... loading ...
ریاض احمدچودھری
موجودہ صورتحال میں جب ہر محاذ پر بھارت کو شکست ہو رہی ہے۔ مسئلہ کشمیر کھل کر دنیا کے سامنے آگیا ہے اور پوری دنیا میں کشمیریوں پر بھارتی ظلم وستم کا پول کھل گیا ہے لیکن بھارت کیلئے اب بھی کھلی آنکھوں سے خواب دیکھنا بھارت کی عادت بن گئی ہے۔ صرف بھارتی آرمی چیف ہی نہیں بلکہ بی جے پی کے وزرا نے بھی ہرزہ سرائی کی کہ بھارت کا اگلا ایجنڈا آزاد کشمیر پر قبضہ ہونا چاہئے۔ جنگی جنون میں اندھا بھارت، لگتا ہے بالا کوٹ کی مار بھول گیا جب پاک فضائیہ کے شاہینوں نے نہ صرف دراندازی کرنے والے بھارتی طیارے کو مار گرایا تھا بلکہ پائلٹ بھی گرفتار کیا۔ نہ بھولنے والی درگت کے بعد ابھی نندن ایسا ڈرا کہ بزدل آٹھ ماہ بعد دوبارہ جنگی جہاز میں بیٹھا۔
آزاد کشمیر پر حملے کی بھارتی دھمکی کا جواب یہ ہے کہ افواج پاکستان جنگ کے لئے تیار ہیں۔ پاکستان کشمیر کے لئے ہر حد اور ہر سطح تک جائے گا۔ پاکستان اور بھارت کے مسائل مشترکہ ہیں۔ ہماری کوشش تھی سب کے ساتھ اچھے اور دوستانہ تعلقات ہوں۔ عالمی برادری کشمیریوں اور اقلیتوں کیخلاف مظالم کا نوٹس لے۔ وزیراعظم آزاد کشمیر نے بھارتی آرمی چیف کی جانب سے آزاد کشمیر پر حملے کی دھمکی پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہم لائن آف کنٹرول پر تمہارا انتظار کررہے ہیں پاک سرزمین کی جانب بڑھ کر دیکھو۔ ہندوستانی فوج کے پاس اتنے تابوت نہیں جتنے تم جنازے اٹھاؤ گے۔ آزادکشمیر کی جانب اگر ہندوستانی فوج بڑھی تو ہم سب اپنی فوج کے شانہ بشانہ لڑیں گے۔ مقبوضہ کشمیر میں پتھروں سے ڈرنے والی فوج میں اتنی ہمت نہیں کہ آزادکشمیر کی طرف میلی آنکھ سے دیکھے۔ اگر ایسا کرنے کی کوشش بھی کی گئی تو لڑائی لائن آف کنٹرول کی دوسری جانب لڑی جائے گی۔بھارتی وزیراعظم کو واضح پیغام دیا ہے کہ ہم مودی کی اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے اور وقت آگیا ہے کہ انہیں ایک سبق سکھائیں۔ ہمارے سامنے ایک خوفناک نظریہ کھڑا ہے، جو آر ایس ایس کا نظریہ ہے جس کا مودی بچپن سے ممبر ہے۔ آر ایس ایس نے اپنا نظریہ ہٹلر کی نازی پارٹی سے لیا۔ اس نظریے کے پیچھے مسلمانوں کے خلاف نفرت ہے۔ یہ لوگ عیسائیوں سے بھی نفرت کرتے ہیں کہ انہوں نے بھی ان پر حکومت کی۔ آر ایس ایس نے ماضی میں اپنے لوگوں کے ذہنوں میں ڈالا ہے کہ مسلمان حکومت نہ کرتے تو ہم ایک عظیم قوم بننے جارہے تھے۔
پاکستان نے آزاد کشمیر پر بھارتی پروپیگنڈا مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی پاسداری کرے۔ آزاد جموں و کشمیر پر بلاجواز الزام تراشی کرنے کے بجائے بھارت کو چاہیے کہ وہ بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو تسلیم کرے۔ آزاد جموں و کشمیر کے عوام اپنے شہری اور سیاسی حقوق آزادانہ طور پر استعمال کرتے ہیں اور اپنے جمہوری مستقبل کی تشکیل میں بھرپور حصہ لیتے ہیں۔پاکستان ان کے وقار کے تحفظ، ان کے حقوق کے دفاع (بشمول پْرامن اجتماع اور احتجاج کے حق)، ان کے جذبات کے احترام اور ان کی سماجی و معاشی ترقی کے فروغ کے لیے پرعزم ہے۔ یہ عزم نہ صرف ہماری آئینی ذمہ داری کی عکاسی کرتا ہے بلکہ اہلِ جموں و کشمیر کے ساتھ ہمارے دیرینہ اخلاقی فرض کو بھی اجاگر کرتا ہے۔ اس کے برعکس، مقبوضہ کشمیر میں ہمارے بھائی اور بہنیں اب بھی قبضے کے سائے تلے ایک سنگین حقیقت کا سامنا کر رہے ہیں۔ طاقت کے بے دریغ استعمال، بنیادی آزادیوں کی نفی، اور انسانی حقوق کی منظم اور سنگین پامالیاں، معصوم کشمیری عوام کے خلاف بھارت کی ریاستی دہشتگردی کی پہچان بن چکی ہیں، تاکہ ان کی جائز جدوجہد کو دبایا جا سکے۔ اختلافِ رائے کو دبانے کی کوششیں، آبادیاتی ساخت میں تبدیلی اور شہری آزادیوں سے انکار صورتحال کی سنگینی کو مزید اجاگر کرتے ہیں۔
آزاد کشمیر پر بلاجواز الزام تراشی کرنے کے بجائے بھارت کو چاہیے کہ وہ بین الاقوامی قانون اور اقوامِ متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو تسلیم کرے۔ بھارت کو کشمیری عوام کے ناقابلِ تنسیخ حقوق، خاص طور پر ان کے بنیادی حقِ خودارادیت کا احترام کرنا چاہیے، جیسا کہ متعلقہ اقوامِ متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں میں درج ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان سمجھتا ہے کہ جنوبی ایشیا میں دیرپا امن اور استحکام کا راستہ کشمیر کے مسئلے کے حل سے ہی گزرتا ہے۔آزاد کشمیر پر حملے کیلئے بھارت کا کہنا ہے کہ اس کی تیاریاں مکمل ہیں۔ جنگی ٹینک، ہیلی کاپٹر، بھاری ہتھیار اور خصوصی فوجی دستہ ماونٹین اسٹرائک کارپس لائن آف کنٹرول پر بھیجے جا رہے ہیں۔ اس دستے میں 15 ہزار فوجی اہلکار شامل ہوں گے۔ بھارتی فوج نے دھمکی دی ہے کہ خصوصی فوجی دستہ ماونٹین اسٹرائک کارپس کے اہلکار سرحد پار کر کے مخصوص علاقے کو اپنے قبضے میں لینے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔بھارتی گیدڑ بھبکی کے ردعمل میں پاک فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بھارتی آرمی چیف کا لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے پار فوجی کارروائی کے بیانات گیدڑ بھبکی ہیں۔ وہ اندرونی خلفشار سے توجہ ہٹانے اور اپنے عوام کو خوش کرنے کیلئے بیان بازی کر رہے ہیں۔ پاکستان کی مسلح افواج بھارت کی کسی بھی جارحیت کا جواب دینے کیلئے مکمل تیار ہیں۔ بھارت کو رواں سال کا مئی یادرکھنا ہو گا۔ اب کی بار اس سے بھی زیادہ بھرپورجواب ہو گا۔ پاکستان کسی بھی بھارتی مہم جوئی کا انتہائی مہلک جواب دینے کیلئے مکمل تیار ہے۔