... loading ...
عدالتِ عالیہ پنجاب نے متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کی تقاریر کو براہِ راست نشر کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔
عدالتِ عالیہ میں جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی ، جسٹس مظہر اقبال سدھواور جسٹس ارم سجاد گل پر مشتمل تین رکنی بینچ نے ۳۱ اگست کو پیر کے دن ایک ہی نوعیت کی تین مختلف درخواستوں کی سماعت کی۔جس میں یہ موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین نے اپنی تقاریر میں پاک فوج اور ریاستی اداروں کے خلاف انتشار پھیلانے کی کوشش کی ہے۔ لہذا اُن کے خلاف آئین کی دفعہ ۶ کے تحت غداری کا مقدمہ درج کیا جائے۔عدالت نے درخواست گزاروں عبداللہ ، آفتاب اور مقصود کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد الطاف حسین کی کسی بھی قسم کی تقریر کو براہِ راست نشر کرنے پر ۷؍ ستمبر تک پابندی عائد کر دی اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل پاکستان اور ایڈوکیٹ جنرل پنجاب سے الطاف حسین کی تمام تقاریر کے محفوظات (ریکارڈ)طلب کر لئے ہیں۔عدالت نے سیکریٹری داخلہ وخارجہ اوروزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری سے یہ جواب بھی مانگا ہے کہ الطاف حسین نے برطانوی شہریت پانے کے بعد پاکستانی شہریت برقرار کھی ہے یا ترک کردی ہے؟مزید براں عدالت نے وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری ، سیکریٹری کابینہ ڈویژن اور سیکریٹری داخلہ کو ۷؍ ستمبر تک شق وار جواب بھی داخل کرانے کی ہدایت کی ہے۔
واضح رہے کہ الطاف حسین نے ۱۲؍ جولائی کو کراچی میں اپنے کارکنان کے ایک ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے رینجرز پر نہایت سخت الفاظ میں تنقید کی تھی۔ اُنہوں نے میجر جنرل بلال اکبر پر اپنے کارکنان کے ماورائے ہلاکت قتل کی براہِ راست ذمہ داری ڈالتے ہوئے اُن پر کچھ ذاتی قسم کے حملے بھی کئے تھے۔جس پر قانون نافذ کرنے والے اداروں میں نہایت سخت ردِ عمل پیدا ہواتھا۔ الطاف حسین کی اس تقریر کے بعد ملک کے مختلف حصوں میں اُن پر سو سے زائد مقدمات قائم ہوئے تھے۔ رواں برس جولائی میں ہی اُن کی ایک تقریر میں بھارت کے خفیہ ادارے را سے مدد طلب کر نے کا بھی اشارا دیتے ہوئے پاک فوج کو نشانۂ تنقید بنایا گیا تھا۔ جس پر افواجِ پاکستان کے ترجمان ادارے آئی ایس پی آر نے ٹوئٹر کے ذریعے اپنے ایک ردِ عمل میں الطاف حسین کے بیان کو بے ہودہ اور اور ناقابلِ برداشت قرار دیاتھااور اُن کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا عندیہ دیاتھا۔ بعد ازاں الطاف حسین نے اس پر معافی مانگتے ہوئے اِسے طنزاً کہی گئی بات قرار دیاتھا۔
عدالتِ عالیہ کے فیصلے کے حوالے سے چند ایک پہلو نہایت اہم ہیں۔حکومت نے اس فیصلے سے قبل ہی الطاف حسین کی تقاریر یہاں تک کہ اُن کے انٹرویو تک نشر کرنے پر غیر اعلانیہ پابندی عائد کررکھی تھی۔ اس کے باوجود حکومت ایک انتظامی حکم نامے سے کتراتی رہی۔ اس طرح الطاف حسین کے خلاف پابندی کسی انتظامی حکم نامے کے بجائے عدالتی فیصلے سے عائد کی جاسکی۔اس ضمن میں ایک دوسرا پہلو یہ بھی قابلِ غور ہے کہ الطاف حسین کے خلاف اس نوع کا فیصلہ لینے کے لئے عدالتِ عالیہ سندھ کے بجائے عدالت عالیہ پنجاب کا رخ کیا گیا۔ بہر حال آئندہ دنوں میں یہ بات اہم ہوگی کہ حکومت جو ایم کیوایم کے مستعفی ارکان کو اسمبلیوں میں واپس لانے کے لئے کوشاں اور اُن سے مذاکرات کی خواہاں ہے ،عدالت عالیہ پنجاب کے استفسارات پر کیا موقف اختیار کرتی ہیں؟
سیاسی قوت کے طور پر مضبوط ہونا عوام اور سیاست دانوں کا حق ہے، فلسطین فوج بھیجنے کی غلطی ہرگز نہ کی جائے،نہ 2018 نہ 2024 کے الیکشن آئینی تھے، انتخابات دوبارہ ہونے چاہئیں کوئی بھی افغان حکومت پاکستان کی دوست نہیں رہی،افغانی اگر بینکوں سے پیسہ نکال لیں تو کئی بینک دیوالیہ ہوجائیں،...
ایف بی آر نے کسٹمز قوانین میں ترامیم کیلئے 10فروری تک سفارشات طلب کرلی فیلڈ فارمیشن کا نام، تجاویز، ترامیم کا جواز، ریونیو پر ممکنہ اثرات شامل ،ہدایت جاری نئے مالی سال کے بجٹ کی تیاریاں شروع کر دی گئیں، ایف بی آر نے نئے بجٹ کے حوالے سے ٹیکس تجاویز مانگ لیں۔ایف بی آر کے مطابق...
کراچی، حیدرآباد، سکھر، میرپورخاص، شہید بینظیر آباد اور لاڑکانہ میں مظاہرے بانی کی ہدایت پر اسٹریٹ موومنٹ کا آغاز،پوری قوم سڑکوں پر نکلے گی،حلیم عادل شیخ پاکستان تحریک انصاف کے سرپرستِ اعلی عمران خان، ان کی اہلیہ بشری بی بی، اور اس سے قبل ڈاکٹر یاسمین راشد، اعجاز چوہدری، میاں ...
عوام متحد رہے تو پاکستان کبھی ناکام نہیں ہوگا،ہماری آرمڈ فورسز نے دوبارہ ثابت کیا کہ ہماری سرحدیں محفوظ ہیں قوم کی اصل طاقت ہتھیاروں میں نہیں بلکہ اس کے کردار میں ہوتی ہے، کیڈٹ کالج پٹارو میں تقریب سے خطاب پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کیڈٹ کالج پٹارو م...
تحریک تحفظ کانفرنس کے اعلامیے کا علم نہیں،غلط فیصلے دینے والے ججز کے نام یاد رکھے جائیں گے عمران کو قید مگر مریم نواز نے توشہ خانہ سے گاڑی لی اس پر کارروائی کیوں نہیں ہوئی؟میڈیا سے گفتگو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ مذاکر...
پاکستان پبلشرز اینڈ بک سیلرز کے تحت کراچی ایکسپو سینٹر میں جاری پانچ روزہ کراچی ورلڈ بک فیٔر علم و آگاہی کی پیا س بجھا تا ہو ا کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا۔ کراچی ورلڈ بک فیٔر نے ماضی کے تمام ریکارڈ توڑ دئیے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق ساڑھے 5لاکھ افراد نے پانچ روز...
اصل سوال یہ ہے کہ حکومت کس کی ہے اور فیصلے کون کر رہا ہے، آئین کیخلاف قانون سازی کی جائے گی تو اس کا مطلب بغاوت ہوگا،اسٹیبلشمنٹ خود کو عقل کل سمجھتی رہی ،سربراہ جمعیت علمائے اسلام عمران خان سے ملاقاتوں کی اجازت نہ دینا جمہوری ملک میں افسوس ناک ہے، میں تو یہ سوال اٹھاتا ہوں وہ گ...
سہیل آفریدی اور ان کے وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوئے،تفتیشی افسر پیش سینئر سول جج عباس شاہ نے وزیراعلیٰ پختونخوا کیخلاف درج مقدمے کی سماعت کی خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کے خلاف ریاستی اداروں پر گمراہ کن الزامات اور ساکھ متاثر کرنے کے کیس میں عدم حاضری پر عدالت ن...
حکومت ایک نیا نظام تیار کرے گی، وزیرِ داخلہ کو نئے اختیارات دیے جائیں گے، وزیراعظم تشدد کو فروغ دینے والوں کیلئے نفرت انگیز تقریر کو نیا فوجداری جرم قرار دیا جائیگا،پریس کانفرنس آسٹریلوی حکومت نے ملک میں نفرت پھیلانے والے غیر ملکیوں کے ویزے منسوخ کرنے کی تیاریاں شروع کر دیں۔...
حملہ آور کا تعلق حیدرآباد سے تھا، ساجد اکرم آسٹریلیا منتقل ہونے کے بعدجائیداد کے معاملات یا والدین سے ملنے 6 مرتبہ بھارت آیا تھا،بھارتی پولیس کی تصدیق ساجد اکرم نے بھارتی پاسپورٹ پر فلپائن کا سفر کیا،گودی میڈیا کی واقعے کو پاکستان سے جوڑنے کی کوششیں ناکام ہوگئیں، بھارتی میڈی...
سہیل آفریدی، مینا آفریدی اور شفیع اللّٰہ کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کی جا رہی ہے عدالت نے متعدد بار طلب کیا لیکن ملزمان اے ٹی سی اسلام آباد میں پیش نہیں ہوئے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کردی گئی۔اسلام آباد کی انسدادِ...
سور کے سر اور اعضا رکھ دیے گئے، قبرستان کے دروازے پر جانوروں کی باقیات برآمد مسلم رہنماؤں کا حملہ آوروں کی میتیں لینے اوران کے جنازے کی ادائیگی سے انکار آسٹریلیا کے بونڈی بیچ پر حملے کے بعد سڈنی میں موجود مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی کا واقعہ سامنے آیا ہے۔جنوب مغربی س...