وجود

... loading ...

وجود

شام تنازع، ایران پاکستان سے شیعہ جنگجو بھرتی کرنے لگا

هفته 12 دسمبر 2015 شام تنازع، ایران پاکستان سے شیعہ جنگجو بھرتی کرنے لگا

Pakistani-Shiites-fighers-in-Syria

ایران کے پاسدارانِ انقلاب کی ویب سائٹ شام میں مارے جانے والے جنگجوؤں کو سالوں سے خراج عقیدت پیش کرتی آ رہی ہے لیکن گزشتہ ماہ دمشق میں ایک مزار کی حفاظت کرتے ہوئے جان دینے والے دو افراد ان تمام “شہدا” سے مختلف تھے، وہ پاکستانی تھے۔

پاکستان کے معروف ترین ابلاغی گروپ جنگ کے انگریزی اخبار ‘دی نیوز’ کے مطابق یہ دونوں افراد شام میں برسر پیکار پاکستانی شیعہ جنگجوؤں کے یونٹ زینبیون کا حصہ تھے۔ یہ گروپ شام میں ایران کی بھرتی مہم کا تازہ ترین حصہ ہے اور رواں سال اس یونٹ کے “شہدا” کی تعداد میں اضافہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ شام کے تنازع میں کہیں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

دی نیوز کے مطابق نومبر کے وسط میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پوسٹ میں گروپ کے نام کے ساتھ 53 تصاویر جاری کی گئی تھیں، جو اس جنگ میں لڑتے ہوئے مارے گئے ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستانیوں کی کتنی بڑی تعداد اس وقت شام میں موجود ہے جو اس عالمی تنازع میں اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔ گو کہ اب تک مارے گئے کل افراد کی تعداد کا کوئی باضابطہ اعلان موجود نہيں لیکن مقامی ذرائع کہتے ہیں کہ شام میں لڑنے والے پاکستانی جنگجوؤں کی تعداد سینکڑوں میں ہے اور ان کی اکثریت حضرت زینب رضی اللہ عنہا کے مزار کی حفاظت پر مامور ہے، جو شامی دارالحکومت دمشق میں واقع ہے۔

بھرتی ہونے والے افراد کو ایک لاکھ 20 ہزار روپے کی ماہانہ تنخواہ اور ہر تین ماہ بعد 15 دن کی چھٹی کی پیشکش کی جاتی ہے

ایران کی جانب سے پاکستانی جنگجو بھرتی کرنا چار سال سے جاری شامی خانہ جنگی کا نیا پہلو ہے، جس نے اسلامی دنیا میں فرقہ وارانہ تقسیم کو مزید بڑھا دیا ہے اور بیشتر علاقائی و عالمی طاقتوں کے ایک دوسرے کے مقابل کھڑا کردیا ہے۔

یہ پاکستانی شیعہ شامی تنازع میں ایران کے حلیف صدر بشار الاسد کے دفاع میں مدد فراہم کر رہے ہیں، جنہیں نہ صرف ایران بلکہ روس اور حزب اللہ کی حمایت بھی حاصل ہے۔ اس کے برعکس حکومت مخالف سنی باغیوں کو ترکی اور عرب ریاستوں کی مدد حاصل ہے۔

زینبیون نامی ایک فیس بک پیج نے حال ہی میں چند تصاویر پیش کیں، جس میں نومبر کے اواخر میں ایران میں ہونے والی ایک نماز جنازہ دکھائی گئی ہے۔ اس میں ایران کے پاسداران انقلاب کے ساتھ ہی روایتی پاکستانی لباس شلوار قمیص میں ملبوس افراد کو دیکھا جا سکتا ہے۔

امریکا کی یونیورسٹی آف میری لینڈ کے محقق، واشنگٹن انسٹیٹیوٹ فار نیئر ایسٹ پالیسی کے فیلو اور شام میں لڑنے والے شیعہ جنگجو گروپوں کے بارے میں وسیع معلومات رکھنے والے فلپ اسمتھ کہتے ہیں کہ زینبیون پاکستانی شیعہ گروہ ہے اور اسے پاسداران انقلاب چلا رہے ہیں۔

