے اصولی مؤقف کو سراہتے ہیں۔وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے علامہ اقبال انٹرنیشنل ائرپورٹ پر مہمان ایرا...

ایرانیوں کے دل پاکستانیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں ایرانی صدر

سپریم کورٹ، کراچی میں 5ہزار مربع گز پلاٹ پر پارک بنانے کا حکم وجود - بدھ 24 اپریل 2024

سپریم کورٹ نے کراچی میں 5 ہزار مربع گز پلاٹ پر پارک بنانے کا حکم دیدیا۔عدالت عظمی نے تحویل کے لئے کانپور بوائز ایسوسی ایشن کی درخواست مسترد کردی۔سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کانپور اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کو زمین کی الاٹمنٹ کیس کی سماعت کے دوران وکیل نے عدالت کو بتایا کہ انیس سو اک...

سپریم کورٹ، کراچی میں 5ہزار مربع گز پلاٹ پر پارک بنانے کا حکم

مضامین
صدر رئیسی کا رسمی دورۂ پاکستان اور مضمرات وجود جمعه 26 اپریل 2024
صدر رئیسی کا رسمی دورۂ پاکستان اور مضمرات

سیل ۔فون وجود جمعه 26 اپریل 2024
سیل ۔فون

کڑے فیصلوں کاموسم وجود جمعه 26 اپریل 2024
کڑے فیصلوں کاموسم

اسکی بنیادوں میں ہے تیرا لہو میرا لہو وجود جمعه 26 اپریل 2024
اسکی بنیادوں میں ہے تیرا لہو میرا لہو

کشمیری قیادت کا آرٹیکل370 کی بحالی کا مطالبہ وجود جمعه 26 اپریل 2024
کشمیری قیادت کا آرٹیکل370 کی بحالی کا مطالبہ

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر