وجود

... loading ...

وجود
وجود

بڑے چاند میں گرہن، ایک نایاب منظر

منگل 01 ستمبر 2015 بڑے چاند میں گرہن، ایک نایاب منظر

super-moon-eclipse

ماہِ ستمبر میں دنیا ایک ایسا فلکیاتی مظہر دیکھے گی، جوبہت کم نظر آتا ہے یعنی بڑا چاند اور وہ بھی گرہن کے ساتھ، لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ پاکستان سمیت دنیا کے بیشتر حصوں میں یہ نظر نہیں آ سکے گا۔

27 ستمبر کو بڑا چاند، جسے انگریزی میں سپر مون کہتے ہیں، عام طور پر نظر آنے والے چاند سے زیادہ بڑا اور روشن ہوتا ہے اور اس مرتبہ تو اسے مکمل گرہن بھی لگے گا۔ یہ 1982ء کے بعد پہلا موقع ہے کہ کسی بڑے چاند کو گرہن بھی لگے گا۔ امریکی خلائی ادارے ناسا کے مطابق اب اگلا ایسا چاند گرہن 2033ء میں ہوگا۔

مکمل سورج گرہن کا مشاہدہ امریکا، یورپ، افریقہ، مغربی ایشیا اور بحر الکاہل کے مشرقی علاقوں سے کیا جا سکے گا۔ اس خاص ‘سپر مون’ سے دو ہفتے قبل ایک جزوی سورج گرہن 13 ستمبر کو ہوگا لیکن یہ صرف افریقہ کے جنوبی علاقوں میں ہی نظر آئے گا۔ اور ہاں! ساتھ ساتھ انٹارکٹیکا کے پنگوئن، اودبلاؤ اور دیگر جنگلی حیات بھی اس کا نظارہ کرسکیں گی۔ ویسے اگر آپ افریقہ کے جنوبی علاقوں میں مقیم ہیں، یا 13 ستمبر کو وہاں موجود ہوں گے تو ہر گز ہر گز سورج کی طرف مت دیکھیں۔ خاص چشمے پہنے بغیر سورج گرہن کو دیکھنے سے آنکھ کو سخت نقصان پہنچ سکتا ہے۔

بہرحال، بات ہو رہی تھی بڑے چاند کی، جو اس لیے بڑا ہوتا ہے کیونکہ زمین کے گرد چاند کی گردش مکمل گول نہیں بلکہ بیضوی ہے۔ چاند کا زمین سے اوسط فاصلہ 2 لاکھ 39 ہزار میل ہوتا ہے جبکہ یہ زیادہ سے زیادہ 2 لاکھ 52 ہزار میل دور جا سکتا ہے اور زمین سے اس قریبی ترین فاصلہ 2 لاکھ 26 ہزار میل ہوتا ہے۔ عین اس موقع پر جو چاند زمین پر دکھائی دیتا ہے وہ دور ترین فاصلے کے مقابلے میں تقریباً 14 فیصد بڑا اور 30 فیصد روشن ہوتا ہے۔

بڑے چاند کو گرہن لگنے کے مواقع بہت کم ہوتے ہیں۔ بیسویں صدی میں صرف پانچ بار ہی ایسا سپر مون دیکھا گیا ہے۔ 1910ء، 1928ہ، 1946ء، 1964ءاور 1982ء میں۔


متعلقہ خبریں


رواں سال کا پہلا مکمل چاند گرہن آج ہوگا وجود - پیر 16 مئی 2022

رواں سال کا پہلا مکمل چاند گرہن آج ( پیر ) کو ہوگا۔ ماہرفلکیات ڈاکٹرجاوید اقبال نے کہا ہے کہ رواں سال کا پہلا مکمل چاند گرہن 16 مئی کو ہوگا تاہم اس کا مشاہدہ پاکستان میں نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ رواں سال کا پہلا مکمل چاند گرہن امریکا، یورپ، افریقا اور ایشیا کے کچھ حصوں...

رواں سال کا پہلا مکمل چاند گرہن آج ہوگا

رواں سال کے پہلے سورج گرہن کا مشاہدہ پاکستان میں نہیں کیا جاسکے گا وجود - پیر 25 اپریل 2022

رواں سال کا پہلا جزوی سورج گرہن 30 اپریل اور یکم مئی کی درمیانی شب ہوگاالبتہ اس کا مشاہدہ پاکستان میں نہیں کیا جاسکے گا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق سورج گرہن کا نظارہ جنوبی امریکا،انٹارکٹیکا میں کیاجاسکے گا۔محکمہ موسمیات کے مطابق پاکستانی وقت کے مطابق جزوی سورج گرہن کا آغاز30 اپریل ر...

رواں سال کے پہلے سورج گرہن کا مشاہدہ پاکستان میں نہیں کیا جاسکے گا

رواں سال کا آخری چاند گرہن 19 نومبر کو ہوگا وجود - منگل 09 نومبر 2021

رواں سال کا آخری جزوی چاند گرہن 19 نومبر کو ہوگا۔ امریکی ادارے ناسا کے مطابق جزوی چاند گرہن 3 گھنٹے 28منٹ تک جاری رہے گا اور شمالی، جنوبی امریکا، مشرقی ایشیا، آسٹریلیا، پیسیفک ریجن میں دیکھا جاسکے گا۔ چاند گرہن اس صدی کا طویل ترین جزوی چاند گرہن ہوگا۔

رواں سال کا آخری چاند گرہن 19 نومبر کو ہوگا

مضامین
کچہری نامہ (٣) وجود پیر 06 مئی 2024
کچہری نامہ (٣)

چور چور کے شور میں۔۔۔ وجود پیر 06 مئی 2024
چور چور کے شور میں۔۔۔

غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا وجود پیر 06 مئی 2024
غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا

بھارت دہشت گردوں کا سرپرست وجود پیر 06 مئی 2024
بھارت دہشت گردوں کا سرپرست

اک واری فیر وجود اتوار 05 مئی 2024
اک واری فیر

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر