وجود

... loading ...

وجود

بھارتی و افغانی، باہم شیروشکر

جمعرات 16 اکتوبر 2025 بھارتی و افغانی، باہم شیروشکر

ریاض احمدچودھری

بھارت نے افغان دارالحکومت کابل میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھولنے کا اعلان کر دیا ہے، جسے 2021 میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد بند کر دیا گیا تھا۔ بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے جمعہ کو تصدیق کی کہ کابل میں موجود تکنیکی مشن کو مکمل سفارت خانے میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔یہ اعلان اُس وقت سامنے آیا جب افغان طالبان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی نئی دہلی کے دورے پر پہنچے، جو 2021 کے بعد طالبان رہنماؤں کا بھارت کا پہلا باضابطہ دورہ ہے۔ جے شنکر نے ملاقات کے دوران کہا کہ بھارت افغانستان کی خودمختاری، سالمیت اور استحکام کے لیے پرعزم ہے اور دونوں ممالک کے درمیان قریبی تعاون افغانستان کی ترقی اور خطے کے استحکام میں مددگار ثابت ہوگا۔
امیر خان متقی چھ روزہ دورے پر ہیں جس کا مقصد دو طرفہ تعلقات، بالخصوص اقتصادی اور تجارتی روابط کو فروغ دینا ہے۔ افغان وزارت خارجہ کے مطابق ملاقات میں سیاسی، اقتصادی اور تجارتی امور پر بات چیت متوقع ہے۔امیر خان متقی کا دلورہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کمیٹی کی جانب سے سفری پابندیوں میں عارضی نرمی کے بعد ممکن ہوا۔ وہ ان طالبان رہنماؤں میں شامل ہیں جن پر اقوام متحدہ کی جانب سے سفری اور مالی پابندیاں عائد ہیں، تاہم سفارتی مقاصد کے لیے بعض اوقات استثنیٰ دیا جاتا ہے۔
یاد رہے کہ بھارت نے 2022 میں کابل میں محدود پیمانے پر ایک مشن قائم کیا تھا ،تاکہ انسانی اور طبی امداد کی فراہمی ممکن بنائی جا سکے۔ اس وقت کابل میں چین، روس، پاکستان، ایران اور ترکی سمیت کئی ممالک کے سفارت خانے کام کر رہے ہیں، تاہم روس واحد ملک ہے جس نے طالبان حکومت کو باضابطہ تسلیم کیا ہے۔ بھارت نے تاحال طالبان حکومت کو تسلیم نہیں کیا۔بھارتی وزیرِ خارجہ سبرامنیم جے شنکر افغان ہم منصب سے ملاقات کے بعد اعلان کیا ہے کہ بھارت، کابل میں اپنے تکنیکی مشن کو اپ گریڈ کر کے اسے سفارتخانے میں تبدیل کرے گا۔ بھارتی اخبار نے جے شنکر کے حوالے سے لکھا کہ ‘آپ کا دورہ بھارت، افغانستان کے ساتھ تعلقات کو آگے بڑھانے میں ایک اہم پیش رفت ہے، افغانستان کے عوام کے خیر خواہ کی حیثیت سے بھارت آپ کی ترقی میں گہری دلچسپی رکھتا ہے، آ:ج میں اس دیرینہ شراکت داری کی توثیق کرتا ہوں جو افغانستان میں متعدد بھارتی منصوبوں کی مدد سے مضبوط بنیادوں پر قائم ہے’۔
بھارت نے افغانستان کے ساتھ اپنے مکمل سفارتی تعلقات بحال کرتے ہوئے کابل میں اپنے ٹیکنیکل مشن کو باضابطہ طور پر سفارت خانے کا درجہ دینے کا اعلان کر دیا ہے۔ بھارت پہلے ہی افغانستان میں کئی ترقیاتی منصوبوں کی پشت پناہی کر رہا ہے۔ بھارتی وزیرِ خارجہ نے مزید چھ نئے منصوبوں کے آغاز کا بھی اعلان کیا ہے۔جے شنکر نے افغانستان میں صحت کے شعبے میں بھارت کی معاونت کا ذکر کیا، خاص طور پر کووڈـ19 کی وبا کے دوران، اور خیر سگالی کے طور پر 20 ایمبولینسز عطیہ کرنے کا اعلان کیا، اس کے علاوہ بھارت جدید طبی آلات، ویکسین اور کینسر کی ادویات کی فراہمی بھی کرے گا۔اس حقیقت سے انکار نہیں کہ بھارت خطے میں دہشت گردی کو ہوا دینے والا سب سے بڑا سہولت کاربن چکا ہے لیکن پاکستان کسی صورت افغان سرزمین کو دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے نہیں دے گا۔ طالبان حکومت کی کارروائی علاقائی امن کے لیے خطرہ ہے۔ طالبان حکومت بھارتی ملی بھگت سے خطے کو غیر مستحکم کرنے کی کوششیں نہ کرے۔ پاکستان کی سالمیت پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔ دہشت گرد اور طالبان باز نہ آئے تو دہشت گردوں کے خلاف پاکستان اپنی کارروائیاں جاری رکھے گا۔
پاک فوج نے طالبان حکومت سے فوری اور قابل تصدیق اقدامات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ طالبان کی عبوری حکومت اپنی سرزمین سے دہشت گرد تنظیموں کو ختم کرے۔ پاکستانی قوم اور ریاست اْس وقت تک خاموش نہیں بیٹھیں گے جب تک افغانستان سے جنم لینے والی دہشت گردی کا مکمل خاتمہ نہیں ہوجاتا۔ طالبان حکومت کے رویے پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا اور کہا گیا کہ یہ اشتعال انگیز کارروائی اس وقت ہوئی جب طالبان کے قائم مقام وزیرخارجہ بھارت کے دورے پر ہیں۔واضح رہے کہ 11 اور 12 اکتوبر کی درمیانی شب پاک افغان سرحد پر افغان طالبان اور بھارتی اسپانسرڈ فتنہ الخوارج کی جانب سے بلا اشتعال حملہ کیا گیا۔ پاک فوج نے دشمن کو بھاری جانی و مالی نقصان پہنچایا۔قوم کے بہادر سپوتوں نے افغان طالبان کی جانب سے پاکستان پر بلااشتعال حملوں کا مؤثر جواب دیا۔ جوابی کارروائیوں میں 200 سے زائد افغان طالبان اور خارجی ہلاک کر دیے گئے۔ فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے 23 سپوت شہید اور 29 زخمی ہوئے۔شہری جانوں کے تحفظ، غیر ضروری نقصان سے بچنے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے گئے۔ پاک فورسز کی جوابی کارروائی میں بڑی تعدادمیں افغان طالبان اور خارجی زخمی بھی ہوئے۔ پاک فوج کی جوابی کارروائی میں 21 افغان پوزیشنز پر قبضہ کرلیا گیا۔
بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں نے دو مسلم ملکوں کو لڑوا دیا۔ پاک فوج نے دہشت گردوں کے انفراسٹرکچر پر جوابی حملے میں کئی ٹھکانوں کو تباہ ،کارروائی کے دوران پاکستان میں دہشت گردی کیلئے استعمال ہونے والا اسپن بولدک سیکٹر میں افغان طالبان کا عصمت اللہ کرار کیمپ مکمل تباہ اور 21 چوکیوں پر قبضہ کرکے سبز ہلالی پرچم لہرا دیا گیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
بھینس چوری سے سیاست کی سزا تک وجود جمعرات 16 اکتوبر 2025
بھینس چوری سے سیاست کی سزا تک

دُکھ ہے ۔۔۔ وجود جمعرات 16 اکتوبر 2025
دُکھ ہے ۔۔۔

بھارتی و افغانی، باہم شیروشکر وجود جمعرات 16 اکتوبر 2025
بھارتی و افغانی، باہم شیروشکر

پاکستان میں معاشی بحران:وجوہات، اثرات اور حل وجود جمعرات 16 اکتوبر 2025
پاکستان میں معاشی بحران:وجوہات، اثرات اور حل

آپ کی پہچان آپ کا دماغ ہے! وجود بدھ 15 اکتوبر 2025
آپ کی پہچان آپ کا دماغ ہے!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر