وجود

... loading ...

وجود

مردوں کو گالیاں

پیر 15 دسمبر 2025 مردوں کو گالیاں

بے لگام / ستار چوہدری

قومی علما ومشائخ کانفرنس دیکھ کراستقلال کے امام الائمہ،امام ابو حنیفہ یاد آگئے ،امام ابو حنیفہ یاد کیوں آئے ۔۔۔ ؟ وہ اس لئے ، ان علما اورمشائخ میں زیادہ ترامام صاحب کو ماننے والے تھے ۔۔۔ماننے کا مطلب ان کے مقلد ہیں۔۔۔ ہم صرف ماننے والے لوگ ہیں،عمل کرنے والے نہیں
امام الائمہ نے فرمایا !! جب تم کسی عالم دین کو حکمران کے در پردیکھو تو اس کے ایمان پر شک کرو۔امام نے جو کہا اس پرعمل بھی کیا۔۔۔ 129ہجری، اموی خلافت کا آخری خلیفہ، مروان بن محمد، عراق کا گورنریزید بن عمربن ہبیرہ،سخت گیر اور جابر،امام ابوحنیفہ کو وزیرخزانہ یا کوفہ کا چیف جسٹس بنانا چاہا،امام نے انکارکردیا،کیوں ۔۔۔ ؟ اپنے قول پرعمل، سرکاری عہدے کو دین کے لیے خطرہ سمجھتے تھے ۔۔۔ ابن ہبیرہ نے حکم دیا،امام کو کوڑے مارے جائیں،مختلف روایات،20،10 یا30کوڑے مارے گئے ،کچھ ہفتے قید بھی کئے گئے ۔۔۔اموی دور زوال پزیر ہوا۔۔۔عباسی دورکا آغاز، خلیفہ منصورعباسی،امام کو پہلے چیف جسٹس بنانے کی کوشش،پھر انکارکردیا،دوبارہ وزیرخزانہ بنے کی پیشکش،پھر انکار کردیا،خلیفہ غصے میں آگئے ،100کوڑے مارے گئے ،بغداد میں قید کردیا گیا،قید کے دوران ہی خالق حقیقی سے جا ملے، کچھ روایات کے مطابق زہر دیا گیا۔۔۔عمل سے زندگی بنتی ہے ۔۔۔۔ اور امام زندگی بنا گئے ،دنیا بھی، آخرت بھی،مرتو جانا ہی ہوتا ہے ۔
چے گویرا سے منسوب ایک قول ” میں نے قبرستان ان لوگوں کی قبروں سے بھرے دیکھے ہیں جو کہا کرتے تھے بولیں گے تو مارے جائیں گے ” ۔۔۔ امام ابو حنیفہ سے ایک اور امام یاد آگئے ،امام زین العابدین ،ابن حسین نے فرمایا ،کسی عالم دین کو بادشاہوں کے محل میں آتا جاتا دیکھو تو اس سے دین مت لو۔ مرد مومن کا دور،روزنامہ جنگ کے فورم ہال میں مختلف مکاتب فکر کے علما کی کانفرنس ہوئی،سارا دن ”اتحاد امت ” پر خطابات،عشا کی نماز کا وقت آیا،باجماعت نمازنہ ادا ہوسکی،کیوں۔۔۔؟کوئی بھی عالم دین دوسرے عالم دین کے پیچھے نماز ادا کرنے کیلئے تیارنہ ہوا۔ تاریخ گواہ ہے ، ہر فرقے نے دوسرے فرقے کو کافرقراردیا ہوا ہے ،سب ایک دوسرے کو ”کافر” سمجھتے ہیں، نہیں یقین تو میری 2018 کو لکھی گئی کتاب ” مسلمان کون ”؟ پڑھ لیں،جتنا نقصان مولویوں نے اسلام کو پہنچایا اتنا تو غیرمسلموں نے نہیں پہنچایا،قوم کو،امت کوٹکڑوں میں تقسیم کردیا ۔منٹو سے منسوب ہے ،اگرآپ حق کے ساتھ کھڑے نہیں ہوسکے تو تاریخ کو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ مسجد میں تھے یا طوائف کے کوٹھے پر۔ جب سے سنا ہے بات اشرفی،رجب،ڈگی،نانی والا،پتلوپرآگئی ہے ،ہنسی نہیں رک رہی،ابھی تو پریس کانفرنس کا مزہ آرہا تھا،ویسے یہ بورنہیں ہوتے ،کوئی نہ کوئی ایٹم کردیتے ہیں۔علما کا وفد اپنے مدرسے کے قریب ہی ایک کوٹھی میں گیا،دستک دی،ملازم آیا،بولے ، مالکن کو بتاؤ !! علما ء ملاقات کیلئے تشریف لائے ہیں،شیمو،ابھی شاورلیکرنکلی تھی،بال خشک کررہی تھی،ملازم نے بتایا آٹھ ،دس مولوی ملنے آئے ہیں،شیمو ایک دم چونکی،مولویوں کا ان کے گھر کیا کام ۔۔۔ ؟جلدی سے چادر لپیٹی، ملازم کو کہا لے کر آؤ انہیں،علما ء آگئے ،صوفے پر بیٹھ گئے ،سلام دعا کے بعد وفد کی قیادت کرنے والے عالم بولے ،میڈم شمیم دیکھیں،ہم آپکے گھرخاص کام کیلئے تشریف لائے ہیں۔۔۔ جی !! بتائیں۔۔۔ ؟ جی میڈم !! آپ جانتی ہیں آپکا گھر مدرسے کے بالکل قریب ہے ، اور سارے لوگ جانتے ہیں،آپکے گھر کیا ہوتا ہے ،آپ مہربانی فرما کر کسی اورکالونی میں چلی جائیں،آپ کے ”کوٹھے ” کا مدرسے پر بڑا اثر پڑتا ہے ۔۔۔شیمو کا ہاسا نکل گیا،مولوی صاحب بولے ،میڈم، میں نے کوئی ہنسنے والی بات تو نہیں کی،سنجیدہ گفتگو ہے ،میڈم بولی،مولانا صاحب !! صرف ایک بات بتائیں ۔۔۔ ؟ پوچھو۔۔۔میرے کوٹھے کا آپ کے مدرسے پراثر پڑتا ہے ،آپ کے مدرسے کا میرے کوٹھے پراثرکیوں نہیں پڑتا۔۔۔ اور پھرچراغوں میں روشنی نہ رہی۔۔۔تبلیغی جماعت والے ننکانہ گئے ،وہاں کے مقامی اپنے جماعت کے لوگوں سے ملے ،وفد کے امیرنے پوچھا،یہاں سکھ کتنی تعداد میں رہتے ہیں۔۔۔ ؟ ہزاروں میں۔۔۔ کبھی آپ ان کے پاس دین اسلام کی دعوت لیکر گئے ۔۔۔ ؟ جی !! ایک بارگئے تھے ۔۔۔پھر کیا ہوا۔۔۔ ؟جب ہم نے انہیں مسلمان ہونے کی دعوت دی،انہوں نے ہماری بات کوغورسے سنا اور بولے ،چلو ہم بازار چلتے ہیں،مختلف دکانوں سے خریداری کرتے ہیں،دیکھتے ہیں کون زیادہ ایماندار اور سچ بولنے والے ہیں،اگر مسلمان ہوئے تو ہم اسلام قبول کرلیں گے اگر سکھ ہوئے تو۔۔۔ ؟۔۔۔ تو پھر کیا ہوا۔۔۔چراغوں میں روشنی نہ رہی۔۔۔کبھی کبھی سوچتا ہوں اگر سانحہ کربلا اب ہوا ہوتا، ہم کن کے ساتھ کھڑے ہوتے ۔۔۔ ؟ پھر سوچتا ہوں،مردہ یزید کو گالیاں نکالنا کتنا آسان ہوتا ہے ۔۔ ؟ تاریخ گواہ ہے ، صرف انسان مرتے ہیں،کردار ہمیشہ زندہ رہتے ہیں،ہردور کے فرعون ہوتے ہیں،ہر دور کے نمرود ہوتے ہیں،ہر دور کے یزید ہوتے ہیں ۔۔۔۔۔ اورہم صرف مردوں کوگالیاں نکالنے والے ہیں۔
٭٭٭


متعلقہ خبریں


مضامین
مردوں کو گالیاں وجود پیر 15 دسمبر 2025
مردوں کو گالیاں

ہندوتوا نظریہ امن کے لیے خطرہ وجود پیر 15 دسمبر 2025
ہندوتوا نظریہ امن کے لیے خطرہ

ہائبرڈ نظام اور اس کے خدو خال وجود پیر 15 دسمبر 2025
ہائبرڈ نظام اور اس کے خدو خال

وندے ماترم:ایک تیر سے کئی شکار وجود پیر 15 دسمبر 2025
وندے ماترم:ایک تیر سے کئی شکار

مودی سرکار کی سفاکی وجود پیر 15 دسمبر 2025
مودی سرکار کی سفاکی

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر