... loading ...
اسلام آباد میں وزیراعظم نواز شریف اور افغان صدر اشرف غنی نے پانچویں ہارٹ آف ایشیا (قلبِ ایشیا)کانفرنس کا باقاعدہ آغاز کردیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے عمل کو سراہتا ہے، یہ استنبول کانفرنس کا تسلسل ہے جس کا مقصد خطے میں امن، انسانی اقدار اور علاقائی تعاون کا فروغ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ خطے میں پائیدار امن کے لیے پُرامن افغانستان ناگزیر ہے، افغانستان میں بدامنی سے پورا ایشیا متاثر ہوگا اور وہاں امن سے پورا خطہ مستفید ہوگا، افغانستان میں مفاہمتی عمل کی حمایت کرتے ہیں اور افغان مہاجرین کی اپنے وطن باعزت واپسی چاہتے ہیں۔افغانستان ایک خود مختار ملک ہے اور اس کی خود مختاری کا عالمی برادری بھی احترام کرتی ہے، پرامن ہمسائیگی ہی ہمارا ویژن ہے اور پاکستان خطے کے ممالک کے ساتھ مضبوط رابطے چاہتا ہے، افغانستان کے دشمن پاکستان کے دشمن ہیں اور پاکستان ہمیشہ افغانستان کے ساتھ کھڑا ہے۔وزیر اعظم نوازشریف نے کہا کہ دہشت گردی ہم سب کی مشترکہ دشمن ہے اور اس سے نمٹنا سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے، آپریشن ضرب عضب اور قومی ایکشن پلان کے مثبت نتائج ملے اور ہم اپنی سرزمین سے دہشت گردی کا خاتمہ چاہتے ہیں۔
کانفرنس کے باقاعدہ آغاز سے قبل افغان صدر اشرف غنی کانفرنس میں شرکت کے لیے نور خان ایئربیس پہنچے جہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔صدر اشرف غنی کو طیارے سے باہر آنے پر اکیس توپوں کی سلامی دی گئی، دونوں ممالک کے قومی ترانے بجائے گئے اور مہمان صدر کو مسلح افواج کے چاق و چوبند دستے نے شاندار گارڈ آف آنر بھی پیش کیا۔ بعد ازاں وزیراعظم پاکستان اور افغان صدر نے کانفرنس کا باقاعدہ آغاز کر دیا۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے افغان صدر اشرف غنی نے کہا کہ جمہوری معاشرے میں تشدد کا کوئی مقام نہیں، ہمارے دشمن افغانستان کی تقسیم چاہتے ہیں، لیکن ہم خطے کے دیگر ممالک سے مضبوط رابطوں پر کام کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ افغانستان گزشتہ برسوں میں خانہ جنگی کا شکار رہا، عوامی مقامات کو وحشیانہ طور پر نشانہ بنایا گیا، ہماری خواتین پر دوران شاپنگ حملے کیے گئے اور ہمارے بچوں کو اسکول جاتے ہوئے نشانہ بنایا گیا لیکن ہم افغانستان میں پائیدار امن کے قیام کے لیے پرعزم ہیں ۔
اُنہوں نے افغانستان میں تنازع کاپہلا سبب دہشت گرد گروپوں کو قرار دیا۔ جنہیں خطے اور بین الاقوامی برادری کے لیے بڑا مسئلہ قرار دیتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ پاکستان میں آپریشن سے بھی دہشت گرد افغانستان آئے تاہم اب سیاسی عمل کا حصہ بننے کے لیے تمام مسلح گروہوں کو ہتھیار پھینکنے ہوں گےافغان صدر نے کہا کہ افغانستان کو سیکیورٹی، معیشت اور روزگار کے مسائل کا سامنا ہے لیکن غربت کا خاتمہ ہمارا سب سے اہم ہدف ہے جبکہ دیگر مسائل کی طرح افغان مہاجرین کی آباد کاری بھی ایک مسئلہ ہے۔ افغان صدر نے پاکستان کی طرف سے لاکھوں افغان مہاجرین کی مہمان نوازی پر اُس کا شکریہ ادا کیا ۔
افغان صدر نے کہا کہ افغانستان تیزی سے وسط ایشیا سے منسلک ہو رہا ہے، ہم پاکستان کے ساتھ ساتھ چین سے بھی رابطوں کو مربوط بنانے کے پروگرام پر عمل پیرا ہیں۔انہوں نے افغانستان کے انفرااسٹرکچر اور ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں انفرااسٹرکچر بہتر ہورہا ہے۔ افغانستان اپنے قدرتی وسائل سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہا ہے جبکہ وسط ایشیائی ممالک کے ساتھ ٹرانسمیشن لائن کے منصوبوں پر کام جاری ہے۔ہمارا ہائی ویز اور ریلوے پروگرام بھی جاری ہے جبکہ پاکستان کے ساتھ راہداری منصوبے اب تک ابتدائی مراحل میں ہیں، تاپی گیس پائپ لائن منصوبہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور ترکمانستان میں جلد تاپی گیس پائپ لائن کا افتتاح کیا جائے گا۔ جبکہ ترکمانستان کے ساتھ بجلی وگیس کی فراہمی کے دیگر معاہدے بھی کیے جائیں گے۔
صدراور وزیراعظم کے درمیان ملاقات میں پہلگام حملے کے بعد بھارت کے ساتھ کشیدگی کے پیشِ نظر موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال، بھارت کے جارحانہ رویہ اور اشتعال انگیز بیانات پر گہری تشویش کا اظہار بھارتی رویے سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ ہے ، پاکستان اپنی علاقائ...
پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے ، کوئی کسی بھی قسم کی غلط فہمی میں نہ رہے، بھارت کے کسی بھی مس ایڈونچر کا فوری اور بھرپور جواب دیں گے ، پاکستان علاقائی امن کا عزم کیے ہوئے ہے پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے منگلا اسٹرائیک کور کی جنگی مشقوں کا معائنہ اور یمر اسٹر...
دستاویز پہلگام حملے میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کا واضح ثبوت ہے ، رپورٹ دستاویز ثابت کرتی ہے پہلگام بھی پچھلے حملوں کی طرح فالس فلیگ آپریشن تھا، ماہرین پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ''را'' کا کردار بے نقاب ہوگیا، اہم دستاویز سوشل میڈیا ایپلی کیشن ٹی...
نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے فیصلوں کے مطابق زیرِ التوا کیسز کو نمٹایا جائے گا اپیل پر پہلے پیپر بکس تیار ہوں گی، اس کے بعد اپیل اپنے نمبر پر لگائی جائے گی ، رپورٹ رجسٹرار آفس نے 190ملین پاؤنڈ کیس سے متعلق تحریری رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا دی۔تحریری رپورٹ...
تمام انسانوں کے حقوق برابر ہیں، کسی سے آپ زبردستی کام نہیں لے سکتے سوال ہے کہ کیا میں بحیثیت جج اپنا کام درست طریقے سے کر رہا ہوں؟ خطاب سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل نے کہاہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، آپ حیران ہوں گے کہ میں کیا کہہ رہا ہوں؟ انصاف تو ا...
پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...
پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...
دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...
تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...
زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...
8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...
دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...