گو کہ پاکستان میں مسلمانوں کی اکثریت سنی عقیدہ رکھتی ہے لیکن شیعہ عقائد رکھنے والوں کی تعداد بھی لاکھوں میں ہے بلکہ یہ دنیا کی بڑی شیعہ برادریوں میں سے ایک ہے۔

zaynabion

مڈل ایسٹ انسٹیٹیوٹ آف واشنگٹن اور پاک-ایران تعلقات پر کتاب کے مصنف ایلکس وتانکا کہتے ہیں کہ ان افراد کا انتخاب لوگوں کی ایک بڑی تعداد میں سے کیا گیا ہے۔ پاکستان کی شیعہ برادری میں ایسے افراد کی تعداد قابل ذکر ہے جو اپنی شیعہ شناخت کے لیے ہتھیار اٹھانے کے خواہشمند ہیں اور پاسداران انقلاب اسی کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

لبنان کے حزب اللہ جنگجو، عراق کی اکثریتی شیعہ برادری اور اس کے بعد افغانستان کے ہزارہ شیعہ جنگجوؤں کے بعد پاکستانی عنصر کی شمولیت شام میں جاری جنگ کا نیا پہلو ہے۔ اسمتھ کا اندازہ ہے کہ زینبیون کی تعداد ایک ہزار تک ہے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر آنے والی وڈیوز اور تصاویر سے ثابت ہوتا ہے کہ دمشق میں حضرت زینب رضی اللہ عنہا کے مزار کے علاوہ پاکستانی جنگجو حلب کے گرد بھی متحرک ہیں۔

گروپ خود کو حزب اللہ پاکستانی بھی کہتا ہے اور انٹرنیٹ پر اب تک جو مواد پیش کیا گیا ہے اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ شام میں لڑنے والے چند پاکستانی شیعہ میدان میں اترنے سے پہلے ہی ایران منتقل ہو چکے تھے۔ ان میں سے کئی کا تعلق پاکستانی کے قبائلی علاقے پارہ چنار سے ہے جو شیعہ اکثریتی ہے۔ اسمتھ کا کہنا ہے کہ زینبیون نے پہلے فاطمیون نامی افغان جنگجوؤں کے ساتھ مل کر لڑائی کا آغاز کیا تھا لیکن بعد میں اپنی الگ اور واضح شناخت بنائی۔

جس طرح ایران نے افغان جنگجوؤں کو بھرتی کرنے کے لیے انہیں ایرانی شہریت اور معقول ماہانہ آمدنی کی پیشکش کی، بالکل اسی طرح پاکستان سے بھرتی کے لیے جاری کردہ اشتہار میں بھی ایسی ہی سہولیات نمایاں کی گئی ہیں۔ ابھی گزشتہ ہفتے فیس بک پر جاری ہونے والے ایک اشتہار میں کیا گیا ہے کہ 18 سے 35 سال کے جسمانی طور پر مضبوط افراد کو شام میں لڑنے کے لیے آگے آنا چاہیے۔ 45 دن کی ابتدائی فوجی تربیت اور اس کے بعد شام میں مزید 6 ماہ کی تربیت کے ساتھ ایک لاکھ 20 ہزار روپے کی ماہانہ تنخواہ اور ہر تین ماہ بعد 15 دن کی چھٹی کا ذکر اس اشتہار میں موجود ہے۔ جنگ کے دوران مارے جانے کی صورت میں بچوں کی تعلیم کے اخراجات اور ہر سال اہل خانہ کی ایران، عراق و شام کی زیارات کو روانگی کی سہولت بھی دی گئی ہے۔ بھرتی ہونے کے خواہشمند افراد سے کہا گیا ہے کہ وہ ایرانی شہر قم کا رخ کریں اور وہاں ایک فون نمبر پر بھی فراہم کیا گیا ہے۔ برطانیہ کے خبر رساں ادارے رائٹرز نے اس نمبر پر رابطہ کیا تو کسی نے فون نہيں اٹھایا۔

افغان اور پاکستانی جنگجوؤں نے عراق کی شیعہ ملیشیا پر موجود دباؤ کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کیا، جسے گزشتہ سال داعش کے خلاف لڑنے کے لیے وطن واپس بلایا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں


عالمی برادری پاکستان کے اندر بھارتی دہشت گردی کا نوٹس لے، صدر ، وزیراعظم وجود - جمعه 02 مئی 2025

  صدراور وزیراعظم کے درمیان ملاقات میں پہلگام حملے کے بعد بھارت کے ساتھ کشیدگی کے پیشِ نظر موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال، بھارت کے جارحانہ رویہ اور اشتعال انگیز بیانات پر گہری تشویش کا اظہار بھارتی رویے سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ ہے ، پاکستان اپنی علاقائ...

