... loading ...
عمران خان اور ریحام خان کی شادی کے بعد طلاق کے معاملے میں وہی بات درست ثابت ہوئی کہ پاکستان میں اکثر خبریں جھوٹی اور افواہیں درست ثابت ہوتی ہیں۔
عمران خان اور ریحام کی شادی بھی ایک افواہ کی صورت میں منظرِ عام پر آئی تھی اور طلاق بھی ایک افواہ کی صورت منظرعام پر آئی ۔ عمران خان سے قربت کے دعوے کرنے والے صحافی چند دن پہلے تک جو کہانیاں سناتے تھے وہ سب من گھڑت نکلیں۔ اور جناب عارف نظامی کی طرف سے ریحام کی شادی اور طلاق کی دونوں اطلاعات درست ثابت ہوئیں۔
عمران خان اور ریحام کے درمیان” باہمی رضامندی “سے طلاق کی باضابطہ خبر اب خود تحریک انصاف کے ترجمان نعیم الحق کی طرف سے جاری کر دی گئی ہے۔ لہذا اب اسے کےپسِ پردہ حقائق بتانے میں بھی کوئی حرج نہیں ہے۔ عمران خان اور ریحام خان دس ماہ قبل 5 جنوری کو رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے تھے۔ یہ خبر عمران خان کے خاندان اور برطانیا میں خود اُن کے اپنے خاندان کے باقی ماندگان پر برق بن کر گری تھی۔ ریحام خان کو عمران خان کی بہنیں سخت ناپسند کر تی تھیں۔ اور اُنہوں نے فیصلہ کیا تھا کہ وہ ہر گزا س خاتون کو اپنے خاندان میں قبول نہیں کریں گے۔
یہ خبر قارئین کو پہلی مرتبہ دی جارہی ہے کہ ریحام خان سے شادی سے قبل عمران خان کی بہنوں نے عمران خان کے لیے خود اُن کے اپنے ہی خاندان سے ایک گھریلو خاتون کا انتخاب کر لیا تھا۔ (تفصیلات کا ذکر یہاں مناسب نہیں) اسی لیےعمران خان نے ریحام خان سے شادی کے بعد اپنے ابتدائی دنوں میں اس فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے ایک سے زائد مرتبہ کہا تھا کہ مجھے کون بتائے گا کہ میں کس سے شادی کروں ۔ میں خود خاندان میں بڑا ہوں ۔ اور اپنے فیصلے خود کر سکتا ہوں۔ عمران خان کے یہ الفاظ اُسی پس منظر میں تھے۔
مگر ریحام خان سےشادی کے چنددنوں بعد ہی عمران خان اور ریحام خان میں تنازعات نے سر اُٹھانے شروع کر دیے تھے۔ پارٹی امور میں مداخلت پر عمران خان کو بہت بعد میں اعتراض ہوا۔ اس سے قبل جو معاملات ہوتے رہے ۔اُس کی تفصیلات کچھ یوں ہے کہ ریحام خان نے بنی گالہ آتے ہی عمران خان پر اپنی گرفت گہری کرنا چاہی اور اس کا آغاز گھریلو ملازمین سے ہوا۔ ریحام خان نے سب سے پہلے عمران خان کے ایک پی اے طاہر کا دوسری جگہ ٹرانسفر کر دیا ۔ تب عمران ریحام کے بخار میں مبتلاتھے اور ٹیلی ویژن پر ریحام خان سے شادی کے جواز میں اُن کی تعریفیں یہ کہہ کر کرے میں مصروف تھے کہ ریحام اُنہیں پسند ہی اس لئے ہے کہ وہ سیاسی سوچ رکھتی ہے۔ بعد میں اُنہیں اسی سیاسی سوچ پر اعتراضات ہوئے۔
عمران خان جب ریحام کے دفاع میں مصروف تھے تب وہ کیا کر رہی تھی؟ وہ نہایت خاموشی سے عمران خان کے تمام قریبی لوگوں کو بنی گالہ سے فارغ کر رہی تھی۔ طاہر کے بعد دوسرا نمبر سفیر کا آیا۔ یہ گزشتہ بیس پچیس برسوں سے عمران خان کے خانسا ماں اور ڈرائیور کی حیثیت سے اُن کے پاس تھا۔ ریحام نے کسی کی ایک نہ چلنے دی اور اُسے نکال باہر کیا۔ عمران خان نے بھی تب اس کی پرواہ نہ کی۔ اس کے بعد ایک اور ملازم واجد کو نکا لا گیا۔ پھر عون چوہدری کا نمبر آیا۔ عمران خان کے ساتھ اس کے تعلق کی نوعیت کچھ ایسی تھی کہ عون چوہدری خود ریحام سے نکاح کے وقت عمران خان کے ساتھ موجود تھا۔ مگر ریحام خان اُسے نکال تو نہ سکی مگر اس سے لڑ پڑی ۔ انتہائی ذمہ دار ذرائع کے مطابق عون چوہدری وہ پہلے آدمی تھے جنہوں نے ریحام خان کی مبینہ بدتمیزیوں کا جواب دیا۔ اور اُن سے باقاعدہ تلخ کلامی ہوئی۔اگلا نمبر عمران خان اور ریحام خان کی طلاق کی باقاعدہ خبر دینے والے خود نعیم الحق کا آیا۔ نعیم الحق کراچی سے عمران خان کے کہنے پر اسلام آباد منتقل ہوئے تھے۔ اور وہ پہلے دن سے ہی بنی گالہ میں مقیم تھے۔ مگر ریحام خان نے اُنہیں بھی ایک موقع پر کہہ دیا کہ وہ اب بنی گالہ سے اپنا بوریا بستر گول کریں۔ چنانچہ نعیم الحق کو بنی گالہ سے عمران خان کے ہی ایک فلیٹ میں منتقل ہونا پڑا۔
ریحام خان نے اسی پر بس نہیں کیا بلکہ تحریک انصاف پر بھی اپنی گرفت مضبوط کرنا شروع کی۔ کراچی کے زمینی حقائق سے بے خبر ریحام خان نے اپنے ہزاہ تعلق کو بڑھاوا دینا شروع کیا۔ ریحام خان نے کراچی میں علی زیدی کو کہہ کر تین آرگنائزر لگوائے جو سب ہزارہ قبیلے سے تعلق رکھتے تھے۔ اُن کے یہ احکامات پارٹی میں سخت ناپسندیدگی سے دیکھے گئے۔ اس دوران اُنہوں نے کراچی میں 246 کے ضمنی انتخاب کی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ۔ تب ایسےبہت سے معاملات ہوئے جس کی چبھن بہت سی آنکھوں میں واضح نظر آتی تھی ۔ اُن میں ہزارہ سے ہی تعلق رکھنے والے خرم شیر زمان پر ریحام خان کی خصوصی نوازشیں بھی تھیں۔ بعض کیمرہ مینوں کے پاس وہ ویڈیو محفوظ ہے جس میں عمران خان گاڑی میں بیٹھے ریحام خان کا انتظار کر رہے ہیں اورخرم شیرزمان ریحام خان کے کانوں میں کوئی بات کر رہے ہیں۔
عمران خان کے لیے مگر سب سے زیادہ اذیت کا معاملہ وہ آٹھ کروڑ روپے بنے تھے جو کراچی کے ایک کاروباری آدمی سے ریحام خان نے لیے تھے۔ عمران خان کے علم میں جب یہ بات آئی تو اُنہوں نے ریحام خان سے اس پر باز پرس کی مگر ریحام خان نے اس باز پرس کو کوئی خاص اہمیت نہیں دی۔ عمران خان کا موقف یہ تھا کہ اُنہیں جو رقم ملتی ہے وہ میری وجہ سے ملتی ہے۔ عمران نے ریحام خان کو یہ کہا کہ وہ یہ رقم واپس لوٹا دیں ۔ ریحام نے عمران خان کے سخت رویئے سے مجبور ہوکر بآلاخر مذکورہ کاروباری شخصیت سے رابطہ کیا تو اُنہوں نے کہا کہ اُنہیں وہ پیسے واپس نہیں چاہئے۔ اس پر ریحام خان نےعمران خان کو زیادہ سخت لہجے میں جواب دیا کہ جب اُسے پیسے واپس نہیں چاہئے تو آپ کو کیا تکلیف ہے؟ واضح رہے کہ ریحام خان نے فلمیں بنانے کے لیے بھی بہت سے لوگوں سے پیسے لیے تھے۔ جس پر بھی بہت سے اعتراضات ہوئے ہیں۔
اس پورے معاملے کا ایک پہلو عمران خان کی سابق اہلیہ جمائما سے بھی جڑاہے۔ آخری مرتبہ عمران خان جب لندن گئے تھے تو جمائما کے خاندان نے اُن کا زیادہ گرمجوشی سے استقبال نہیں کیا تھا۔ لندن سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق عمران خان کے دونوں بچوں نے بھی اس پر سخت ناپسندیدگی کا اظہار کیا تھا۔
عمران خان کی پاکستان واپسی پر جمائما کے خاندانی ذرائع نے لندن کے امیر خاندانی حلقوں میں یہ بات بطور خاص کہی تھی کہ عمران خان جب اگلی بار اپنے بچوں سے ملنے یہاں آئیں گے یا بچے اپنے باپ سے ملنے پاکستان جائیں گے تو ریحام خان سے عمران خان آزاد ہو چکیں ہوں گے۔ اور پھرایسا ہی ہوا۔ریحام خان سے شادی اور پھر طلاق کا معاملہ عمران خان کی مردم شناسی اور فیصلہ سازی کی صلاحیت سے متعلق بھی بہت سے سوالات پیدا کرتا ہے۔
پرچی سے وزیر اعلیٰ نہیں بنا، محنت کر کے یہاں پہنچا ہوں، نام کے ساتھ زرداری یا بھٹو لگنے سے کوئی لیڈر نہیں بن جاتا،خیبرپختونخواہ میں ہمارے لوگوں کو اعتماد میں لیے بغیر آپریشن نہیں ہوگا بانی پی ٹی آئی کو فیملی اور جماعت کی مشاورت کے بغیر ادھر ادھر کیا تو پورا ملک جام کر دیں گے، ...
سیکیورٹی اداروں نے کرین پارٹی کے کارکنان کو منتشر کرکے جی ٹی روڈ کو خالی کروا لیا، ٹی ایل پی کارکنوں کی اندھا دھند فائرنگ، پتھراؤ، کیل دار ڈنڈوں اور پیٹرول بموں کا استعمال کارروائی کے دوران 3 مظاہرین اور ایک راہگیر جاں بحق، چالیس سرکاری اور پرائیویٹ گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی،شہر...
سربراہ سعد رضوی مذاکرات کیلئے تیار تھے،مظاہرین سے بات چیت کیوں نہیں کی؟ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے تحریک لبیک پاکستان کے مظاہرین پر پولیس فائرنگ اور بہیمانہ تشدد کی پرزورمذمت کی ہے اور اسے ظالمانہ، انتہائی افسوسناک اور تکلیف دہ قرار دیا ہے۔ منصورہ سے جاری بیا...
حکومت نے ظالمانہ اقدام اٹھایا، واقعہ کی شفاف تحقیقات کی جائیں،امیرجماعت سربراہ سعد رضوی مذاکرات کیلئے تیار تھے،مظاہرین سے بات چیت کیوں نہیں کی؟ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے تحریک لبیک پاکستان کے مظاہرین پر پولیس فائرنگ اور بہیمانہ تشدد کی پرزورمذمت کی ہے اور ا...
امریکی صدرٹرمپ اور مصری صدر سیسی کی خصوصی دعوت پر وزیرِاعظم شرم الشیخ پہنچ گئے وزیرِاعظم وفد کے ہمراہ غزہ امن معاہدے پر دستخط کی تقریب میںشرکت کریں گے شرم الشیخ(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیرِاعظم محمد شہباز شریف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی کی خصوصی دعوت پر شرم ال...
ٹی ایل پی کی قیادت اورکے کارکنان پر پولیس کی فائرنگ اور شیلنگ کی شدیدمذمت کرتے ہیں خواتین کو حراست میں لینا رویات کے منافی ، فوری رہا کیا جائے،چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ مہاجر قومی موومنٹ (پاکستان) کے چیئرمین آفاق احمد نے تحریک لبیک پاکستان کے مارچ پر پولیس کی جانب سے شیلنگ اور...
نیو کراچی سندھ ہوٹل، نالہ اسٹاپ ، 4 کے چورنگی پر پتھراؤ کرکے گاڑیوں کے شیشے توڑ دیے پولیس کی شہر کے مختلف مقامات پر دھرنے اور دکانیں بند کرنے سے متعلق خبروں کی تردید (رپورٹ : افتخار چوہدری)پنجاب کے بعد کراچی کے مختلف علاقوں میں بھی ٹی ایل پی نے احتجاج کے دوران ہنگامہ آرائی ...
طالبان کو کہتا ہوں بھارت کبھی آپ کا خیر خواہ نہیں ہو سکتا، بھارت پر یقین نہ کریں بھارت کبھی بھی مسلمانوں کا دوست نہیں بن سکتا،پشاور میں غزہ مارچ سے خطاب جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے افغانستان کے حکمران طالبان کو بھارت سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانس...
پاک فوج نے فیلڈ مارشل کی قیادت میں افغانستان کو بھرپور جواب دے کر پسپائی پر مجبور کیا ہر اشتعال انگیزی کا بھرپور اور مؤثر جواب دیا جائے گا، ہمارا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے وزیراعظم محمد شہباز شریف کا کہنا ہے کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی بے باک قیادت میں پاک فوج نے افغانستان...
دشمن کو پسپائی پر مجبور ،اہم سرحدی پوسٹوں سے پاکستانی علاقوں کو نشانہ بنایا جا رہا تھا متعدد افغان طالبان اور سیکیورٹی اہلکار پوسٹیں خالی چھوڑ کر فرار ہوگئے،سیکیورٹی ذرائع افغانستان کی جانب سے پاک افغان بارڈر پر رات گئے بلااشتعال فائرنگ کے بعد پاک فوج نے بھرپور اور مؤثر جواب...
افغان حکام امن کیلئے ذمہ داری کا مظاہرہ کریں، پاکستان خوشحال افغانستان کا خواہاں ہے پاک افواج نے عزم، تحمل اور پیشہ ورانہ مہارت سے بلااشتعال حملے کا جواب دیا،چیئرمین چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے مطالبہ کیا کہ افغان حکام علاقائی امن کے لیے تحمل اور ذمہ داری کا مظاہر...
افغان فورسزنے پاک افغان بارڈر پر انگور اڈا، باجوڑ،کرم، دیر، چترال، اور بارام چاہ (بلوچستان) کے مقامات پر بِلا اشتعال فائرنگ کی، فائرنگ کا مقصد خوارج کی تشکیلوں کو بارڈر پار کروانا تھا پاک فوج نے متعدد بارڈر پوسٹیں تباہ ، درجنوں افغان فوجی، خارجی ہلاک ، طالبان متعدد پوسٹیں اور لا...