وجود

... loading ...

وجود

بھارتی فوجیوں میں خودکشی کی شرح میں اضافہ

جمعرات 21 اگست 2025 بھارتی فوجیوں میں خودکشی کی شرح میں اضافہ

ریاض احمدچودھری

جنگی جنون میں گم مودی سرکار،سپاہیوں کی زندگیوں سے کھیلنے لگی، ہتھیاروں کے سائے میں پلتی بھارتی فوج مسلسل ذہنی دباؤ کا شکار ہے۔ عالمی سطح پر مودی کی جگ ہنسائی اور بھارتی فوجیوں کا مورال زمین بوس ہوگیا، ذہنی دباؤ کے باعث اپنی زندگی کا خاتمہ کرنے میں ہوشربا اضافہ ہونے لگا۔ بھارتی فوجی مودی کی جنگی جنونیت کا ایندھن بن گئے، ذہنی دباؤ نے اپنی جان لینے پر مجبور کر دیا۔
”چھتیس گڑھ آرمڈ فورس کے افسر نے خود کو سرکاری رائفل سے گولی مار لی، واقعہ ضلع کونڈاگاؤں کے بایانار کیمپ میں اتوار کی رات پیش آیا۔” ڈی ایس پی کے مطابق افسر دنیش سنگھ چندیل نے کمرے میں اپنی جان لی، فائر کی آواز سن کر ساتھی موقع پر پہنچے تو چندیل کی لاش ملی، پولیس کے مطابق معاملے کی مکمل تفتیش جاری ہے۔ 2019 سے جون 2025 تک چھتیس گڑھ میں 177 بھارتی سیکیورٹی اہلکار اپنی زندگی کا خاتمہ کر چکے ہیں۔ مودی کی جنگی جنونیت نے بھارتی سیکیورٹی اہلکاروں کی ذہنی صحت تباہ کر دی ہے، جنگی حکمت عملیوں میں الجھی مودی سرکار اپنے سپاہیوں کی ذہنی فلاح سے غافل ہے۔ بھارتی فوج میں اپنی جان لینے کی بڑھتی لہر، مودی سرکار کی انتہاپسند پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔بھارتی افواج میں خودکشیوں کی شرح میں حالیہ دنوں میں تشویشناک اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، بھارتی افواج میں ہر تیسرے دن ایک خودکشی کا واقعہ پیش آ رہا ہے۔ خودکشیوں کی شرح ہر ایک لاکھ فوجیوں پر 16.5 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔
2010 سے 2019 تک بھارتی بری فوج میں 895، بھارتی فضائیہ میں 185، اور بھارتی بحریہ میں 32 اہلکاروں نے خودکشی کی۔ 2014 سے لے کر اب تک، بھارتی فوج میں 983، بھارتی بحریہ میں 96، اور بھارتی فضائیہ میں 246 خودکشی کے کیس رپورٹ ہو چکے ہیں۔جموں و کشمیر میں اوسطاً سالانہ 100 سے زائد خودکشی کے واقعات پیش آتے ہیں، جبکہ 2001 سے اب تک مختلف واقعات میں 3300 سے زائد بھارتی فوجی خودکشی کر چکے ہیں۔ پچھلے پانچ سالوں میں 800 سے زائد جوانوں نے بالا افسران کے رویے کی وجہ سے اپنی زندگی کا خاتمہ کیا ہے۔23 جنوری2023کو کرنل کھنہ نے پنکھے سے لٹک کر خودکشی کر لی۔9 جنوری 2023کو فیروز پور میں لیفٹیننٹ کرنل نشانت نے اپنی بیوی کو گولی مار کر خودکشی کی۔
بھارتی افواج میں خواتین افسران بھی خودکشی کے مسائل کا شکار رہی ہیں۔ 2006 میں، لیفٹیننٹ سشمیتا چکروتی نے بھرتی کے صرف 10 ماہ بعد اپنی جان لے لی تھی، جنہوں نے الزام عائد کیا کہ بالا افسران انہیں رات دیر گئے ڈانس پارٹیوں اور ناجائز مطالبات کے لئے مجبور کرتے تھے۔اکتوبر 2019 میں، پْونا میں لیفٹیننٹ کرنل رشمی مشراء نے دوپٹے سے پھندہ ڈال کر خودکشی کی۔ دسمبر 2016 میں، جموں میں میجر انیتا کماری نے سر پر گولی مار کر اپنی زندگی کا خاتمہ کیا۔بھارتی مسلح افواج میں اعلی افسران کے امتیازی رویے کی وجہ سے 47,000 اہلکار و افسران نے رضاکارانہ ریٹائرمنٹ اور استعفے دے دیے ہیں۔ یہ تعداد اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ افسران کے غیر مناسب رویے کی وجہ سے کئی اہلکار اور افسران فوجی سروس کو خیرباد کہنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
گزشتہ چار برسوں میں آرمی میں نو افسران اور 326 جوانوں جبکہ فضائیہ میں پانچ افسران اور 67 ائیرمینوں نے خودکشی کی۔2009 سے اب تک 9 برسوں میں ایک ہزار 22 بھارتی فوجیوں نے خودکشی کی۔2014 سے 2017کے درمیان 425 جبکہ2009 سے 2013 کے درمیان597 فوجیوں نے اپنے آپ کو مارڈالا۔اس عرصے میں بحریہ میں سب سے کم خودکشیاں دیکھنے میں آئیں جہاں دو افسران اور 16سیلرز نے اپنی زندگی کا خاتمہ کیا۔فوجی اسٹیبلشمنٹ نے تینوں مسلح افواج میں ذہنی تناؤ اور خلفشار کو کم کرنے کے لئے متعدد اقدامات کئے، لیکن کوئی فائدہ نہ ہوا اور خودکشی و ساتھی اہلکاروں کے ہاتھوں ہلاکت کے واقعات میں کمی نہیں ہورہی۔ رپورٹ میں اس ذہنی تناؤ کی بعض وجوہات بھی بتائی گئی ہیں جن میں گھریلو مسائل، جائیداد کے جھگڑے، سماج مخالف عناصر کی دھمکیاں، مالی و ازدواجی مشکلات، افسران کے ہاتھوں تذلیل اور نااہل فوجی قیادت شامل ہیں۔ مقبوضہ کشمیر اور شمال مشرقی ریاستوں بشمول آسام میں انسداد دہشت گردی آپریشن کی وجہ سے طویل عرصے کے لئے ڈیوٹی بھی فوجیوں کو ذہنی مریض بنادیتی ہے۔ بھارتی وزارت دفاع نے فوج کو گھن کی طرح چاٹنے والے اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے نفسیاتی ڈاکٹروں کی خدمات بھی حاصل کی ہیں۔
فوج میں میڈیکل کور کے تقریباً 90 افسروں کو نفسیاتی مشیر کے طور پر تربیت دے کر تعینات کیا گیا ہے۔ ہر سال سو سے زیادہ فوجی کشیدگی کی وجہ سے خودکشی اور ساتھی کے قتل جیسے اقدامات اٹھا رہے ہیں، جبکہ اس سے بچا ؤکی نصف درجن سے زائد تجاویز سرکاری منظوری کے انتظار میں ہیں۔ فوج کے راشن کے لئے برانڈڈ آٹا دال کی خریداری اور حکام کو برتاو کے لئے خاص تاکید جیسے انتظامات بھی کئے گئے ہیں، لیکن گزشتہ 12 برسوں میں 1362 فوجیوں کی خود کشی کے واقعات ہو چکے ہیں۔ ساتھ ہی 2000ء سے اب تک اپنے ہی ساتھیوں کے ہاتھوں 88 فوجیوں کی جان جانا فوج جیسی ڈسپلن والی تنظیم کے لئے خطرے کی گھنٹی ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ وار فٹیگ یعنی جنگ کی تھکان سے اہلکاروں میں نفسیاتی تبدیلیاں رونما ہوجاتی ہیں، جس کی وجہ سے وہ جلدی مشتعل ہوجاتے ہیں اور کچھ بھی کر بیٹھتے ہیں۔
٭٭٭


متعلقہ خبریں


مضامین
الاسکاسربراہی ملاقات وجود جمعرات 21 اگست 2025
الاسکاسربراہی ملاقات

بھارتی فوجیوں میں خودکشی کی شرح میں اضافہ وجود جمعرات 21 اگست 2025
بھارتی فوجیوں میں خودکشی کی شرح میں اضافہ

نئے سیاسی دھماکے کی تباہی وجود جمعرات 21 اگست 2025
نئے سیاسی دھماکے کی تباہی

آپ کا فیصلہ ! وجود جمعرات 21 اگست 2025
آپ کا فیصلہ !

سیلاب کی تباہ کاریاں:وجوہات، اثرات اور ہماری ذمہ داری وجود بدھ 20 اگست 2025
سیلاب کی تباہ کاریاں:وجوہات، اثرات اور ہماری ذمہ داری

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر