وجود

... loading ...

وجود

بھارتی فیک نیوز

جمعرات 17 جولائی 2025 بھارتی فیک نیوز

ریاض احمدچودھری

مودی حکومت نے ”آپریشن سندور” میں ناکامیوں کو چھپانے کے لیے جھوٹے پروپیگنڈے کا سہارا لینا شروع کر دیا ہے۔
بھارت نے مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلی جنس) کی مدد سے ”آپریشن سندور” کے عنوان سے ایک کتاب شائع کی ہے، جسے 20 بھارتی تجزیہ کاروں اور کالم نگاروں سے منسوب کیا گیا ہے۔ ان تمام افراد کا تعلق بھارتی خفیہ ایجنسی ”را” سے جوڑا جا رہا ہے۔یہ 117 صفحات پر مشتمل کتاب نہ صرف ترتیب کے لحاظ سے ناقص ہے بلکہ اس میں کسی مستند تحقیق یا حوالہ کا ذکر بھی شامل نہیں، جو کسی سنجیدہ تحریر کی بنیادی ضرورت ہوتا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ کتاب بے بنیاد اور من گھڑت دعوؤں پر مبنی ہے، جس کا مقصد بھارتی عوام اور عالمی برادری کو گمراہ کرنا ہے۔
کتاب میں بھارتی اسٹریٹجک سوچ کی کمزوری نمایاں ہو کر سامنے آتی ہے۔ مثال کے طور پر، پہلگام میں ہونے والے فالس فلیگ آپریشن میں ہلاکتوں کی تعداد مختلف جگہوں پر متضاد بتائی گئی ہے، جبکہ آپریشن کے دورانیے کے حوالے سے بھی واضح تضادات پائے جاتے ہیں۔کتاب میں بھارت کی سیاسی، عسکری اور سفارتی ناکامیوں کا صرف سرسری اور مبہم ذکر کیا گیا ہے، جبکہ آپریشن سندور کے دوران ہونے والے حقیقی نقصانات کا کوئی تفصیلی تجزیہ موجود نہیں۔ حیرت انگیز طور پر، کتاب میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی گئی ہے، اور اسرائیل کی مکمل حمایت نہ کرنے پر شکوہ بھی شامل کیا گیا ہے۔مجموعی طور پر یہ کتاب بھارتی حکومت، فوج اور انٹیلی جنس اداروں کی ناکامیوں کو چھپانے کی ایک ناکام اور غیر سنجیدہ کوشش ہے۔ یہ امر بھی سامنے آتا ہے کہ بھارت میں آزادی اظہار کی صورتحال تشویشناک ہو چکی ہے، جہاں سچ بولنا اب ایک خواب بن چکا ہے۔
ٹرمپ کے خلاف بھی مودی کی پراپیگنڈہ فیکڑیاں سرگرم ہو گئی ہیں۔ بھارتی حکومت کے زیر اہتمام پروپیگنڈہ اور جعلی خبریں بنانے والی فیکٹریاں سراسر جھوٹ اور من گھڑت خود ساختہ کہانیاں پھیلانے میں مصروف ہیں۔ سفارتی اور سیاسی سطح پر مسلسل ناکامیوں کے بعد اب بھارت جھوٹے پروپیگنڈے کو بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے۔ یہ سمجھ سے باہر ہے کہ بھارت امریکی صدر ٹرمپ سے خطرناک جھوٹ کیوں منسوب کر رہا ہے۔ جبکہ ایک طرف اسٹریجک پارٹنر کے طور پر خود کو پیش کرتا ہے اور دوسری طرف بدترین خفیہ دشمن، ایران، اسرائیل جنگ کی وجہ سے خطہ پہلے ہی غیر مستحکم ہے جبکہ بھارت امریکی قیادت کو زیر کرنے کا کوئی موقع نہیں گنواتا۔
پاک بھارت حالیہ کشیدگی کے تناظر میں بھارتی میڈیا ایک بار پھر فیک نیوز کا سہارا لے کر دنیا کو گمراہ کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیاتھا کہ پاکستان نے بھارتی پنجاب میں میزائل داغا ہے، تاہم حکومتی ذرائع کے مطابق یہ دعویٰ مکمل طور پر بے بنیاد اور فالس فلیگ آپریشن کا حصہ ہے۔حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج کی جارحیت میں ناکامی اور ان کے لڑاکا طیاروں کی پاک فضائیہ کے ہاتھوں تباہی کے بعد بھارتی میڈیا شدید بدحواسی کا شکار ہو چکا ہے۔ اپنی حکومت اور افواج کی ناکامی اور ہزیمت چھپانے کے لیے بھارتی میڈیا ایک نیا ڈرامہ رچا رہا ہے۔ بھارتی میڈیا جس میزائل حملے کا ڈرامہ دکھا رہا ہے، اس کی حقیقت یہ ہے کہ پروجیکٹائل زمین پر گھاس پر پڑا ہوا نظر آ رہا ہے، مگر گھاس کو کوئی نقصان نہیں پہنچا، جو کہ حقیقی میزائل حملے کے امکان کو رد کرتا ہے۔ یہ واقعہ بھی پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی طرز پر لگتا ہے، جس کا مقصد پاکستان پر جھوٹے الزامات عائد کرنا ہے۔دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارتی میڈیا ثبوت کے بغیر پاکستان پر الزامات کو قومی فخر سمجھتا ہے اور مودی سرکار کی انتہاپسندانہ حکمت عملی کو آگے بڑھانے کا آلہ بن چکا ہے۔ یہ پروپیگنڈا نہ صرف عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی کوشش ہے بلکہ بھارتی سکھ برادری کو پاکستان کے خلاف ورغلانے کی ایک منظم سازش بھی ہو سکتی ہے۔منظم مہم کے ذریعے بھارتی سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر پاکستان میں تباہ کاریاں اور حملے دکھائے گئے، جبکہ ان جعلی خبروں کو براہ راست مودی حکومت کی پشت پناہی حاصل تھی۔ اسرائیلی آئرن ڈوم اور 2021 کی پرانی فوٹیجز کو بھارتی دفاعی نظام کے طور پر پیش کیا گیا۔ انڈیا ٹوڈے نے اینیمیٹڈ میزائل حملوں کو حقیقی حملے قرار دے کر عوام کو گمراہ کیا۔فیک نیوز واچ ڈاگ کے مطابق پاکستانی وزیراعظم کی جعلی ڈیپ فیک ویڈیو نشر کی گئی جس میں اْن کی جانب سے جنگی شکست تسلیم کرنے کا تاثر دیا گیا۔ پریس بریفنگ کے دوران بھارتی وزارت خارجہ نے عراق میں 2007 کی فوٹیجز کو پلوامہ واقعے سے جوڑنے کی بھی کوشش کی۔ اس کے ساتھ ساتھ بھارتی چینلز پر پاکستانی آرمی چیف کی گرفتاری، بھارتی فوج کے پاکستان میں داخلے، اور اسلام آباد پر حملے جیسی جھوٹی بریکنگ نیوز بھی چلائی جاتی رہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
بھارتی فیک نیوز وجود جمعرات 17 جولائی 2025
بھارتی فیک نیوز

اے ڈی بی رپورٹ اور آن لائن کام وجود جمعرات 17 جولائی 2025
اے ڈی بی رپورٹ اور آن لائن کام

بھارت کا جنگی جنون، میانمار پر ڈرون حملہ وجود بدھ 16 جولائی 2025
بھارت کا جنگی جنون، میانمار پر ڈرون حملہ

بلوچستان میں بدامنی کی لہر وجود بدھ 16 جولائی 2025
بلوچستان میں بدامنی کی لہر

دوستو سے ریا کی بات نہ کر وجود بدھ 16 جولائی 2025
دوستو سے ریا کی بات نہ کر

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر