... loading ...
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما مخدوم امین فہیم طویل علالت کے بعد 76 برس کی عمر میں کراچی کے ایک نجی ہسپتال میں انتقال کر گئے۔وہ طویل عرصے سے بلڈ کینسر کے عارضے میں مبتلا تھے ۔ مخدوم امین فہیم کا ایک طویل عرصے سےلندن میں علاج جاری تھاجہاں سے وہ حال ہی میں کراچی منتقل ہوئے تھے اور ایک ہسپتال میں زیر علاج تھے۔
مخدوم امین فہیم 4اگست 1939 ء کوضلع مٹیاری کے علاقے ہالا میں پیدا ہوئے۔وہ سندھ کے بااثر جاگیردار گھرانے سے تعلق رکھتے تھے۔ سندھ یونیورسٹی سے 1961 میں گریجویشن کیا ۔ مخدوم امین فہیم پہلی بار 1970 کے عام انتخابات میں رکنِ قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔اُنہوں نے 1977ء سے 2013ء تک آٹھ بار انتخابات میں حصہ لیا۔ وہ اب تک چھ مرتبہ رکن منتخب کیے جاچکے تھے۔ وہ بے نظیر بھٹو کے دورِ اقتدارمیں 1988ء سے اگست 1990ء تک وزیراطلاعات بھی رہے۔وہ 1994 ء سے 1996 ء تک دوسرے دور حکومت میں ہاؤسنگ اینڈ پبلک ورکس کے وفاقی وزیر بھی رہے۔ اُنہیں 2008ء میں وزارتِ صنعت کا قلمدان بھی سونپا گیا۔
پاکستان پیپلز پارٹی سے وابستگی مخدوم امین فہیم کو سیاسی ورثے میں ملی تھی،اُن کے والد مخدوم محمد زمان المعروف مخدوم طالب المولیٰ پیپلز پارٹی کے بانیوں میں شامل ہونے کے ساتھ ساتھ اس کے سینئر نائب صدر بھی رہے۔ مخدوم امین فہیم پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر نائب چیئرمین کے علاوہ پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے صدر بھی تھے۔ یہ جماعت الیکشن کمیشن میں خود اُن کے نام سے ہی رجسٹرڈ تھی۔ مخدوم امین فہیم پیپلز پارٹی کی چیئر پرسن محترمہ بینطیر بھٹو کے قابلِ اعتماد ساتھی تصور کیے جاتے تھے۔ پرویز مشرف کے دور اقتدار میں جب بے نظیر بھٹو خود ساختہ جلاوطنی میں تھیں تو مخدوم امین فہیم نے اس اعتماد کو پوری طرح نبھایا۔ اور بے نظیر بھٹو کے پرویز مشرف سے تمام معاملات طے کرنے میں پوری وفاداری سے مدد دی۔ یہاں تک کہ پیپلز پارٹی پیٹریاٹ کے نام سے جنم لینے والی مشرف کے دور کی یاد گار پارٹی کے ساتھ خود مخدوم امین فہیم کو بھی مشرف کے زمانے میں پیپلز پارٹی سے توڑنے کی کوششیں ہوئی اور اُنہیں وزیر اعظم کے منصب کی بھی پیشکش کی گئی، مگر مخدوم امین فہیم نے پیپلز پارٹی سے اپنے تعلق کو استوار رکھا ۔
بینظیر بھٹو کے قتل کے بعدجب پیپلز پارٹی کی عملی سربراہی آصف علی زرداری نے سنبھالی تو مخدوم امین فہیم کا کردار محدود سے محدود تر ہوتا چلا گیا۔اس دوران میں پارٹی قیادت سے اُن کے اختلافات کی خبریں بھی بہت مشہور ہوئیں۔ یہاں تک کہ 2008 ء میں وزارتِ عظمیٰ کے امیدوار کے طور پر بھی ان کا نام مسترد کردیا گیا۔ مشرف دور میں وزارتِ عظمیٰ کی پیشکش کو ٹھکرانے والے مخدوم امین فہیم اُ س وقت وزیراعظم کے منصب کے لئے سب سے بڑھ کر موزوں امیدوار سمجھے جارہے تھے۔ مگر پیپلز پارٹی کے اندرونی حلقوں میں اُنہیں مسترد کرنے کا سبب ہی ماضی میں پرویز مشرف سے ان کے رابطے بتائے گئے۔ مگر پھر آصف علی زرداری نے اُن کی ضرورت محسوس کی اور مخدوم امین فہیم کی اورپارٹی قیادت کے درمیان قربتیں بڑھنے لگیں۔ اور بآلاخر انہیں وفاقی کابینہ میں بطور وفاقی وزیرِ تجارت شامل کرلیا گیا۔ مخدوم امین فہیم سروری جماعت کے روحانی پیشوا اور مخدوم طالب المولیٰ کے گدی نشین بھی تھے۔
مخدوم امین فہیم ذاتی طور پر ایک نفیس آدمی کی شہرت رکھتے تھے۔ مگر اُ ن کی سیاسی زندگی اور سیاسی فیصلوں کے بارے میں ماہرین کی آرا ملی جلی ہیں۔ اُن کی زندگی کے آخری دنوں میں وہ بھی بدعنوانی کے ایک مشہور مقدمے میں ملوث پائے گئے۔ اور اُن کی سیاسی زندگی کے متعلق بعض فیصلے نشانہ تنقید بنے۔
گزشتہ دنوں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور دیگر اہم رہنماؤں نے ان سے ہسپتال میں ملاقات بھی کی تھی۔مخدوم امین فہم کے انتقال کی خبر نشر ہونے کے بعد پارٹی کے رہنماؤں اور کارکنوں کی بڑی تعداد نے ہسپتال کا رخ کیا۔خاندانی ذرائع کے مطابق ان کی میت کو ان کے آبائی علاقے ہالا منتقل کیا جائے گا اور ان کی نماز جنازہ اور تدفین کے حوالے سے مشاورت کے بعد اعلان کردیا جائے گا۔مخدوم امین فہیم کے انتقال پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما تاج حیدر کا کہنا تھا کہ مخدوم امین فہیم انتہائی دلیر انسان اور پارٹی کے لیے مشعل راہ تھے۔
تاج حیدر نے کہا کہ جمہوریت کا ایک اہم سپاہی ’آج ہم میں نہیں رہا‘ اور مخدوم امین فہیم کے انتقال سے پیدا ہونے والا خلا کبھی پُر نہیں کیا جاسکے گا۔پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما کا کہنا تھا کہ مخدوم امین فہیم ایک شاعر بھی تھے اور انھوں نے اپنی ساری زندگی جمہوریت کی بالا دستی اور سیاسی جدوجہد میں گزاری۔
افغان طالبان کے کئی بٹالین ہیڈ کوارٹر تباہ،فوج نے ہیڈکوارٹر نمبر 4 اور 8 سمیت بارڈر بریگیڈ نمبر 5 کے اہداف کو کامیابی کے ساتھ نشانہ بنایا، تمام اہداف باریک بینی سے منتخب کئے،سیکیورٹی ذرائع پاکستان نے صوبہ قندھار اور کابل میں خالصتاً افغان طالبان اور خوارج کے ٹھکانوں پر کارروائ...
جوڈیشل کمیشن قائم کرکے آئی جی اسلام آباد اور محسن نقوی کو شامل کیا جائے، امن صرف بات چیت سے آتا ہے،ہم اپنے ہی ملک میں غیر محفوظ ہوگئے ہیں،سب کو اس ملک کیلئے کھڑا ہونا چاہیے پیرول پر رہا کیا جائے، پاک افغان کے درمیان امن کراسکتا ہوں،دو مسلم اور ہمسایہ ممالک میں لڑائی کسی کے مف...
دنیا بھارت کو سرحد پار دہشت گردی کا حقیقی چہرہ اور علاقائی عدم استحکام کا مرکز تسلیم کرتی ہے غیرضروری گھمنڈ اور غیر مناسب بیانات شہرت پر مبنی جارحانہ ذہنیت کو جنم دے سکتے ہیں ترجمان پاک فوج نے کہا ہے کہ دنیا بھارت کو سرحد پار دہشت گردی کا حقیقی چہرہ اور علاقائی عدم استحکام کا...
قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو ڈیٹا فراہم ، کال ڈیٹا ریکارڈ سے ماسٹر مائنڈز کی شناخت ہوگئی ملک گیر نیٹ ورک اور کمانڈ پوائنٹس کی نشاندہی،بڑے شہروں میں چھاپوں کی منصوبہ بندی مکمل مذہبی جماعت کے پرتشدد احتجاج کے منتظمین کی نشاندہی کرنے کے بعد تمام مشتعل عناصر کی فہرست تیار کر لی ...
میری اپنی فیملی فوج میں ، فوج سے میری کوئی دشمنی نہیں بلکہ فوج کو پسند کرتا ہوں، فوج میری ، ملک بھی میرا ہے اور شہدا ہمارے ہیں،جس چیز سے مُلک کو نقصان ہو رہا ہو اُس پر تنقید کرنا فرض ہے ، غداری کے سرٹیفکیٹ بانٹنا بند ہونا چاہیے، افغانستان سے کشیدگی میں دہشت گردی بڑھنے کا خطرہ ہے...
ماضی میں کشیدگی کم کرنے میں کردار ادا کیا اب بھی کرسکتا ہوں، معاملات کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کرنی چاہئے، افغان قیادت سے رابطے ہوئے ہیں،معاملات کو افہام و تفہیم سے حل کرنا چاہتی ہے افغان وزیر خارجہ کے کشمیر پر بیان پر واویلا کرنے کی بجائے کشمیر پر اپنے کردار کو دیکھنا چاہئے،کیا پاک...
انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی نے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے بانی پی ٹی آئی کی بہن عدالت میں پیش نہیں ہوئیں، حاضری معافی کی درخواست مسترد کردی 26 نومبر احتجاج کے حوالے سے کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے علیمہ خان کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیدیا۔انسداد دہشت گ...
چھپنے کی کوئی جگہ باقی نہیں بچی، کارروائی قانونی دائرے میں رہے گی، گرفتاری ہر صورت ہو گی خود کو قانون کے حوالے کریں، زخمی ہیں تو ریاست طبی سہولیات فراہم کرے گی، پولیس ذرائع پولیس نے صرف ایک دن کی روپوشی کے بعد تحریک لبیک کے امیر حافظ سعد رضوی اور انکے بھائی انس رضوی کا سراغ ل...
میرے پاس تمام حقائق آ گئے ہیں، علی امین گنڈاپور مستعفی ہو چکے اس حوالے سے گورنر کے خط سے فرق نہیں پڑتا گورنر فیصل کریم نے حلف نہ لیا تو اسپیکر صوبائی اسمبلی بابر سلیم سواتی حلف لیں گے، چیف جسٹس نے فیصلہ سنا دیا ہائی کورٹ نے گورنر خیبرپختونخوا کوآج شام چار بجے تک نومنتخب وزی...
پرچی سے وزیر اعلیٰ نہیں بنا، محنت کر کے یہاں پہنچا ہوں، نام کے ساتھ زرداری یا بھٹو لگنے سے کوئی لیڈر نہیں بن جاتا،خیبرپختونخواہ میں ہمارے لوگوں کو اعتماد میں لیے بغیر آپریشن نہیں ہوگا بانی پی ٹی آئی کو فیملی اور جماعت کی مشاورت کے بغیر ادھر ادھر کیا تو پورا ملک جام کر دیں گے، ...
سیکیورٹی اداروں نے کرین پارٹی کے کارکنان کو منتشر کرکے جی ٹی روڈ کو خالی کروا لیا، ٹی ایل پی کارکنوں کی اندھا دھند فائرنگ، پتھراؤ، کیل دار ڈنڈوں اور پیٹرول بموں کا استعمال کارروائی کے دوران 3 مظاہرین اور ایک راہگیر جاں بحق، چالیس سرکاری اور پرائیویٹ گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی،شہر...
سربراہ سعد رضوی مذاکرات کیلئے تیار تھے،مظاہرین سے بات چیت کیوں نہیں کی؟ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے تحریک لبیک پاکستان کے مظاہرین پر پولیس فائرنگ اور بہیمانہ تشدد کی پرزورمذمت کی ہے اور اسے ظالمانہ، انتہائی افسوسناک اور تکلیف دہ قرار دیا ہے۔ منصورہ سے جاری بیا...