وجود

... loading ...

وجود

بھارت کا جنگی جنون، میانمار پر ڈرون حملہ

بدھ 16 جولائی 2025 بھارت کا جنگی جنون، میانمار پر ڈرون حملہ

ریاض احمدچودھری

جنگی جنون میں مبتلابھارت نے اپنے پڑوسی ملک کی خودمختاری اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے میانمار میں ڈرون حملے کردیے۔بھارتی علیحدگی پسند تنظیم یونائیٹڈ لبریشن فرنٹ آف آسام (اْلفا) نے اعلان کیا ہے کہ بھارتی فوج نے سرحد پار میانمار میں تنظیم کے کیمپ پر ڈرون حملے کیے۔تنظیم کا کہنا ہے کہ بھارتی حملوں میں اس کے 3 اعلیٰ کمانڈر ہلاک ہوئے جبکہ تنظیم کے کچھ دیگر افراد اور عام شہری زخمی ہوئے۔ بھارتی فوج یا دیگر سرکاری حکام کی جانب سے تاحال ڈرون حملوں کی تصدیق نہیں کی گئی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق میانمار کے ساگاینگ علاقے میں کیے گئے ان حملوں میں 150 اسرائیلی ساختہ ڈرون استعمال کیے گئے۔خیال رہے کہ یونائیٹڈ لبریشن فرنٹ آف آسام بھارتی ریاست آسام کی آزادی کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔الفا کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج اروناچل پردیش کے کیمپوں سے حملے کر رہی ہے، بھارتی فوج کے وحشیانہ حملوں کا بدلہ ضرور لیں گے۔بھارتی اخبار دی ہندو نے رپورٹ کیا کہ گروپ کے مطابق بعد کے حملے میزائلوں سے کیے گئے اور ان میں ڈرون حملے میں مارے جانے والے کمانڈر کے جنازے کو نشانہ بنایا گیا۔ انڈیپنڈنٹ نے مزید کہا کہ ایک اور باغی گروپ پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) کے کیمپوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔۔یہ کارروائی ایسے وقت پر کی گئی جب بھارت میں “آپریشن سندور” کے نتائج پر تنقید کی جا رہی ہے، بھارتی حکومت اپنی فوج کو سیاسی تشہیر کے لیے استعمال کر رہی ہے، جو عسکری اداروں میں مایوسی کا باعث ہے۔
میانمار پر یہ حملہ بھارت کی اندرونی عسکری ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کی ایک کوشش ہے، میانمار پر ڈرون حملہ اجیت دوول کی نگرانی میں خفیہ آپریشن تھا جس سے وزارت دفاع لا تعلقی کا اظہار کر رہی ہے، میانمار پر حملے سے ثابت ہوتا ہے کہ بھارت جنوبی ایشیا میں ایک علاقائی اجارہ دار کے طور پر ابھرنا چاہتا ہے۔بھارت پہلے ہی نیپال، پاکستان، چین، بنگلہ دیش اور سری لنکا جیسے ہمسایہ ممالک کے ساتھ کشیدہ تعلقات رکھتا ہے، بھارتی جنگی جنون خطے کے امن اور ترقیاتی کوششوں میں رکاوٹ بنتا جا رہا ہے، میانمار پر حملہ بھارت کی ہندوتوا پالیسیوں، جارحانہ عزائم اور سیاسی تشہیر کے حربوں کا تسلسل ہے۔
بھارت پر خطے میں چوہدراہٹ کا خبط سوار ہے۔ وہ پاکستان اور چین کو اپنی راہ میں رْکاوٹ سمجھتا اور ان کے ساتھ وقتاً فوقتاً اْلجھتا رہتا اور ہر بار منہ کی کھاتا ہے۔ پاکستان سے تو اسے اللہ واسطے کا بیر ہے۔ پاکستان کا قیام اسے کسی طور گوارا نہیں رہا۔ اس نے کبھی بھی اس کو دل سے تسلیم نہیں کیا۔ آزادی کے بعد سے ہی پاکستان کے خلاف ریشہ دوانیوں میں مصروفِ رہا۔ کبھی جنگیں مسلط کرتا رہا تو کبھی عالمی سطح پر سازشیں رچ کر پاکستان کی مشکلات بڑھاتا رہا۔ بھارت کی جانب سے جب بھی پاکستان پر جنگ مسلط کی گئی تو اْسے ہماری بہادر افواج کی بدولت منہ کی کھانی پڑی۔ ہر بار اْسے منہ توڑ جواب ملا۔ اْس کے تمام تر خوابوں کو افواج پاکستان نے مٹی میں ناصرف ملایا، بلکہ دْم دبا کر بھاگنے پر مجبور بھی کیا۔ اتنی ہزیمتوں کے باوجود اْس کی خطے میں چودھراہٹ کی خواہش کم نہ ہوسکی۔اس کے بعد اس نے اپنے ایجنٹوں کے ذریعے وطن عزیز میں دہشت گرد کارروائیاں کروائیں، ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی مذموم سازشیں رچائیں، بھارتی جاسوس پکڑے گئے اور انہوں نے اپنی مذموم کارروائیوں کا اعتراف بھی کیا۔ اس محاذ پر بھی بھارت کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔ اس نے ملک کے اندر اور باہر اپنے زرخریدوں کے ذریعے پاکستان اور پاک افواج کے خلاف مذموم پروپیگنڈے کروائے، جھوٹ پر مبنی بیانات دلوائے، ہر طریقے سے جھوٹ کو بڑھاوا دینے کی کوششیں کی گئیں۔
پاکستان اور پاک افواج کا امیج خراب کرنے کے لیے تمام حدیں پار کی گئیں۔ سوشل میڈیا پر بھرپور مہمات چلوائیں۔ پاکستان میں موجود اور باہر کے ہینڈلرز سے سوشل میڈیا پر مذموم پروپیگنڈے میں تمام انتہائیں عبور کرلی گئیں۔ اس محاذ پر بھی بھارت کو سبکی ہوئی اور یہ تمام پروپیگنڈے ناصرف بے نقاب ہوئے بلکہ اس کو گھڑنے والے مکروہ عناصر بھی ناکام لوٹے۔ بھارت دوسرے ممالک کی سرحدوں کا استعمال کرکے پاکستان میں دہشت گردی کی وارداتیں کرواتا رہتا ہے۔چین کے ساتھ اس نے گزشتہ برسوں زورآزمائی کی کوشش کی تھی تو چینی فوج نے بھارتی سورمائوں کی بْری طرح درگت بنائی تھی، بھارتی فوجیوں کو دْم دبا کر بھاگنا پڑا تھا۔ پاک افواج کا شمار دْنیا کی بہترین فوجوں میں ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ بھارتی افواج کو اتنی بار منہ کی کھانی پڑی ہے کہ اْس کے نام سے ہی انڈین فوجی تھر تھر کانپنے لگتے ہیں اور پاک افواج کو اپنے لیے خطرہ قرار دیتے ہیں۔
بھارت کے چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل انیل چوہان نے کہا ہے کہ شدید معاشی بحران کے باوجود پاکستانی فوج آج بھی بھارت کے لیے بہت بڑا خطرہ ہے۔ پاکستان کے معاشی بحران اور دیگر خرابیوں سے فوج کی صلاحیت اور مہارت پر کوئی منفی اثر مرتب نہیں ہوا۔ وہ آج بھی مضبوط اور بھارت کے لیے خطرہ ہے، بھارت کو بہت سے چیلنجوں کا سامنا ہے اور چیلنج ہی کسی قوم کو مضبوط بناتے ہیں۔ہمارے دو پڑوسی ایسے ہیں جو ہمارے خلاف ہیں۔ دونوں کا دعویٰ ہے کہ ان کی دوستی ہمالیہ سے اونچی اور سمندروں سے گہری ہے اور دونوں ایٹمی ہتھیاروں سے بھی لیس ہیں۔ بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف نے پاکستان اور چین کا نام لیے بغیر مزید کہا کہ ہم اپنے دونوں پڑوسیوں کے عزائم اچھی طرح جانتے ہیں اور ان سے لاحق خطرات کا بھی ہمیں اچھی طرح علم ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 


متعلقہ خبریں


مضامین
بھارت کا جنگی جنون، میانمار پر ڈرون حملہ وجود بدھ 16 جولائی 2025
بھارت کا جنگی جنون، میانمار پر ڈرون حملہ

بلوچستان میں بدامنی کی لہر وجود بدھ 16 جولائی 2025
بلوچستان میں بدامنی کی لہر

دوستو سے ریا کی بات نہ کر وجود بدھ 16 جولائی 2025
دوستو سے ریا کی بات نہ کر

ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں پیشنگوئی کرنا ناممکن ہے! وجود منگل 15 جولائی 2025
ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں پیشنگوئی کرنا ناممکن ہے!

بھارت کا میک ان انڈیا ، محض نعرہ وجود منگل 15 جولائی 2025
بھارت کا میک ان انڈیا ، محض نعرہ

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر