وجود

... loading ...

وجود
وجود

بحیرۂ جنوبی چین میں چینی تعمیرات کا تنازع شدت پکڑگیا

پیر 12 اکتوبر 2015 بحیرۂ جنوبی چین میں چینی تعمیرات کا تنازع شدت پکڑگیا

dredging-in-spratly-islands

چین نے بحیرۂ جنوبی چین میں متنازع جزائر پر دو روشنی میناروں کی تعمیر مکمل کرلی ہے جس سے چین کےبحری عزائم کے حوالے سے خطے میں ایک مرتبہ پھر تناؤ کی کیفیت پیدا ہوگئی ہے۔

ویت نام، ملائیشیا، برونائی، فلپائن اور چین کے درمیان بحیرۂ جنوبی چین میں واقع اسپراٹلی جزائر میں چیف نے کویٹرون ریف اور جانسن ساؤتھ ریف پر روشنی میناروں کی تعمیر مکمل کی ہے۔ امریکا اور فلپائن پہلے ہی ان تعمیرات کی مخالفت کر چکے ہیں جبکہ چین اس بحیرے کے بیشتر علاقے پر اپنا دعویٰ رکھتا ہے۔ یہاں سے ہر سال 5 ٹریلین ڈالر کی بحری تجارت ہوتی ہے اور مذکورہ تمام ممالک کےعلاوہ تائیوان بھی یہاں مختلف جزائر پر اپنا دعویٰ رکھتا ہے۔ لیکن چین کا کہنا ہے کہ وہ بحری سفر کی آزادی کے نام پر اپنے پانیوں کی سرحدی خلاف ورزی برداشت نہیں کرے گا۔ دراصل امریکا یہاں موجود اپنے جزائر کے گرد 12 بحری میل کے علاقے میں جنگی جہاز چلانے پر غور کررہا ہے۔ واشنگٹن پہلے ہی یہاں چین کے بنائے گئے متعدد جزیروں پر بیجنگ کا اختیار تسلیم نہیں کرتا اور کہتا ہے کہ جہاں بھی بین الاقوامی قانون اجازت دیں گے، امریکی بحریہ کام کرے گی۔

دنیا کی دو بڑی اقتصادی قوتوں چین اور امریکا کے درمیان کشیدہ تعلقات میں یہ معاملہ مرکزی حیثیت اختیار کرچکا ہے۔ بیجنگ کا کہنا ہے کہ وہ اس علاقے میں بحری تحقیق، آفات کی صورت میں امداد کی آسان ترسیل، ماحولیاتی تحفظ اور بحری سفر کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے یہ تعمیرات کررہا ہے۔

واضح رہے کہ بحیرۂ جنوبی چین میں چار لاکھ مربع کلومیٹر سے زیادہ رقبے پر پھیلے اس علاقے میں یہ چھوٹے جزائر مجموعی طور پر صرف 4 مربع کلومیٹر کا زمینی علاقہ رکھتے ہیں لیکن ان کو مصنوعی طور پر بڑا کرکے مختلف ممالک اپنے مفادات کے لیے استعمال کررہے ہیں۔ چین کا کہنا ہے کہ وہ علاقے کے تمام ممالک اور اس علاقے میں سفر کرنے والے بحری جہازوں کو بہتر خدمات فراہم کرنے کے لیے مزید تنصیبات تعمیر کرے گا۔


متعلقہ خبریں


علاقائی مسائل خطے میں حل ہونے چاہئیں، دوسرے ممالک کی مداخلت قبول نہیں: چین کا واضح اعلان وجود - هفته 10 ستمبر 2016

چین نے کہا ہے کہ علاقائی مسائل علاقے میں حل ہونے چاہئیں، کسی دوسرے کی مداخلت قبول نہیں۔ یہ بات مشرقی ایشیائی اجلاس کے بعد بحیرۂ جنوبی چین کے معاملے پر سوالات اٹھنے پر چینی نائب وزیر خارجہ لیو چینمن نے کہی۔ گو کہ انہوں نے کسی ملک کا نام نہیں لیا لیکن وہ ایک صحافی کے سوال کا جو...

علاقائی مسائل خطے میں حل ہونے چاہئیں، دوسرے ممالک کی مداخلت قبول نہیں: چین کا واضح اعلان

چین کا نیا دفاعی بجٹ، صرف ساڑھے 7 فیصد کا اضافہ وجود - هفته 05 مارچ 2016

چین سال 2016ء میں اپنے دفاعی بجٹ میں صرف 7 اعشاریہ 6 فیصد کا اضافہ کرے گا۔ اس امر کا انکشاف سنیچر کو پارلیمان میں پیش کی گئی ایک بجٹ رپورٹ میں ہوا جس کے مطابق گزشتہ سالوں کے مقابلے میں دفاع پر رواں سال کہیں کم اخراجات کیے جائیں گے۔ سرکاری خبر رساں ادارے سن ہوا کے مطابق یہ چھ ...

چین کا نیا دفاعی بجٹ، صرف ساڑھے 7 فیصد کا اضافہ

جنوبی کوریا میں میزائل اور ریڈار سسٹم کی تنصیب، چین کو تشویش وجود - جمعه 26 فروری 2016

چین نے امریکا کے طاقتور طویل فاصلاتی ریڈار اور میزائل نظام کی تنصیب پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ واشنگٹن اپنے منصوبوں کی وضاحت پیش کرے۔ چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے سینٹر فار انٹرنیشنل اینڈ اسٹریٹجک اسٹڈیز کے تھنک ٹینک سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین امریکا اور دیگر ممال...

جنوبی کوریا میں میزائل اور ریڈار سسٹم کی تنصیب، چین کو تشویش

چین کا نیا تجربہ، میزائل شکن یا سیٹیلائٹ شکن نظام؟ وجود - جمعه 13 نومبر 2015

چین کے تازہ ترین میزائل شکن نظام کے ٹیسٹ نے ایک مرتبہ پھر ایسی افواہوں کو جنم دیا ہے کہ بیجنگ ایسا ہائپر سونک ہتھیار تیار کررہا ہے جو زمین کے مدار میں موجود دشمن کے سیٹیلائٹس یعنی مصنوعی سیارچوں کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اگر واقعی ایسا ہے تو یہ امریکا کے لیے بہت بڑا خطرہ ہ...

چین کا نیا تجربہ، میزائل شکن یا سیٹیلائٹ شکن نظام؟

امریکی جنگی بحری جہاز کی دراندازی، چین نے انتباہ جاری کردیا وجود - بدھ 28 اکتوبر 2015

بحیرۂ چین کے جنوبی علاقے میں امریکا کے جنگی بحری جہاز کی آمد کے بعد چین نے انتباہ جاری کردیا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ اس نے تمام قوانین کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے تنبیہ جاری کی ہے۔ امریکی بحریہ کا جہاز یو ایس ایس لیسن بحیرۂ جنوبی چین کے اس علاقے میں داخل ہوا ہے جس پر چین اپنا دع...

امریکی جنگی بحری جہاز کی دراندازی، چین نے انتباہ جاری کردیا

امریکی چین کی فوجی نہیں بلکہ معاشی طاقت سے پریشان وجود - جمعرات 10 ستمبر 2015

امریکا کے باشندے چین کی فوجی طاقت سے اتنے پریشان نہیں ہیں جتنے معاشی قوت سے خائف دکھائے دیتے ہیں۔ ایک تازہ ترین سروے کے مطابق ہر 10 میں سے 8 امریکی کسی نہ کسی حوالے سے چین کے بارے میں منفی رائے رکھتے ہیں۔ پیو ریسرچ سینٹر کے جاری کردہ ایک سروے کے مطابق سروے میں 54 فیصد امریکی ...

امریکی چین کی فوجی نہیں بلکہ معاشی طاقت سے پریشان

امریکا نے روس اور چین کی تین اسلحہ ساز کمپنیوں پر پابندی لگادی وجود - اتوار 06 ستمبر 2015

امریکا نے روس اور چین کی تین اسلحہ ساز کمپنیوں پر پابندی عائد کر دی ہے۔جس کی وجہ دونوں ممالک کی تین اسلحہ ساز کمپنیوں کی جانب سے ایران، شمالی کوریا اور شام کے ساتھ ہتھیاروں کی مبینہ تجارت بتائی جارہی ہے۔امریکی محکمۂ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ مراسلے میں یہ الزام عائد کیا گیا ہے ک...

امریکا نے روس اور چین کی تین اسلحہ ساز کمپنیوں پر پابندی لگادی

چینی ہیکرز نے امریکی رازوں تک رسائی حاصل کر لی، امریکا پریشان وجود - بدھ 02 ستمبر 2015

اُباما انتظامیہ ان دنوں ایک مسودے پر کام رہی ہے جس میں معاشی پابندیوں اور امریکا میں کاروبار کے مواقع پرممانعت سمیت مسلسل اقدامات کا ایک پورا ڈھانچہ ترتیب دیا جارہا ہے۔ یہ اقدامات چین اور دیگر ایسے ممالک کو سزا دینے کے لئے استعمال ہوں گے جو مستقلاً امریکی کارپوریٹ کمپیوٹر نیٹ ورک...

چینی ہیکرز نے امریکی رازوں تک رسائی حاصل کر لی، امریکا پریشان

مضامین
مسلمان کب بیدارہوں گے ؟ وجود جمعه 19 اپریل 2024
مسلمان کب بیدارہوں گے ؟

عام آدمی پارٹی کا سیاسی بحران وجود جمعه 19 اپریل 2024
عام آدمی پارٹی کا سیاسی بحران

مودی سرکار کے ہاتھوں اقلیتوں کا قتل عام وجود جمعه 19 اپریل 2024
مودی سرکار کے ہاتھوں اقلیتوں کا قتل عام

وائرل زدہ معاشرہ وجود جمعرات 18 اپریل 2024
وائرل زدہ معاشرہ

ملکہ ہانس اور وارث شاہ وجود جمعرات 18 اپریل 2024
ملکہ ہانس اور وارث شاہ

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر