... loading ...
بے لگام / ستار چوہدری
قومی علما ومشائخ کانفرنس دیکھ کراستقلال کے امام الائمہ،امام ابو حنیفہ یاد آگئے ،امام ابو حنیفہ یاد کیوں آئے ۔۔۔ ؟ وہ اس لئے ، ان علما اورمشائخ میں زیادہ ترامام صاحب کو ماننے والے تھے ۔۔۔ماننے کا مطلب ان کے مقلد ہیں۔۔۔ ہم صرف ماننے والے لوگ ہیں،عمل کرنے والے نہیں
امام الائمہ نے فرمایا !! جب تم کسی عالم دین کو حکمران کے در پردیکھو تو اس کے ایمان پر شک کرو۔امام نے جو کہا اس پرعمل بھی کیا۔۔۔ 129ہجری، اموی خلافت کا آخری خلیفہ، مروان بن محمد، عراق کا گورنریزید بن عمربن ہبیرہ،سخت گیر اور جابر،امام ابوحنیفہ کو وزیرخزانہ یا کوفہ کا چیف جسٹس بنانا چاہا،امام نے انکارکردیا،کیوں ۔۔۔ ؟ اپنے قول پرعمل، سرکاری عہدے کو دین کے لیے خطرہ سمجھتے تھے ۔۔۔ ابن ہبیرہ نے حکم دیا،امام کو کوڑے مارے جائیں،مختلف روایات،20،10 یا30کوڑے مارے گئے ،کچھ ہفتے قید بھی کئے گئے ۔۔۔اموی دور زوال پزیر ہوا۔۔۔عباسی دورکا آغاز، خلیفہ منصورعباسی،امام کو پہلے چیف جسٹس بنانے کی کوشش،پھر انکارکردیا،دوبارہ وزیرخزانہ بنے کی پیشکش،پھر انکار کردیا،خلیفہ غصے میں آگئے ،100کوڑے مارے گئے ،بغداد میں قید کردیا گیا،قید کے دوران ہی خالق حقیقی سے جا ملے، کچھ روایات کے مطابق زہر دیا گیا۔۔۔عمل سے زندگی بنتی ہے ۔۔۔۔ اور امام زندگی بنا گئے ،دنیا بھی، آخرت بھی،مرتو جانا ہی ہوتا ہے ۔
چے گویرا سے منسوب ایک قول ” میں نے قبرستان ان لوگوں کی قبروں سے بھرے دیکھے ہیں جو کہا کرتے تھے بولیں گے تو مارے جائیں گے ” ۔۔۔ امام ابو حنیفہ سے ایک اور امام یاد آگئے ،امام زین العابدین ،ابن حسین نے فرمایا ،کسی عالم دین کو بادشاہوں کے محل میں آتا جاتا دیکھو تو اس سے دین مت لو۔ مرد مومن کا دور،روزنامہ جنگ کے فورم ہال میں مختلف مکاتب فکر کے علما کی کانفرنس ہوئی،سارا دن ”اتحاد امت ” پر خطابات،عشا کی نماز کا وقت آیا،باجماعت نمازنہ ادا ہوسکی،کیوں۔۔۔؟کوئی بھی عالم دین دوسرے عالم دین کے پیچھے نماز ادا کرنے کیلئے تیارنہ ہوا۔ تاریخ گواہ ہے ، ہر فرقے نے دوسرے فرقے کو کافرقراردیا ہوا ہے ،سب ایک دوسرے کو ”کافر” سمجھتے ہیں، نہیں یقین تو میری 2018 کو لکھی گئی کتاب ” مسلمان کون ”؟ پڑھ لیں،جتنا نقصان مولویوں نے اسلام کو پہنچایا اتنا تو غیرمسلموں نے نہیں پہنچایا،قوم کو،امت کوٹکڑوں میں تقسیم کردیا ۔منٹو سے منسوب ہے ،اگرآپ حق کے ساتھ کھڑے نہیں ہوسکے تو تاریخ کو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ مسجد میں تھے یا طوائف کے کوٹھے پر۔ جب سے سنا ہے بات اشرفی،رجب،ڈگی،نانی والا،پتلوپرآگئی ہے ،ہنسی نہیں رک رہی،ابھی تو پریس کانفرنس کا مزہ آرہا تھا،ویسے یہ بورنہیں ہوتے ،کوئی نہ کوئی ایٹم کردیتے ہیں۔علما کا وفد اپنے مدرسے کے قریب ہی ایک کوٹھی میں گیا،دستک دی،ملازم آیا،بولے ، مالکن کو بتاؤ !! علما ء ملاقات کیلئے تشریف لائے ہیں،شیمو،ابھی شاورلیکرنکلی تھی،بال خشک کررہی تھی،ملازم نے بتایا آٹھ ،دس مولوی ملنے آئے ہیں،شیمو ایک دم چونکی،مولویوں کا ان کے گھر کیا کام ۔۔۔ ؟جلدی سے چادر لپیٹی، ملازم کو کہا لے کر آؤ انہیں،علما ء آگئے ،صوفے پر بیٹھ گئے ،سلام دعا کے بعد وفد کی قیادت کرنے والے عالم بولے ،میڈم شمیم دیکھیں،ہم آپکے گھرخاص کام کیلئے تشریف لائے ہیں۔۔۔ جی !! بتائیں۔۔۔ ؟ جی میڈم !! آپ جانتی ہیں آپکا گھر مدرسے کے بالکل قریب ہے ، اور سارے لوگ جانتے ہیں،آپکے گھر کیا ہوتا ہے ،آپ مہربانی فرما کر کسی اورکالونی میں چلی جائیں،آپ کے ”کوٹھے ” کا مدرسے پر بڑا اثر پڑتا ہے ۔۔۔شیمو کا ہاسا نکل گیا،مولوی صاحب بولے ،میڈم، میں نے کوئی ہنسنے والی بات تو نہیں کی،سنجیدہ گفتگو ہے ،میڈم بولی،مولانا صاحب !! صرف ایک بات بتائیں ۔۔۔ ؟ پوچھو۔۔۔میرے کوٹھے کا آپ کے مدرسے پراثر پڑتا ہے ،آپ کے مدرسے کا میرے کوٹھے پراثرکیوں نہیں پڑتا۔۔۔ اور پھرچراغوں میں روشنی نہ رہی۔۔۔تبلیغی جماعت والے ننکانہ گئے ،وہاں کے مقامی اپنے جماعت کے لوگوں سے ملے ،وفد کے امیرنے پوچھا،یہاں سکھ کتنی تعداد میں رہتے ہیں۔۔۔ ؟ ہزاروں میں۔۔۔ کبھی آپ ان کے پاس دین اسلام کی دعوت لیکر گئے ۔۔۔ ؟ جی !! ایک بارگئے تھے ۔۔۔پھر کیا ہوا۔۔۔ ؟جب ہم نے انہیں مسلمان ہونے کی دعوت دی،انہوں نے ہماری بات کوغورسے سنا اور بولے ،چلو ہم بازار چلتے ہیں،مختلف دکانوں سے خریداری کرتے ہیں،دیکھتے ہیں کون زیادہ ایماندار اور سچ بولنے والے ہیں،اگر مسلمان ہوئے تو ہم اسلام قبول کرلیں گے اگر سکھ ہوئے تو۔۔۔ ؟۔۔۔ تو پھر کیا ہوا۔۔۔چراغوں میں روشنی نہ رہی۔۔۔کبھی کبھی سوچتا ہوں اگر سانحہ کربلا اب ہوا ہوتا، ہم کن کے ساتھ کھڑے ہوتے ۔۔۔ ؟ پھر سوچتا ہوں،مردہ یزید کو گالیاں نکالنا کتنا آسان ہوتا ہے ۔۔ ؟ تاریخ گواہ ہے ، صرف انسان مرتے ہیں،کردار ہمیشہ زندہ رہتے ہیں،ہردور کے فرعون ہوتے ہیں،ہر دور کے نمرود ہوتے ہیں،ہر دور کے یزید ہوتے ہیں ۔۔۔۔۔ اورہم صرف مردوں کوگالیاں نکالنے والے ہیں۔
٭٭٭