عالمی برادری پاکستان کے اندر بھارتی دہشت گردی کا نوٹس لے، صدر ، وزیراعظم

بھارت کی کسی بھی کارروائی کا منہ توڑ جواب دیں گے آرمی چیف وجود - جمعه 02 مئی 2025

  پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے ، کوئی کسی بھی قسم کی غلط فہمی میں نہ رہے، بھارت کے کسی بھی مس ایڈونچر کا فوری اور بھرپور جواب دیں گے ، پاکستان علاقائی امن کا عزم کیے ہوئے ہے پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے منگلا اسٹرائیک کور کی جنگی مشقوں کا معائنہ اور یمر اسٹر...

بھارت کی کسی بھی کارروائی کا منہ توڑ جواب دیں گے آرمی چیف

پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں را ملوث نکلیں،خفیہ دستاویزات بے نقاب وجود - جمعه 02 مئی 2025

دستاویز پہلگام حملے میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کا واضح ثبوت ہے ، رپورٹ دستاویز ثابت کرتی ہے پہلگام بھی پچھلے حملوں کی طرح فالس فلیگ آپریشن تھا، ماہرین پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ''را'' کا کردار بے نقاب ہوگیا، اہم دستاویز سوشل میڈیا ایپلی کیشن ٹی...

پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں را ملوث نکلیں،خفیہ دستاویزات بے نقاب

190ملین پاؤنڈکیس ،سزا کیخلاف بانی کی اپیل اس سال لگنے کا امکان نہیں، رجسٹرار وجود - جمعه 02 مئی 2025

نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے فیصلوں کے مطابق زیرِ التوا کیسز کو نمٹایا جائے گا اپیل پر پہلے پیپر بکس تیار ہوں گی، اس کے بعد اپیل اپنے نمبر پر لگائی جائے گی ، رپورٹ رجسٹرار آفس نے 190ملین پاؤنڈ کیس سے متعلق تحریری رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا دی۔تحریری رپورٹ...

190ملین پاؤنڈکیس ،سزا کیخلاف بانی کی اپیل اس سال لگنے کا امکان نہیں، رجسٹرار

میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، جسٹس جمال مندوخیل وجود - جمعه 02 مئی 2025

تمام انسانوں کے حقوق برابر ہیں، کسی سے آپ زبردستی کام نہیں لے سکتے سوال ہے کہ کیا میں بحیثیت جج اپنا کام درست طریقے سے کر رہا ہوں؟ خطاب سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل نے کہاہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، آپ حیران ہوں گے کہ میں کیا کہہ رہا ہوں؟ انصاف تو ا...

میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، جسٹس جمال مندوخیل

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے وجود - بدھ 30 اپریل 2025

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان وجود - بدھ 30 اپریل 2025

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم وجود - بدھ 30 اپریل 2025

زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم وجود - منگل 29 اپریل 2025

  8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع وجود - منگل 29 اپریل 2025

  دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع

مضامین
سندھ طاس معاہدہ کی معطلی وجود جمعه 02 مئی 2025
سندھ طاس معاہدہ کی معطلی

دنیا کی سب سے زیادہ وحشت ناک چیز بھوک ہے وجود جمعه 02 مئی 2025
دنیا کی سب سے زیادہ وحشت ناک چیز بھوک ہے

بھارت کیا چاہتا ہے؟؟ وجود جمعرات 01 مئی 2025
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟

انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب وجود جمعرات 01 مئی 2025
انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب

پاکستان میں بھارتی دہشت گردی وجود جمعرات 01 مئی 2025
پاکستان میں بھارتی دہشت گردی

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر