وجود

... loading ...

وجود

عمران ریحام طلاق : کب کیا ہوا؟

جمعه 30 اکتوبر 2015 عمران ریحام طلاق : کب کیا ہوا؟

Imran-Khan-wedding-day-pics-with-Wife-Rehan-Khan-3

عمران خان اور ریحام خان کی شادی کے بعد طلاق کے معاملے میں وہی بات درست ثابت ہوئی کہ پاکستان میں اکثر خبریں جھوٹی اور افواہیں درست ثابت ہوتی ہیں۔

عمران خان اور ریحام کی شادی بھی ایک افواہ کی صورت میں منظرِ عام پر آئی تھی اور طلاق بھی ایک افواہ کی صورت منظرعام پر آئی ۔ عمران خان سے قربت کے دعوے کرنے والے صحافی چند دن پہلے تک جو کہانیاں سناتے تھے وہ سب من گھڑت نکلیں۔ اور جناب عارف نظامی کی طرف سے ریحام کی شادی اور طلاق کی دونوں اطلاعات درست ثابت ہوئیں۔

عمران خان اور ریحام کے درمیان” باہمی رضامندی “سے طلاق کی باضابطہ خبر اب خود تحریک انصاف کے ترجمان نعیم الحق کی طرف سے جاری کر دی گئی ہے۔ لہذا اب اسے کےپسِ پردہ حقائق بتانے میں بھی کوئی حرج نہیں ہے۔ عمران خان اور ریحام خان دس ماہ قبل 5 جنوری کو رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے تھے۔ یہ خبر عمران خان کے خاندان اور برطانیا میں خود اُن کے اپنے خاندان کے باقی ماندگان پر برق بن کر گری تھی۔ ریحام خان کو عمران خان کی بہنیں سخت ناپسند کر تی تھیں۔ اور اُنہوں نے فیصلہ کیا تھا کہ وہ ہر گزا س خاتون کو اپنے خاندان میں قبول نہیں کریں گے۔

یہ خبر قارئین کو پہلی مرتبہ دی جارہی ہے کہ ریحام خان سے شادی سے قبل عمران خان کی بہنوں نے عمران خان کے لیے خود اُن کے اپنے ہی خاندان سے ایک گھریلو خاتون کا انتخاب کر لیا تھا۔ (تفصیلات کا ذکر یہاں مناسب نہیں) اسی لیےعمران خان نے ریحام خان سے شادی کے بعد اپنے ابتدائی دنوں میں اس فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے ایک سے زائد مرتبہ کہا تھا کہ مجھے کون بتائے گا کہ میں کس سے شادی کروں ۔ میں خود خاندان میں بڑا ہوں ۔ اور اپنے فیصلے خود کر سکتا ہوں۔ عمران خان کے یہ الفاظ اُسی پس منظر میں تھے۔

مگر ریحام خان سےشادی کے چنددنوں بعد ہی عمران خان اور ریحام خان میں تنازعات نے سر اُٹھانے شروع کر دیے تھے۔ پارٹی امور میں مداخلت پر عمران خان کو بہت بعد میں اعتراض ہوا۔ اس سے قبل جو معاملات ہوتے رہے ۔اُس کی تفصیلات کچھ یوں ہے کہ ریحام خان نے بنی گالہ آتے ہی عمران خان پر اپنی گرفت گہری کرنا چاہی اور اس کا آغاز گھریلو ملازمین سے ہوا۔ ریحام خان نے سب سے پہلے عمران خان کے ایک پی اے طاہر کا دوسری جگہ ٹرانسفر کر دیا ۔ تب عمران ریحام کے بخار میں مبتلاتھے اور ٹیلی ویژن پر ریحام خان سے شادی کے جواز میں اُن کی تعریفیں یہ کہہ کر کرے میں مصروف تھے کہ ریحام اُنہیں پسند ہی اس لئے ہے کہ وہ سیاسی سوچ رکھتی ہے۔ بعد میں اُنہیں اسی سیاسی سوچ پر اعتراضات ہوئے۔

عمران خان جب ریحام کے دفاع میں مصروف تھے تب وہ کیا کر رہی تھی؟ وہ نہایت خاموشی سے عمران خان کے تمام قریبی لوگوں کو بنی گالہ سے فارغ کر رہی تھی۔ طاہر کے بعد دوسرا نمبر سفیر کا آیا۔ یہ گزشتہ بیس پچیس برسوں سے عمران خان کے خانسا ماں اور ڈرائیور کی حیثیت سے اُن کے پاس تھا۔ ریحام نے کسی کی ایک نہ چلنے دی اور اُسے نکال باہر کیا۔ عمران خان نے بھی تب اس کی پرواہ نہ کی۔ اس کے بعد ایک اور ملازم واجد کو نکا لا گیا۔ پھر عون چوہدری کا نمبر آیا۔ عمران خان کے ساتھ اس کے تعلق کی نوعیت کچھ ایسی تھی کہ عون چوہدری خود ریحام سے نکاح کے وقت عمران خان کے ساتھ موجود تھا۔ مگر ریحام خان اُسے نکال تو نہ سکی مگر اس سے لڑ پڑی ۔ انتہائی ذمہ دار ذرائع کے مطابق عون چوہدری وہ پہلے آدمی تھے جنہوں نے ریحام خان کی مبینہ بدتمیزیوں کا جواب دیا۔ اور اُن سے باقاعدہ تلخ کلامی ہوئی۔اگلا نمبر عمران خان اور ریحام خان کی طلاق کی باقاعدہ خبر دینے والے خود نعیم الحق کا آیا۔ نعیم الحق کراچی سے عمران خان کے کہنے پر اسلام آباد منتقل ہوئے تھے۔ اور وہ پہلے دن سے ہی بنی گالہ میں مقیم تھے۔ مگر ریحام خان نے اُنہیں بھی ایک موقع پر کہہ دیا کہ وہ اب بنی گالہ سے اپنا بوریا بستر گول کریں۔ چنانچہ نعیم الحق کو بنی گالہ سے عمران خان کے ہی ایک فلیٹ میں منتقل ہونا پڑا۔

ریحام خان نے اسی پر بس نہیں کیا بلکہ تحریک انصاف پر بھی اپنی گرفت مضبوط کرنا شروع کی۔ کراچی کے زمینی حقائق سے بے خبر ریحام خان نے اپنے ہزاہ تعلق کو بڑھاوا دینا شروع کیا۔ ریحام خان نے کراچی میں علی زیدی کو کہہ کر تین آرگنائزر لگوائے جو سب ہزارہ قبیلے سے تعلق رکھتے تھے۔ اُن کے یہ احکامات پارٹی میں سخت ناپسندیدگی سے دیکھے گئے۔ اس دوران اُنہوں نے کراچی میں 246 کے ضمنی انتخاب کی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ۔ تب ایسےبہت سے معاملات ہوئے جس کی چبھن بہت سی آنکھوں میں واضح نظر آتی تھی ۔ اُن میں ہزارہ سے ہی تعلق رکھنے والے خرم شیر زمان پر ریحام خان کی خصوصی نوازشیں بھی تھیں۔ بعض کیمرہ مینوں کے پاس وہ ویڈیو محفوظ ہے جس میں عمران خان گاڑی میں بیٹھے ریحام خان کا انتظار کر رہے ہیں اورخرم شیرزمان ریحام خان کے کانوں میں کوئی بات کر رہے ہیں۔

جمائما کے خاندانی ذرائع نے کہا تھا کہ اگلی بار جب عمران خان لندن آئیں گے تو وہ ریحام سےآزاد ہو چکے ہوں گے۔

عمران خان کے لیے مگر سب سے زیادہ اذیت کا معاملہ وہ آٹھ کروڑ روپے بنے تھے جو کراچی کے ایک کاروباری آدمی سے ریحام خان نے لیے تھے۔ عمران خان کے علم میں جب یہ بات آئی تو اُنہوں نے ریحام خان سے اس پر باز پرس کی مگر ریحام خان نے اس باز پرس کو کوئی خاص اہمیت نہیں دی۔ عمران خان کا موقف یہ تھا کہ اُنہیں جو رقم ملتی ہے وہ میری وجہ سے ملتی ہے۔ عمران نے ریحام خان کو یہ کہا کہ وہ یہ رقم واپس لوٹا دیں ۔ ریحام نے عمران خان کے سخت رویئے سے مجبور ہوکر بآلاخر مذکورہ کاروباری شخصیت سے رابطہ کیا تو اُنہوں نے کہا کہ اُنہیں وہ پیسے واپس نہیں چاہئے۔ اس پر ریحام خان نےعمران خان کو زیادہ سخت لہجے میں جواب دیا کہ جب اُسے پیسے واپس نہیں چاہئے تو آپ کو کیا تکلیف ہے؟ واضح رہے کہ ریحام خان نے فلمیں بنانے کے لیے بھی بہت سے لوگوں سے پیسے لیے تھے۔ جس پر بھی بہت سے اعتراضات ہوئے ہیں۔

اس پورے معاملے کا ایک پہلو عمران خان کی سابق اہلیہ جمائما سے بھی جڑاہے۔ آخری مرتبہ عمران خان جب لندن گئے تھے تو جمائما کے خاندان نے اُن کا زیادہ گرمجوشی سے استقبال نہیں کیا تھا۔ لندن سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق عمران خان کے دونوں بچوں نے بھی اس پر سخت ناپسندیدگی کا اظہار کیا تھا۔

عمران خان کی پاکستان واپسی پر جمائما کے خاندانی ذرائع نے لندن کے امیر خاندانی حلقوں میں یہ بات بطور خاص کہی تھی کہ عمران خان جب اگلی بار اپنے بچوں سے ملنے یہاں آئیں گے یا بچے اپنے باپ سے ملنے پاکستان جائیں گے تو ریحام خان سے عمران خان آزاد ہو چکیں ہوں گے۔ اور پھرایسا ہی ہوا۔ریحام خان سے شادی اور پھر طلاق کا معاملہ عمران خان کی مردم شناسی اور فیصلہ سازی کی صلاحیت سے متعلق بھی بہت سے سوالات پیدا کرتا ہے۔


متعلقہ خبریں


سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے وجود - بدھ 30 اپریل 2025

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان وجود - بدھ 30 اپریل 2025

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم وجود - بدھ 30 اپریل 2025

زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم وجود - منگل 29 اپریل 2025

  8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع وجود - منگل 29 اپریل 2025

  دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مودی نے سیاسی حکمت عملی یہ بنائی کہ کیسے مسلمانوں کا قتل عام کرنا ہے، عرفان صدیقی بھارت کی لالچی آنکھیں اب جہلم اور چناب کے پانی پر لگی ہوئی ہیں، سینیٹر علی ظفر سینیٹ اجلاس میں اراکین نے کہاہے کہ دنیا بھر میں کہیں بھی دہشت گردی ہو اس کی مذمت کرتے ہیں، پہلگام واقعہ بھارت کی سو...

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا وجود - منگل 29 اپریل 2025

پاکستان کی خودمختاری و سلامتی کے تحفظ کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں پاکستان کے جائز سکیورٹی خدشات کو سمجھتے ہیں ،پہلگام واقعے کی تحقیقات پر زور چین نے پہلگام واقعے کے معاملے پر پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا۔چین کے وزیر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے ...

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مل کر مسئلے کا ذمہ دارانہ حل تلاش کیا جائے،مختلف سطح پر سنجیدہ بات چیت جاری ہے امریکہ نہیں سمجھتا اس میں پاکستان ملوث ہے، سعودیہ و ایران ثالثی پیشکش کرچکے ہیں مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حالیہ واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور تناؤ کے درمیان امریکا کا ...

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک وجود - پیر 28 اپریل 2025

  بھارت کے پاکستان پر بے بنیاد الزامات کے وقت ، کارروائی سے واضح ہے یہ کس کے اشارے پر کام کر رہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف مہم میں کسی ایک کارروائی میں یہ سب سے زیادہ ہلاکتوں کا ریکارڈ ہے دہشت گرد اپنے غیر ملکی آقاؤںکے اشارے پر پاکستان میں بڑی دہشت گرد کارروائیاں کرنے کے ...

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد وجود - پیر 28 اپریل 2025

ٹنڈو یوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین سے روک دیا، ایدھی ترجمان کا احتجاج قبرستان کے گورکن بھی تشدد کرنے والوں میںشامل، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد سے مداخلت کی اپیل حیدرآباد کے ٹنڈویوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین کرنے والے ایدھی رضاکاروں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا، ج...

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد

مضامین
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟ وجود جمعرات 01 مئی 2025
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟

انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب وجود جمعرات 01 مئی 2025
انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب

پاکستان میں بھارتی دہشت گردی وجود جمعرات 01 مئی 2025
پاکستان میں بھارتی دہشت گردی

بھارت کی بین الاقوامی میڈیا میں سبکی وجود بدھ 30 اپریل 2025
بھارت کی بین الاقوامی میڈیا میں سبکی

مسئلہ بلوچستان پر سردار نواب بخش باروزئی کی فکر انگیز باتیں وجود بدھ 30 اپریل 2025
مسئلہ بلوچستان پر سردار نواب بخش باروزئی کی فکر انگیز باتیں

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر