وجود

... loading ...

وجود
وجود

اینڈرائڈ کا تاوان ویئر

منگل 15 ستمبر 2015 اینڈرائڈ کا تاوان ویئر

ransom-wear-1

تاوان ویئر کی حامل ایپ اپ ڈیٹ کرنے کا کہے گی لیکن حقیقت میں وہ موبائل کے انتظامی حقوق پر قبضہ کرکے موبائل کا پن کوڈ تبدیل کردے گی

معلومات اور ٹیکنالوجی لازم و ملزوم ہو چکے ہیں۔ اور ٹیکنالوجی پر بڑھتے ہمارے انحصار نے معاشرے کے شریر عناصر کو بھی اس کا ا ستحصال کرنے کا موقع فراہم کیا ہے۔ گذشتہ کچھ عرصے میں پاکستان کے کچھ بڑے نجی اداروں کے اہم عہدیدار تاوان ویئر (ransomware) کا شکار بن چکے ہیں۔ یعنی ان کے ذاتی کمپیوٹر ہیکروں یا نقصان ویئر(malware) نے خفیہ کاری کے ذریعے ناقابل استعمال بنا دیے اور ان کو اپنی قابل استعمال حالت میں لانے کے لیے مطلوبہ تاوان کی ادائیگی کی گئی یا اہم معلومات سے ہاتھ دھونا پڑا۔ امریکہ اور یورپ میں تاوان ویئر اب ایک بڑھتا ہوا جرم ہے۔

اس طرزِ جرم کے نشانے پر اب موبائل صارفین بھی ہیں۔ گزشتہ دنوں ایک کمپیوٹر حفاظتی کمپنی نے اپنی نوعیت کے پہلے موبائل تاوان ویئر کا سراغ لگایا۔ یہ نقصان دہ سافٹ ویئر آپ کے اینڈرائڈ موبائل تک رسائی حاصل کر کے اس کا خفیہ کوڈ (PIN) بدل دیتا ہے یعنی آپ کی اپنے موبائل تک رسائی ممکن نہیں رہتی۔ اب یا تو آپ تاوان ادا کریں یا موبائل از سر نو ترتیب کروائیں جس کے نتیجے میں آپ اپنے فون میں محفوظ تمام معلومات سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔ زیادہ تر متاثرین کے پاس موخر الذکر چارہ ہی رہ جاتا ہے۔

ransom-wear-2

غیر قانونی مواد دیکھنے کا “جرمانہ” 500 ڈالر، اب فیکٹری ترتیب کی بحالی ہی موبائل کو دوبارہ قابل استعمال بنا سکے گی

یہ تاوان ویئر خود کو فحش مواد چلانے والی ایک ایپ ظاہر کرکے صارف سے ایک ترکیب کے ذریعے اس موبائل کے انتظامی (administrative) حقوق حاصل کر لیتا ہے ۔ اس کا طریقہ واردات کچھ یوں ہے کہ دوران استعمال ایک جعلی اسکرین صارف سے ایک بٹن کے ذریعے ایپ کو اپ ڈیٹ کرنے کے لیے کہے گی، جس کے پس پردہ اصل میں وہ موبائل کے انتظامی حقوق حاصل کر لے گی اور موبائل کا پن (PIN) تبدیل کر دے گی۔ یعنی اب فون آپ کے لیے مقفل ہے۔ کچھ ہی دیر میں اسکرین پر غیر قانونی مواد دیکھنے کا جرمانہ ،۵۰۰ ڈالر ادا کرنے کا مطالبہ نمودار ہو گا، وہ بھی ایک خفیہ ادارے کی طرف سے۔ اب فیکٹری ترتیب(factory settings) کی بحالی ہی موبائل کو قابل استعمال بنا سکتی ہے۔

اب تک یہ ایپ صرف چند متبادل ایپ اسٹور پہ موجود ہے، یعنی گوگل کو اپنے اسٹور پر نہیں ہے، لیکن کچھ بعید نہیں۔اس لیے ذرا سنبھل کر!


متعلقہ خبریں


مضامین
اُف ! یہ جذباتی بیانیے وجود هفته 18 مئی 2024
اُف ! یہ جذباتی بیانیے

اب کی بار،400پار یا بنٹا دھار؟ وجود هفته 18 مئی 2024
اب کی بار،400پار یا بنٹا دھار؟

وقت کی اہم ضرورت ! وجود هفته 18 مئی 2024
وقت کی اہم ضرورت !

دبئی لیکس وجود جمعه 17 مئی 2024
دبئی لیکس

بٹوارے کی داد کا مستحق کون؟ وجود جمعه 17 مئی 2024
بٹوارے کی داد کا مستحق کون؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر