وجود

... loading ...

وجود
وجود

سندھ گورنمنٹ ہسپتال میں چھاپا: خورد بُرد کی گئی رقوم دہشت گردی کے لئے استعمال ہونے کا انکشاف

هفته 14 نومبر 2015 سندھ گورنمنٹ ہسپتال میں چھاپا: خورد بُرد کی گئی رقوم دہشت گردی کے لئے استعمال ہونے کا انکشاف

hospital

سندھ گورنمنٹ ہسپتال لیاقت آباد میں جمعہ ۱۳؍ نومبر کو اینٹی کرپشن سندھ کا چھاپا خوشگوار حیرت کا باعث بنا ہے۔ جہاں سماج دشمن عناصر نے اب تک ہر قسم کی رسائی ناممکن بنا رکھی تھی اور دیانت دار ڈاکٹرز جہاں اپنا سر پٹختے رہتے تھے۔ اینٹی کرپشن کے کامیاب چھاپے کے بعد ہسپتال کے بعض ڈاکٹروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ہسپتال میں مریضوں کی خوراک کا سالانہ بجٹ ایک کروڑ روپے سے زائد ہے جبکہ مذکورہ ہسپتال کے مختلف وارڈوں میں بیس سے پچیس مریض داخل ہوتے ہیں لیکن کھانا فراہم کرنے والے ٹھیکیدار کی مبینہ ملی بھگت سے مریضوں کے کھانے کا کاغذی بل بنا کر ہڑپ کر لیا جاتا ہے۔ اسی طرح لوکل پرچیز کی ادویہ میں پورپشنٹ سوسائٹی کے ذریعے فرضی مریضوں کے نام پر دواؤں کا ماہانہ لاکھوں روپے کا بجٹ بھی بغیر کسی آڈٹ کے مخصوص جیبوں میں چلا جاتا ہے۔ اطلاعات کے مطابق یہ سارا کھیل ہسپتال کے سابق میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر جمال شیخ کی نگرانی میں ہوتا ہے جو بہت بااثر سمجھے جاتے ہیں ۔ اُن کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ شہر کے دہشتگردوں سے قریبی مراسم رکھتے ہیں ۔ اُن کے اس کھیل میں اُنہیں باقاعدہ طور پر موجودہ ایم ایس ڈاکٹر انصار اور ڈاکٹر جہاں زیب کی مکمل مد د حاصل رہتی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ایک شفاف تحقیقاتی عمل کے نتیجے میں ان کی گرفتاری بھی متوقع ہیں۔ اینٹی کرپشن کے چھاپے کے محرکات کا جب اندازاہ لگانے کی کوشش کی گئی تو معلوم ہوا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اس کے کچھ ثبوت ملے ہیں کہ ہسپتال سے خورد برد ہونے والی رقم کا ایک بڑا حصہ دہشت گردی کی وارداتوں میں بھی استعمال ہوتا ہے۔

ڈاکٹروں نے بتایاکہ وزیر صحت سندھ تک کیلئے یہ ہسپتال نوگوایریا ہے ۔ اور سماج دشمن سرگرمیوں کے علاوہ بھی اسپتال کا عمومی ماحول نہایت بدانتظامی کا شکار ہے

ڈاکٹر جمال شیخ اس پورے کھیل کے سرپرست سمجھے جاتے ہیں۔ وہ محکمہ صحت سندھ کے ڈپٹی سیکرٹری بھی رہ چکے ہیں۔ ڈاکٹروں نے بتایاکہ وزیر صحت سندھ تک کیلئے یہ ہسپتال نوگوایریا ہے ۔ اور ان سماج دشمن سرگرمیوں کے علاوہ بھی اسپتال کا عمومی ماحول نہایت بدانتظامی کا شکار ہے ۔ جہاں کروڑوں روپے کی سی ٹی اسکین مشین ، خون کی بیماری کی پلاسٹک اینیما کی قیمتی مشین بغیر استعمال کے ناکارہ ہورہی ہیں ۔

یہ شہر کراچی کی بدقسمتی ہے کہ یہاں مسیحائی کا مقدس پیشہ ہی بدعنوانیوں کے نرغے میں نہیں آگیا بلکہ یہ دہشت گردی کے خطرناک جال کا ایک حصہ بن چکا ہے۔ اور اس مکروہ کھیل کے خلاف قانونی کارروائیوں میں خود ملک کی سیاسی جماعتیں رکاوٹ بن چکی ہیں۔ چنانچہ اس ماحول میں سندھ گورنمنٹ اسپتال لیاقت آباد میں چھاپے پر دیانت دار ڈاکٹرز خوشگوار حیرت کا اظہار کر رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں


مضامین
اُف ! یہ جذباتی بیانیے وجود هفته 18 مئی 2024
اُف ! یہ جذباتی بیانیے

اب کی بار،400پار یا بنٹا دھار؟ وجود هفته 18 مئی 2024
اب کی بار،400پار یا بنٹا دھار؟

وقت کی اہم ضرورت ! وجود هفته 18 مئی 2024
وقت کی اہم ضرورت !

دبئی لیکس وجود جمعه 17 مئی 2024
دبئی لیکس

بٹوارے کی داد کا مستحق کون؟ وجود جمعه 17 مئی 2024
بٹوارے کی داد کا مستحق کون؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر